#2402

مصنف : حافظ محمد گوندلوی

مشاہدات : 8859

تفہیم القاری ( اردو ترجمہ و توضیح ارشاد القاری)

  • صفحات: 342
  • یونیکوڈ کنورژن کا خرچہ: 8550 (PKR)
(بدھ 18 مارچ 2015ء) ناشر : ادارہ تحقیقات سلفیہ، گوجرانوالہ

امام بخاری ﷫ کی شخصیت اور   ان کی صحیح بخاری کسی تعارف کی  محتاج نہیں  سولہ سال کے طویل عرصہ میں امام   بخاری نے  6 لاکھ احادیث سے  اس کا انتخاب کیا اور اس کتاب کے ابواب کی ترتیب روضۃ من ریاض الجنۃ میں  بیٹھ کر فرمائی اور اس میں  صرف صحیح احادیث کو شامل کیا ۔ حدیث  نبوی    کے ذخائر میں صحیح بخاری کو گوناگوں فوائد اورمنفرد  خصوصیات کی  بنا پر اولین مقام   اور  اصح  الکتب بعد کتاب الله کا اعزاز حاصل ہے ۔بلاشبہ قرآن مجید کےبعد  کسی اور کتاب  کو  یہ مقام حاصل نہیں  ہوا ۔  صحیح بخاری  کو اپنے  زمانہ تدوین سے لے کر ہردور میں یکساں مقبولیت حاصل رہی ۔ائمہ معاصرین اور متاخرین نے صحیح بخاری کی اسانید ومتون کی تنقید وتحقیق  وتفتیش کرنے کے بعد اسے شرف قبولیت سےنوازا اوراس کی صحت پر اجماع کیا ۔ اسی شہرت ومقبولیت کی بناپر ہر دور میں بے شماراہل علم  اور ائمہ  حدیث  ننے   مختلف انداز میں  صحیح بخاری کی شروحات  لکھی ہیں  ان میں  فتح الباری از ابن حافظ ابن حجر عسقلانی ﷫ کو  امتیازی مقام   حاصل  ہے  ۔ زیر نظر کتا ب’’ تفہیم القاری اردو ترجمہ وتوضیح ارشاد القاری ‘‘ محدث العصر حافظ محمد گوندلوی﷫ کی  ’’ارشاد القاری الی نقد فیض الباری ‘‘ کی  پہلی جلد کا  اردو ترجمہ ہے ۔ارشاد القاری الی نقد فیض الباری    چار جلدوں میں طبع ہوچکی  جو کہ  حافظ محمد گوندلوی اوران کے  تلمیذ رشید  حافظ عبد المنان نوری رحمہما اللہ کا  علمی شاہکار ہے۔ارشاد القاری کے مطالعہ سے ایک  طرف  حدیث نبوی کی عظمت اور منہج سلف کی پاسداری ظاہر ہوتی   ہے تو دوسری طرف  حدیث نبوی پر جو تقلیدی رنگ چڑھانے کی سعی نامشکور کی گئی ہے اسکو قرآن وحدیث کے دلائل کے ساتھ صاف کردیاگیا ہے اور حدیث نبوی کی حقیقت کوخوب آشکار کیا گیا ہے شاہ صاحب نے جس رنگ ڈھنگ سے کلام کی اور جہاں کہیں اپنی طرف سےفنی اوراصولی بحث  کر کے بڑا نکتہ بیان کیا۔حافظ گوندلوی﷫ اور نورپوری﷫ نے اسی انداز سےاس پر نقد کیا ہے اور اسی فنی اور اصولی بحث کی حقیقت کوبیان کرتے ہوئے  اس کا صحیح معنی ومفہوم بتایاہے۔ارشاد القاری چونکہ عربی زبان میں تھی  جسے  طلبہ اور عام علماء کےلیے سمجھنا دشوا ر تھا ۔ حافظ عبد المنان نوری ﷫ کے شاگرد خاص مولانا محمد طیب محمدی  صاحب  نے ارشاد القاری کی   تفہیم کے لیے اس کے ترجمہ کاآغاز کیا   اور صرف ایک ہی جلد کاترجمہ کر کے شائع کیا  جو ان کی بہت بڑی کاوش ہے  ۔اللہ تعالیٰ  ان کی اس کاوش کو قبول فرمائے  اور انہیں   ارشاد القاری کا مکمل ترجمہ  وتوضیح کرنے کی توفیق دے (آمین)( م۔ا)
 

 

عناوین

 

صفحہ نمبر

عرض مترجم

 

13

الامام المحدث گوندلوی ﷫

 

24

محدث گوندلوی ﷫ پر عربی اشعار وترجمہ

 

33

حافظ عبدالمنان نور پوری ﷾

 

50

باب کیف کان بدء الوحی الی رسول اللہ ﷺ

 

53

صاحب فیض کی غلطی کہ ’’مثنیٰ ‘‘ اور ’’ثلاث‘‘ مبنی ہیں جبکہ یہ دونوں معرب ہیں ، غیرمنصرف

 

53

لفظ ’’بدء‘‘ سےاس جگہ امام بخاری﷫کی مراد کیا ہے ؟

 

55

شیخ الہند اور ان کے شاگرد کے جواب میں فرق

 

58

ایک اثر سے شاہ صاحب کا ’’طلا‘‘ کے جواز پر استدلال اور اس کا رد

 

59

شرح حدیث’’انما الاعمال بالنیات ‘‘

 

61

مہاجرام قیس کے قصہ کی وجہ سے اس حدیث کے بیان ہونے کی دلیل اور اس کا رد

 

61

’’الافعال بالنیات‘‘ نہیں کہا، نکتہ اور اس کارد

 

62

نیت اور ارادہ میں فرق

 

63

’’انما الاعمال بالنیات ‘‘ کا معنی

 

64

ثواب یا حکم کی تقدیر میں شارح و قایہ کی کلام شاہ صاحب

 

66

سمجھے ہیں یا نہیں ؟

 

66

اس بات کا رد کہ ’’صحۃ‘‘ افعال عامہ میں سے ہے

 

68

کیا یہ حدیث عام ہے طاعات او رمعاصی سب کو شامل ہے ؟

 

70

صحۃ کا مطلب ہے کہ ثواب مرتب ہو اس کا رد

 

71

عبارت کی غلطی

 

72

تخصیص کہ لزوم ؟

 

73

جو چیزیں قطعاً حلال یا حرام ہیں کیا انہیں صحیح اور باطل کہا جاسکتا ہے ؟

 

74

شرعی الفاظ کا شرعی معنی حقیقی ہے

 

75

قربت ، طاعت ، عبادت میں نیت کہاں ضروری ہے

 

77

عبادات میں نیت ضروری ہے

 

78

وضو، عادات میں سے ہے یا عبادات میں سے ؟

 

79

شاہ صاحب نے حد خمر ، کو عقوبات میں شامل کیوں نہیں کیا؟

 

80

کیا معاملات اور عقوبات میں نیت نہ ہونے سے ، وضو میں نیت کا نہ ہونا لازم آتا ہے ؟

 

81

حنفیوں کا وضو بالنبیذ اور تیمم کے لیےنیت کو شرط قرار دینے کا حال

 

82

کیا نیت کرنے سے پانی کی طہوریت کا نقص ختم ہو جاتا ہے ؟

 

88

اس بات کا رد کہ نبیذ ماء مطلق اور مقید کے درمیان ہے

 

90

نیت لغویہ جو ہر فعل اختیاری سےپہلے ہوتی ہے اور نیت شرعیہ کے درمیان فرق

 

93

نیت ، علم اور شعور کا نام نہیں بلکہ قصد مخصوصہ کانام ہے

 

95

منطقیوں کی فرضی بات : زید حماد ، اور آدمی آرہا ہو تو اچانک بارش ہوجائے ، کے درمیان فرق

 

96

شاہ صاحب کا حاصل کلام کہ :وضو عبادت نہ سہی لیکن نماز کے لیے صحیح ہے اس پر کلام

 

97

حدیث کی دلالت کہ وضو بغير النية مفتاح للصلاة نہیں [صاحب فیض کارد ]

 

100

وضو کے عبادت ہونے کا بیان

 

101

وضو بغیر النیۃ پراجر اور ثواب مرتب نہیں ہوتا

 

102

طہارت عن الاحداث اورطہارت عن الاخباث کے درمیان فرق

 

105

یقینا حدیث ان اعمال میں فرق کرنے کے لیے وارد ہوئی ہے جن میں نیت ہوتی ہے اور جن میں نیت نہیں ہوتی

 

107

صحت اور بطلان ، جواز اور کراہت یہ نبوت کے اہم ترین وظائف میں سے ہیں

 

109

کیا برے اعمال نیت کی وجہ سے اچھے ہو جاتے ہیں ؟

 

112

’’انما الاعمال بالنیات ‘‘ والی حدیث کا موضع النزاع کےساتھ بڑا مضبوط تعلق ہے

 

113

صاحب فیض کی کلام ، نیت کی مرادمیں مضطرب ہے

 

116

حدیث میں نیت کونیت شرعیہ پر محمول کرناواجب ہے اس سے چھٹکارا نہیں

 

118

حدیث کےورود کےمتعلق شاہ صاحب کی کلام میں اضطراب

 

119

نماز ،زکاۃ ،عبرۃ حسبۃ ، جیسے الفاظ مقدرنکالنے میں صاحب فیض کا حال

 

120

اس مصنف کی دیگر تصانیف

اس ناشر کی دیگر مطبوعات

فیس بک تبصرے

ایڈ وانس سرچ

اعدادو شمار

  • آج کے قارئین 21296
  • اس ہفتے کے قارئین 386582
  • اس ماہ کے قارئین 386582
  • کل قارئین111993910
  • کل کتب8872

موضوعاتی فہرست