امام احمد بن حنبل( 164ھ -241) بغداد میں پیدا ہوئے۔ آپ ابتدائی تعلیم حاصل کرنے کے بعد 179ھ میں علم حدیث کے حصول میں مشغول ہوئے جبکہ اُن کی عمر محض 15 سال تھی۔ 183ھ میں کوفہ کا سفر اختیار کیا اور اپنے استاد ہثیم کی وفات تک وہاں مقیم رہے، اِس کے بعد دیگر شہروں اور ملکوں میں علم حدیث کے حصول کی خاطر سفر کرتے رہے۔ امام احمد جس درجہ کے محدث تھے اسی درجہ کے فقیہ اورمجتہد بھی تھے۔ حنبلی مسلک کی نسبت امام صاحب ہی کی جانب ہے۔ اس مسلک کا اصل دار و مدار نقل و روایت اور احادیث و آثار پر ہے۔ آپ امام شافعی کے شاگرد ہیں۔ اپنے زمانہ کے مشہور علمائے حدیث میں آپ کا شمار ہوتا تھا۔ مسئلہ خلق قرآن میں خلیفہ معتصم کی رائے سے اختلاف کی پاداش میں آپ نے کوڑے کھائے لیکن غلط بات کی طرف رجوع نہ کیا۔ آپ کوڑے کھا کھا کر بے ہوش ہو جاتے لیکن غلط بات کی تصدیق سے انکار کر دیتے۔ انہوں نے حق کی پاداش میں جس طرح صعوبتیں اٹھائیں اُس کی بنا پر اتنی ہردلعزیزی پائی کہ وہ لوگوں کے دلوں کے حکمران بن گئے۔ آپ کی عمر کا ایک طویل حصہ جیل کی تنگ و تاریک کوٹھریوں میں بسر ہوا۔ پاؤں میں بیڑیاں پڑی رہتیں، طرح طرح کی اذیتیں دی جاتیں تاکہ آپ کسی طرح خلق قرآن کے قائل ہو جائیں لیکن وہ عزم و ایمان کا ہمالہ ایک انچ اپنے مقام سے نہ سرکا۔ حق پہ جیا اور حق پہ وفات پائی۔ امام صاحب نے 77 سال کی عمر میں 12 ربیع الاول 214ھ کوانتقال فرمایا۔ اس پر سارا شہر امنڈ آیا۔ کسی کے جنازے میں خلقت کا ایسا ہجوم دیکھنے میں کبھی نہیں آیا تھا۔ جنازہ میں شرکت کرنے والوں کی تعداد محتاط اندازہ کے مطابق تیرا لاکھ مرد اور ساٹھ ہزار خواتین تھیں۔ (وفیات الاعیان : 1؍48) حافظ ابن کثیر فرماتے ہیں کہ امام صاحب کایہ قول اللہ تعالیٰ نےبرحق ثابت کردیا کہ: ’’ان اہل بدع ،مخالفین سے کہہ دوکہ ہمارے اور تمہارے درمیان فرق جنازے کے دن کا ہے (سیراعلام النبلاء:11؍ 343) امام صاحب نے کئی تصنیفات یادگار چھوڑیں۔ ان کی سب سے مشہوراور حدیث کی مہتم بالشان کتاب ’’مسنداحمد‘‘ ہے۔ اس سے پہلےاور اس کے بعد مسانید کے کئی مجموعے مرتب کیے گئے مگر ان میں سے کسی کو بھی مسند احمد جیسی شہرت، مقبولیت نہیں ملی۔ یہ سات سو صحابہ کی حدیثوں کا مجموعہ ہے۔ اس میں روایات کی تعداد چالیس ہزار ہے۔ امام احمد نے اس کو بڑی احتیاط سے مرتب کیا تھا۔ اس لیے اس کا شمار حدیث کی صحیح اور معتبر کتابوں میں ہوتا ہے۔ حضرت شاہ ولی اللہ دہلوی نے اس کو کتبِ حدیث کے دوسرے درجہ کی کتابوں یعنی سنن ابی داؤد، سنن نسائی اور جامع ترمذی کے ہم پایہ قرار دیا ہے۔ مسنداحمد کی اہمیت کی بنا پر ہر زمانہ کے علما نے اس کے ساتھ اعتنا کیا ہےاور یہ نصاب درس میں بھی شامل رہی ہے۔ بہت سے علماء نے مسند احمد کی احادیث کی شرح لکھی بعض نے اختصار کیا بعض نےاس کی غریب احادیث پر کام کیا۔ بعض نے اس کے خصائص پر لکھا اوربعض نے اطراف الحدیث کا کام کیا۔ مصر کے مشہور محدث احمد بن عبدالرحمن البنا الساعاتی نے الفتح الربانى بترتيب مسند الامام احمد بن حنبل الشيباني کے نام سے مسند احمد کی فقہی ترتیب لگائی اور بلوغ الامانى من اسرار الفتح الربانى کے نام سے مسند احمد پر علمی حواشی لکھے۔ اور شیخ شعیب الارناؤوط نے علماء محققین کی ایک جماعت کے ساتھ مل کر الموسوعة الحديثية کے نام سے مسند کی علمی تخریج او رحواشی مرتب کیے جوکہ بیروت سے 50 جلدوںمیں شائع ہوئے ہیں۔ مسند احمد کی اہمیت وافادیت کے پیش نظر اسے اردو قالب میں بھی ڈھالا جاچکا ہے۔ زیر تبصرہ کتاب’’مسند احمد امام احمد بن حنبل‘‘ مسند احمد کا 12 جلدوں پر مشتمل ترجمہ وفوائد ہیں۔ مترجمین میں پروفیسر سعید مجتبیٰ سعیدی﷾ (سابق شیخ الحدیث جامعہ لاہور الاسلامیہ، لاہور) شیخ الحدیث عباس انجم گوندلوی﷾، ابو القاسم محمد محفوظ اعوان ﷾ کےاسمائےگرامی شامل ہیں۔ تخریج وتحقیق اور شرح کا کام جناب ابو القاسم محمد محفوظ اعوان ﷾ کی کاوش ہے۔ موصوف نے آیات قرآنیہ اور احادیث نبویہ کی روشنی میں احادیث کی تشریح وتوضیح کی ہے اورمختلف فیہ مسائل میں زیادہ ترصرف راحج قول پیش کرنے پر اکتفا کیا ہے۔ شرح میں شیخ ناصر البانی کے بعض فقہی مباحث بھی موجود ہیں ۔فوائد میں امام البانی جیسے محققین پر اعتماد کرتے ہوئے احادیث صحیحہ کاذکر کیاگیا ہے۔ احادیث کی تخریج، صحت وضعف کاحکم لگاتے وقت ’’الموسوعۃ الحدیثیۃ‘‘ کو سامنے رکھاہے۔ اور بعض مقامامات پر حکم لگاتے وقت شیخ البانی کی رائے کو ترجیح دی ہے۔ کتاب کے آخر میں الف بائی ترتیب کے ساتھ احادیث کے اطراف قلمبند کردئیے گئےہیں۔ تاکہ قارئین آسانی کےساتھ اپنے مقصد تک رسائی حاصل کرسکیں۔ اور اسے شیخ احمد عبدالرحمن البنا کی فقہی ترتیب کے مطابق مرتب کر کے شائع کیا گیا ہے۔ اللہ تعالیٰ جزائے خیر عطا فرمائے مولانا حافظ عبد اللہ رفیق﷾ (شیخ الحدیث جامعہ محمد یہ لوکوورکشاپ، لاہور) کو جنہوں نے اس کتاب پرنظرثانی فرماکر اس میں موجود نقائص کو دور کرنے کی بھر پور سعی کی ہے۔ اور اللہ تعالیٰ اجر عظیم سے نوازے جناب شیخ الحدیث ومفتی پاکستان حافظ عبدالستار حماد﷾ کوکہ جنہوں نےاپنی نگرانی میں مسند احمد کا ترجمہ بزبان اردو کروانے کی ذمہ داری لی۔ جو کہ بعد میں یہ سعادت محمد رمضان محمدی صاحب کے حصہ میں آئی جن کی نگرانی میں یہ کام پایۂ تکمیل تک پہنچا۔ خراج تحسین کےلائق جناب ابو حمزہ عبدالخالق صدیقی ﷾ جو دیار غیر میں رہتے ہوئے بھی حدیث رسول کی خدمت میں مصروف کار ہیں۔ دیار غیر میں منہج سلف کی ترجمانی میں ان کا کردار انتہائی نمایاں ہے۔ ایسے ہی ان کےدست راست او رمخلص دوست حافظ حامد محمود خضری﷾ (ایم فل سکالر لاہور انسٹی ٹیوٹ فارسوشل سائنسز، لاہور) کو اللہ تعالیٰ اجر جزیل عطا فرمائے کہ جن کے علمی تعاون واشراف سے محدثین کی علمی تراث کو بزبان اردو ترجمہ کے ساتھ منصۃ شہود پر لایاجارہا ہے۔ اب تک مختلف موضوعات پر تقریبا 35 کتب مرتب ہوکر شائع ہوچکی ہیں۔ ہم انتہائی مشکور ہیں جناب خضری صاحب کےجن کی کوششوں سے انصار السنۃ، لاہور کی تقریباً تمام مطبوعات ادارہ محدث کی لائبریری کو حاصل ہوئیں۔ یہ ضخیم کتاب بھی انہی کے تعاون سے میسر ہوئی ہے جسے افادۂ عام کے لیے ہم نے ویب سائٹ پر پبلش کیا ہے۔ اللہ تعالیٰ اس کتاب کو منظر عام پرلانے میں شامل تمام افرادکی محنت کو قبول فرمائے۔ آمین (م۔ا)
عناوین |
صفحہ نمبر |
محبت او رصحبت کے مسائل |
|
اللہ تعالی اور اس کے رسول سے محبت کرنے کے وجوب اور اس کی ترغیب دلانے کابیان |
21 |
نیک بندوں سے اللہ تعالی کی محبت کابیان |
24 |
نیکو کاروں سے محبت کرنے ان کی صحبت اختیار کرنے ان کے ساتھ بیٹھنے ان کی زیارت کرنے اور ان کی عزت کرنے اوران کو تکلیف نہ دینے کی تر غیب کابیان |
27 |
اللہ تعالی کے لیے محبت کرنے اور بغض رکھنے کی ترغیب او رایسا کرنے پر برانگخیتہ کرنے کابیان |
32 |
اللہ تعالی کے لیے آپس میں محبت کرنے والوں کے ثواب او ران کے لیے اللہ تعالی کے ہاں تیا ر کیے گئے اجر عظیم او رہمیشہ کی نعمت کابیان |
38 |
آدمی کااپنے محبوب کو محبت کے بارے میں بتلانے کابیان |
42 |
اللہ تعالی کے لیےصحبت اور بھائی چارے کے حقوق کابیان |
43 |
کسی ساتھی کی زیارت اوراس مریض ہوجانے کی صورت میں اس کی تیمارداری کی ترغیب دلانے کابیان |
45 |
مطالق طور پر مریض کی عیادت کرنے کی ترغیب اور اس عمل کے ثواب کابیان |
47 |
مریض کے لیے دعا ئیہ کلمات کہنے کی اوروہ کلمات اداکرنے کی ترغیب کابیان جومریض خود کہے گا |
50 |
مجالس او ران کے آداب کابیان |
|
ضرورت کے علاوہ راستوں میں بیٹھنے کی ممانعت کابیان |
53 |
بہترین اوربدترین مجلسوں کابیان |
55 |
مجلس میں آنے والے کے مخصوص آداب کابیان |
59 |
مجلس میں موجود لوگوں کے ساتھ خاص آداب |
62 |
مجلس کو برخاست کرتے وقت کااذکار کابیان |
67 |
اس چیز کابیان کہ لوگوں س ےعلیحدگی بہتر ہے یا ان میں گھل مل کررہنا؟ |
69 |
نیکی کاحکم دینے او ربرائی سے منع کرنے کے مسائل |
|
اس چیز کی ترغیب دینے اوراس کی فضیلت او رایسا کرنے والے کے ثواب کابیان |
72 |
نیکی کاحکم دینے اور برائی سے روکنے کے واجب ہونے ایسا کرنے پر ابھانے اور اس معاملے میں سختی کابیان |
74 |
اس واجب کو ادا نہ کرنے والی ہرامت کی ہلاکت کابیان |
79 |
ترغیبات میں آداب،مواعظ ،حکمتوں او رجوامع الکم کی جامع کتاب |
|
باب اول میں مفرداتسے ،باب دوم میں ثنا ئیات سے او رباب سوم میں ثلاثیات سے ابتدا ء کی جائے گی ،علی ہذالقیاس |
85 |
مفردات کابیان |
85 |
ثنائیات کابیان |
88 |
عدد سے شروع ہونے والی ثنائیات کابیان |
92 |
ثلاثیات کابیان |
93 |
عدد سے شروع ہونے والی ثلاثیات کابیان |
100 |
رباعیات کابیان |
107 |
عدد کے ساتھ شروع ہونے والی رباعیت کابیان |
111 |
خماسیات کابیان |
116 |
عدد سے شروع ہونے والی خماسیات کابیان |
117 |
سداسیات کابیان |
122 |
عددسےابتداء ہونے والی سدایات کابیان |
123 |
سباعیات کابیان |
125 |
ثمانیات کابیان |
128 |
عشاریات او راس سے بھی زائد امور کابیان |
128 |
عورتوں او ران کو جنت میں داخل کرنے والے اعمال کابیان |
132 |
خاتمہ :مثال کے طور پر بیان کی جانے والی باتیں |
138 |
کبیرہ گناہوں اور دوسر ی نافرمانیوں سے متعلقہ مسائل |
|
ایسے امور کی ترہیب کابیان جن کاتعلق بڑی نافرمانیوں سے ہے اور ان کو اکٹھا بیان کیا گیا ہے نیز ان کے فاعل کی وعید کابیان |
153 |
والدین کی نافرمانی سے ترہیب کابیان |
159 |
قطع رحمی سے ترہیب کابیان |
162 |
ہمسائے کو تکلیف دینے سے ترہیب او راس معاملے میں سختی کابیان |
165 |
ریا کاری سے ترہیب کابیان یہی شر ک خفی ہے ہم اس سے اللہ تعالی کی پناہ مانگتے ہیں |
169 |
نسب وغیرہ کے معاملے میں آباء پر مفاخرت کرنے سے ترہیب کابیان |
187 |
نفاق سے ترہیب اور منافقوں اور ان کی خصلتوں اور دورخے آدمی کابیان |
193 |
دھوکے عہد توڑنے او راس کو پورا نہ کرنے سے ترہیب کابیان |
199 |
ظلم ،باطل اوران دونوں پر مدد کرنے سے ترہیب کابیان |
202 |
حسد ،بغض اور دھوکے سے ترہیب کابیان |
206 |
مسلمان سے قطع تعلقی کرنے اس کو گھبرانے اور نقصان پہنچانے سے ترہیب کابیان |
209 |
جاسوسی کرنے اورسوئے ظن رکھنے سے ترہیب کابیان |
215 |
اس غنی سے ڈرانے کابیان جس کے ساتھ حرص ہو |
217 |
مال کے حرص کرنے سے ڈرانے کابیان |
222 |
موت اور امید کابیان |
230 |
محمد ﷺ کی امت کی عمروں کابیان |
232 |
لالچ اور بخل سے خوف دلانے کابیان |
235 |
صغیرہ گناہوں کو حقیر سمجھنے سے ترہیب کابیان |
238 |
خاوند او راس کی بیوی اور خادم اوراس کے آقا کے درمیان جدائی ڈالنے سے ترہیب کابیان |
241 |
شبے والے مواقع او رشک والے مقامات سے ترہیب کابیان |
242 |
نسب پر بھروسہ کرتے ہوئے عمل چھوڑدینے سے ترہیب کابیان |
245 |
زبان کی آفتوں کے مسائل |
|
کثرت کلام سے ترہیب اور خاموشی کابیان |
248 |
خاموشی کابیان |
254 |
غیبت اور بہتان سے ترہیب کابیان |
255 |
چغلخور ی سے ترہیب کابیان |
260 |
جھوٹ سے ترہیب کابیان |
263 |
ان لوگوں کابیان جن کو جھوٹا قراردیا گیا ہے |
266 |
ان امور کابیان جن میں جھوٹ بولناجائز ہوتا ہے |
266 |
رسول اللہ ﷺ پر جھوٹ لولنے سے ترہیب اوراس بارے میں سختی کابیان |
269 |
مذاق کابیان نیز اس میں جھوٹ بولنے سے ترہیب کابیان |
271 |
جھگڑاکرنے سےترہیب کابیان |
276 |
باچھین ہلاکر تکلیف وتصفع سے گفتگو کرنے سے ترہیب او رواضح باتوں کابیان |
280 |
بدگوئی اورجھوٹ پر مشتمل اور اللہ تعالی سے دو رکردینے والے شعروں سے ترہیب کابیان |
285 |
شرعی مصلحت کی خاطر شعروں کے جواز کابیان |
288 |
لبید اور امیہ بن ابی صلت کے اشعار کابیان |
289 |
سیدنا عبداللہ بن رواحہ اور سیدناحسان بن ثابت کے اشعار کابیان |
291 |
منہی عنہ او ر ممنوعہ امور کابیان |
293 |
شروع میں وہ احادیث بیان کی جائیں گی ،جو ایک ایک چیز بر مشتمل ہیں ،پھر دو دو والی پھر تین تین والی علی ہذالقیاس |
293 |
مفردات کابیان |
293 |
دودوامور کابیان |
295 |
دوکے عددسے شروع ہونے والے دودوامورکابیان |
296 |
تین تین امورکابیان |
296 |
تین کے عدد شروع ہونے والے تین تین امور کابیان |
300 |
چارچار امور کابیان |
306 |
چار کےعدد شروع ہونے والے چارچار امور کابیان |
308 |
پانچ پانچ امور کابیان |
310 |
عدد سے شروع ہونے والے پانچ پانچ امو رکابیان |
314 |
چھ چھ امو ر پر مشتمل احادیث کابیان |
315 |
سات سات امور کابیان |
317 |
سات کے عدد سے شروع ہونے والے سات سات امو ر والی احادیث کابیان |
319 |
آٹھ آٹھ امو ر پر مشتمل احادیث کابیان |
319 |
آٹھ کے عدد سے شروع ہونے والے آٹھ آٹھ امو ر پر مشتمل احادیث کا بیان |
322 |
دس دس امو ر پر مشتمل احادیث کابیان |
322 |
دس کے عدد سے شروع ہونے والے دس دس امور کابیان |
323 |
تعریف اور مذمت کی کتاب |
|
تعریف کی جائز صورتوں کابیان |
326 |
تعریف کی ناجائز صورتیں |
329 |
عورتوں کی مذمت کابیان |
332 |
عبداللہ بن اہواعشی اور ان کی بیوی معاذہ کاقصہ |
337 |
عورتوں کا امو رکی دلایت کے لیے نااہل ہونا |
339 |
مال کی مذمت کابیان |
340 |
دنیا کی مذمت کابیان |
347 |
اللہ تعالی کے ہاں دینا کی مثال او راس پر اس کاحقیر ہونا |
353 |
عمارتوں کی مذمت کابیان |
356 |
بازاروں اور کچھ دوسرے مقامات کی مذمت کابیان |
359 |
لعنت کرنے سے ممانعت او راس سے ترہیب کابیان |
361 |
ان افراد کابیان ،جن پر اللہ اور اس کے رسو ل نے لعنت کی |
365 |
اس شخص کابیان کہ جس پر نبی کریم ﷺ لعنت کریں ،یا اس کو برابھلاکہیں، یا اس پر بددعا کریں ، جبکہ وہ اس کامستحق نہ ہوتو یہ چیز اس کے لیے پاکیزگی ،اجر او ررحمت کاباعث ہوگی |
370 |
اونٹ اور مرغ پر لعنت کرنے کابیان |
375 |
مسلمان کو گالی دینے او راس سے قتال کرنے سے ترہیب کابیان او ریہ وضاحت کہ اس چیز کا گناہ ابتداء کرنے والے پر ہوگا جب تک مظلوم زیادتی نہ کرے |
377 |
زمانے ہوا او رمرغ کو برابھلاکہنے سے ممانعت کابیان |
381 |
چہرے پر مارنے ،چہر ے کو برابھلا کہنے اور اس پر وغنے سے ممانعت کابیان |
383 |
توبہ کی کتاب |
|
توبہ کے حکم اور اس کی وحہ سٰے اللہ تعالی کااپنے مومن بندے سے خوش ہونے کابیان |
388 |
اس زمانے کے تعین کابیان جس میں توبہ قبول ہوتی ہے |
386 |
توبہ کی کیفیت او راس چیز کابیان کہ توبہ کا ارادہ کرنے والاکیا کرے |
398 |
گہنگار کازیادہ گناہوں کی وجہ سے ناامید نہ ہونے کابیان ،جب تک وہ توحید پر ست ہو |
402 |
اس شخص کاقصہ جس نے پہلے ننانوے قتل کیے ، پھر سو پورا کردیا |
405 |
توحید پرست بندوں کے لیے اللہ تعالیٰ کی رحمت کےبیان کے ابواب |
407 |
اس چیز کابیان کہ اللہ نے اپنے مخلوقات کے دلوں میں جو رحمت دویعت رکھی ہے یہ اس کی رحمت کا(100واں )حصہ ہے |
408 |
اس حدیث کابیان کہ کسی کو اس کاعمل نجات نہیں دلائے گا |
410 |
اس چیز کابیان کہ توحید پرستوں کو اللہ تعالی کی رحمت سے ناامید نہیں ہوناچاہیے او راس میں امت محمدیہ کے لیے خوشخبری ہے |
415415 |
اللہ ہر چیز کو پیداکرنے والاہے اور ہر چیز پر کار سازہے |
418 |
جہاں کی تخلیق کی کتاب |
|
مخلوقات میں پہلی چیز کابیان اور اس میں پانی ،عرش، لوح محفوظ اور قلم کاذکر ہوگا |
418 |
اس چیز کابیان کہ جنت اور جہنم کو پیداکیا گیا ہے اور وہ اب موجود ہیں |
422 |
ساتوں آسمانوں، زمینوں اوران کے درمیان والی چیزوں کابیان |
424 |
پہاڑوں ،لوہے،آگ، ہوا،زمانے ،دن اور رات کو پیداکرنے کابیان |
430 |
سمندورں اور دریاؤں کابیان |
431 |
سورج ،چاند اور ستاروں کابیان |
433 |
بادل ،گرج اور ہواؤں کابیان |
437 |
بادل ، بارش ،اولے او رموسم سرداکابیان |
441 |
فرشتوں کی تخلیق کابیان |
444 |
جنوں کی تخلیق اوران سے متعلقہ دوسر ے امور کابیان |
154 |
جنوں کے ایک گروہ کے اسلام لانے ان کےنبی کریم ﷺ کے سانے آنے اورآپ ﷺ سے قرآن سننے کابیان |
461 |
ارداح،آدم،اوران کی اولاد کی تخلیق کابیان |
466 |
سیدہ حواہ کی تخلیق کابیان |
469 |
آپ ﷺ کے اس فرمان کابیان کہ ’’پہلے انکار کرنے والے آدم ہیں‘‘ |
470 |
اللہ تعالی ٰ کے فرمان:(أَخَذَ رَبُّكَ مِنْ بَنِي آدَمَ مِنْ ظُهُورِهِمْ ذُرِّيَّتَهُمْ)کابیان |
471 |
جنین کی تخلیق اور رحم اس کی تکوین کابیان |
474 |
آدم عل کی خطا کے سبب ان کے جنت سے نکلنے اوران کی نبوت کی دلیل کابیان |
476 |
آدم اور موسی ٰﷺکے جھگڑے کابیان |
479 |
آدم ﷺکے بیٹوں قابیل اور ہابیل وغیرہ کابیان |
480 |
آدم کی وفات ،غسل ،تکفین ، نماز او رتدفین کابیان |
482 |
انبیائے کرام کے واقعات کابیان |
|
انبیاء ورسل کی تعداد اوران سے متعلقہ دوسرے امورکابیان |
483 |
اللہ کے نبی ادریس ﷺاور اللہ تعالی کے فرمان(وَرَفَعْنَاهُ مَكَانًا عَلِيًّا)کابیان |
487 |
اللہ کے نبی نوح اوراللہ تعالی کے اس فرمان (وَكَذَلِكَ جَعَلْنَاكُمْ أُمَّةً وَسَطًا)کابیان |
488 |
نوح کی اولاد اور وفات کے وقت ان کی اپنی اولاد کوکی گئی وصیت کابیان |
489 |
ہود کابیان |
491 |
اللہ کے نبی صالح کاذکر |
494 |
غزوہ تبوک والے سال نبی کریم ﷺ کاحجر وادی سے گزرنا، جس کا تعلق ثمود کی زمین سے ہے |
496 |
ابراہیم خلیل اوران کی فضیلت کابیان |
498 |
ابراہیم کاشام کے شہروں کی طرف ہجرت کرنے ، راستے میں مصر کے شہروں میں داخل ہونے اور سیدہ سارہ کامصر کے بادشاہ کے ساتھ قصے کابیان |
500 |
ابراہیم کااپنے بیٹے اسماعیل اوران کی ماں سیدہ ہاجرہ کے ساتھ مکہ مکرمہ کے علاقے کے فاران کے پہاڑوں کی طرف ہجر ت کرنا اور اس کے سبب سے زمزم کاوجود میں آنا اور بیت عیتق کا تعمیر ہونا |
503 |
ابراہیم کاحلیہ مبارک ،اسحاق کی پیدائش ،سیدہ سارہ کی اور پھر ابراہیم کی وفات کابیان |
514 |
اللہ کے نبی لوط اوراللہ تعالی کے فرمان (قَالَ لَوْ أَنَّ لِي بِكُمْ قُوَّةً أَوْ آوِي إِلَى رُكْنٍ شَدِيدٍ)کابیان |
515 |
اللہ کے خلیل ابراہیم کی اولاد کے ذکر اوراللہ تعالی کے فرمان (وَجَعَلْنَا فِي ذُرِّيَّتِهِ النُّبُوَّةَ وَالْكِتَابَ)کابیان |
517 |
اللہ کے نبی اسماعیل اوران کی فضیلت کابیان |
517 |
اللہ کے نبی اسحاق اور پھر یعقوب کے ذکر کابیان |
517 |
یوسف کاذکر |
518 |
اللہ کے نبی ایوب کا ذکر |
519 |
اللہ کے نبی یونس کاذکر |
519 |
مچھلی والے یونس کی دعا اوران کے حج کاذکر |
521 |
اللہ کے نبی موسی بن عمران کے ذکر کے ابواب |
523 |
اللہ کے نبی موسی کی فضیلت اور بیچ میں ہمارے نبی ﷺ کی فضیلت کابیان |
523 |
اللہ کے نبی موسی کی تخلیقی صفات اوران کے حج اور روزے کابیان |
527 |
موسیٰ کاپتھر کے ساتھ واقعہ |
529 |
فرعون اوراس کے لشکر وں کی ہلاکت اور جبریل کااس کے منہ میں مٹی ٹھونسنے کابیان |
531 |
موسیٰ کابنی اسرائیل کے ساتھ قصہ جب انھوں نے کہا’’اے موسی ٰہمارا بھی ایک معبود بنادے ،جیسے ان کے معبود ہیں‘‘ |
532 |
کلیم اللہ کی عدم موجودگی میں بنی اسرائیل کابچھڑے کی عبادت شروع کردینا اوراس چیز کو دیکھ کر موسی ٰ کاتورات کی تختیوں کو پھینک دینااوران کاٹوٹ جانا |
533 |
بنواسرائیل کی بزدلی اورجبار قوم کے ساتھ لڑنے سے ان کے خوف کابیان |
534 |
موسی ٰ کاخضر کے ساتھ واقعہ |
535 |
قارون کادھنسنا اور موسی ٰ کی اس کے ساتھ قصہ |
539 |
قارون ،فرعون اور ہارون کی مذمت کابیان |
541 |
موسی ٰ کا ملک لموت کے ساتھ قصہ ،نیز ان کی وفات اورقبر کا بیان |
542 |
یوشع بن نون کی نبوت اور موسی ٰ اورہاورن کی وفات کے بعد ان کابنی اسرائیل کی ذمہ داریاں اداکرنے اوران کے معجزے کابیان |
544 |
بنی اسرائیل کابیت القدس میں داخل ہونے اور اللہ تعالی کے فرمان(وَادْخُلُوا الْبَابَ سُجَّدًا وَقُولُوا حِطَّةٌ)کابیان |
547 |