محدث کبیر، امام وقت مولانا عبد الرحمٰن بن مولانا حافظ عبد الرحیم مبارکپوری (1867ء۔1935ء) کی ذات گرامی کسی تعارف کی محتاج نہیں ہے موصوف جید عالم فقیہ اور مفتی تھے علم حدیث میں تبحر و امامت کا درجہ رکھتے تھے ۔ ان کی تصنیفی ، تدریسی،اور دعوتی خدمات سے پوری دنیا فیض یاب ہو رہی ہے، فن حدیث میں آپ کا مرتبہ بہت بلند تھا۔ محدث مبارکپوری رحمہ اللہ کی پوری زندگی تعلیم و تعلّم میں گزری ہر فن میں انہیں کامل عبور حاصل تھا ۔درس و تدریس کے علاوہ تصنیف و تالیف کے بھی آپ شہسوار تھے ۔ جامع ترمذی کی معروف شرح ’’تحفۃ الاحوذی‘‘ کے علاوہ آپ نے تقریبا 30 علمی و تحقیقی کتب تصنیف کیں۔ زیر نظر کتاب ’’مقالات محدث مبارکپوری ‘‘ علامہ عبد الرحمٰن مبارکپوری رحمہ اللہ کی 8 نایاب تصانیف پر مشتمل ہے جنہیں ’’ادارۃ العلوم الاثریہ،فیصل آباد‘‘ نے مولانا حافظ محمد خبیب احمد صاحب(رفیق ادارہ علوم اثریہ) کی مراجعت و تخریج کے ساتھ زیورِ طباعت سے آراستہ کیا ہے۔ (م۔ا)