#5856

مصنف : ڈاکٹر سعید الرحمن بن نور حبیب

مشاہدات : 6084

معروضی مطالعہ غیر الہامی مذاہب

  • صفحات: 53
  • یونیکوڈ کنورژن کا خرچہ: 1325 (PKR)
(اتوار 25 اگست 2019ء) ناشر : اسلامک ریسرچ اینڈ اینڈیکسنگ سیل، مردان

مذاہبِ عالم كو الہامی اور غیر الہامی میں تقسیم كیا جاتا ہے۔ الہامی سے مراد وہ ادیان ہیں جو خدا، اس كے رسولوں اور ان كی لائی ہوئی كتابوں پر یقین ركھتے ہیں اور  ان کا سرچشمہ وحی الہٰی ہے ۔ان کو سامی مذاہب بھی کہا جاتا ہے ۔ سامی نسل میں سے ایک لاکھ چوبیس ہزار(یاکم وبیش )پیغمبر مبعوث ہوئے ۔ ان میں سے بعض پیغمبروں پر چھوٹے چھوٹے صحیفے نازل ہوئے اور بعضوں کو سابقہ انبیاء کی شریعت کی پیروی کرنے کا حکم دیا گیا ۔ اس كے برخلاف غیر الہام مذاہب سے مراد وہ ہیں جو اپنی تعلیمات اور عقائد كو خدائے وحدہُ لاشریك كی معیّن ہدایات كے تابع نہیں سمجھتے۔ الہامی مذاہب میں یہودیت، عیسائیت اور اسلام، جبكہ غیر الہامی میں بقیہ مذاہب آتے ہیں۔ غیر الہامی مذاہب کو منگولی اور آریائی مذاہب بھی کہا جاتا ہے ، تاؤازم،شنوازم،بدھ مت اورکنفیوشزم ،یہ تمام مذاہب منگول قوم کی طرف منسوب ہیں۔بعض علماء بدھ مت کو آریائی مذاہب میں شمار کرتے ہیں اور بعض منگولی مذاہب میں شمارکرتے ہیں ہندومت،جین مت،سکھ مت اور زرتشت یہ تمام مذاہب کی نسبت آریہ قوم کی طرف منسوب ہیں۔ زیرنظرکتابچہ’’ معروضی مطالعۂ غیر الہامی مذاہب‘‘محترم جناب سعید الرحمن صاحب (اسسٹنٹ پروفیسر عبدالولی خان یونیورسٹی،مردان) کی کاوش ہے ۔یہ کتابچہ غیر الہامی مذاہب(ہندومت،بدھ مت،جین مت،سکھ مت،تاؤمت، کنفیوشیت،شنٹومت،زرتشت،بہائیت،ذکری مذہب،قادیانیت) کےتعارف ، تاریخی پسِ منظر، بانیان وبادیان، اساسی عقائد، مقدس کتب، مذہبی رسومات وغیرہ پر بنیادی معروضی   ومعلوماتی نکات پر مشتمل ہے۔(م۔ا)

زیر تکمیل

ایڈ وانس سرچ

اعدادو شمار

  • آج کے قارئین 23678
  • اس ہفتے کے قارئین 263392
  • اس ماہ کے قارئین 1291557
  • کل قارئین96943401

موضوعاتی فہرست