اسلام نے اہل کتاب (یہود ونصاری ) کے ساتھ روز اول ہی سے رواداری اور صلح جوئی کا رویہ اپناتے ہوئےانہیں مشرکین سے الگ اور ایک ممتاز مقام دیا اور ان کے ساتھ خصوصی رعایت کرتے ہوئے انہیں ایک نقطہ اتفاق (توحید) کی طرف بلایا۔قرآن مجید میں جابجا یہود ونصاری کا ذکر خیر بھی ہوا اور نصاری کو یہود کے مقابلے میں مسلمانوں سے زیادہ قریب اور ان کا دوست بتایا گیا۔اسلام کی انہی تعلیمات کا یہ اثر تھا کہ مسلمانوں نے اہل کتاب کے ساتھ مصالحت کا رویہ قائم رکھا اور مناظرانہ بحثوں میں علمی وتحقیقی انداز اپنایا اور مسیحیت کے اپنے مطالعے اور تحقیقی دلچسپیوں کا موضوع بنایا۔پوری غیراسلامی دنیا عرب دہشت پسندی کے مترادف سمجھی جانے والی اسلامی بنیاد پرستی سے نفرت کرتی ہے ۔ امریکہ کی کلچر اور دانشور اشرافیہ عیسائی بنیاد پرستی کو جہالت ، اوہام پرستی ، عدم رواداری اور نسل پرستی کے مترادف سمجھتے ہوئے اس سے نفرت کرتی ہے ۔ عیسائی بنیاد پرستی کے پیروکاروں کی تعداد میں حال ہی میں ہونے والا اچھا خاصہ اضافہ اور اس کے بڑھتے ہوئے سیاسی اثرات امریکہ میں جمہوریت کے لیے ایک حقیقی خطرہ ہیں ۔ اگرچہ یہودی بنیاد پرستی اسلامی اور عیسائی بنیاد پرستی کے تقریبا تمام عمرانی سائنسی خواص کی حامل ہے ، تاہم اسرائیل اور چند ایک دوسرے ملکوں کے خاص حلقوں کے علاوہ عملی طور پر کوئی اس سے واقف نہیں ہے ۔ جب یہودی بنیاد پرستی کا وجود تسلیم کر لیا جاتا ہے تو اس کی عم زاد اسلامی اور عیسائی بنیاد پرستی خلقی برائیوں کا شد و مد سے ذکر کرنے والے غیر یہودی اشرافیہ کے اکثر مبصر اس کی اہمیت کو غیر واضح مذہبی سرگرمی تک محدود کر دیتے ہیں یا اسے انوکھا وسطی یورپی لبادہ اوڑھا دیتے ہیں ۔
زیر تبصرہ کتاب ’’ خدا کے لئے جنگ‘‘ کیرن آرمسٹرانک کی ہے جس کو اردو قالب میں محمد احسن بٹ نے ڈھالا ہے۔ جس میں دنیا کے سامنے یہودیت و عیسائیت اور اسلامی بنیاد پرستی کا تاریخی پس‘ منظر کو واضح کیا گیا ہے ۔ اس کے علاوہ اس کتاب میں بنیاد پرستی کے سرچشموں ، آئیڈیالوجی ، سرگرمیوں اور معاشرے پر اس کے مجموعی اثر کو تفصیل سے بیان کیا گیا ہے ۔ اس میں واضح کیا گیا ہے کہ موجودہ عالمی انسانی اقدار مثلا آزادی اظہار رائے کی اسرائیلی یہود و عیسائی مخالفت کرتے ہیں ۔ اللہ تعالی سے دعا ہے کہ مولف کی اس محنت کو قبول فرمائے اور امت مسلمہ کو عزت ومقام عطا فرمائے۔آمین(رفیق الرحمن)
عناوین |
صفحہ نمبر |
عرض ناشر |
12 |
خداکےلیےجنگ |
13 |
تعارف |
15 |
پرانی اورنئی دنیا |
25 |
باب اول:یہودی بنیادپرستی کاتاریخی پس منظر |
26 |
سقوط غرناطہ سائنسی اورعقلیت پسندانہ جدیدیت کانقطہ آغاز |
26 |
مسلم اندلس کی شکست یہودیوں کےلیے المیہ |
31 |
لیوریائی قبالہ |
34 |
یہودی عورتوں کی اولین ترجمان |
41 |
آلام کاسمندر |
42 |
جابرانہ جدیدیت کانتیجہ |
44 |
میرانویہودی انوکھےنظریات کےپرچارک |
45 |
پہلاسیکولریہودی فلسفی |
52 |
یہودیوں کی الگ دینا |
55 |
اسلامی دنیامیں یہودیوں کامقام |
6 |
کوزاکوں کےہاتھ یہودیوں کاقتل عام |
56 |
یہودی مسیحاکاظہور |
57 |
یہودی مسیحاکاقبول اسلام |
61 |
دونمیہ :بظاہرمسلمان اورخفیہ طورپریہودی |
63 |
جنسی آزادی کوفروغ دینےوالاخفیہ یہودی فرقہ |
64 |
یہودی تشکیک پسنددہریت اورمنفیت پرستی کےپیشرد |
65 |
باب دوم:اسلامی بنیادپرستی کاتاریخی منظر |
66 |
اسلام ایک عالمی طاقت |
66 |
تین ہمعصرعظیم اسلامی سلطنتیں |
66 |
قدامت پسندمعاشرے کی خصوصیات |
68 |
عثمانی سلطنت |
71 |
اسلام ایک عملی مذہب |
73 |
حج :مسلمان مردوزن کاوجودی سقوط |
73 |
عثمانیوں کی حیرت انگیز فتوحات کی وجہ |
75 |
ابن تیمیہ ایک انقلابی مصلح |
76 |
باطنی تحریکیں |
77 |
مصرمیں علماءکےعروج کاتاریخی جائزہ |
78 |
عثماین سلطنت کازوال |
80 |
مراکشی صوفی مصلح احمدابن ادریس |
81 |
نئے صوفیا |
82 |
ایران میں علماءکےعروج کاتاریخی جائزہ |
83 |
سانحہ کربلا |
84 |
صفوی دورحکومت اورعلماء |
91 |
جدید مغرب کی اسلامی دنیاپراولین یورش |
99 |
باب سوم:عیسائی بنیاد پرستی کاتاریخی پس منظر |
101 |
جدیدیت کاآغاز |
101 |
ایجادات اوران کےتاثرات |
103 |
جمہوریت رواداری اورعالمگیرانسانی حقوق |
104 |
جدیدیت بےبسی اروفناکےخوف کی خالق |
106 |
توتھڑکےنظریات |
108 |
کیلون کےنظریات |
109 |
ابتدائی جدید دورکےسائنسدان |
109 |
نیوٹن قدامت پسندانہ روح کاگرویدہ |
111 |
فرانس بیکن کےنظریات |
113 |
اساطیری سوچ کی موت |
115 |
ساحری کاعظیم جنون |
120 |
ایک خوفناک شکاف |
120 |
بحران کےدوران |
121 |
امریکہ میں بنیاد پرستی |
123 |
امریکی مذہبی زندگی کی جذباتی انتہاپسندی |
125 |
نفرت کامذہب اشتعال کی الہیات |
128 |
اعلان آزادی |
129 |
امریکہ اورایران کےانقلاب میں مماثلت |
130 |
امریکہ میں مذہب اوروشن خیالی میں کشمکش |
135 |
ملرازم اورتاریخ کی موت |
141 |
یورپ کی مختلف کہانی |
144 |
کارل مارکس |
145 |
ڈراون دہریت کااسم ثانی |
146+ |
عیسائیت اورسائنس کےمابین صلیبی جنگ |
148 |
باب چہارم:جدیدیت سےیہودیوں اورمسلمانوں کاتصادم |
151 |
یہودیت کادشمن جدید نظام |
151 |
بیشت کاظہور |
152 |
ہسکلاء |
157 |
ماسکسلیم |
159 |
نپولین اوریہودی |
160 |
یہودی اصلاحی تحریک |
162 |
فناکاخوف |
166 |
ایلٹگلابیگن |
166 |
درمیانی راستے پرچلنے والے یہودی |
169 |
مصرپرنیولین کاقبضہ |
170 |
مصرمیں انتشار کاجدوراعلماء |
173 |
محمد علی کامصر |
174 |
مصری علماء اروجدیدیت |
178 |
عثمانی سلطنت میں جدید اصلاحات |
180 |