#4206

مصنف : ابو الفوزان کفایت اللہ سنابلی

مشاہدات : 31731

یزید بن معاویہ پر الزامات کا تحقیقی جائزہ

  • صفحات: 913
  • یونیکوڈ کنورژن کا خرچہ: 41085 (PKR)
(جمعرات 12 جنوری 2017ء) ناشر : دار السنۃ للتحقیق والنشر والطباعۃ، انڈیا

یزید، سیدنا امیر معاویہ رضی اللہ عنہ کا بیٹا تھا، ان کے بعد مومنوں کا حکمران تھا۔ کئی صحابہ کرام رضی اللہ عنہم نے اس کی بیعت کی تھی۔ علماء نے حدیث « أَوَّلُ جَيْشٍ مِنْ أُمَّتِي يَغْزُونَ مَدِينَةَ قَيْصَرَ مَغْفُورٌ لَهُمْ ....»(صحيح بخاری: 2924) کا مصداق اسے قرار دیا ہے کہ یہ اس لشکر کا قائد تھا۔ تاہم یزید کے دور میں بہت سارے فتنوں کی وجہ سے اس کے بارے میں اہل علم کی آراء مختلف ہیں۔ چونکہ یزید کے متعلق کتب سیر و تاریخ میں تمام طرح کی تاریخی روایات موجود ہیں لہذا شیخ الاسلام ابن تیمیہ رحمہ اللہ وغیرہ نے اس کے بارے میں سکوت اختیار کیا ہے اور یہی موقف احوط ہے واللہ اعلم! زیر تبصرہ کتاب "یزید بن معاویہ رضی اللہ عنہ پر الزامات کا تحقیقی جائزہ" انڈیا کے معروف عالم دین فضیلۃ الشیخ ابو فوزان کفایت اللہ سنابلی حفظہ اللہ کی تصنیف ہے، جس میں انہوں نے یزید بن معاویہ رضی اللہ عنہ پر کئے گئے اعتراضات کا تحقیقی جائزہ پیش کیا ہے۔ یہ کتاب اپنے موضوع پر ایک علمی، تحقیقی اور منفرد و شاندار کتاب ہے۔ اللہ تعالی سے دعا ہے کہ وہ مولف موصوف کی اس کاوش کو اپنی بارگاہ میں قبول فرمائے اور ان کے میزان حسنات میں اضافہ فرمائے۔ آمین(راسخ)

عناوین

صفحہ نمبر

فضیلتہ الشیخ حا فظ صلاح الدین یوسف حفظ اللہ

24

عر ض مؤلف

26

یزید بن معا ویہ کا دفا ع کیوں

32

مو ضوع اور من گھڑت روا یات اور صحیح احا دیث سے غلط استد لال

36

بعض آثا ر صحا بہ سے غلط استدلال

280

امیر یزید کی بیعت سے بعض صحابہ کا اختلا ف اور اس کی نو عیت

302

شہادت حسین ﷜

328

قا تلین حسین ﷜ سے عدم قصا ص

368

وا قعہ حرہ کی حقیقت

416

حصا ر مکہ

486

یزید کے اخلاق و کر دار

558

یزید بن معاویہ و تعدیل کے میزان   میں

746

اعل علم کے اقوال و تبصرے

770

حاد ثہ کر بلا

846

فضیلتہ الشیخ حا فظ صلاح الدین یوسف حفظ اللہ

24

عر ض مؤلف

26

یزید بن معا ویہ کا دفا ع کیوں

32

مو ضوع اور من گھڑت روا یات اور صحیح احا دیث سے غلط استد لال

36

مو ضوع اور من گھڑت   احادیث

37

صحابی رسول ابن عمر ﷜ کی طر ف منسو ب روا یت

37

صحا بی رسول ابن عبا س ﷜ کی طر ف منسو ب روا یت

38

صحا بی رسول ابو عبیدہ بن الجراح﷜ کی طر ف منسو ب روا یت

39

صحا بی رسول ابو ذر﷜ کی طر ف منسو ب روا یت

46

عبد اللہ بن زبیر ﷜ سے متعلق بھی اسی طرح روایت

46

زبیر علی زئی صاحب کے تعا قب میں ہما ری پہلی تحریر

49

زبیر علی زئی صاحب کے تعا قب میں ہما ری دوسری تحریر

60

زبیر علی زئی صاحب کے تعا قب میں ہما ری تیسری تحریر

88

روا یت کے بحث پر ثبوت

90

روایت کو مر دود ہونے کی پہلی وجہ (امام بخاری  کا معمو ل قراردینا )

97

ائمہ علل کا مقام بلند

98

امام بخار ی کے قول ’’ والحدیث معلول پر وبی علی زئی صاحب کا اعتراض اور اس کا جواب

99

روایت کو مر دود ہونے کی دوسری وجہ (امام بخا ری  کی بیا ن کر دہ علت )

102

امام ابن کثیر اور اما م بہقی بھی امام بخا ری کے مؤید

104

امام بخا ری  کی بیا ن کر دہ علت پر زبیر علی زئی صا حب کے تبصر و ں کا جا ئزہ

111

نا قد امام جب راوی کی کسی حالت کو مشہور کہے

111

صحابی پر جر ح یا صحابی کےنام کی وضاحت

116

امام بخا ری کا تا ریخ کبیر میں راویوں کے سما ع کا تذکرہ او را س کا مفہوم

117

امام بخا ری کی تعلیل کا انتہا ئی غیر معقول   جواب

121

امام بخا ری نقد پر زبیر علی زئی صا حب کا پہلا جواب اور اس کا جا ئزہ

123

امام بخا ری نقد پر زبیر علی زئی صا حب کا دوسرا جواب اور اس کا جا ئزہ

128

روا یت کے مر دود ہونے کی تیسری وجہ (زیارت ثقہ کا قرآن   کے پیش نظر غیر مقبول ہونا )

134

پہلا قر ینہ .. ثقہ متکلم فیہ کا ثقہ غیر متکلم فیہ کے خلاف بیان کرنا

138

دوسرا قرینہ .... اکثر کی مخا لفت

139

تیسرا قرینہ.... متن میں نکا رت

140

چوتھا قرینہ ... امام بخا ری کی تعلیل

144

پا نچواں قرینہ ... تلفی با لرد

144

تیسری وجہ رد سے متعلق محترم زبیر علی زئی کے اشکالات کا ازالہ

145

زیادتی ثقہ

145

متن کی نکارت

146

اغتصبھا ’’ کے تر جمہ پر بحث

147

ابو العا لیہ کی طر ف سے تصرح سما ع کی حقیقت

155

عبد الوہا بالثقفی کا متکلم فیہ ہونا

158

معا صرین کے اعترا ضات   کے جوابات کا جا ئزہ

159

کذاب راوی کون

161

ویادتی ثقہ کے مر دود ہونے کی طرف اشارہ

165

کیا ابو العالیہ نے ابو ذر کی روا یت صرف ابو مسلم کو وا سطے سے نقل کی

167

ابو العا لیہ کا ابو ذر سے سماع ثابت نہیں

168

سبقت قلم کی غلطی اور سیاق کے دلا ئل

174

متنی بدا ئھا   وانسلت ( الزام دیتے تھے قصور اپنانکل آیا)

182

استد راک

190

امام بخا ر ی کے مؤ قف کی تا ئید میں پر ایک صحیح وصر یح روایت

191

لطیفہ

194

لطیفہ برلطیفہ

196

زبیر علی زئی صاحب کے اتہمامات پر ہمارا مختصر تبصرہ

198

پہلا حو الہ

199

امام ذہبی کا کتاب الثقات لا بن حبان   سے حدیثہ معلل ’’ کے الفاظ نقل کر نا

200

دوسرا حوالہ

200

الکامل فی ضعفا ء   الرجال میں امام ابن عدی کا منہج

201

تیسرا حوالہ

203

چوتھا حوالہ

203

پا نچواں حوالہ

203

چٹھا حوالہ

203

ساتواں ’آٹھواں اور نواں   حو الہ

205

دسواں حوالہ

206

زیادتی ثقہ کے قبول ورد سے متعلق محد ثین کا مؤقف

208

ایک اہم نکتہ

208

اصول حدیث میں ظاہر بت

210

قر آن کی روشنی   زیادتی ثقہ کے مر دود ہونے پر اہل فن کی تصر یحات

211

امام شافعی  کی تصریح

211

امام ابن معین  کی تصریح

213

امام بخاری  کی تصریح

213

امام مسلم کی تصریح

214

امام دا رقطنی  کی تصریح

215

امام ابن دقیق العید  کی تصریح

215

امام ابن عبدا لھادی کی تصریح

215

امام ابن القیم کی تصریح

217

امام ابن الوزیر    کی تصریح

219

حا فظ ابن حجر  کے ذریعہ محدثین کے مؤقف کی ترجمانی

219

قر ا ئن کی رو شنی میں زیادتی ثقہ کے مر دو د ہو نے کی دس مثا لیں

219

زیر بحث روایت کے مشابہ ایک زبر دست مثال

228

زیادتی ثقہ کے رد میں پیش کر دہ تیسری مثال پر زبی علی زئی صا حب کے اعتر اضا ت کا جا ئزہ

230

امام محمد بن طا ہر المقدسی کی تو ثیق

230

امام جو ر قانی  کی توثیق

231

عیسی بن علی کا تعین با دلا ئل

232

عیسی بن علی کی توثیق

234

عبد الوہاب الثقفی   کی زیا دتی کو رد کرنے پر زبیر علی زئی کے شبہات

236

متکلم فیہ ہونے کا مفہوم

236

عبد الوہا ب الثقفی کے اختلاط پر بحث

239

کیا عبد الوہا ب الثقفی کا اختلاط کے بعد روایت نہ کر نا ثابت ہے

240

امام ذہبی کے قول کی بنیاد ضعیف السند ہے

240

صحیحن میں مختلطین   کی روایت

242

جذباتی دلا ئل پر   ہما را تبصرہ

246

زیر بحث روایت   کےمن گھڑت ہونے پر دو مزید شہاد تیں

249

بنو امیہ کی مذمت   میں دو ضعیف روایات

251

60 سال بعد سے متعلق ایک ضعیف روا یت

254

فصل دوم : صحیح احادیث سے غلط استد لال

261

صبیان قریش سے متعلق حدیث ابی ہر یر ہ ﷜

261

60سال بعد فتنہ سے متعلق حدیث ابی سعید الخدری﷜

264

سن 70سے پنا ہ مانگنے   کا حکم اور اما ر ت یزید بن معا ویہ

266

سن 70کامفہوم

270

بچوں کی اما رت کا   دور

274

حدیث مذکور کا مصداق کون

275

باب دوم : بعض آثا ر صحابہ سے غلط استدلا ل

280

ابو ہریہ ﷜ سن ساٹھ(60) ہجری اور بچوں کی امامت

281

بچوں کی امارت کادو ر کب

283

حافظ ابن حجر    ما تسا مح

284

سن ساٹھ (60) کےفتنہ کا ذمہ دارکون

288

بیعت   یزید سے متعلق ابن عمر ﷜ کے ایک قول کی وضا حت

290

صحابی رسول ابو ہریرہ   ﷜ کا بعض علم ظاہر نہ کر نا

294

صحابی رسول جابر ﷜ اور اہل مدینہ کو خو ف زدہ کرنے پر وعید

297

صحا بی رسول اسیر بن عمر ﷜ کا اثر

299

صحابی رسول عمرو بن حزم ﷜ کا اثر (سند ضعیف)

301

باب سوم : امیر یزید کی بیعت سے بعض صحابہ اور اس کی نو عیت

302

صرف دو صحابہ نے ہی بیعت یزید کی مخا لفت کی

304

عبد الرحمن بن ابی بکر ﷜ کی مخا لف

304

ابوبکر ﷜ کےایک د وسرے بیٹے کی عثمان ﷜ سے مخالف

307

عبد اللہ بن عمر زبیر ﷜ کی مخالف ت

307

غیر ثابت مخالفتیں

312

بیعت سے فرار کے لیے   مکہ میں پناہ

313

زبر دستی بیعت کافسانہ

314

محمد بن عمر الو اقدی’’ کذاب کا تعا رف

315

باب چہا رم :شہادت   حسین ﷜

328

حسین ﷜ کے قاتل   یزید نہیں بلکہ اہل کو فہ تھے

329

قاتل حسین ﷜ صحابہ کی نظر میں

329

کیا ابن عباس ﷜نے یزید کو قاتل حسین   کہا

331

بعض روایات کے مطابق ابن عباس ﷜نے علی ﷜ کو امت مسلمہ کا قاتل کہا

335

قاتل حسین ﷜ برابر حسین محمد بن الحنفیہ کی نظر میں

337

قا تل حسین ﷜ او لا د حسین کی نظر میں

338

کیا یزید کے بیٹے نے اپنے والد کۃ قاتل حسین کہا

344

قاتل حسین ﷜ خود حسین ﷜ کی نظر میں

344

امام بلا ذری  کی تو ثیق

354

کیا حسین ﷜یزید کی بیعت پر کبھی تیار نہیں ہوئے

358

ابو مخنف لوط بن یحیٰ کذاب کا تعا رف

359

بیعت کی رضا مندی والی روایت پر زبیر زئی صا حب کا اعتر اض اور اس کا جواب

360

کتا ب انساب الاشراب کے ثبوت پر بحث

362

کتا ب کے ثبوت کا معیار

362

بیعت پر رضا مند ی والی روایت تا ریخ طبری میں بھی بسند صحیح

364

باب پنجم: قا تلین حسین﷜ سے عدم قصاص

368

پہلا جواب : قصا ص کا عدم مطالبہ

369

دوسرا جواب : قصا ص لیا جا چکا تھا

370

کیا عبید اللہ بن زیاد قاتلین حسین ﷜ میں تھا

374

راس حسین ﷜ اور عبید اللہ بن زیاد

374

حسین ﷜ کا سر ابن زیاد کے پاس لا یا جانا

374

حسین ﷢ کی خو بصورتی کی مذمت

376

حسین ﷜ کے سر کی بےحرمتی

377

راس حسین ﷜ کے سا تھ ابن زیاد کے معا ملہ سۃے متعلق دیگر روا یات

383

روایت انس بن مالک﷜

383

روایت زید بن ارقم ﷜

388

حسن بصری کی روایت

391

بے حر متی کا فلسفہ یا لطیفہ

392

کیا ابن زیاد کے سر میں سانپ گھسا

393

ایک سفید جھوٹ : ابن زیاد کااعتراف جرم

396

راس حسین ﷜ اور یزید بن معا ویہ

397

تنبیہ بلیغ : ابن الجوزی کے الفاظ ’ متن روایت میں شامل کر نے کی جسارت

407

اصل روایت کی سند بھی ضعیف ہے

409

سلیمان بن صرد ﷜ کی مخا لفت

410

تیسرا جواب : سیاسی مجبوری

411

باب ششم:واقعہ حرہ کی حقیقت

416

پس منظر

417

اصل مخا لفین

419

جلیل القدر صحابہ پر قتل عثمان ﷜ کی تہمت

424

شامی فوج کاکر دار

429

مسلمان کے قتل عام کا افسانہ

432

صحابہ کرام کے قتل عام کا افسانہ

437

واقعہ حرہ میں کسی بھی صحابی کا شہید ہونا بسند صحیح ثابت نہیں

437

کیا واقعہ حرہ میں تمام حدیبی صحابہ شہید ہو گئے

438

واقعہ حرہ کے بعد با حیات حدیبی صحابہ

439

حدیبی صحابی انس ﷜ وا قعہ حرہ کے بعد با حیات تھے

439

حدیبی صحابی جا بر بن عبد اللہ ﷜ حرہ کے بعد باحیات تھے

440

حدیبی صحابی سلمہ بن اکوع﷜ حرہ کے بعد باحیات تھے

442

واقعہ حرہ میں قتل صحابہ سے متعلق دیگر روایات کا جا ئزہ

443

وا قعہ حرہ میں قتل صحابہ کے در پہ   کو ن ؟ شامی فو ج ؟یا اہل مد ینہ کے شر پسند

447

مدینہ مین لو ٹ کھسوٹ کا افسانہ

449

خواتین کی عصمت دری کا افسانہ

461

مسجد نبوی میں اذان و نماز کےبند ہونے کا افسانہ

465

اہل مدینہ کی مخالفتسےمتعلق صحا بہ اکابر ین امت کا مؤقف

470

زبیر علی زئی صاحب کے ایک اصول تنصیف   کی تر دید

473

عبد اللہ بن زید انصاری ﷜ کامؤقف

478

عبد اللہ بن عبا س ﷜ کا مؤقف

478

عبد اللہ بن عمر ﷜ کا مؤقف

479

محمدبن الحنفیہ کا مؤقف

480

ربیہ رسول زینب بنت ابی سلمہ﷜ کا مؤقف

483

جاری ہے۔۔۔۔۔۔

 

اس ناشر کی دیگر مطبوعات

فیس بک تبصرے

ایڈ وانس سرچ

اعدادو شمار

  • آج کے قارئین 29745
  • اس ہفتے کے قارئین 455235
  • اس ماہ کے قارئین 1655720
  • کل قارئین113263048
  • کل کتب8888

موضوعاتی فہرست