#2871

مصنف : سید ابو الاعلی مودودی

مشاہدات : 13247

سود (مودودی)

  • صفحات: 351
  • یونیکوڈ کنورژن کا خرچہ: 12285 (PKR)
(پیر 21 ستمبر 2015ء) ناشر : اسلامک پبلیکیشنز، لاہور

سرمایہ دارانہ نظام زندگی کے مختلف شعبوں میں جو بگاڑ پیدا کیا ہے اس کا سب سے بڑا سبب سود ہے ۔ ہماری معاشی زندگی میں سود کچھ اس طرح رچا بسا دیاگیا ہے کہ لوگ اس کو معاشی نظام کا ایک لازمی عنصر سجھنے لگے ہیں اور اس کےبغیر کسی معاشی سرگرمی کو ناممکن سمجھتے ہیں وجہ یہ ہے کہ اب وہ امت مسلمہ جس کو اللہ تعالیٰ نےاپنی کتاب میں سود مٹانے کے لیے   مامور کیا تھا جس کو سودخواروں اعلان جنگ کرنے کا حکم دیا تھا۔ اب اپنی ہر معاشی اسکیم میں سود کوبنیاد بناکر سودخوری کےبڑے بڑے ادارے قائم کررکھے ہیں اور سودی نظام کو استحکام بخشا جار ہا ہے ۔جس کے نتیجے میں امت مسلمہ کو معاشی اور اقتصادی تباہ کاریوں کا سامنا بھی کرنا پڑھ رہا ہے۔ زیر تبصرہ کتاب ’’سود‘‘ سید ابو الاعلیٰ مودودی کی تصنیف ہے۔جس میں انہوں نےسود کے ہر پہلو پر تفصیل کے ساتھ ایسی مدلل بحث کی ہے کہ کسی معقول آدمی کواس کی حرمت وشناعت میں شبہ باقی نہ رہے ۔ اس کتاب میں سودپر نہ صرف اسلامی نقطۂ نظر سے بحث کی گئ ہے بلکہ معاشی نقطۂ نظر سےبھی یہ بات ثابت کی گئی ہے کہ سود ہر پہلو سے انسانی معاشرہ کے لیے مضرت رساں او رتباہ کن ہے۔یہ کتاب معاشیات سےدل چسپی رکھنے والے حضرات عموماً کالجوں ،یونیورسٹیوں میں معاشیات کےطلباء اور کاروباری حضرات کےلیے انتہائی مفید ہے۔اللہ تعالیٰ مولانا مودودی  کی تمام دینی خدمات کو قبول فرمائے (آمین)

عناوین

 

صفحہ نمبر

مقدمہ

 

فہرست مضامین

 

 

عر ض ناشر

 

10

دیبا چہ تر تیب جدید

 

12

تمہید

 

14

1۔ اسلام ، سرمایہ داری اور اشتراکیت کا اصولی فرق

 

18

نظام سرمایہ داری

 

18

نظام اشتراکی

 

20

نظام اسلامی

 

24

2۔ اسلامی نظم معیشت اور اس کے ارکان

 

26

اکتساب مال کے ذرائع جائز و ناجائز کی تفریق

 

26

مال جمع کرنے کی ممانعت

 

28

خر چ کرنے کا حکم

 

29

زکوۃٰ

 

35

قانون وراثت

 

39

غنائم جنگ ماور اموال مفتوحہ کی تقسیم

 

39

اقتصاد کاحکم

 

41

افیک سولا

 

44

3۔ حرمت سود، سبلی پہلو۔

 

46

سود کی عقلی تو جیہات۔

 

48

توجیہہ اول۔

 

49

توجیہہ دوم۔

 

54

توجیہہ سوم ۔

 

55

توجیہہ چہارم ۔

 

57

شر ح سو د کی معقولیت

 

60

شر ح سو د کے وجوہ

 

63

سود کا معاشی ، فائدہ ، اور اس کی ضرورت

 

67

کیا سود فی الواقع ضروری اور مفیدہے؟

 

69

4۔ حرمت سود ، ایجابی پہلو

 

75

سود کے اخلاقی اور روحانی نقصانات؛

 

75

تمدنی و جتماعی نقصانات۔

 

76

معاشی نقصانات۔

 

78

اہل حاجت کے قر ضے۔

 

79

کاروباری قرض

 

82

حکومتوں کے ملکی قرضے

 

86

حکومتوں ےکے بیرونی قرضے۔

 

90

5۔جدید بینکنگ

 

94

ابتدائی تاریخ

 

94

دوسرا مرحلہ

 

97

تیسرا مرحلہ

 

100

نتائج

 

104

6۔ سود کے متعلق اسلامی احکام

 

107

ربوٰ کے مفہوم

 

107

جاہلیت کا ربوٰ۔

 

109

بیع اور ربو ٰ میں ا صو لی فرق

 

1112

حرمت سود کی شدت

 

114

7۔ سود کے متعلقات

 

118

ربوٰ الفضل کا مفہوم

 

120

ر بوٰ الفضل کے احکام

 

120

احکام بالا کا ماحصل

 

125

حضرت عمر ؓ کا قول

 

129

فقہا کے اختلافات

 

129

جانوروں کے مبادلہ میں تفاضل

 

130

8۔معاشی قوانین کی تد وین جد ید اور اس کے اصول

 

132

تجدیدسے پہلے تفکر کی ضرورت

 

132

اسلامی قانون میں تجدید کی ضرورت

 

134

تجد ید کے لیے چند ضروری شر طیں

 

136

پہلی شرط

 

136

دوسری شرط

 

138

تیسری شرط

 

139

چوتھی شرط

 

140

تخفیفات کے عام اصول

 

142

مسئلہ سود میں شریعت ک تخفیفات

 

145

9۔ اصلاح کی عملی صورت

 

148

چند غلط فہمیاں

 

148

اصلاح کی راہ میں پہلا قدم

 

151

انسداد سود کے نتائج

 

153

غیر سودی مالیات میں فراہمی قرض کی صورتیں

 

156

شحضی حاجات کے لیے

 

156

کاروباری اغراض کےلیے

 

159

ٍحکومتوں کی غیر نفع ا ٓور ضروریات کے لیے

 

161

بین الاقوامی ضروریات کے لیے

 

162

نفع آور اغراض کے لیے سرمایہ کی بہم رسانی

 

163

بینکنگ کی اسلامی صورت

 

166

ضمیمہ

 

171

کیاتجارتی قرضو ں پر سود جائز ہے

 

171

سید یعقوب شا ہ صاحب کا پہلا خط

 

171

جواب

 

172

دوسراخط

 

173

جواب

 

175

تیسرا خط

 

177

جواب

 

183

چو تھا خط

 

185

جواب

 

190

ضیمیمہ (2)

 

194

ادارہ ثقافت اسلامیہ کاسوال نامہ اور اس کا جواب

 

198

سوال نامہ

 

198

جواب

 

200

پہلا سوال

 

200

دوسرا سوال

 

217

تیسرا سوال

 

218

چوتھا سوال

 

219

پانچواں سوال

 

220

چھٹا سوال

 

220

ساتوں سوال

 

222

آٹھواں سوال

 

224

ضمیمہ (3)

 

228

مسئلہ سود اور دارالحرب

 

228

مولانا مناظر احسن صاحب گیلانی مرحوم کا پہلا مضمون

 

228

غیر اسلامی مقبو ضات کے متعلق اسلامی نقطہ ء نظر

 

228

غیراسلامی حکومتوں میں مسلمانوں کی زندگی کا دستور العمل

 

223

مسلمانوں کی بے نظیر امن پسندی

 

235

بین الاقوامی قانون کا ایک اہم سوال

 

236

اموال معصومہ وغیر مصوم اور ان کی اباحت وعدم ابا حت

 

238

عود الی المقصود

 

242

دارالحرب میں سود حلال نہیں بلکہ فے حلال ہے

 

248

فےاورپھاو کی اصطلاح

 

251

فے سے انکار قومی جرم ہے

 

253

بینک کا سود

 

254

فے نہ لینا وطنی جرم بھی ہے

 

257

اسلامی حکومتوں اور ریاستوں کاحکم

 

260

مولانا کا دوسرا مضمون

 

 

تنقید از مصنف

 

281

دلائل مذکورہ پر مجمل تبصرہ

 

283

کیا عقود فاسدہ صرف مسلمانوں کے درمیان ممنوع ہیں؟

 

289

دارلحرب کی بکث

 

295

قانون اسلامیکے تین شعبے

 

295

اعتقادی قانون

 

296

دستوری قانون

 

299

دارالحرب اور دارالکفرکا اصطلاحی فرق

 

312

تعلقات خارجیہ کا قانون

 

313

کفار کی اقسام

 

315

(1)  باجگذار

 

315

(2)  معاہدین

 

317

(3)  اہل غدر

 

318

(4)  غیر معاہدین

 

320

(5)  محار بین

 

323

اموال حربیہ کے مدارج و احکام

 

323

غینمت

 

325

غنیمت

 

325

دارالحرب میں کفار کے حقوق ملکیت

 

327

مباحث گزشتہ کا خلاصہ

 

331

مسلمانوں کی حیثیا ت بلحاط اختلاف دار

 

333

1۔ داراالا سلام کے مسلمان

 

335

2۔ مستامن مسلمان دارالکفر اور دارالحرب میں

 

335

3۔ دارالکفر اور دارالحرب کی مسلم رعایا

 

343

قول فیصل

 

358

 

اس مصنف کی دیگر تصانیف

ایڈ وانس سرچ

اعدادو شمار

  • آج کے قارئین 57183
  • اس ہفتے کے قارئین 387250
  • اس ماہ کے قارئین 1186891
  • کل قارئین98252195

موضوعاتی فہرست