یہ کتاب دو ابواب پر مشتمل ہے جس میں سے پہلے باب میں صحیح اور مرفوع احادیث کو پیش کر کے عیدین کی بارہ تکبیرات کو ثابت کیا ہے اور دوسرے باب میں مصنف نے مسلک احناف کے موقف پر چند ایک اعتراضات کے ساتھ اس چیز کا ثبوت مانگا ہے کہ کیا عیدین کی چھ تکبیریں مرفوع اور صحیح احادیث سے ثابت ہیں- اور پھر آخر میں عیدین کی تکبیروں کے ساتھ رفع الیدین کیا جائے گا یا نہیں؟ اس کو وضاحت سے بیان کیا ہے-
مولانا محمد عبدالرحمٰن مبارکپوری شیخ الکل فی الکل میاں سید نذیر حسین محدث دہلوی کے چند مامور شاگردوں میں سے ایک ہیں ۔آپ اپنے وقت کےبہت بڑے محدث،مفسر، محقق، مدرس ، مفتی،ادیب اور نقاد تھے ۔ اللہ تعالیٰ نے انہیں علم کی غیر معمولی بصیرت وبصارت،نظر وفکرکی گہرائی ،تحقیق وتنقیح میں باریک بینی اور ژرف نگاہی عطاء فرمائی تھی ۔زہد وتقوی ،اخلاص وللّٰہیت،حسن عمل اور حسن اخلاق کے پیکر تھے۔یہ ایک حقیقت ہےکہ’’برصغیر پاک وہند میں علم حدیث‘‘ کی تاریخ تب تلک مکمل نہیں ہوتی جب تک اس میں مولانا عبدالرحمٰن محدث مبارکپوری کی خدمات اور ان کا تذکرہ نہ ہو۔جامع الترمذی کی شرح تحفۃ الاحوذی ان ہی کی تصنیف ہے۔ اس شرح سے ان کو برصغیر کے علاوہ عالم ِاسلام میں شہرت ومقبولیت حاصل ہوئی۔ حدیث اور تعلیقات حدیث پر ان کو عبور کامل تھا۔ تدریس میں آپ کو خاص ملکہ حاصل تھا۔ تصنیف وتالیف کا بھی عمدہ ذوق رکھتے تھے۔اس شرح کے علاوہ بھی دو درجن سے زائد مختلف عناوین پر ان کی تحقیقی کاوشیں صحیفۂ قرطاس پر مرتسم ہیں ۔مولانا حبیب الرحمن قاسمی (حنفی) فرماتے ہیں کہ ’&rsq...
موت کی یاد سے دنیوی زندگی کی بے ثباتی اور ناپائیداری کا احساس ہوتا ہے اور آخرت کی حقیقی زندگی کے لئے حسنِ عمل کا جذبہ اور رغبت پیدا ہوتی ہے۔ یادِ موت کا اہم ذریعہ زیارتِ قبور ہے۔ شہرِ خاموشاں میں جاکر ہی بدرجۂ اتم یہ احساس ہوتا ہے کہ موت کتنی بڑی حقیقت ہے جس کا مزہ ہر شخص چکھے گا۔ ابتدائے آفرینش سے آج تک یہ سلسلہ جاری ہے اور تا قیامت جاری رہے گا۔ اسلام نے جہاں زندگی کے بارے میں احکام ومسائل بیان کئے ہیں وہیں موت کے احکام بھی بیان کر دئیے ہیں۔موت کے احکام میں سے کفن ودفن اور نماز جنازہ وغیرہ کے احکام ہیں۔جنازے کے احکام ومسائل کے متعلق علماء امت نے مستقل کتب تصنیف کی ہیں ۔اور کتب احادیث میں بھی کتاب الجنائز کے نام سے محدثین نے ابوا ب قائم ہیں۔ زیر تبصرہ کتاب ’’ کتاب الجنائز‘‘مولانا محمدعبدلرحمٰن مبارکپوری کی تصنیف ہے ۔اس کتاب میں انہوں نے جان کنی کے وقت سے لے کر تجہیز وتکفین اور کے اس کےبعد تک کےتمام وہ ضروری احکام مسائل جمع کردئیے ہیں جو احادیث سے ثابت ہیں ۔اردو دان طبقہ اس کتاب کے مطالعہ سے تجہیز وتکفین کے احکام ومسائل سے واق...
نماز دین اسلام کے بنیادی پانچ ارکان میں سے کلمہ توحید کے بعد ایک اہم ترین رکن ہے۔اس کی فرضیت قرآن و سنت اور اجماعِ امت سے ثابت ہے۔ یہ شبِ معراج کے موقع پر فرض کی گئی ،اور امت کو اس تحفہ خداوندی سے نوازا گیا۔اس کو دن اور رات میں پانچ وقت پابندی کے ساتھ باجماعت ادا کرنا ہر مسلمان پر فرض اور واجب ہے۔لیکن نماز کی قبولیت کے لئے سب سے پہلی شرط یہ ہے کہ وہ نبی کریم ﷺ کی نماز کے موافق ہو۔نماز کے مختلف فیہ مسا ئل میں سے ایک مسئلہ فاتحہ خلف الامام کا ہے کہ امام کے پیچھے مقتدی سورۃ الفاتحہ پڑھے گا یا نہیں پڑھے گا۔ہمارے علم کے مطابق فرض نفل سمیت ہر نماز کی ہر رکعت میں سورۃ الفاتحہ پڑھنا فرض اور واجب ہے،نمازی خواہ منفرد ہو،امام ہو یا مقتدی ہو۔کیونکہ سورۃ الفاتحہ نماز کے ارکان میں سے ایک رکن ہے اور اس کے بغیر نماز نامکمل رہتی ہے۔نبی کریم ﷺ نے فرمایا: اس شخص کی کوئی نماز نہیں جس نے اس میں فاتحۃ الکتاب نہیں پڑھی۔دوسری جگہ فرمایا: “جس نے أم القرآن(یعنی سورۃ الفاتحہ)پڑھے بغیرنماز ادا کی تو وہ نماز ناقص ہے، ناقص ہے، ناقص ہے، نا مکمل ہے۔یہ احادیث اور اس معنیٰ پر دلالت ک...
محدث کبیر، امام وقت مولانا عبد الرحمٰن بن مولانا حافظ عبد الرحیم مبارکپوری (1867ء۔1935ء) کی ذات گرامی کسی تعارف کی محتاج نہیں ہے موصوف جید عالم فقیہ اور مفتی تھے علم حدیث میں تبحر و امامت کا درجہ رکھتے تھے ۔ ان کی تصنیفی ، تدریسی،اور دعوتی خدمات سے پوری دنیا فیض یاب ہو رہی ہے، فن حدیث میں آپ کا مرتبہ بہت بلند تھا۔ محدث مبارکپوری رحمہ اللہ کی پوری زندگی تعلیم و تعلّم میں گزری ہر فن میں انہیں کامل عبور حاصل تھا ۔درس و تدریس کے علاوہ تصنیف و تالیف کے بھی آپ شہسوار تھے ۔ جامع ترمذی کی معروف شرح ’’تحفۃ الاحوذی‘‘ کے علاوہ آپ نے تقریبا 30 علمی و تحقیقی کتب تصنیف کیں۔ زیر نظر کتاب ’’مقالات محدث مبارکپوری ‘‘ علامہ عبد الرحمٰن مبارکپوری رحمہ اللہ کی 8 نایاب تصانیف پر مشتمل ہے جنہیں ’’ادارۃ العلوم الاثریہ،فیصل آباد‘‘ نے مولانا حافظ محمد خبیب احمد صاحب(رفیق ادارہ علوم اثریہ) کی مراجعت و تخریج کے ساتھ زیورِ طباعت سے آراستہ کیا ہے۔ (م۔ا)