دنیا دارالامتحان ہے اس میں انسانوں کو آزمایا جاتا ہے ۔آزمائش سے کسی مومن کوبھی مفر نہیں۔ اسے اس جہاں میں طرح طرح کی مصائب اور پریشانیوں کاسامنا کرنا پڑتاہے۔ قسم قسم کےہموم وغموم اس پر حملہ آور ہوتے ہیں ۔اور یہ تمام مصائب وآلام بیماری اور تکالیف سب کچھ منجانب اللہ ہیں اس پر ایمان ویقین رکھنا ایک مومن کے عقیدے کا حصہ ہے۔ ایک مومن شخص کو مصائب، مشکلات ، پریشانیوں اور غموں کا علاج اور ان سےنجات دعاؤں کے ذریعے سے کرنا چاہیے ۔ زیر نظر کتاب’’ اذکار مصائب‘‘محترم جناب ڈاکٹر فضل الٰہی ﷾ کی تصنیف ہے۔ڈاکٹر صاحب نے اس کتاب میں حسب ذیل چار عنوانوں کے ضمن میں تفصیلات پیش کی ہیں۔مصیبتوں سے بچانے میں دعا کی فادیت ، مصیبتوں سے محفوظ کرنے والی پندرہ دعائیں ،مصیبتوں کے دور کرنے میں دعا کی اہمیت ، مصیبتوں سے نجات دلوانے والی سولہ دعائیں۔اللہ تعالیٰ اس کتاب کو امت مسلمہ کے لیے نفع بخش بنائے ۔آمین (م۔ا)
تمہید |
17 |
خاکۂ کتاب |
21 |
شکرودعا |
22 |
(1)مصیبتوں سے بچانے میں دعا کی افادیت |
|
پانچ دلائل : |
|
1۔ارشادِ ربّانی:﴿قُلْ مَا یَعْبَؤُأ بِکُمْ |
23 |
تفسیر آیت میں شیخ سعدی کا قول |
23 |
دوعلماء کے اقوال |
24 |
ب: ارشادِ نبوی صلی اللہ علیہ وسلم: إِنَّ الدُّعَآءَ يَنْفَعُ |
26 |
ج: ارشادِ نبوی صلی اللہ علیہ وسلم: ” لَا یُغْنِیْ حَذَرٌ |
27 |
د: ارشاد نبوی صلی اللہ علیہ وسلم : ” لَایَرُدُّ الْقَضَآءَ |
29 |
فائدہ ٔ دعا کے متعلق اور اُس کا جواب |
|
دوعلماء کےا قوال |
28 |
ہ: ارشادِ نبوی صلی اللہ علیہ وسلم : ” مَامِنْ مُّسْلِمٍ |
37 |
(2)مصیبتوں سے محفوظ کرنے والی پندرہ دعائیں |
|
تمہید |
41 |
1۔نعمتوں کی حفاظت کرنے والا ذکر |
|
٭(مَاشَآءَ اللہُ لَاقُوَّۃَ اِلَّا بِاللہِ ) |
42 |
آیت کریمہ ﴿ وَلَوْلَآ إِذْ دَخَلْتَ |
42 |
امام ابن قیم کا قول |
43 |
امام ابن قیم کا اِس پرتحریر کردہ عنوان |
43 |
ب۔اللہ تعالیٰ کی سپرداری میں دینے والے اذکار |
|
٭آیَةُ الْکُرْسِی |
|
ارشادِ نبوی صلی اللہ علیہو سلم : ” مَنْ قَرَأَ آیَةَ الْکُرْسِیِّ |
44 |
٭ أَسْتَوْدِعُ اللہَ |
|
قولِ نبوی صلی اللہ علیہ وسلم :”أَسْتَوْدَعُ اللہَ |
45 |
لقمان حکیم کا قول |
46 |
ج۔ہرشر سے کفایت کرنے والے اذکار |
|
٭ آمَنَ الرَّسُوْلُ ۔۔۔الْقَوْمِ الْکَافِرِیْنَ) |
|
ارشادِ نبوی صلی اللہ علیہ وسلم :” مَنْ قَرَأَ بِالْاَیَتَیْنِ |
47 |
(کفایت کرنے) سے مراد |
48 |
٭مُعَوِّذات |
|
ارشادِ نبوی : ﴿قُلْ هُوَ اللَّهُ أَحَدٌ﴾ |
49 |
(ہرچیز سے کفایت کرنے) سے مراد |
51 |
د۔مصیبتوں سے بچانے والے اذکار |
|
پڑھنے والے کو ہر ضرر سے بچانے والی دعا |
|
(بِسْمِ اللّٰہِ الَّذِیْ لَایَضُرُّ) |
52 |
پڑاؤ کے شر سے بچانے والی دعا |
|
أَعُوْذُبِکَلِمَاتِ اللّٰہِ |
54 |
تاحیات آفت سے محفوظ کرنے والی دعا |
|
اَلْحَمْدُ لِلّٰہِ الَّذِیْ عَافَانِی |
56 |
بچھو کے ڈنک کے ضرر سے بچانے والی دعا |
|
أَعُوْذُ بِکَلِمَاتِ اللّٰہِ |
57 |
مصیبت سے فوت کروانے والی دعا |
|
اَللّٰھُمَّ أَحْسِنْ عَاقِبَتَنَا |
60 |
ہ۔مصیبتوں سے اللہ تعالیٰ کی پناہ طلب کرنے کی دعائیں |
|
اَللّٰھُمَّ اِنِّیْ أَعُوْذُبِکَ مِنَ الْھَمِّ |
63 |
اَللّٰھُمَّ اِنِّی اَعُوْذُبِکَ مِنَ الْجُنُوْنِ |
65 |
اَللّٰھُمَّ اَعُوْذُبِکَ مِنَ الْھَدْمِ |
66 |
اَللّٰھُمَّ اَعُوْذُبِکَ مِن زَوَالِ |
70 |
(3)مصیبتوں کے دُور کرنے میں دعا کی اہمیت |
|
تمہید |
73 |
چار دلائل : |
|
1۔ارشادِربانی:﴿أَمَّن يُجِيبُ الْمُضْطَرَّ﴾ |
74 |
تین مفسرین کے اقوال |
75 |
ب: ارشاد ِ نبوی صلی اللہ علیہ وسلم ” لَایُرَدُّالْقَضَآءَ |
78 |
(دعا کے قضا کو ردّ کرنے ) کے دو معانی |
79 |
ج: ارشادِ نبوی : إِنَّ الدُّعَآءَ يَنْفَعُ |
|
د: ارشادِ نبوی صلی اللہ علیہ وسلم : أَدْعُوْإِلَی اللّٰہِ عزَّوَجَلَّ |
82 |
تین واقعات : |
|
1۔قصۂ ایوب علیہ السلام : |
|
ارشادِ نبوی:﴿وَأَیُّوبَ إِذْنَادیٰ |
86 |
تفسیر آیات میں دو مفسرین کے اقوال |
87 |
ب: قصۂ یونس علیہ السلام |
|
ارشادِ نبوی : ﴿وَذَالنُّوْنِ |
89 |
تفسیر آیات میں دو مفسرین کے اقوال |
90 |
ج:حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا پر بہتان کا قصہ |
|
حدیثِ عائشہ رضی اللہ عنہا |
91 |
شرحِ حدیث میں ھافظ ابن حجر کا بیان |
101 |
(4)مصیبتوں سے نجات دلوانے والی سولہ دعائیں |
|
تمہید |
103 |
حَسْبُنَا اللّٰہُ وَنِعْمَ الْوَکِیْلُ |
|
دودلیلیں: |
|
1۔حدیثِ ابن عبا س رضی اللہ عنہما: (حَسْبُنَا |
104 |
اِن کلمات کے ساتھ دعاکی قبولیت |
|
پہلی مثال |
|
1۔ارشادِ ربانی :﴿قَالُوْا ابْنُوْا |
106 |
2۔ارشادِ ربانی:﴿قَالُوْا حَرِّقُوْہُ |
107 |
دوسری مثال : |
|
ارشادِ ربانی:﴿فَانْقَلَبُوْا |
108 |
ب:ارشادِ نبوی صلی اللہ علیہ وسلم :” کَیْفَ أَنْعَمُ |
109 |
حدیث پرامام ابن حبان کا تحریر کردہ عنوان |
111 |
حَسْبِیَ اللّٰہُ وَنِعْمَ الْوَکِیْلُ |
|
حدیث ابن عبا س رضی اللہ عنہما |
112 |
دونوں روایتوں میں تطبیق |
112 |
لَآاِلٰهَ اِلَّا أَنْتَ سُبْحٰنَکَ |
|
ارشادِ نبوی صلی اللہ علیہ وسلم |
113 |
ارشادِ ربانی: ﴿وَذَالنُّوْنِ |
115 |
تفسیر آیت میں حافظ ابن کثیرکاقول |
116 |
کثرت سےا ستغفار کرنا |
|
ارشادِ نبوی صلی اللہ علیہ وسلم :”مَنْ أَکْثَرَ مِنَ الْاِسْتَغْفَارِ |
117 |
دوسری روایت:” مَنْ لَّزِمَ الْاِسْتَغْفَارَ |
118 |
5۔تمام اوقاتِ دعا میں درود شریف پڑھنا |
|
ارشادِ نبوی صلی اللہ علیہ وسلم :” إِذاً تُکْفیٰ ھَمَّکَ |
119 |
(إِذًا تُکْفیٰ ھَمَّکَ ) سے مراد |
122 |
دو اور روایتیں |
123 |
6۔اَللّٰہُ اَللّٰہُ رَبِّیْ لَآأُشْرِکُ بِهٖ شَیْئاً |
|
دواحادیث |
125 |
امام ابن حبان کا حدیث پرتحریر کردہ عنوان |
125 |
7)اَللّٰہُ رَبِّیْ لَآشَرِیْکَ لَه |
|
ارشادِ نبوی صلی اللہ علیہ وسلم |
128 |
8)اَللّٰہُمَّ إِنِّی عَبْدُکَ |
|
دواحادیث |
129 |
دومحدثین کے حدیث پر عنوانات |
133 |
9)اَللّٰہُمَّ رَحْمَتِکَ أَرْجُوْ |
|
ارشادِ نبوی صلی اللہ علیہ وسلم |
134 |
حدیث پرتین محدثین کے تحریر کردہ عنوانات |
137 |
10)لَآاِلٰهَ اِلَّا اللّٰہُ الْعَظِیْمُ الْحَلِیْمُ |
|
تین احادیث |
138 |
اس دعا کے متعلق پانچ باتیں: |
|
1۔دومحدثین کے حدیث پرتحریر کردہ عنوانات |
141 |
2۔علامہ نووی کی نگاہ میں ا س کی اہمیت |
142 |
3۔سلف سالحین کا اس دعا کا اہتمام کرنا |
142 |
4۔دعا نہ ہونے کے باوجود اِسےدعا کہنا |
143 |
5۔اِس دعا سے سب لوگو ں کا فیض پانا |
147 |
11۔لَآإِلٰهَ إِلَّا اللّٰہُ الْحَلِیْمُ الْکَرِیْمُ |
|
حدیث ِ علی رضی اللہ عنہ |
149 |
حسن بن حسن رضی اللہ عنہ کے دو واقعات |
151 |
12۔یَاحَیُّ یَاقَیُّومُ بِرَحْمَتِکَ |
|
حدیثِ انس رضی اللہ عنہ |
157 |
امام ابن السُّنِّی کا حدیث پرتحریر کردہ عنوان |
158 |
13۔اَللّٰہُمَّ إِنِّیْ أَعُوذُبِکَ مِنَ الْھَمِّ |
|
حدیث انس رضی اللہ عنہ |
158 |
روایتِ نسائی |
160 |
14۔اَ للّٰہُمَّ لَاسَھْلَ |
|
حدیث انس رضی اللہ عنہ |
161 |
دومحدثین کے حدیث پرتحریر کردہ عنوانات |
162 |
15۔اَ للّٰہُمَّ إِنَّا نَجْعَلُکَ فِیْ نُحُوْرِھِمْ |
|
حدیث ابی موسیٰ رضی اللہ عنہ |
163 |
تین علماء کے حدیث پرتحریر کردہ عنوانات |
164 |
16۔إِنَّالِلّٰہِ وَإِنَّا إِلَیْهِ رٰجِعُوْنَ |
|
ارشادِ نبوی صلی اللہ علیہ وسلم |
165 |
علامہ نووی کے حدیث پرتحریر کردہ عنوانات |
168 |