#4607

مصنف : حافظ صلاح الدین یوسف

مشاہدات : 9389

حقوق مرداں حقوق نسواں

  • صفحات: 359
  • یونیکوڈ کنورژن کا خرچہ: 16155 (PKR)
(جمعہ 26 مئی 2017ء) ناشر : المدینہ اسلامک ریسرچ سنٹر، کراچی

اللہ تعالیٰ نے عورت کو معظم بنایا لیکن قدیم جاہلیت نے عورت کو جس پستی   کے گھڑے میں پھینک دیا اور جدید جاہلیت نے اسے آزادی کا لالچ دے کر جس ذلت سے دو چار کیا وہ کسی سے ڈھکا چھپا نہیں ہے ایک طرف قدیم جاہلیت نے اسے زندگی کے حق سے محروم کیا تو جدید جاہلیت نے اسے زندگی کے ہر میدان میں دوش بدوش چلنے کی ترغیب دی اور اسے گھر کی چار دیواری سے نکال کر شمع محفل بنادیا۔ جاہل انسانوں نےاسے لہب ولعب کاکھلونا بنا دیا اس کی بدترین توہین کی اور اس پر ظلم وستم کی انتہا کردی تاریخ کے اوراق سے پتہ چلتاہے کہ ہر عہد میں عورت کیسے کیسے مصائب و مکروہات جھیلتی رہی اور کتنی بے دردی سے کیسی کیسی پستیوں میں پھینک دی گئی اور عورت اپنی عزت ووقار کھو بیٹھی آزادی کے نام پر غلامی کا شکار ہوگئی۔ ۔ لیکن جب اسلام کا ابرِ رحمت برسا توعورت کی حیثیت یکدم بدل گئی ۔محسن انسانیت جناب رسول اللہ ﷺ نے انسانی سماج پر احسان ِعظیم فرمایا عورتوں کو ظلم، بے حیائی ، رسوائی اور تباہی کے گڑھے سے نکالا انہیں تحفظ بخشا ان کے حقوق اجاگر کیے ماں،بہن، بیوی اور بیٹی کی حیثیت سےان کےفرائض بتلائے اورانہیں شمع خانہ بناکر عزت واحترام کی سب سےاونچی مسند پر فائز کردیااور عورت و مرد کے شرعی احکامات کو تفصیل سے بیان کردیا ۔آج مغربی اقوام بھی عورت کی غلام بنام آزادی سے تنگ آچکی ہیں۔ کیونکہ مغربی تمدن میں اس بے جا آزادی کے نتائج، زنا کاری اور بے حیائی کی شکل میں ظاہر ہورہے ہیں افسو س اس بات کا ہے کہ مسلمان عورت بھی آج اسی آزادی کے حصول کی کوشش میں سرگرداں نظر آتی ہے جبکہ اسلام قرآن کے ذریعے اس کا قرآن وحدیث کے لیے اس کا مقام ، حیثیت اور حقوق وفرائض متعین کرتا ہے۔ زیر تبصرہ کتاب ’’حقوق مرداں حقوق نسواں‘‘ مفسر قرآن مصنف کتب کثیرہ حافظ صلاح الدین یوسف﷾ کی تصنیف ہے۔ حافظ صاحب نےاس کتاب میں اسلام کے عورت اور مرد کے لیے متعین حقوق کے موضوع پر بہت اعلیٰ تحقیق پیش کی ہے اور حقوق نسواں اور حقوق مرداں کے حوالے سے پیش آمدہ ایک ایک پہلو پر دلائل و براہین سے مزین سیر حاصل اور تشفی بخش بحث کی ہے۔ کتاب کی ایک نمایاں اور امتیازی بات حالیہ دنوں پنجاب اسمبلی میں پیش ہونے والے ’’تحفظ نسواں بل‘‘ پر بھی نقد وتجزیہ شامل ہے۔ نیز محدث العصر فضیلۃ الشیخ علامہ عبداللہ ناصر رحمانی ﷾ نے کتاب پر ایک جامع اور جاندار مقدمہ تحریر کر کے اس کی افادیت کومزید چار چاند لگادیے ہیں۔ اس کتاب کامطالعہ مرد وعورت دونوں کے لیے نہایت ضروری ہے تاکہ ہرایک اپنے ذمے واجب حقوق کی ادائیگی میں کسی طرح کے پس وپیش سے کام نہ لے۔ اور وہ حقوق ادا کر کے اپنے گھر، معاشرے کو خوشیوں کا گہوارہ بنائے اوراپنے لیے ذخیر آخرت جمع کرے۔ نیز اس کتاب کے مطالعہ سےمغربی افکار کے اسیر افراد کے فکری سلاسل بھی کھلیں گے اور مرد و خواتین کے اسلامی احکام سے متعلق اٹھنے والے اعتراضات کی بھی بیخ کنی ہوگی اور مغرب زدہ لوگوں کا اٹھایا ہوا وہ گردوغبار کافور ہوجائے گا جو اسلامی تعلیمات سے لاعلمی وبے خبری کے نتیجے میں پھیلا ہوا ہے۔ اللہ تعالیٰ محترم حافظ صاحب کی صحت وعافیت سے نوازے اور ان کی تحقیقی وتصنیفی، دعوتی اور صحافتی خدمات کو شرف قبولیت سےنوازے۔ (آمین)(م۔ا)

عناوین

صفحہ نمبر

مقدمہ

22

عرض مؤلف

28

کچھ زیرنظر کتاب کےبارےمیں

33

عورت کےشرف ووقار کےتحفظ کےلئے اسلامی تعلیمات کاخلاصہ

36

شادی سےقبل اورشادی کےبعد

44

مرداوعورت کےدائرہ کارکااختلاف

48

معاشی کفالت کاذمے داراورخاندان کاسربراہ

51

عورت کےلئے پردے کاحکم

52

وراثت میں عورت کانصف حصہ

57

مردکو ایک سےزیادہ چارتک شادیاں کرنےکی اجازت ہے

58

مردکاحق طلاق اوراس کی حکمت

59

جدیدماہرین کااعتراف

62

مسئلہ شہادت نسواں اورمردعورت کےدرمیان فرق واختلاف کی تین صورتیں

63

ضلعی حکومتوں کےنئے نظام میں عورتوں کی نمائندگی

80

مملکت کی سربراہی مسلمان خواتین کےحل طلب ضروری مسائل کی ایک فہرست

81

حالات کی تبدیلی سےاجتہادی احکام تبدیل ہوسکتے ہیں نہ کہ منصوص احکام

94

مغرب کاکامیابی لاوینیت کانہیں ،مسلسل عمل اورعلم وہنرکانتیجہ ہے

96

حقو ق نسواں (بیوی کےساتھ حسن سلوک کی تفصیل اوراس کی بابت مردکی ذمہ داریاں)

105

عورت کےساتھ حسن معاشرت کی تاکید

106

حسن معاشرت کےلئے چند رہنمااصول

109

حق مہر کی ادائیگی

109

خوبیوں پر نظر رکھی جائے

110

کسی بھی اختلاف کوانا اوروقار کامسئلہ بنایا جائے

111

بیویوں کوبھی اختلاف رائے اورمشورےکاحق دیں

111

کسب معاش یعنی سرمائے کی فراہمی مردکی ذمے داری ہے

113

خرچ میں اعتدال اورمیانہ روی ضروری ہے

116

بیوی کےلیے مناسب تفریحی مواقع فراہم کرنا

121

نبی ﷺ کااپنی زبان مبارک سےاہلیہ کےساتھ حسن معاشرت کی تمثیل

125

بیوی کےساتھ ظلم وزیادتی کامعاملہ نہ کرے

126

عدل وانصاف کی تاکید

130

خانگی امور میں تعاون

134

محبت کابھرپور اظہار

135

عورت ہرحیثیت سےقابل احترام ہے

139

بیوی گھر کی ملکہ اورگھر کی زینت ہے

140

عورت ،بیٹی اوربہن کی حیثیت سے

141

مغرب میں عورت کی ذلت وخوارسی

142

عورت بھی بہ حیثیت انسان کےمرد کےبرابر ہے

143

مردکےبعض صلاحیتوں اورخصوصیات میں ممتاز ہونےکی حکمتیں

145

عورت کو مارنے کی رخصت اوراس کی حکمت اورمطلب

147

عورت کومنحوس سمجھناغلط ہے

150

نحوست کےتصور کی بنیاد

151

عدم موافقت ہوسکتی ہے لیکن صرف اللہ کی مشیت سے

153

بعض احادیث اورآثار سےمذکورہ مفہوم کی تائید

155

بیوی کو عارنہ دلائے

157

بیوی پر طاقت سےزیادہ بوجھ نہ ڈالے

159

مشاورت کااہتمام کیاجائے

160

مردحسن باطنی کےساتھ ظاہری زیب وزنیت کوبھی اختیار کرے

162

مروارت کابیشتر حصہ گھر میں گزارے

166

میاں بیوی کےدرمیان راز کی باتیں دوستوں میں بیان نہ کی جائیں

166

بیوی کو دینی تعلیمات سےآگاہ کیاجائے

168

گھرسے باہر جانےکی اجازت دےمگر

169

گھرکےاندر بھی عورت کی حفاظت کرے

170

عورت کی خدمات کااعتراف کرے

172

ایک کتاب کےفاضل مولف کی صراحت

172

حقوق مرواں (بیوی کےذمے خاوند کےحقوق )

182

بیوی کےذمے خاوند کےحقوق

184

امہات المومنین کےلیےبیان کردہ احکام میں تمام مومنات کےلیے رہنمائی

185

مشترکہ حقوق

190

نیک بیوی کی پہلی صفت وہ صالحہ اورقانتہ ہے

204

عورت ناشز نہ ہواوراس کامطلب

205

خیراوبھلائی کےکاموں میں خاوند کی فرماں بردار

207

خاوند کااستقبال مسکراہٹ اوراچھے لباس میں کرے

207

اپنی عصمت وآبرو کاپورا تحفظ کرے

207

خاوند کےمال میں بے تصرف نہ کرے

208

بچوں پر نہایت مہربان خاوندکےمفاوات کاخیا ل رکھنے والی

208

خاوند کی خدمت واطاعت کی اہمیت وتاکید

210

خاوند جب بھی بیوی کوبلائے بلانا خیراس کی خواہش پوری کرے

210

انکار کرنےوالی عورت پر فرشتے لعنت کرتےہیں

211

آسمان والابھی ایسی عورت سےناراض رہتاہے

211

معصیت میں خاوند کی اطاعت کی اجازت نہیں

212

عورت مردکی قنوامیت (حاکمیت)کوبرداشت کرے

213

کسی کےلیے بدعانہ کرے

214

خود کوجنتی عورتوں کی صفات سےمتصف کرے

215

قرآن کریم میں بیان کردہ مومنہ عورتوں کی صفات

216

خاوند کوتسلی دینے والی

217

صبر وضبط کانمونہ

219

صبر وضبط کاایک مثالی نمونہ

220

شکر گزار عورت

223

اللہ کی اورخاوند کی ناشکری ایک بڑا جرم اوراس کانبوی حل

224

مال دولت کی فروانی ہلاکت کاپیش خیمہ

235

والدین کی ذمہ داری

237

مردکےلیے حکمت وادانش کی ضرورت

239

ساس کاکردار

240

بیوی کاحسن کردار اورحسن تدبر

242

ایک نہایت دلچسپ حکایت

245

مخصوص حالات کےبغیر ضبط ولادت کےسارے طریقے ناجائزہیں

254

کثرت اولاد یاقلت اولاداسلام نےکس کی ترغیب د ی ہے

255

ضبط ولادت کی تحریک زناکاری کوفروغ دینےکی استعاری مہم ہے

257

بڑھتی ہوئی آبادی سےپیداہونےوالےمسائل کاصحیح حل

258

بیوی کادینی جذبہ اورخاوند کی اطاعت

261

عورت اپنے غریب خاوند کوزکاۃ دےسکتی ہے

263

بیوی انمول عطیہ ہےعضو معطل نہیں

265

خطبہ حجۃ الوداع میں عورتوں کےبارےمیں خصوصی ہدایات

268

فضول خرچی اوربخل   کےدرمیان اعتدال (میانہ روی )اورکفایت شعاری کی اہمیت

281

بخیل خاوند کی بیوی کےلیے ایک اجازت

283

حضرت فاطمہ اورحضرت اسماء بنت ابوبکر ﷢ کےسبق آموز واقعات

284

لڑکے یالڑکی کی پیدائش میں انسان ہےبےاختیار ہےناراض ہونے کاکوئی جواز نہیں

289

لڑکی کی پیدائش کوبراسمجھنا جاہلیت کی رسم ہے

291

لڑکی بہتر ثابت ہوسکتی ہے

292

عورت کی تعلیم وتربیت کامسئلہ

294

ایک ضروری وضاحت

302

عورت کو اپنا رویہ صحیح رکھنا چاہیے

303

خلع کےچند ضروری مسائل

307

عورت کی عفت وپاکیزگی کامفہوم

308

عورت کے اصل مسائل اوران کاحل

337

عورتوں کی مشکلات کاایک اورقرآنی حل محلہ وار پنچائتیں

344

امرکی ادارے کی سروے رپورٹ

349

حرف آخر

351

مغربی معاشرے کی ایک جھلک

352

عورت اقبال کی نظر میں

356

اےدختر اسلام

358

ایڈ وانس سرچ

اعدادو شمار

  • آج کے قارئین 7190
  • اس ہفتے کے قارئین 222515
  • اس ماہ کے قارئین 1022156
  • کل قارئین98087460

موضوعاتی فہرست