پروفیسر ڈاکٹر فضل الہٰی سو کے قریب عربی و اردو اور دیگر زبانوں میں تصنیف شدہ کتب کے مصنف ہیں۔ ان کا قلم بظاہر عام سے موضوع کو خاص بنا دیتا ہے۔ ’دعوت دین کہاں دی جائے‘ دیکھنے میں ایک مختصر سا مضمون نظر آتا ہے لیکن پروفیسر صاحب نے اس پر بھی اچھوتے اور نہایت دلچسپ انداز میں 200 سے زائد صفحات لکھ دئیے ہیں۔ انھوں نے تفصیل کے ساتھ ان مقامات کا تذکرہ کیا ہے جہاں پر دعوت حق پہنچانے کے شواہد موجود ہیں۔ اس کے لیے انھوں نے تقریباً چودہ مقامات کا انتخاب کیا ہے۔ سب سے پہلے انھوں نے ’قید خانے میں دعوت‘ کے نام سے عنوان قائم کیا ہے اور اس میں حضرت یوسف ؑ کی دعوت کا ذکر کرتے ہوئے مجدد الف ثانی اور جزائر انڈیمان میں مجرم قیدیوں کے قبول اسلام کا احوال لکھا ہے۔ اسی طرح انھوں نے ایوان اقتدار میں، جبل صفا پر، گھروں میں،لوگوں کی مجالس میں دعوت کی طرح متعدد عناوین قائم کرتے ہوئے نبی کریمﷺ کی سیرت سے استنباط کیا ہے اور بہت سے متعلقہ واقعات کا تذکرہ کیا ہے۔ مصنف نے دراصل اہل اسلام کے سامنے اس حقیقت کو آشکار کرنا چاہا ہے کہ دعوت دین مسجد و مدرسہ میں محصور نہیں، بلکہ ہر مناسب جگہ میں ہے۔ (عین۔ م)
عناوین |
|
صفحہ نمبر |
تمہید |
|
17 |
کتاب کی تیاری میں پیش نظر باتیں |
|
18 |
خاکہ کتاب |
|
19 |
شکر ودعا |
|
19 |
قید خانے میں دعوت دین |
|
21 |
ایوان اقتدار میں دعوت دین |
|
32 |
جبل صفا پر دعوت دین |
|
50 |
یہودیوں کی عبادت گاہ میں دعوت دین |
|
53 |
گھروں میں دعوت دیں |
|
58 |
لوگوں کی مجالس میں دعوت دین |
|
82 |
میلوں اور بازاروں میں دعوت دین |
|
87 |
قریش کے ہاں آنے والے مدنی وفد کو دعوت اسلام دینا |
|
99 |
مکی دور میں موسم حج میں منی وعرفات میں دعوت دین |
|
103 |
حجۃ الوداع میں متعدد مقامات پر وعظ ونصیحت |
|
109 |
راستے میں دعوت دین |
|
122 |
سفر میں دعوت دین |
|
139 |
قبرستان میں وعظ ونصیحت |
|
153 |
قبروں کے پاس سے گزرتے ہوئے تنبیہ وتذکیر |
|
168 |
ہرمناسب جگہ دعوت دینے کےمتعلق ڈاکٹر علی عبدالحلیم کا بیان |
|
177 |
حرف آخر |
|
181 |
خلاصہ کتاب |
|
181 |
اپیل |
|
185 |
مصادر ومراجع |
|
187۔193 |