#6227

مصنف : ڈاکٹر فضل الٰہی

مشاہدات : 5089

فضل الباری فی تکمیل صحیح البخاری (صحیح بخاری کے آخری باب کی شرح)

  • صفحات: 378
  • یونیکوڈ کنورژن کا خرچہ: 13230 (PKR)
(پیر 09 نومبر 2020ء) ناشر : دار النور اسلام آباد

امام بخاری ﷫ کی شخصیت اور  ان کی صحیح بخاری کسی تعارف کی  محتاج نہیں  سولہ سال کے طویل عرصہ میں امام   بخاری نے  6 لاکھ احادیث سے  اس کا انتخاب کیا اور اس کتاب کے ابواب کی ترتیب روضۃ من ریاض الجنۃ میں  بیٹھ کر فرمائی اور اس میں  صرف صحیح احادیث کو شامل کیا ۔یہی وجہ ہےکہ علماء کا اس بات پر اتفاق ہے کہ  اصح الکتب بعد کتاب الله صحیح البخاری۔بے شماراہل علم  اور ائمہ  حدیث  نے   مختلف انداز میں  صحیح بخاری کی شروحات  لکھی ہیں  ان میں  فتح الباری از حافظ ابن حجر عسقلانی ﷫ کو  امتیازی مقام   حاصل  ہے  ۔اردو زبان میں  بھی  صحیح بخاری  کے  متعدد تراجم ،فوائد اور شروحات موجود ہیں جن میں علامہ وحید الزمان اور مولانا داؤد راز رحمہما اللہ کے تراجم وفوائد   اور صحیح  بخاری کی نئی  اردو شرح ’’ہدایۃ  القاری ‘‘ از شیخ الحدیث  حافظ عبد الستار حماد حفظہ اللہ  بڑی اہم شروح ہیں ۔بعض اہل علم نےصحیح بخاری کے مختلف  ابواب کی الگ سے بھی شرح کی ہے۔ جیسے صحیح بخاری   کی  ’’کتاب التوحید‘‘  کی اردو وعربی زبان میں الگ سے شروحات موجود ہیں ۔ ہرسال صحیح بخاری کی اختتامی تقریب کے موقع     نامور شیوخ الحدیث صحیح بخاری کی آخری حدیث پر   دروس بھی ارشاد فرماتے ہیں ۔یہ دروس مرتب  ہوکر  افادۂ عام  کےلیے رسائل وجرائد  میں  بھی  شائع  ہوتے ہیں ۔ زیر نظر کتاب ’’ فضل الباری  فی تکمیل صحیح البخاری صحیح بخاری کےآخری باب کی شرح‘‘شہید ملت  علامہ احسان الٰہی ظہیر﷫ کے  برادرگرامی   محترم  پروفیسر ڈاکٹر  فضل الٰہی حفظہ اللہ (مصنف کتب کثیرہ) کی  تصنیف ہے۔جس میں  انہوں نے  امام بخاری رحمہ اللہ کے حالات زندگی،سیرت امام بخاری رحمہ اللہ کے حوالے سے 32 دروس  وفوائد، صحیح بخاری اور اس کی قدر ومنزلت،صحیح بخاری  کےآخری باب کے عنوان کے تحت قدرے تفصیلی شرح،آخری حدیث کےراوی سیدنا  ابوہریرہ رضی اللہ عنہ کےمتعلق 14 باتیں،آخری حدیث کی  تفصیلی شرح  اور تسبیح وتحمید کی شان وعظمت کے متعلق 23باتیں فاضلانہ وعالمانہ انداز میں پیش کی ہیں۔شاید یہ صحیح بخاری کےآخری باب کی الگ  سے  مرتب شدہ پہلی تفصیلی شرح ہے۔ اللہ تعالیٰ ڈاکٹر  فضل الٰہی حفظہ اللہ کی   تحقیقی وتصنیفی،تبلیغی وتدریسی جہود کو قبول فرمائے اور  انہیں  صحت وعافیت والی زندگی دے ۔آمین (م۔ا)

عناوین

صفحہ نمبر

پیش لفظ

33

تمہید

33

خاکہ کتاب

36

شکر و دعا

37

مبحث اول سیرت امام بخاری

41

حالات زندگی

41

نام و نسب

41

ولادت اور جائے ولادت

42

طلب علم

43

شیوخ

45

روایت احادیث

45

تصنیف و تالیف کا آغاز

45

راویان

46

جسمانی ساخت اور بودوباش

46

ذریعہ معاش

47

وفات

47

ب امام بخاری علمائے امت کی نظر میں

48

شیوخ کے اقوال

48

امام قتیبہ بن سعید کے دو اقوال

48

امام محمد بن بشار کے دو اقوال

49

امام سرماری کا  قوال

49

امام علی بن مدینی کا قول

50

امام یحی بن جعفر بیکندی کا قول

50

معاصرین اور شاگردوں کے اقوال

51

امام مسلم کا قول

51

امام داری کے دو اقوال

51

امام ابن خزیمہ کا قول

52

علمائے متاخرین کے اقوال

53

علامہ عینی کا قول

53

حافظ سخاوی کا قول

53

علامہ ابن عابدین شامی کا قول

54

شیخ احمد علی سہارنپوری کا قول

54

اقوال علماء کے متعلق حافظ ابن حجر کا بیان

55

ج سیرت امام بخاری میں دروس و فوائد

56

تمہید

56

رزق حلال کی برکات

58

ماں کی دعا کی عظیم برکت

59

حاصل شدہ بینائی میں آثار برکت

60

قرآن کریم سے شدید تعلق

62

الف ۔شدید مخالفت کے موقع پر

64

ب ۔ لوگوں کی تنقید سے آگاہی پر

67

ج ۔سازشوں اور مخالف تدبیروں کے دور میں

67

مجلس حدیث کی ان کے ہاں شان و عظمت

69

طلب حدیث کا مثالی طریقہ

70

شدید اہتمام والی بات کا نہ بھولنا

70

طلب علم کے لیے غیر معمولی جذبہ اور انتھک جدوجہد

71

ضرورت کی ہر بات کے کتاب و سنت میں ہونے کا عقیدہ

76

شریعت پر عمل کی چلتی پھرتی تصویر

80

سنت پر عمل کے لیے غیر معمولی اہتمام

84

نماز میں خشوع و خضوع

85

مسجد کی صفائی و ستھرائی کا شدید اہتمام

87

دو واقعات

87

اسلامی سرحدوں کی حفاظت کے لیےخود کو تیار رکھنا

89

دو مزید دروس

90

صرف وعدہ کی نہیں نیت کی بھی پاسداری

91

لوگوں کے حقوق کا شدید احساس

93

دو واقعات

93

لوگوں کے نفع کی خاطر دوڑ دھوپ

98

جود و سخا

99

بہت زیادہ احسان کرنے والا

107

دو واقعات

107

اہل اقتدار سے بے نیازی

109

دو مثالیں

109

ایک مزید درس

112

قوی و ضعیف کی ان کے ہاں برابری

113

ایک جاننے والے کی شہادت

113

خادم کے آرام کا خیال

114

تہمت والی بات سے نہایت دوری

116

دوشواہد

116

کم خوری

121

تین شواہد

121

شدیدحاجت کے باوجود سوال سے گریز

124

مدح و ثنا اور رد و قدح سے بے نیازی

125

شدید مخالفت کے باوجود حق نہ چھپنانا

126

اذیت پرصبر

128

خصوصی صفات

130

اولیاء اللہ سے دشمنی کی شدیدسزا

132

دو شواہد

132

اہل حق کے مخالفین کی ندامت اور اقرار حق

135

خدمت دین کا توفیق الہٰی سے نصیب ہونا

136

خدمت دین کا عظیم دنیوی صلہ

137

سات علماء کے بیانات

137

اہل اسلام کے دلوں میں ان کی عظمت

139

ج۔ صحیح الخاری

141

تمہید

141

صحیح بخاری کی تصنیف کے تین اسباب

142

کتاب کا نام اور اس کی شرح

144

صحیح البخاری کی تالیف میں غیر معمولی اہتمام

147

صحیح البخاری کی قدر و منزلت

154

مبحث دوم

161

صحیح البخاری کے آخری باب کی شرح

161

تمہید

161

صحیح البخاری میں موجود کتابیں

161

صحیح البخاری کے ابواب

163

کتاب التوحید کا آخری باب

169

باب قولہ اللہ تعالیٰ

169

باب کے چار فوائد

169

باب کو آخر میں لانے کی سات حکمتیں

170

امام بخاری کے موقف کی حقانیت

177

دو نصوص

177

مفسرین کے بیان کردہ معانی میں سے دو

181

مصدر کے بطور وصف لانے کی حکمت

188

اعمال کیسے تولے جائیں

197

عمل کرنے والے کا وزن کیا جانا چاہیے

202

اعمال کا ہی وزن کیا جانا چاہیے

204

کفر کے علاوہ گناہ سے خالی اورنیکی سے محروم لوگ

210

گفتار کی اہمیت اور سنگینی

212

سندالحدیث

227

متن حدیث کی شرح

298

تسبیح و تحمید کی شان عظمت

328

 

 

اس مصنف کی دیگر تصانیف

اس ناشر کی دیگر مطبوعات

ایڈ وانس سرچ

اعدادو شمار

  • آج کے قارئین 22062
  • اس ہفتے کے قارئین 237387
  • اس ماہ کے قارئین 1037028
  • کل قارئین98102332

موضوعاتی فہرست