#4337

مصنف : عبد اللہ ناصر رحمانی

مشاہدات : 11509

خطبات رحمانی

  • صفحات: 462
  • یونیکوڈ کنورژن کا خرچہ: 11550 (PKR)
(پیر 13 مارچ 2017ء) ناشر : ادارہ تحقیقات سلفیہ، گوجرانوالہ

فضیلۃالشیخ علامہ عبداللہ ناصر رحمانی ﷾بلاشبہ پاکستان کے لئے علمی لحاظ سے سرمایہ اعزاز افتخار ہیں۔آپ کی لِلاہیت،تقویٰ، طہارت، رسوخ فی العلم کے اپنے خواہ غیر سبھی معترف ہیں، آپ ایک اچھے منتظم، بلند پایہ محقق، مثالی مدرس، داعی الی الحق ،بیدارمغز ،صاحب طرز ادیب وانشاءپرداز، اور سنجیدہ خطیب شمار کیے جاتے ہیں۔آپ طلباء کے لئے مشفق ،علماء کرام کے قدردان، اپنے پرائے سبھی کی بات خندہ پیشانی سے سننے کی عادت سے سرفراز ہیں۔ آئے دن آپ کے مقالات ومحاضرات علمیہ، ملکی اور غیر ملکی جرائد کی زینت بنے نظر آتے ہیں، جن سے آپ کی علمی بصارت وبصیرت کا اندازہ لگانا مشکل نہیں۔شیخ موصوف۲۸دسمبر۱۹۵۵ء کو عروس البلاد کراچی میں پیدا ہوئے،آپ کا بچپن اور جوانی اسی شہر میں گزری آپ کا ابتدائی اسم گرامی شکیل احمد تجویز ہوا تھا، مگر آپ کے استا د گرامی قدر مولانا کرم الدین سلفی نے تبدیل کرکے عبداللہ رکھا جس سے آپ نے شہرت پائی ،پرائمری کے بعد آپ کو آپ کے والد گرامی نے دین کے لیے وقف کردیا اور دارالحدیث رحمانیہ کراچی میں دینی تعلیم کےحصول کےلیے داخل کروایا۔اس وقت یہ دینی دانش گاہ بڑی شہرت کی حامل تھی۔ جہاں آپ نے آٹھ سال بڑی محنت ولگن سے تعلیم حاصل کی اور امتیازی نمبروں سے سندالفراغ اور دستار بندی سے سرفراز ہوئے۔ مزید علمی تشنگیٔ دور کرنے کی غرض سے آپ نے جامعہ الامام محمد بن سعود اسلامیہ یعنی ریاض یونیورسٹی میں داخلہ لیا، اور وہاں چار سال تعلیم حاصل کی او رپھر وطن واپس آکر جامعہ رحمانیہ کراچی جیسے باوقار اسلامی ادارہ میں پورے آٹھ سال تک’’شیخ الحدیث‘‘ کے منصب جلیل پر فائزہوکر وطن عزیز کے طلبا کو علمی فائدہ پہنچاتے رہے۔ شیخ کو تفسیر،حدیث،اصول حدیث،فقہ،تاریخ ،سیرو فن رجارل پرمکمل دسترس حاصل ہے ۔ آپ نے دار الحدیث رحمانیہ ، جامعہ ابی بکر میں تدریسی فرائض انجام دینے کےساتھ دعوت وتبلیغ اور تصنیف وتالیف کا کام بھی تندہی سے جاری رکھا آپ کی دعوت کا حلقہ بڑا وسیع ہے سامعین آپ کے علمی خطبات کو بڑے ذوق وشوق سے سنتے ہیں دعوت کےسلسلے میں آپ نے کئی بیرونی ممالک کے سفربھی کیے ہیں۔آپ جمعیت اہل حدیث سندھ کے امیر ہیں اور دعوت وتبلیغ کے سلسلے میں آپ سید بدیع الدین شاہ راشدی﷫ کےبعد بڑا نمایاں کام کیا ہے۔نیز آپ نے معهد السلفى للتعليم والتربية کراچی کے بانی و مدیر بھی ہیں اللہ تعالٰی اشاعت دین کے لیے آپ کی تمام کاوشوں کو شرف فبولیت سے نوازے ۔آمین زیر تبصرہ کتاب ’’خطبات رحمانی ‘‘ شیخ عبداللہ ناصر حمانی ﷾ کے خطبات کامجموعہ ہے جسے جناب مولانا محمد طیب محمدی﷾ نے شیخ کی اجازت سے ان کےخطبات کو سی ڈیز سے سن کر جمع کر کے حسن ترتیب سےمرتب کیا ہے ۔طیب محمدی صاحب نے ابو الوفا عبداللہ محمدی صاحب کے تعاون سےشیخ عبداللہ ناصرحمانی ﷾ کےدعوت اہل حدیث سندھ میں مطبوعہ خطبات کو بھی اس کتاب میں شامل کردیا ہے ۔مولانا محمد طیب محمدی ﷾ نے فضیلۃ الشیخ عبد اللہ ناصر رحمانی کے خطبات کوجمع ومرتب کے ان کی عصر حاضر کے منہج تخریج کے مطابق بہترین تخریج بھی کی ہے جس سے ان خطبات کی افادیت دو چند ہوگی ہے ۔(م۔ا)

عناوین

صفحہ نمبر

پیش  لفظ

19

تحقیق و تخریج

23

خطبات رحمانی

25

مقر رین  سا معین کی ذمہ د ار یاں

26

کانفر  نس بھی سنت کے مطا بق ہو نی چا ہیے

28

اخلا ص  نیت

29

قر آ ن و حدیث  سننے کی عظمت

30

یکسوئی سے سنیں

32

تبلیغ کی نیت سے سنیں

34

مقر ر کی ذمہ دار ی

35

دو ران تقریر ہنسنا ہنسانا

37

سا معین  سے سبحا ن اللہ  کہلوانا

39

نعر ہ بازی

41

من گٹھر ت قصےوا قعات  سنانا

43

رسو ل اللہ ﷺکے حقوق

 

قر آ ن وسنت کی  رو شنی   میں

45

پہلا  حق :  ایمان لا نا

46

دو سرا حق: اطاعت کر نا

47

تیسرا حق: اتباع کر نا

48

چو تھا حق: متنا زع  فیہ  مسا ئل میں رسو ل کو حاکم ماننا

49

پا نچوا ں حق: آپ ﷺ کی  مخا لفت  نہ کی جا ئے

51

چھٹا   حق : آپ ﷺ کے فر امین  کو کا فی  سمجھنا

 

ساتوا ں  حق:  آپ ﷺ  سے خیر خواہی کر نا

54

نو اں حق: آپ ﷺ کی تعظیم  کر نا

58

دسواں حق: آپ ﷺ   پر درود  پڑھنا

59

ایک پشین گو ئی

60

آپ ﷺ  کا رعب

60

تعظیم  کا اندا ز

64

منہج   ا ھل  الحدیث

65

اجتما ع صحابہ  ﷜

66

رو افض سے مشا بہت

68

امتہ  قا ئمہ

68

 اہل  حدیث  اور محدثین

69

غلبہ دلیل

70

ا س جما عت کا منہج  کیا ہے

70

اہل بد عت  سے  علیحد گی

72

بد عت  فتنہ  ہے   فتنہ  سے بچا ؤضر وری  ہے

74

فتنوں  سے بچا ؤ کاطر یقہ

75

اہل بد عت کی مجالست

76

 اہل بد عت  سے اختلا ط    کر کے  دھو کہ  نہ دو

77

ایک با قار  تحریک

78

اقامت دین   کے لئے  صاف و پاک  دل  چا ئیے

79

را شدی  ﷭ صا حب  کی محنت

82

مید ان  عمل  میں آئیں

82

تقلید کی مخا لفت کیوں

84

تقلید نہ کر نے کی  سات وجو ہات

85

پہلی وجہ :  تقلید کا لفظ کہیں نہیں آیا

85

دوسر ی وجہ  تقلید  شرک ہے

88

تیسری وجہ ،  تقلید  منہج  کے خلاف  ہے

94

چو تھی وجہ ، ایک آدمی کے پاس سارا دین ہو ہی  نہیں  سکتا

102

پا نچویں  وجہ، غلطی سے پاک  کو ئی  نہیں

104

ساتو یں  وجہ ،  کوئی امام  اپنی تقلید  کا دعو یدار  نہیں

107

تقلید کی محا لفت کیوں

111

تعصب  اور تقلید  کی اساس  اختلا ف 

116

اختلا ف  کاحل

116

خبر دار، خطر ہ ایمان

118

تینوں میں  سے  مسئلہ   کی ذرا  ہاور وضاحت

123

شان نزو ل  سے مئلہ  کی  ذرا  اور وضاحت 

123

ایک  قیمتی  وصیت

127

فیصلہ  رب  کا ئنات  کا ہی چلتا ہے

128

حق ظاہر  ہونے  کے باوجود رد کر دیا

129

حدیث  پر عمل  کر نا  مشکل

131

ناحق فیصلہ  کر نے  والے کا انجام

131

تعصب کی انتہا ء

133

آیت  بد ل دو  مسلک  بچا لو

134

خیر الناس  قر نی

135

یہو دی  نصاری  جیسی حا لت

137

منہج  صحا بہ  ﷜   اور یہود  و نصاری  کی مما ثلت

138

غلو

139

غلو  اور اس کی چو ٹ

140

غلو  کی ایک  صو رت  حدیثیں گھڑ نا

143

تحریفات کے بادشاہ

144

دیدہ  و دانستہ  جر ات مند انہ  تحر یف

145

دلا ئل  معدوم  تحریف موجود

147

شبلی  نعمانی  کی تحریف

147

میٹھا  میٹھا  ہٹر پ  کو ڑا  کو ڑا تھو

149

حیلہ  ساز  فیکڑی

150

حیلہ نمبر 1، زکو ٰۃ  کی وا پسی 

151

حیلہ نمبر 2 زکوٰ ۃ بچا ؤ

151

حیلہ نمبر3 مٹی کی زمین

152

حیلہ نمبر4 لو نڈی  حلال

152

ومشرک نتیجتہ

156

فر قہ وا ریت  کےدور میں ایک مسلمان  کی ذمہ داری

157

 اللہ کاعلم زیادہ یا ہما را

158

دشمن کے  حاوی  ہوہنےکی وجہ  عقیدہ کی کمزوری ہے

160

مو ت کو یاد رکھو

161

صر اط مستقیم  تر ک کر نے و الے نے  افتر اق پیدا   کیا 

163

نا زل شدہ وحی  کو مضبوطی سے تھا م لو

166

 دین  میں صر ف  اللہ  ک ی مشیت  چلتی ہے

168

میں امت  کو دو  چیزیں  دے کر جا رہا    ہوں

169

چا رلکیر یں کھینچیں

171

امت کے گر و ہ  اور فر قہ نا جیہ

172

پہلا تفر قہ

173

حبل اللہ  کو مضبو طی  سے پکڑ لو

174

افتر ا ق کا نقصان

175

تفر قہ کیسے بنتا  ہے

176

پر چم  کو او نچا  کر نا  تنظیم  کو او نچا  کر نا ہے  یا اسلام کو

177

علما ء دین  سے را بطہ

179

فتنوں سے بچا ؤ کی تد بیر

180

تنظیم سازی  کے مفاسد

181

سنت کی آئنی  حیثیت

184

حد یث کی حیثیت  قر  آ ن  والی   ہے

184

قر آن اور حدیث کا چر چا  آ پ ﷺ سے پہلے

186

قر آن اور حدیث کا ایک جیسا  اعتبار  ہے

187

پر ویزیت  یہو دیت  کی پیدا وار  ہے

188

یہودی اسلام کے سب  سے بڑے دشمن  ہیں

188

و حی  کی اقسام

189

فتنہ انکار  حدیث اور روا فض

190

فتنہ انکار  حدیث اور خو ارج

190

تمام فتنوں  کی جڑ  یہو دیت  ہے

191

فتنہ انکار  حدیث اور معتزلہ

192

خبر وا حد  پر عمل  کی ایک مثال

192

باطل  فر قو ں  کابدعات  کے لئے  استد لال

193

حد یث ہی دین  کی تکمیل  ہے

193

فتنہ انکار  حدیث  ، قر آن کے خلاف سا زش ہے

194

فہم  قر آ ن  ،  حدیث  کا مختا ج  ہے

195

فہرست  ابھی جا ری ہے

 

اس ناشر کی دیگر مطبوعات

فیس بک تبصرے

ایڈ وانس سرچ

اعدادو شمار

  • آج کے قارئین 71722
  • اس ہفتے کے قارئین 290106
  • اس ماہ کے قارئین 290106
  • کل قارئین111897434
  • کل کتب8872

موضوعاتی فہرست