ہر مسلمان کے لیے ضروری ہے کہ کہ وہ دعوت وتبلیع او راشاعتِ دین کا کام اسی طرح انتہائی محنت اور جان فشانی سے کرے جس طرح خو د خاتم النبین ﷺ اور آپ کے خلفائے راشدین اور تمام صحابہ کرام کرتے رہے ہیں ۔ مگر آج مسلمانوں کی عام حالت یہ ہے کہ اسلام کی دعوت وتبلیغ تو بہت دور کی بات ہے وہ اسلامی احکام پرعمل پیرا ہونے بلکہ اسلامی احکام کا علم حاصل کرنے کے لیے بھی تیار نہیں ہوتے ۔ اور یہ بات واضح ہی ہے کہ دعوت وتبلیغ سے پہلے عمل کی ضرورت ہوتی اور عمل سے پہلے علم کی ۔تبلیغ کی اہمیت کے لیے یہی بات کافی ہے کہ اللہ تعالیٰ نے اس مقصد کے لیے بے شمار انبیاء ورسل کو مبعوث فرمایا اورچونکہ یہ سلسلہ حضرت محمد ﷺ پر مکمل ہو چکا ہے اس لیے اب یہ ذمہ داری امت مسلمہ پر ہے۔تبلیغ کے موثر او رنتیجہ خیز ہونے کے لیے ضروری ہے کہ اس سلسلہ میں آنحضرت ﷺ اور انبیا کا اسوہ اور دیگر شرعی اصول مبلغ کے لیے پیش نظر رہیں ۔ کیونکہ انبیاء کرام کی زندگیاں ہی اپنے اپنے دور اورعلاقے کے لوگوں کے لیے مشعل راہ تھیں جبکہ عالمگیر اور دائمی نمونۂ عمل صرف سید الاولین وسید الآخرین ،رحمۃ للعالمین کی حیات طیبہ ہے ۔ لہذا معیشت ہویا معاشرت ،حکومت ہو یا سیاست ،زندگی سےمتعلق ہر ہر شعبہ میں ہمیں انبیاء کرام کے نقشِ قدم پر چلنا ہے ۔نبوی اسلوب دعوت کوسامنے رکھتے ہوئے ہمارے اسلاف نے جس خوش اسلوبی سے فریضہ دعوت کوسرانجام دیااس کانتیجہ یہ نکلاکہ اسلام اطراف واکناف عالم میں پھیل گیالیکن بعدازاں یہ طریقہ دعوت نظروں سے اوجھل ہوگیاتوفرقہ واریت اوراحتراق نشست امت کامقدربن گیاموجودہ ذلت ورسوائی کی وجہ بھی یہی ہے کہ تنظیموں اورجماعتوں کی دعوت انبیاء کرام کے طریقے پرنہیں ہے ۔زیرنظرکتاب ’’ دعوت ا لی اللہ میں ابنیاء کرام کا منہج اپنانا ہی عقل وحکمت کا تقاضا ہے ‘‘ میں فضیلۃ الشیخ ربیع بن ہادی المدخلی﷾ نے انتہائی مؤثراوردلنشیں انداز میں انبیاء کے اسلوب دعوت پرروشنی ڈالی ہے جویقیناً قابل مطالعہ ہے ۔یہ کتاب منهج الأنبياء في الدعوة الى الله فيه الحكمة والعقل کا اردو ترجمہ ہے ۔ محمد انور محمد قاسم سلفی اور طارق علی بروہی نے اس کتاب کے ترجمہ کی سعادت حاصل کی ہے ۔اللہ تعالیٰ مصنف، مترجمین وناشرین کی اس کاوش کو شرف قبولیت سے نوازے اور اسے عامۃ الناس کی اصلاح کا ذریعہ بنائے ۔(م۔ا)
عناوین |
صفحہ نمبر |
مقدمہ طبع ثانی |
4 |
تقدیم از شیخ صالح الفوزان﷾ |
25 |
مصنف ایک نظر میں |
40 |
شیخ ربیع کی تعریف میں علماء کرام کے اقوال |
45 |
مقدمہ طبع اول |
58 |
عقل وفطرت کی عطاء کی ذریعے انسان کی عزت افزائی |
63 |
پیغمبروں کے ارساں اور کتابوں کے نزول کے ذریعے انسان کی عزت افزائی |
66 |
توحید الوہیت کی اہمیت |
70 |
بعض پیغمبروں کی دعوت کے نمونے |
75 |
سیدنا نوح |
84 |
سیدنا ابراہیم |
87 |
سیدنا یوسف |
99 |
سیدنا موسیٰ |
106 |
فرعونی نا انصافی اور طغیان کے مقابل سیدنا موسیٰ کی قوم کا صبر جمیل اور عمل پر مبنی موقف |
110 |
سیدنا محمد رسول اللہﷺ |
111 |
عقیدہ توحید’’لاالہ الا اللہ‘‘ کی وجہ سے صحابہ پر مصائب |
119 |
مدنی دور میں توحید کا اہتمام |
122 |
زمین کی بتوں سے تطہیر اور قبروں کی برابر کرنے کا اہتمام |
145 |
اصلاح عقائد اور مخالفت شرک ہی عقل وحکمت کا تقاضہ ہے |
159 |
کیا کسی جماعت کی اکثریت معیار حق ہے؟ |
168 |
آپﷺ کو حکومت کی پیشکش |
171 |
عہدوں کی ہوس اور اسلامی احکام |
181 |
انبیاء کے منہج سے ہٹنے کا عدم جواز اور اس کے اسباب |
186 |
داعیان کی فکری سمتیں |
198 |
دعوت الی اللہ میں ابو الاعلی مودودی کا منہج |
207 |
دین کا مقصد عبادت ہے نہ کہ امامت |
220 |
ابن تیمیہ کی حلی رافضی پر تنقید |
221 |
امامت علمائے اسلام کی نظر میں اور اس کے وجوب پر دلائل |
231 |
کیا انبیاء کرام کا مقصد رسالت قیام حکومت تھا؟ |
236 |
کیا انبیاء اپنے مشن میں ناکام تھے؟ |
248 |
پہلے اصلاح حکام کی یا علمائے سوء کی ؟ |
260 |
سید قطب کا راز |
271 |
خاتمۃ الکتاب |
272 |
فرہنگ |
276 |