دین اسلام میں جس شدو مد کے ساتھ نماز کی فرضیت بتلائی گئی ہے اسی قدر نماز کو باجماعت ادا کرنے پر بھی زور دیا گیا ہے۔ نبی کریمﷺ نے متعدد عذروں کے باوجود جماعت چھوڑنے کی اجازت مرحمت نہیں فرمائی اور باجماعت نماز سے پیچھے رہنا منافقین کی علامت قرار دیا۔ اللہ تعالیٰ نے تمام حالات، حتیٰ کے حالت خوف میں بھی، اس کے اہتمام کے حکم فرمایا۔ زیر مطالہ کتاب، جیسا کہ نام سے ظاہر ہے، نماز باجماعت کی اہمیت و فضیلت سے متعلق ہے۔پروفیسر ڈاکٹر فضلی الٰہی صاحب کا خاصہ ہے کہ وہ جس موضوع پر بھی قلم اٹھاتے ہیں اس کا حق ادا کردیتے ہیں۔ یہی حال ڈاکٹر موصوف کی زیر نظر کتاب کا ہے جس کی اہمیت کا اندازہ اس سے ہو سکتا ہے کہ اس کی تیاری کے لیے انھوں نے 170 سے زائد عربی کتب سے مدد لی۔ باجماعت نماز کے فضائل، باجماعت نماز کی فرضیت، رسول اللہﷺ کا باجماعت نماز کے لیے اہتمام، سلف صالحین کا باجماعت نماز کے لیے اہتمام، باجماعت نماز کے بارے میں علمائے امت کا موقف اس کتاب کے اساسی موضوعات ہیں۔ اس کتاب کی افادیت اس لیے بھی بڑھ جاتی ہے کہ آیات و احادیث سے استدلال کرتے ہوئے معتبر تفاسیر اور شروح احادیث سے استفادہ کیا گیا ہے۔ باجماعت نماز کی خاطر آنحضرت ﷺ اور سلف صالحین کے اہتمام کے واقعات معتمد سے مصادر سے لیے گئے ہیں۔ باجماعت نماز سے متعلق مختلف مکاتب فکر کے علما کے اقوال و آراء عموماً ان کی طرف منسوب لوگوں کے ہاں معتبر کتابوں سے نقل کیے گئے ہیں۔ (عین، م)
عناوین |
|
صفحہ نمبر |
تمہید |
|
16 |
پانچ سوالات |
|
16 |
کتاب کی تیاری میں پیش نظر باتیں |
|
16 |
خاکہ کتاب |
|
17 |
شکر ودعا |
|
18 |
باجماعت نماز کے فضائل |
|
21 |
باجماعت نماز کی فرضیت |
|
97 |
نبی کریم ﷺ اور سلف صالحین کا باجماعت نماز کے لیے اہتمام |
|
155 |
نماز باجماعت کے بارے میں علمائے امت کا موقف |
|
211 |
تنبیہات |
|
266 |
حرف آخر |
|
277 |
کتاب کا خلاصہ |
|
277 |
اپیل |
|
280 |
فہرست مصادر ومراجع |
|
282 |