علم الفرائض (اسلامی قانون وراثت)اسلام میں نہایت اہم مقام رکھتا ہے۔اسلامی نظامِ میراث کی خصوصیات میں ایک امتیازی خصوصیت یہ ہے کہ اس میں مرد کی طرح عورت کو بھی وارث قرار دیا گیا ہے۔ چونکہ احکامِ وراثت کا تعلق براہ راست روز مرہ کی عملی زندگی کے نہایت اہم پہلو سے ہے ۔ اس لیے نبی اکرمﷺ نے بھی صحابہ کو اس علم کو سیکھنے کی خصوصاً توجہ دلائی اور اسے دین کا نہایت ضروری جزء قرار دیا ۔صحابہ کرام میں سیدنا علی ابن ابی طالب، سیدنا عبد اللہ بن عباس،سیدنا عبد اللہ بن مسعود،سیدنا زید بن ثابت رضی اللہ عنہم کا علم الفراض کے ماہرین میں شمار ہوتا ہے ۔صحابہ کے بعد زمانے کی ضروریات نے دیگر علوم شرعیہ کی طرح اس علم کی تدوین پر بھی فقہاء کو متوجہ کیا۔ انہوں نے اس فن کی اہمیت کے پیش نظر اس کے لیے خاص زبان اور اصطلاحات وضع کیں اور اس کے ایک ایک شعبہ پر قرآن و سنت کی روشنی میں غور و فکر کر کے تفصیلی و جزئی قواعد مستخرج کیے۔اہل علم نے اس علم کے متعلق مستقل کتب تصنیف کی ہیں۔ زیر نظر کتاب ’’وراثت کے احکام ‘‘ فضیلۃ الشیخ مولانا ابو نعمان بشیر احمد حفظہ اللہ کی کاوش ہے انہوں نے اس مختصر پاکٹ سائز کتاب کو تفصیلی و علمی احکام سے گریز کرتے ہوئے سوالاً و جواباً آسان فہم انداز میں مرتب کیا ہے اور وراثت جیسے اہم ترین علم کو آسان ترین کر کے پیش کیا ہے تاکہ اس سے استفادہ کر کے ابتدائی طلباء اور عوام الناس وراثت کے اہم اور بنیادی احکام سے آگاہی حاصل کر سکیں۔(م۔ا)
عناوین |
|
صفحہ نمبر |
عرض ناشر |
|
6 |
پہلے مجھے پڑھیے |
|
9 |
وراثت کے مبادیات |
|
12 |
ترکہ کے متعلق احکام |
|
24 |
اصحاب الفرائض |
|
34 |
اولاد |
|
37 |
والدین |
|
46 |
خاوند و بیوی |
|
53 |
بہن بھائی |
|
57 |
عصبات |
|
64 |
عصبہ نسبی |
|
65 |
عصہ سببی |
|
65 |
عصبہ بالنفس |
|
66 |
عصبہ بالغیر |
|
67 |
عصبہ مع الغیر |
|
67 |
ذو الارحام |
|
70 |
حجب |
|
74 |
حجب نقصان |
|
74 |
حجب حرمان |
|
75 |