قرآن مجید پوری انسانیت کے لیے کتاب ِہدایت ہے او ر اسے یہ اعزاز حاصل ہے کہ دنیا بھرمیں سب سے زیاد ہ پڑھی جانے والی کتاب ہے۔ اسے پڑھنے پڑھانے والوں کو امامِ کائنات نے اپنی زبانِ صادقہ سے معاشرے کے بہتر ین لوگ قراردیا ہے اور اس کی تلاوت کرنے پر اللہ تعالیٰ ایک ایک حرف پرثواب عنایت کرتے ہیں۔ دور ِصحابہ سے لے کر دورِ حاضر تک بے شمار اہل علم نے اس کی تفہیم وتشریح اور ترجمہ وتفسیرکرنے کی خدمات سر انجام دیں اور ائمہ محدثین نے کتبِ احادیث میں باقاعدہ ابواب التفسیر کے نام سے باب قائم کیے۔اور بعض مفسرین نے بعض سورتوں کی الگ الگ تفسیر اور ان کے مفاہیم ومطالب سمجھا نے کےلیے بھی کتب تصنیف کی ہیں جیسے معوذتین، سورہ اخلاص، سورۂ فاتحہ، سورۂ یوسف، سورۂ کہف، سورۂ ملک وغیرہ کی الگ الگ تفاسیر قابل ذکر ہیں۔ زیر نظر کتاب ’’تفسیر سورۂ یٰسین‘‘ محقق دوراں مولانا ارشاد الحق اثری ﷾ کے محققانہ قلم سے ہفت روزہ الاعتصام میں شائع ہونے والے دروسِ قرآن کا مجموعہ ہےجو مسلسل الاعتصام میں شائع ہوتے رہے۔ اس کی افادیت کے پیش نظر اس میں مزید حک واض...
اللہ تعالی نے نبی کریمﷺ کو آخری نبی اور رسول بنا کر بھیجا ہے۔آپﷺ خاتم النبیین اور سلسلہ نبوت کی سب سے آخری اینٹ ہیں۔آپﷺکی آمد سے سلسلہ نبوی کی عمارت مکمل ہو گئی ہے۔آپﷺ کے بعد کوئی برحق نبی اور رسول نہیں آسکتا ہے ۔ آپ ﷺنے فرمایا: میرے بعد متعدد جھوٹے اور کذاب آئیں گے جو اپنے آپ کو نبی کہلوائیں گے۔آپ ﷺکے بعد آنے والے متعدد کذابوں میں سے ایک کذاب مرزا غلام احمد قادیانی ہے ،جس نے نبوت کا دعوی کیا اور شریعت کی روشنی میں کذاب اور مردود ٹھہرا۔شریعت اسلامیہ کے مطابق مرزا غلام احمد قادیانی کا یہ عمل کفریہ اور دائرہ اسلام سے خارج کر دینے والا ہے۔اور جو شخص بھی اس کے عمل کی تصدیق کرے گا یا اسے نبی قرار دے گا، وہ دائرہ اسلام سے خارج ہے۔ اللہ رب العزت نے اس کی حقیقت کو جھوٹ وفریب کا بے نقاب کرد یا ۔چنانچہ اس کے خلاف ایک زبر دست تحریک چلی جو اس کے دھوکے اور فریب کو تنکوں کی طرح بہا لے گئی۔ پاکستانی پارلیمنٹ نے اسے اور اس کے پیروکاروں کو غیر مسلم قرار دے کر ایک عظیم الشان فیصلہ کیا۔ زیر تبصرہ کتاب "قادیانی کافر کیوں؟"جماعت اہل حدیث کے معروف اور محقق...
امت محمدیہ آج جن چیزوں سے دوچار ہے ،اور آج سے پہلے بھی دو چار تھی ،ان میں اہم ترین چیز بظاہر اختلاف کا معا ملہ ہے جو امت کے افراد وجماعتوں، مذاہب وحکومتوں سب کے درمیان پایا جاتا رہا اور پایا جاتا ہے یہ اختلاف کبھی بڑھ کر ایسا ہوجاتا ہے کہ گروہ بندی تک پہنچ جاتا ہے اور یہ گروہ بندی باہمی دشمنی تک اور پھر جنگ وجدال تک ذریعہ بنتی ہے۔ اختلاف اساسی طورپر دین کی رو سے کوئی منکر چیز نہیں ہے ،بلکہ وہ ایک مشروع چیز ہے جس پر کتاب وسنت کے بے شمار دلائل موجود ہیں۔اختلاف کا یہ المیہ کس طرح اور کیوں رونما ہوا ؟ اور اس کا حل کیا ہے ؟اختلاف کی یہ خلیج پاٹی جاسکتی ہے یا نہیں ؟ پاٹی جاسکتی ہے تو کس طرح؟ فرقہ واریت کا خاتمہ ممکن ہے یا نہیں ؟ اگر ممکن ہے تو اس کی صورت کیا ہے ؟وطن عزیز کے نامور محقق مولانا ارشاد الحق اثری حفظہ اللہ کے زیر نظر کتابچہ’’ اختلاف امت اور فرقہ واریت کا المیہ اور اس کا حل ‘‘ کا یہی موضوع...
اہلِ سنت اور روافض کے مابین ایک مختلف فیہ مسئلہ نبی مکرم ﷺ کی جانشینی اور خلافت کا ہے جسے شیعہ سنی نزاع کی بنیاد بھی کہا جا سکتا ہے۔رافضہ کے بنیادی دلائل میں ایک ’’حدیثِ غدیرِ خُم‘‘ بھی ہے جس میں، ان کے مطابق، نبی مکرم ﷺ نے سیدنا علی رضی اللہ عنہ کو اپنا جانشین (وصی) نامزد کیا تھا اور صحابہ کرام کو انھیں خلافت سونپ دینے کی تلقین کی تھی۔ زیر نظر کتاب ’’ خطبہ غدیرِ خُم اور حقوقِ اہل بیت‘‘ محدث العصر مولانا ارشاد الحق اثری حفظہ اللہ صاحب کی اپنے موضوع میں ایک منفرد تحقیقی کاوش ہے ۔انہوں نے اس کتاب میں روافض کی مزعومہ دلیل کا علمی جائزہ لیا ہے اور ان کے موہوم استدلال کی حقیقت طشت ازبام کی ہے۔حدیث غدیرِ خُم میں چونکہ نبی مکرم ﷺ نے سیدنا علی رضی اللہ عنہ سے رشتۂ مودت استوار رکھنے کے علاوہ اہلِ بیت کے حقوق کی پاسداری کرنے کی بھی تلقین کی تھی، اس لیے مولانا اثری حفظہ اللہ نے کتاب ہذا میں اس پہلو پر بھی تفصیلی روشنی ڈالی ہے جس میں پہلے تو اہلِ بیت کا مصداق...