#4672

مصنف : ڈاکٹر نور محمد غفاری

مشاہدات : 8250

سرمایہ دارانہ نظام انشورنس اور اسلام کا نظام کفالت عامہ

  • صفحات: 173
  • یونیکوڈ کنورژن کا خرچہ: 7785 (PKR)
(پیر 28 اگست 2017ء) ناشر : مرکز تحقیق دیال سنگھ ٹرسٹ لائبریری، لاہور

عہدجدید کو عہدِ معاشیات کے نام سے موسوم کرنا غلط نہ ہوگا۔ ان معنوں میں کہ عصرِ حاضر میں جتنے انقلابات ممالکِ عالم میں رونما ہوئے اکثر وبیشتر ان کی اساس معاشی تھی۔ فوڈلزم کا نظام شکست وریخت کا شکار ہوا۔ بادشاہتیں رخصت ہوئیں اور ذرائع معاش میں وسعت پیدا ہوئی۔ نئی ایجادات ہوئیں‘ سائنس نے ترقی کی‘ کارخانے قائم ہوئے‘ رسل ورسائل ابلاغ عامہ کے سلسلے وسعت پذیر ہوئے‘ برسوں کے سفر منٹوں میں طے ہونے لگے۔ لا سلکی ذرائع ظاہر ہوئے پھر الیکڑانک کا دور آ گیا اور آپ پوری دنیا ایک کنبہ کی شکل اختیار کر چکی ہے۔ ان تمام ترقیات کو سرمایہ درانہ نظام نے جنم دیا اور بھر پور تحفظ فراہم  کیا لیکن اگر بغور جائزہ لیا جائے تو پتہ چلے گا کہ سرمایہ درانہ نظام در اصل ظالم ترین استحصالی نظام ہے جس نے طبقات جنم دیے اور صرف افراد ہی کو نہیں بلکہ ملکوں کو جبر واستحصال کا شکار بنایا۔۔زیرِ تبصرہ کتاب  خاص اسی موضوع پر ہے جس میں سرمایہ درانہ نظام انشورنس اور اسلام کے نظام کفالت عامہ کا جائزہ لیا گیا ہے۔یہ کتاب نہایت مفید اور جامع انداز میں لکھی گئی ہے۔اس میں آٹھ ابواب ہیں۔پہلے میں انشورنس کا مفہوم‘ اس کا طریقۂ کار‘ اس کی شرائط‘اس کی اہمیت‘ اس کی اقسام اور اس کی جائز صورتوں کی وضاحت کی گئی ہے۔دوسرے میں موجودہ نظام انشورنس کے مفاسد‘تیسرے میں اسلام کے نظام کفالت عامہ کو‘ چوتھے میں کفالت عامہ کے تنظیمی ڈھانچے کو‘پانچویں میں کفالت عامہ کے ذرائع آمدن کو‘ اور اس کے بعد والے تمام ابواب میں مختلف طرز سے کفالت عامہ کے طریق کار کو بیان کیا گیا ہے۔ کتاب کا اسلوب نہایت عمدہ‘سادہ اور عام فہم ہے۔ یہ کتاب’’ سرمایہ درانہ نظام انشورنس اور اسلام کا نظام کفالت عامہ ‘‘ ڈاکٹر نور محمد غفاری کی مرتب کردہ ہے۔آپ تصنیف وتالیف کا عمدہ شوق رکھتے ہیں‘ اس کتاب کے علاوہ آپ کی درجنوں  کتب اور  بھی ہیں۔ دعا ہے کہ اللہ تعالیٰ مؤلف وجملہ معاونین ومساعدین کو اجر جزیل سے نوازے اور اس کتاب کو ان کی میزان میں حسنات کا ذخیرہ بنا دے اور اس کا نفع عام فرما دے۔(آمین)( ح۔م۔ا )

عناوین

صفحہ نمبر

باب اول

 

انشورنس کاموجودہ نظام

1

انشورنس کامفہوم

 

انشورس کاطریق کار

2

انشوانس کی چند شرائط

3

انشورنش کی ضرورت واہمیت

 

انشورنس کی چند اقسام

5

موجودہ انشورنس کی چند جائز صورتیں

7

اجتماعی انشورنس

 

ثبادلی انشورنس

 

انشورنس کاآغاز وانجام

8

باب دوم

 

انشورنس شریعت اسلامیہ کی روشنی میں

12

موجودہ نظام انشورنش کامفاسد

 

سود

13

قمار بازی

17

خطراورغرر

18

سٹہ بازی اوردھوکہ  دہی

20

فاسد شر ائط

21

ایک اہم سوال

23

ترمیم واصلاح   

24

شرائط میں ترمیم

 

کاروبار کےطریقہ میں ترمیم

25

بیمہ کی مالیت  کاتعین

27

انشورنش کےمودین کےنقلی دلائل اوران کاتجزیہ

27

بیمہ اورسود

28

بیمہ اورودیعۃ بالاجر

 

انشورنش اورمسئلہ ضمان خطراطریق

29

انشورنش اوربیع بالوفاء

31

انشورانس اروعقد مولاۃ

32

انشورنس اوارصول  الضرر یزال

33

باب سوم

 

اسلام کانظام کفالت عامہ

35

مقصد ومنہاج

35

دائرہ کار

43

کن افرا  د کی کفالت کی جائےگی ؟

44

کن ضروریات کےلئے کفالت کی جائے گی

47

کفالت کی حد کیاہوگی

55

باب چہارم

 

اسلام کےنظام کفالت عامہ کاتنظیمی ڈھانچہ

57

نجی شبعہ

58

خاندان گھر

58

قبیلہ برادری  بھائی چارگی

61

ولی وصی

65

امین

68

باب پنجم

 

اسلام کےنجی شعبہ میں نظام کفالت عامہ کےذرائع

69

صدقات نافلہ

70

قرض حسنہ

76

ہبہ

80

عاریت

81

وصیت

82

امانت

85

اوقاف

87

کفارات

92

میراث

95

نفقات

97

صدقۃ فطر

100

حقوق ارتفاق

102

باب 6

 

سرکاری شعبہ

105

اسلامی ریاست بحیثیت جنر ل انشورنس کمپنی

105

اسلامی ریاست جنرل انشورنس کمپنی کےوسائل

114

زکوۃ

114

خمس

141

ضرائب

142

اموال فاضلہ

143

مصارف زکوۃ کی تفصیل

143

باب 7

 

اسلامی ریاست کےسرکاری شعبہ میں کفالت عامہ کاطریق کار

145

تقابلی جائز ہ

145

معاشی تحفظ وزراثت

147

انتظامیہ

148

عملہ کی تنخواہیں اوردفاتر کی تعمیر

148

کام کاآغاز

149

جائیداد کےگوشوارے

150

احتساب کمیٹی

151

مہینہ کاتقرر

151

مستحقین کی فہرسیتں

152

مستحقین کی درجہ بندی

152

کفالت عامہ فنڈ کاقیام

153

کفالتی ارد

154

تربیت اطفال مراکز

154

مفت شفاخانے

155

تربیت گاہیں

155

مہمان خانے

156

وظائف اورامداد کےمراکز

157

چند غلط فہمیوں کاازالہ

158

اسلام کےنظام کفالت عامہ کےمقاصد

160

حاجت مند کی حاجت روائی

160

اکتازاوراتکازدولت کاخاتمہ

162

دولت کےغیرفطرتی تفاوت کاخاتمہ

165

انسان کی عزت نفس اورتکریم ذات

167

صالح معاشرہ کی تعمیر

171

اس مصنف کی دیگر تصانیف

اس ناشر کی دیگر مطبوعات

فیس بک تبصرے

ایڈ وانس سرچ

اعدادو شمار

  • آج کے قارئین 22834
  • اس ہفتے کے قارئین 448324
  • اس ماہ کے قارئین 1648809
  • کل قارئین113256137
  • کل کتب8888

موضوعاتی فہرست