اللہ تعالی کی رسی یعنی قرآن کریم کے ساتھ انسان کا تعلق اس وقت تک مکمل نہیں ہوسکتا جب تک قرآن کریم کی تشریح وتفسیر رسول اللہ ﷺ کی سنت ،حدیث یعنی آپ کے طریقہ سے نہ ہو اور آپ ﷺ کےطریقہ کےساتھ وابستہ ہونا اس وقت تک ناممکن ہے جب تک اس علم پر عمل نہ کیا جائے ۔کتبِ حدیث کے مجموعات میں سے ایک مجموعۂ حدیث ’’مشکاۃ المصابیح‘‘ کے نام سے معروف ہے ۔مشکاۃ المصابیح احادیث نبویہ ﷺ کا انمول ذخیرہ ہے جسے امام بغوی نے ’مصابیح السنۃ‘ کے نام سے حدیث کی مشہور کتابوں صحاح ستہ، مؤطا امام مالک، مسند امام احمد ، سنن بیہقی اور دیگر کتب احادیث سے منتخب کیا ہے۔ پھر علامہ خطیب تبریزی نے ’مصابیح السنۃ‘ کی تکمیل کرتے ہوئے اس میں کچھ اضافہ کیا۔ اور راوی حدیث صحابی کا نام اور حدیث کی تخریج کی اور اس کو تین فصول میں تقسیم کیا ۔اس کتاب کی افادیت کے پیش نظر اس کے متعدداردو تراجم کیے گئے اور جید علماء کرام نے اس پر تحقیق وتخریج کا کام بھی کیا ہے ۔ یہ مجموعہ جہاں دینی مدارس کے نصاب میں شامل ہے تووہیں یہ عام پرھے لکھے افراد کےلیے بھی روشنی کامینارہ ہے۔ اصولی طور پر اگر اس کی اہمیت کودیکھا جائے تواحادیث کا یہ ایسا ذخیرہ ہے کہ جوہر ایک مسلمان گھرانے کی ضرورت ہے کیونکہ اس میں دین ِاسلام کےتقریبا ہر قسم کے مسائل درج ہیں کہ جن کو سمجھنا اور ان پر عمل کرنا ہر مسلمان کادینی فریضہ ہے ۔زیرتبصرہ مشکوٰۃ المصابیح کا نسخہ سیدمحمد عبداللہ غزنوی کے فرزند جلیل سید محمد عبدالاول غزنوی کا ترجمہ وفوائد پانچ مجلدات پر مشتمل ہےاور اس میں احادیث کی تخریج کےساتھ ساتھ شیخ ناصرالدین البانی کی طرف سے حکم الحدیث کے عنوان سے صحت وضعف کا حکم لگا کر حدیث کی اہمیت کو واضح کیاگیاہے ۔محترم حافظ عبد لخبیر اویسی اور پروفیسر ابو انس محمدسرور گوہر نے اس میں تسہیل ترجمہ وحواشی کا کام انتہائی خوش اسلوبی سے کیا ہے ۔جس کی وجہ سے قاری کےلیے سید عبد الاول غزنویکے ترجمہ وفوائد سے استفادہ کرنا آسان ہوگیا ہے ۔ اللہ تعالیٰ اس کتاب کی تیاری میں شامل تمام احباب کی مساعی جمیلہ کو شرف ِقبولیت سے نواز ے ۔جلد اول کے شروع میں ائمہ محدثین کے حالات واحوال پر مشتمل طویل مقدمہ اور جلد پنجم کے آخر میں’’ الاکمال فی اسماء الرجال ‘‘کا ترجمہ بھی شامل اشاعت ہے جو کہ طالبانِ حدیث کے لیے انتہائی مفید ہے ۔(آمین) (م۔ا)
عناوین |
|
صفحہ نمبر |
آداب کا بیان |
|
5 |
اجازت حاصل کرنے کا بیان |
|
21 |
مصافحہ اور معانقہ کا بیان |
|
25 |
کھڑے ہونے کا بیان |
|
32 |
چھینکنے اور جمائی لینے کا بیان |
|
43 |
ہنسنے کا بیان |
|
48 |
ناموں کا بیان |
|
50 |
وعدہ کا بیان |
|
93 |
خوش طبعی کا بیان |
|
96 |
نیکی اور صلہ رحمی کا بیان |
|
107 |
اللہ تعالیٰ کے ساتھ اور اللہ تعالیٰ کے لیے محبت کرنے کا بیان |
|
140 |
معاملات میں احتراز اور توقف کرنے کا بیان |
|
159 |
غصہ اور تکبر کا بیان |
|
176 |
ظلم کا بیان |
|
184 |
نرم دلی کا بیان |
|
202 |
آرزو اور حرص کا بیان |
|
242 |
توکل اور صبر کا بیان |
|
253 |
دکھاوے اور سنانے کا بیان |
|
263 |
رونے اور ڈرنے کا بیان |
|
272 |
ڈرانے اور بچانے کے مسائل |
|
287 |
فتنوں کا بیان |
|
293 |
قیامت کی علامت کا بیان |
|
325 |
ابن صیاد کا قصہ کا بیان |
|
360 |
سیدنا عیسیٰ ؑ کے اترنے کا بیان |
|
367 |
صور پھونکے جانے کا بیان |
|
376 |
حشر کا بیان |
|
380 |
حوض اور شفاعت کا بیان |
|
399 |
جنت اور اہل جنت کے حالات کا بیان |
|
431 |
دوزخ اور اہل دوزخ کا بیان |
|
457 |
جنت اور دوزخ کی تخلیق کا بیان |
|
469 |
ابتدائے پیدائش انبیاء ؑ کے ذکر کا بیان |
|
472 |