#3300.04

مصنف : امام احمد بن حنبل

مشاہدات : 5818

الفتح الربانی فقہی ترتیب مسند امام احمد (اردو) جلد۔5

  • صفحات: 580
  • یونیکوڈ کنورژن کا خرچہ: 20300 (PKR)
(منگل 26 جنوری 2016ء) ناشر : انصار السنہ پبلیکیشنز لاہور

امام احمد بن حنبل﷫( 164ھ -241) بغداد میں پیدا ہوئے۔ آپ ابتدائی تعلیم حاصل کرنے کے بعد 179ھ میں علم حدیث کے حصول میں مشغول ہوئے جبکہ اُن کی عمر محض 15 سال تھی۔ 183ھ میں کوفہ کا سفر اختیار کیا اور اپنے استاد ہثیم کی وفات تک وہاں مقیم رہے، اِس کے بعد دیگر شہروں اور ملکوں میں علم حدیث کے حصول کی خاطر سفر کرتے رہے۔ امام احمد جس درجہ کے محدث تھے اسی درجہ کے فقیہ اورمجتہد بھی تھے۔ حنبلی مسلک کی نسبت امام صاحب ہی کی جانب ہے۔ اس مسلک کا اصل دار و مدار نقل و روایت اور احادیث و آثار پر ہے۔ آپ امام شافعی﷫ کے شاگرد ہیں۔ اپنے زمانہ کے مشہور علمائے حدیث میں آپ کا شمار ہوتا تھا۔ مسئلہ خلق قرآن میں خلیفہ معتصم کی رائے سے اختلاف کی پاداش میں آپ نے کوڑے کھائے لیکن غلط بات کی طرف رجوع نہ کیا۔ آپ کوڑے کھا کھا کر بے ہوش ہو جاتے لیکن غلط بات کی تصدیق سے انکار کر دیتے۔ انہوں نے حق کی پاداش میں جس طرح صعوبتیں اٹھائیں اُس کی بنا پر اتنی ہردلعزیزی پائی کہ وہ لوگوں کے دلوں کے حکمران بن گئے۔ آپ کی عمر کا ایک طویل حصہ جیل کی تنگ و تاریک کوٹھریوں میں بسر ہوا۔ پاؤں میں بیڑیاں پڑی رہتیں، طرح طرح کی اذیتیں دی جاتیں تاکہ آپ کسی طرح خلق قرآن کے قائل ہو جائیں لیکن وہ عزم و ایمان کا ہمالہ ایک انچ اپنے مقام سے نہ سرکا۔ حق پہ جیا اور حق پہ وفات پائی۔ امام صاحب نے 77 سال کی عمر میں 12 ربیع الاول 214ھ کوانتقال فرمایا۔ اس پر سارا شہر امنڈ آیا۔ کسی کے جنازے میں خلقت کا ایسا ہجوم دیکھنے میں کبھی نہیں آیا تھا۔ جنازہ میں شرکت کرنے والوں کی تعداد محتاط اندازہ کے مطابق تیرا لاکھ مرد اور ساٹھ ہزار خواتین تھیں۔ (وفیات الاعیان : 1؍48) حافظ ابن کثیر﷫ فرماتے ہیں کہ امام صاحب کایہ قول اللہ تعالیٰ نےبرحق ثابت کردیا کہ: ’’ان اہل بدع ،مخالفین سے کہہ دوکہ ہمارے اور تمہارے درمیان فرق جنازے کے دن کا ہے (سیراعلام النبلاء:11؍ 343) امام صاحب نے کئی تصنیفات یادگار چھوڑیں۔ ان کی سب سے مشہوراور حدیث کی مہتم بالشان کتاب ’’مسنداحمد‘‘ ہے۔ اس سے پہلےاور اس کے بعد مسانید کے کئی مجموعے مرتب کیے گئے مگر ان میں سے کسی کو بھی مسند احمد جیسی شہرت، مقبولیت نہیں ملی۔ یہ سات سو صحابہ کی حدیثوں کا مجموعہ ہے۔ اس میں روایات کی تعداد چالیس ہزار ہے۔ امام احمد نے اس کو بڑی احتیاط سے مرتب کیا تھا۔ اس لیے اس کا شمار حدیث کی صحیح اور معتبر کتابوں میں ہوتا ہے۔ حضرت شاہ ولی اللہ دہلوی﷫ نے اس کو کتبِ حدیث کے دوسرے درجہ کی کتابوں یعنی سنن ابی داؤد، سنن نسائی اور جامع ترمذی کے ہم پایہ قرار دیا ہے۔ مسنداحمد کی اہمیت کی بنا پر ہر زمانہ کے علما نے اس کے ساتھ اعتنا کیا ہےاور یہ نصاب درس میں بھی شامل رہی ہے۔ بہت سے علماء نے مسند احمد کی احادیث کی شرح لکھی بعض نے اختصار کیا بعض نےاس کی غریب احادیث پر کام کیا۔ بعض نے اس کے خصائص پر لکھا اوربعض نے اطراف الحدیث کا کام کیا۔ مصر کے مشہور محدث احمد بن عبدالرحمن البنا الساعاتی نے الفتح الربانى بترتيب مسند الامام احمد بن حنبل الشيباني کے نام سے مسند احمد کی فقہی ترتیب لگائی اور بلوغ الامانى من اسرار الفتح الربانى کے نام سے مسند احمد پر علمی حواشی لکھے۔ اور شیخ شعیب الارناؤوط نے علماء محققین کی ایک جماعت کے ساتھ مل کر الموسوعة الحديثية کے نام سے مسند کی علمی تخریج او رحواشی مرتب کیے جوکہ بیروت سے 50 جلدوںمیں شائع ہوئے ہیں۔ مسند احمد کی اہمیت وافادیت کے پیش نظر اسے اردو قالب میں بھی ڈھالا جاچکا ہے۔ زیر تبصرہ کتاب’’مسند احمد امام احمد بن حنبل‘‘ مسند احمد کا 12 جلدوں پر مشتمل ترجمہ وفوائد ہیں۔ مترجمین میں پروفیسر سعید مجتبیٰ سعیدی﷾ (سابق شیخ الحدیث جامعہ لاہور الاسلامیہ، لاہور) شیخ الحدیث عباس انجم گوندلوی﷾، ابو القاسم محمد محفوظ اعوان ﷾ کےاسمائےگرامی شامل ہیں۔ تخریج وتحقیق اور شرح کا کام جناب ابو القاسم محمد محفوظ اعوان ﷾ کی کاوش ہے۔ موصوف نے آیات قرآنیہ اور احادیث نبویہ کی روشنی میں احادیث کی تشریح وتوضیح کی ہے اورمختلف فیہ مسائل میں زیادہ ترصرف راحج قول پیش کرنے پر اکتفا کیا ہے۔ شرح میں شیخ ناصر البانی ﷫ کے بعض فقہی مباحث بھی موجود ہیں ۔فوائد میں امام البانی ﷫ جیسے محققین پر اعتماد کرتے ہوئے احادیث صحیحہ کاذکر کیاگیا ہے۔ احادیث کی تخریج، صحت وضعف کاحکم لگاتے وقت ’’الموسوعۃ الحدیثیۃ‘‘ کو سامنے رکھاہے۔ اور بعض مقامامات پر حکم لگاتے وقت شیخ البانی کی رائے کو ترجیح دی ہے۔ کتاب کے آخر میں الف بائی ترتیب کے ساتھ احادیث کے اطراف قلمبند کردئیے گئےہیں۔ تاکہ قارئین آسانی کےساتھ اپنے مقصد تک رسائی حاصل کرسکیں۔ اور اسے شیخ احمد عبدالرحمن البنا کی فقہی ترتیب کے مطابق مرتب کر کے شائع کیا گیا ہے۔ اللہ تعالیٰ جزائے خیر عطا فرمائے مولانا حافظ عبد اللہ رفیق﷾ (شیخ الحدیث جامعہ محمد یہ لوکوورکشاپ، لاہور) کو جنہوں نے اس کتاب پرنظرثانی فرماکر اس میں موجود نقائص کو دور کرنے کی بھر پور سعی کی ہے۔ اور اللہ تعالیٰ اجر عظیم سے نوازے جناب شیخ الحدیث ومفتی پاکستان حافظ عبدالستار حماد﷾ کوکہ جنہوں نےاپنی نگرانی میں مسند احمد کا ترجمہ بزبان اردو کروانے کی ذمہ داری لی۔ جو کہ بعد میں یہ سعادت محمد رمضان محمدی صاحب کے حصہ میں آئی جن کی نگرانی میں یہ کام پایۂ تکمیل تک پہنچا۔ خراج تحسین کےلائق جناب ابو حمزہ عبدالخالق صدیقی ﷾ جو دیار غیر میں رہتے ہوئے بھی حدیث رسول کی خدمت میں مصروف کار ہیں۔ دیار غیر میں منہج سلف کی ترجمانی میں ان کا کردار انتہائی نمایاں ہے۔ ایسے ہی ان کےدست راست او رمخلص دوست حافظ حامد محمود خضری﷾ (ایم فل سکالر لاہور انسٹی ٹیوٹ فارسوشل سائنسز، لاہور) کو اللہ تعالیٰ اجر جزیل عطا فرمائے کہ جن کے علمی تعاون واشراف سے محدثین کی علمی تراث کو بزبان اردو ترجمہ کے ساتھ منصۃ شہود پر لایاجارہا ہے۔ اب تک مختلف موضوعات پر تقریبا 35 کتب مرتب ہوکر شائع ہوچکی ہیں۔ ہم انتہائی مشکور ہیں جناب خضری صاحب کےجن کی کوششوں سے انصار السنۃ، لاہور کی تقریباً تمام مطبوعات ادارہ محدث کی لائبریری کو حاصل ہوئیں۔ یہ ضخیم کتاب بھی انہی کے تعاون سے میسر ہوئی ہے جسے افادۂ عام کے لیے ہم نے ویب سائٹ پر پبلش کیا ہے۔ اللہ تعالیٰ اس کتاب کو منظر عام پرلانے میں شامل تمام افرادکی محنت کو قبول فرمائے۔ آمین (م۔ا)

عناوین

صفحہ نمبر

فوت اوراحصار

 

محصر کوحل وحرم کے جس مقام پر بھی روک دیا جائے گا وہ قربانی اور پھر حلق کرکے عمرہ حلال ہوجائے گا اوراس پر کوئی قضاء نہیں ہوگی

18

طواف افاضہ کے بعد حائضہ ہوجانے والی خاتون کاحکم

19

کعبہ میں داخل ہونا اور اس میں آپﷺ کے نماز پڑھنے کے بارے میں صحابہ کااختلاف

21

اس چیز کابیان کہ حاجی واپس آتے وقت کیا کہے گا یا کیا کرے گا اسی طرح اس پر سلام کرنے اس کے ساتھ مصافحہ کرنے اور اس سے دعا کامطالبہ کرنے کامستحب ہونے کابیان

24

ہدی اورقربانی کے جانوروں کی کتاب

 

قربانی کے اونٹوں کواشعار کرنا اورہدی کے تمام جانوروں کو قلادے ڈالنا

26

ہدی بھیجنے والے پروہ چیز یں حرام نہیں ہوں گی جوحاجی پر حرام ہوتی ہے

28

مذکورہ بالامسئلے کے متعارض روایات

29

ہدی کے معین جانور کوتبدیل نہ کرنا اگر وہ نہ پایا جائے جبکہ وہ اونٹ ہوتواس کے متبادل سات بکریاں ہوں گی

30

ہدی میں اشتراک اورہد ی میں اونٹ اور گائے کاسات سات افراد سے کفایت کرنا

31

ہدی والے اونٹ پر سوار ہونے کابیان

33

ہدی کااپنے محل تک پہنچنے سے پہلے تھک جانا

35

اونٹ کوکھڑاکر کے اور باندھ کر نحر کرناہد ی لے جانے والے کا اپنی ہد ی کاگوشت کھانا اوراس کے چمڑے اورپالان وغیرہ کوصدقہ کردینا اوراس میں کوئی چیز قصاب کواجرت میں نہ دینا

38

قربانی اس پر ابھارنا اور اس کی فضیلت اورحکم

41

رسول اللہ ﷺ کی اپنی ذات اہل بیت اور اپنی امت کے فقراء کی طرف سے قربانیاں

43

ان امورکابیان کہ قربانی کاارادہ رکھنے والے ذوالحجہ کے پہلے دس دنوں میں جن سے اجتناب کرے گا نیز اس چیز کابیان جوفقیر کے لیے قربانی کے قائم مقام ہوتی ہے

47

ان جانوروں کابیان کہ عیب کی وجہ سےجن کی قربانی نہیں کی جاسکتی اورجن کی قربانی مکروہ ہ ۃ اورجن کی مستحب ہے

50

خصی جانور کی قربانی کرنا

57

اونٹ کادس افراد کوگائے کاسات افراد اورایک بکر ی ایک گھر والوں کوبطور قربانی کفایت کرنا

58

ذبح کے وقت کابیان

61

تین دنوں سے زیادہ قربانیوں کاگوشت کھانے سے ممانعت اورپھر اس کے منسوخ ہوجانے کابیان

66

تین ایام سے زائد تک قربانی کاگوشت کھانے کی ممانعت کے منسوخ ہوجانے کابیان

67

میت کی وصیت کی بنا پر اس کی طر ف سے قربانی کرنااورقربانی کاگوشت اچکنے کی اجازت دینے والوں کااور اچک لینے کی مما نعت کابیان

72

عقیقہ اوراذان

74

عقیقہ فرع اورعتیرہ کی حقیقت کابیان

74

فرع او رعتیرہ حکم اوران سے نہی

76

بچے اوربچی کی طرف سے عقیقہ کرنے کاحکم

79

عقیقہ کاوقت بچے کانام رکھنا اس کوسر مونڈنا اوراس کے بالوں کے وزن کے برابر چاندی کاصدقہ کرنا

82

ولادت کے بعد بچے کے دونوں کانوں میں اذان دینااورپھر اس کے بعدگڑتی دینا

85

اسماءکنیتیں اور لقاب

87

اللہ تعالی اوراس کے رسول کے نزدیک سب سے محبوب نام

88

حسین نام رکھنے کی رغبت دلانا اوربعض فرشتوں کے ناموں کابیان

90

محمد نام رکھنا اورآپ ﷺ کے نام اورکنیت کو جمع کرنے کی ممانعت کابیان

90

اس معاملے میں رخصت کابیان

94

وہ افراد جن کے نام نبی کریم ﷺ نے رکھے اوروہ افراد کہ آپ نے کسی مصلحت کی وجہ سے جن کے نام تبدیل کیے

94

لقب اوران افراد کابیان جن کی نبی کریم ﷺ کنتیں رکھیں

99

حرام اورمکروہ نام

102

جہاد کی کتاب

 

جہاد رباط اور مجاہد ین کی فضیلت

106

جہاد کی فضیلت اوراس کی ترغیب

106

جہاد کاواجب ہونا اوراس کی رغبت دلانا

110

اللہ تعالی کی راہ میں رباط اور پہرے کی فضیلت کابیان

112

اللہ تعالی کی راہ میں جہاد کرنے والوں کی فضیلت

117

بحری جہاد کرنے والوں کی فضیلت

129

جہاد میں نیت کو خالص کرنا اور اس میں اجرت لینے کابیان

134

مجاہد کی اعانت اس کو تیار کرنے اس کے اہل وعیال کاجانشین بننے اوراللہ تعالی کے راستے میں خرچ کرنے کی فضیلت

140

مجاہدوں کی بیویوں کی حرمت اورمجاہد کے اہل کے معاملے میں خیانت کرنے والے کی وعیدکابیان

144

راہ خدا میں جہاد کوترک کردینے والے کی وعید کابیان

145

ترجمعہ

147

شہادت اورشہداء کی فضیلت کے ابواب

148

اللہ تعالیٰ کی راہ میں ملنے والی کی شہادت کی فضیلت

148

شہداء کی فضیلت

150

اس شخص کابیان جوشہید ہوجائے اوراس پر قرضہ بھی ہو

156

راہ خدا کے شہداء کی اقسام اوران کی نیتوں کے ان کے درجات کابیان

158

شہداء کاجامع تذکرہ اور راہ خدامیں جہاد کرنے والوں کے علاوہ شہد اء کی اقسام کابیان

162

اس آدمی کابیان جو جہاد کاارادہ کرے اوراس کے والدین زندہ ہوں

171

اس چیز کابیان کہ امام لشکر کے سپہ سالاروں سے مشورہ کرے ان کی خیر خواہی کرے ان کے ساتھ نرمی برتے اوران سے ان کی ذمہ داریاں نبھانے کاعہد لے

176

اس امر کابیان لشکر والو ں پر ان کے امیر کی اطاعت فرض ہے جب تک وہ ان کو نافرمانی کاحکم نہ دے اورپڑاؤ ڈالنے وقت بکھر جانے کی کراہت کابیان

179

قتال سے پہلے اسلام کی دعوت دینے اوراما م کالشکر کے امیر کو وصیت کرنے کابیان

183

لڑائی میں دھوکہ دینے توریہ رکرنے بات کوچھپانے اورجاسوسوں کو بھیجنے کے جواز کابیان

188

سرایا اور جیوش کو ترتیب دینے اور جھنڈوں اوران کے رنگوں کااہتمام کرنے کابیان

191

مجاہد کو الوداع کہنے اس کااستقبال کرنے اورامام کااس کووصیت کرنے کابیان

193

 

مخصوص اوقات میں غزوہ کے لیے روانہ ہونے کی مستحب ہونے دشمن سے لڑائی شروع کرنے صفوں کوترتیب دینے اورمسلمانوں کے شعار کابیان

199

جنگ میں فخر کرنے کے مستحب ہونے اوردشمنوں سے مقابلہ کرنے کی تمنا کرنے او رلشکر کی اکثریت سے دھوکہ کھانے کی ممانعت کابیان

202

جس کے ہاں اسلام کاعلامت موجود ہواس پر شب خون مارنے کے وقت رک جانے کابیان

207

اسلام کی معرفت ہوجانے کے بعد لڑائی کرنے والے سے رک جانے اس کو قتل کردینے کی وعید اوراس کلام نہ سمجھنے کی وجہ سے غلطی سے اس کو قتل کردینے والے کے عذر کابیان

208

کافروں پر اچانک حملہ کرنے کابیان اگرچہ اس میں ان کے بچے قتل ہوجائیں

214

عورتوں ’بچوں’پادریوں اورانتہائی بوڑھے لوگوں کو بالارادہ قتل کرنے سے روکنے کابیان

215

مثلہ ’جلانے ’درخت کاٹنے اورعمارتیں گرانے سے ممانعت کابیان الایہ کہ کوئی ضرورت اور مصلحت ہو

218

لڑائی کے وقت بھاگ جانے کی حرمت کابیان الایہ کہ آدمی نے اپنی جماعت کو ملنا ہواگرچہ وہ جماعت دور ہو

221

فتح والے مقام میں تین دن ٹھہرے کے مستحب ہونے کابیان

223

مال غنیمت اور مال فے مابیان

224

اس امر کابیان کہ غنیمت کاحلال ہونا نبی کریم ﷺ اورآپ کی امت کے خصائص میں سے ہے او رتقسیم سے قبل غنیمت سے متعلقہ احکام کاذکر

224

اللہ تعالی ٰ کے فرمان :( يَسْأَلُونَكَ عَنِ الْأَنْفَالِ) کاشان نزول

228

جس جس عامل نے میدان جنگ میں اپنی طاقت کے بقدر کام کیاان میں برابری کے ساتھ مال غنیمت تقسیم کرنے کابیان

228

غنیمت کے خمس کااللہ اور اس کے رسول کے لیے فرض ہونے اوراس کی تقسیم کابیان

231

اس منتخب اورچیدہ حصے کابیان جو رسول اللہ ﷺ کے لیے تھا

237

غنیمت کے پانچ حصوں میں چارحصوں کی تقسیم گھوڑسوار او رپیادہ کاحق اورخاتون اور غلام وغیر ہ کو معمولی مقدار میں عطیہ دینا

238

اس چیز کابیان کہ سلب قاتل کا ہوگا اوراس میں سے خمس نہیں لیا جائے گا

241

لشکر کے بعض افراد کو اس بنا پر زائد حصے   دینے کابین کہ انھوں نے لڑائی لڑی یا مشکلات کوبرداشت کیا

246

لشکر کے سریہ کوزائد حصے دینے اورپھر ان دونوں کو غنیمت میں شریک کرنے کابیان

248

مال فے مصرف کابیان

249

تالیف قلبی کے لیے دینے کابیان

253

امیر اور عامل کے تحائف

256

خیانت کے حرام ہونے اوراس میں سختی کابیان نیز خائن کاسامان سفر جلانے اورلوٹ مار کابیان

258

قیدیوں کے حق میں احسان ان سے فدیہ لینے اوران سے متعلقہ دو سرے احکام کے ابواب

267

ہوازن کے وقود پر ان کے قیدیوں کے معاملے میں نبی کریم ﷺ کے ایک معجزے کابیان

269

اس آدمی کابیان جس نے اپنے باپ کے فدیے میں چارہزار درہم دئیے

271

سیدنا رعیہ کیمی ﷜ کاواقعہ اس کی اولاد کاقیدی ہوجانا اس کے مال چھن جانا اوراس کے قبولیت اسلام کے بعد اس کابیٹا اس کو واپس کرکے اس پر احسان کرنا

272

سیدہ زینب بنت رسول ؓ کے خاوند سیدنا الوالعاص کافدیہ

275

ایک مشرک کے فدیے میں دومسلمان لینے کابیان ان قیدیوں کابیان جنھوں نے اپنے فدیے میں انصاریوں کے بچوں کو کتابت کی تعلیم دی مقتول دشمنوں کی لاشیں سپرد کرنے پر فدیہ قبول کرنے کی کراہت کابیان

276

بدر کے قیدیوں کے فدیے اوراس کی وجہ سے نازل ہونے والے قرآن کابیان

277

ان امور سے ممانعت کابیان احتلام ہونے یا زیر ناف بالوں کے اگنے سے پہلے قیدی کو قتل کرنا دوسرے کے قیدی کو قتل کرناقیدیوں میں والدہ اوراس کی اولاد میں تفر یق ڈالنا حاملہ قید ی خواتین سے جماع کرنا اور قید ی کو باندھ کر مارنا

281

اس قیدی کابیان جوقید سے پہلے قبولیت اسلام کادعوی کردے نیز اسلام قبول کرنے والے قیدی کی فضیلت کابیان

286

مسلمان ہونے والے قیدی کامسلمانوں کی ملکیت میں ہی رہنے کا اورعربو ں کو غلام بنا نے کاجواز کابیان

288

اس چیز کابیان کہ جاسوس کے ساتھ کیا کیا جائے وہ مسلمان ہویاحربی یا ذمی

291

اس چیز کابیان کہ جب کافر کا غلام مسلمان ہوکر ہمارے پاس آ جائے تووہ آزاد ہوگا

294

اس چیز کابیان کہ اگر حربی قابو میں آنے سے پہلے مسلمان ہوگیا تو اپنے مال کو بچالے گا نیز غنیمت والی زمین کاحکم

295

امان ’صلح اورعارضی جنگ بندی کے ابواب

 

امان کی وجہ سے خو ن کی حرمت کا ثابت ہوجانا اورایک آدمی کی امان کامعتبرہونا خواہ وہ مرد ہویاعورت

299

معاہد ہ پورا کرنے اورامان والے آدمی سے دھوکہ نہ کرنے کابیان

302

مشرکوں سے عام صلح کرنے یامال وغیرہ کے عوض صلح کرنے کابیان

305

کافروں کے ساتھ جائز شرطوںاورمصالحت کی مدت وغیرہ کابیان

306

کافروں سے جزیہ لینے اوراللہ تعالی کے اس فرمان کابیان ان لوگوں سے لڑو جواللہ تعالی پر اور قیامت کے دن پر ایمان نہیں لاتے جواللہ اوراس کے رسو ل کی حرام کردہ شے کو حرام نہیں جانتے نہ دین حق کو قبول کرتے ہیں ان لوگوں میں سے جنہیں کتاب دی جزیدہ گئی

309

مقابلہ بازی اور تیر اندازی کے ابواب

 

مقابلہ بازی اس کے آداب او ران مقابلو ں کابیان جن پر انعام دینا درست ہے

313

آدمی کی درڑکے مقابلے کابیان

317

تیز اندازی اس کی فضیلت اس پر ابھارنے اورلڑائی کے آلات سے کھیلنے وغیرہ کابیان

319

گھوڑوں کی صفات جہاد کے لیے ان کو پالنے   کی فضیلت اوران کی مستحب او رمکروہ صورتوں کے ابواب

322

گھوڑے کی تعر یف اورراہ خدامیں جہاد کرنے کے لیے ان کو پالنے کی فضیلت کابیان

322

گھوروں کی قابل تعریف مذمت صفات کابیان

325

گھوڑوں کی نسل کو زیادہ کرنے اور اس کی فضیلت کا اورگھوڑوں کو خصی کرنے کی ممانعت اورگدھوں سے گھوڑیوں کی جفتی کروانے کی کراہت کابیان

328

گھوڑوں کی عزت کرن ےان کوچارہ کھلانے اوران کی تضمیر کابیان نیز لمبے ہوجانے والے بالوں کو کاٹنے کی ممانعت

329

آپﷺ کے فرمان :گھوڑے تین قسم کے ہوتے ہیں کابیان

331

گھوڑے کی دعا کابیان

332

اونٹوں کابیان

333

اس مصنف کی دیگر تصانیف

اس ناشر کی دیگر مطبوعات

ایڈ وانس سرچ

اعدادو شمار

  • آج کے قارئین 7765
  • اس ہفتے کے قارئین 269575
  • اس ماہ کے قارئین 755767
  • کل قارئین97821071

موضوعاتی فہرست