اسلام دین فطرت ہے جس نے ان انسانی ضرورتوں اور سفر کی مشقتوں کو سامنے رکھتے ہوئے بعض رخصتیں اور گنجائشیں دی ہیں۔مثلا مسافر کو حالت سفر میں روزہ چھوڑنے کی اجازت ہے ،جس کی بعد میں وہ قضاء کر لے گا۔اسی طرح مسافر کو نماز قصر ونماز جمع پڑھنے کی رخصت دی گئی ہے کہ وہ چار رکعت والی نماز کو دو رکعت کر کے اور دو دو نمازوں کو جمع کر کے پڑھ سکتا ہے۔اسی طرح سفر کے اور بھی متعدد احکام ہیں جو مختلف کتب فقہ میں بکھرے پڑے ہیں۔ زیر نظر رسالہ’’ آداب سفر‘‘محترم جناب قاری اویس ادریس العاصم صاحب (متعلم مدینہ یونیورسٹی)کا مرتب شدہ ہے فاضل مرتب نے کتب اور رسائل سے استفادہ کرکے اس میں سفر کے بعض احکام وآداب اور سنن کو جمع کیا ہے یہ مختصر کتابچہ مسافر وں کےلیے بہترین زادراہ ہے۔اللہ تعالیٰ مرتب کی اس کاوش کو قبول فرمائے اور عامۃ الناس کے لیے نفع بخش بنائے ۔آمین (م۔ا)
قرآن مجید واحد ایسی کتاب کے جو پوری انسانیت کےلیے رشد وہدایت کا ذریعہ ہے اللہ تعالیٰ نے اس کتاب ِہدایت میں انسان کو پیش آنے والےتما م مسائل کو تفصیل سے بیان کردیا ہے۔قرآن مجید سیکڑوں موضوعا ت پرمشتمل ہے ۔ مسلمانوں کی دینی زندگی کا انحصار اس مقدس کتاب سے وابستگی پر ہے ۔قرآن واحادیث میں قرآن اور حاملین قرآن کے بہت فضائل بیان کے گئے ہیں ۔نبی کریم ﷺ نے اپنی زبانِ رسالت سے ارشاد فرمایا: «خَيْرُكُمْ مَنْ تَعَلَّمَ القُرْآنَ وَعَلَّمَهُ» (صحیح بخاری:5027) اور ایک حدیث مبارکہ میں قوموں کی ترقی اور تنزلی کو بھی قرآن مجید پر عمل کرنے کےساتھ مشروط کیا ہے ۔ارشاد نبو ی ہے : «إِنَّ اللهَ يَرْفَعُ بِهَذَا الْكِتَابِ أَقْوَامًا، وَيَضَعُ بِهِ آخَرِينَ»(صحیح مسلم :817)تاریخ گواہ کہ جب تک مسلمانوں نے قرآن وحدیث کو مقدم رکھااور اس پر عمل پیرا رہے تو اللہ تعالیٰ نے ان کو غالب رکھا اور جب قرآن سے دور...
برصغیر پاک و ہند کے علمی و دینی خاندانوں میں خاندان غزنویہ (امرتسر) ایک عظیم الشان خاندان ہے اس خاندان کی علمی و دینی اور سیاسی خدمات کا دائرہ بہت وسیع ہے جو کہ ایک ایک سنگ میل کی حیثیت رکھتی ہیں۔تحریک آزادئ وطن میں اس خاندان کے افراد نے عظیم کارنامے سرانجام دیئے۔مختلف اہل قلم نے خاندان غزنویہ کی مختلف شخصیات کے تعارف تدریسی و تبلیغی خدمات کے متعلق مضامین لکھے اور کتب تصنیف کیں۔ زیرنظر کتاب ’’ ارمغان پروفیسر سید ابوبکر غزنوی رحمہ اللہ ‘‘ شیخ القراء قاری محمد ادریس العاصم رحمہ اللہ بن قاری اویس ادریس العاصم،سید کلیم حسین شاہ بخاری (فاضل مدینہ یونیورسٹی )کی مشترکہ کاوش ہے ۔یہ کتاب دس ابواب پر مشتمل ہے۔اللہ تعالیٰ مرتبین کی اس کاوش کو قبول فرمائے اور ہمیں اسلاف کی سیرت سے مستفید ہونے کی توفیق عطا فرمائے۔ آمین (م۔ا)
روئے ارض پر انسانی ہدایت کے لیے حق تعالیٰ نے جن برگزیدہ بندوں کو منتخب فرمایا ہم انہیں انبیاء و رسل کی مقدس اصطلاح سے یاد کرتے ہیں اس کائنات کے انسانِ اول اور پیغمبرِ اول ایک ہی شخصیت حضرت آدم کی صورت میں فریضۂ ہدایت کے لیے مبعوث ہوئے ۔ اور پھر یہ کاروانِ رسالت مختلف صدیوں اور مختلف علاقوں میں انسانی ہدایت کے فریضے ادا کرتے ہوئے پاکیزہ سیرتوں کی ایک کہکشاں ہمارے سامنے منور کر دیتا ہے ۔درخشندگی اور تابندگی کے اس ماحول میں ایک شخصیت خورشید جہاں تاب کی صورت میں زمانے اور زمین کی ظلمتوں کو مٹانے اور انسان کے لیے ہدایت کا آخری پیغام لے کر مبعوث ہوئی جسے محمد رسول اللہ ﷺ کہتے ہیں ۔ آج انسانیت کے پاس آسمانی ہدایت کا یہی ایک نمونہ باقی ہے۔ جسے قرآن مجید نے اسوۂ حسنہ قرار دیا اور اس اسوۂ حسنہ کے حامل کی سیرت سراج منیر بن کر ظلمت کدۂ عالم میں روشنی پھیلا رہی ہے ۔ رہبر انسانیت سیدنا محمد رسول اللہ ﷺ قیامت تک آنے والے انسانوں کے لیے ’’اسوۂ حسنہ‘‘ ہیں ۔ حضرت محمد ﷺ ہی اللہ تعالیٰ کے بعد ،وہ کامل ترین ہستی ہیں جن کی زندگی اپنے اندر عالمِ انسان...
اسلامی تاریخ کے لحاظ سے مدینہ منورہ دوسرا بڑا اسلامی مرکز اور تاریخی شہر ہے ۔نبی ﷺ کی ہجرت سے قبل اس کا نام یثرب تھا جو کہ غیر معروف تھا لیکن آپ ﷺ کی آمد ،مہاجرین کی ہجرت اور اہل مدینہ کی قربانیوں نے اس غیر معروف شہر کو اتنی شہرت و عزت بخشی کہ اس شہر مقدس سے قلبی لگاؤ اور عقیدت ہر مسلمان کا جزو ایمان بن چکی ہے ۔اس شہر میں بہت سے تاریخی مقامات ، اور بکثرت اسلامی آثار و علامات پائے جاتے ہیں جن سے شہر کی عظمت و رفعت شان کا پتہ چلتا ہے۔مدینہ منورہ کی تاریخ و فضیلت کے متعلق اہل علم نے کئی چھوٹی بڑی کتب تصنیف کی ہیں ۔ زیر نظر کتاب ’’ المدينة المنورة فضائلها،المسجد النبوي،الحجرة النبوية‘‘ ڈاکٹر عبد المحسن بن محمد القاسم حفظہ اللہ (امام و خطیب مسجد نبوی ) کی تصنیف ہے فاضل مصنف تقریبا 25سال سے مسجد نبوی میں خطابت و امامت کے ساتھ تدریس کے فرائض بھی انجام دے رہے ہیں۔انہوں نے اس کتاب میں صحیح مرویات و نصوص کی روشنی میں مدینۃ الرسولﷺ سے متعلق تمام احکام اور فضائل...
قاری محمد ایوب بن محمد یوسف بن سلیمان عمر برمی 1990ء میں مسجد نبوی کے معاون امام مقرر ہوئے اور 1997ء تک امامت کے فرائض انجام دیتے رہے، اور مسجد قباء اور مسجد قبلتین میں بھی امام رہے۔یہ شیخ ایوب کا خاص اعزاز ہے کہ انہوں نے 1410ھ کے رمضان المبارک میں تنہا مسجد نبوی میں تراویح کی نماز پڑھائی۔17؍ اپریل 2016 ء کو نماز فجر کے بعد اچانک حرکت قلب بند ہونے کی وجہ سے 64 برس کی عمر میں انتقال کر گئے ۔ انتقال سے ایک روز قبل مسجد نبوی میں عشاء کی نماز انہوں نے خود پڑھائی تھی ۔ حرم مدنی کے سب سے بڑے امام فضیلۃ الشیخ عبد الرحمن علی الحذیفی حفظہ اللہ نے شیخ ایوب کی نماز جنازہ پڑھائی، جس میں لوگوں کی کثیر تعداد نے شرکت کی۔ زیر نظر کتاب ’’ غرید المحاریب الشیخ محمد ایوب ‘‘ فضیلۃ الشیخ عمار محمد اعظم حفظہ اللہ کی تصنیف ہے یہ کتاب شیخ ایوب برمی رحمہ اللہ کی سیرت پر لکھی گئی ایک منفرد کاوش ہے۔جس میں فاضل مصنف نے آپ کے قرآنی شب و روز کی نقاب کشائی کرنے کی کوشش کی ہے ، آپ کے مدارس و شیوخ کا ذکر خیر بھی کیا گیا ہے، اس کتاب میں آپ کے فضائل و...
اسلام میں فتویٰ نویسی کی تاریخ اتنی ہی پرانی ہے جتنا کہ بذات خود اسلام۔ فتویٰ سے مراد پیش آمدہ مسائل اور مشکلات سے متعلق دلائل کی روشنی میں شریعت کا وہ حکم ہے جو کسی سائل کے جواب میں کوئی عالم دین اور احکامِ شریعت کے اندر بصیرت رکھنے والا شخص بیان کرے۔فتویٰ پوچھنے اور فتویٰ دینے کا سلسلہ رسول ﷺ کے مبارک دور سے چلا آ رہا ہے ۔نبی کریم ﷺ نے اپنی زبانِ رسالت سے سوال کرنے اور اس سوال کا جواب دینے کے ادب و آداب بھی سکھلائے ہیں ۔ زیر نظر کتاب ’’مفتی اور مستفتی کے لیے فتویٰ کے آداب ‘‘ امام ابو ذر زکریا یحییٰ بن شرف النووی کی کتاب ’’آداب فتویٰ و المفتی و المستفتی ‘‘ کا اردو ترجمہ ہے امام نووی رحمہ اللہ نے اس کتاب کے مقدمہ میں فتویٰ کی اہمیت، فضیلت اور خطرات پر بحث کرنے کے بعد اِس موضوع پر تین فصلیں قائم کیں۔ جن میں مفتی کا متقی و پرہیزگار، ہونا اور اُس کی شروط بیان کرنے کے ساتھ اس امر کی وضاحت کی ہے کہ فتوئ دینے کا اہل کون ہے؟ پھر مستقل اور غیر مستقل کے عنوان سے فصل قائم کر کے مفتیوں کی اقسام اور ان ک...