#2506

مصنف : ڈاکٹر مہدی رزق اللہ احمد

مشاہدات : 22684

سیرت نبوی جلد۔1

  • صفحات: 787
  • یونیکوڈ کنورژن کا خرچہ: 31480 (PKR)
(بدھ 15 اپریل 2015ء) ناشر : دار العلم، ممبئی

اس روئے ارض پر انسانی ہدایت کے لیے حق تعالیٰ نے جن برگزیدہ بندوں کو منتخب فرمایا ہم انہیں انبیاء ورسل﷩ کی مقدس اصطلاح سے یاد رکرتے ہیں اس کائنات کے انسانِ اول اور پیغمبرِاول ایک ہی شخصیت حضرت آدم ﷤ کی صورت میں فریضۂ ہدایت کےلیے مبعوث ہوئے۔ اور پھر یہ کاروانِ رسالت مختلف صدیوں اور مختلف علاقوں میں انسانی ہدایت کے فریضے ادا کرتے ہوئے پاکیزہ سیرتوں کی ایک کہکشاں ہمارے سامنے منور کردیتاہے ۔درخشندگی اور تابندگی کے اس ماحول میں ایک شخصیت خورشید جہاں تاب کی صورت میں زمانےاور زمین کی ظلمتوں کو مٹانے اورانسان کےلیے ہدایت کا آخری پیغام لے کر مبعوث ہوئی جسے محمد رسول اللہ ﷺ کہتے ہیں۔ آج انسانیت کےپاس آسمانی ہدایت کا یہی ایک نمونہ باقی ہے۔ جسے قرآن مجید نےاسوۂ حسنہ قراردیا اور اس اسوۂ حسنہ کےحامل کی سیرت سراج منیر بن کر ظلمت کدۂ عالم میں روشنی پھیلارہی ہے ۔حضرت محمد ﷺ ہی اللہ تعالیٰ کے بعد ،وہ کامل ترین ہستی ہیں جن کی زندگی اپنے اندر عالمِ انسانیت کی مکمل رہنمائی کا پور سامان رکھتی ہے۔ گزشتہ چودہ صدیوں میں اس ہادئ کامل ﷺ کی سیرت وصورت پر ہزاروں کتابیں اورلاکھوں مضامین لکھے جا چکے ہیں ۔اورکئی ادارے صرف سیرت نگاری پر کام کرنے کےلیےمعرض وجود میں آئے ۔اور پورے عالمِ اسلام میں سیرت النبی ﷺ کے مختلف گوشوں پر سالانہ کانفرنسوں اور سیمینار کا انعقاد کیا جاتاہے جس میں مختلف اہل علم اپنے تحریری مقالات پیش کرتے ہیں۔ ہنوذ یہ سلسلہ جاری وساری ہے۔ زیر تبصرہ کتاب’’سیرتِ نبوی‘‘ عالم ِعرب کے نامور محقق ڈاکٹر مہدی رزق اللہ احمد کی سیرت النبیﷺ پر مشتمل عربی کتاب ’’ السیرۃ النبویۃ فی ضوء المصادر الاصلیۃ‘‘ کا ترجمہ ہے۔ اصل کتاب تو ایک جلد میں ہے اور ترجمہ دو جلدوں پر مشتمل ہے۔ مصنف نے اس میں نبی کریم ﷺ کی سیرت طیبہ کو صرف صحیح روایات کی روشنی میں پیش کرنے کی کوشش کی ہے۔ لیکن جہاں صحیح روایت نہ مل سکی تو موصوف نے مجبوراً ضعیف روایت پیش کردی ہے اور اس کی وضاحت کردی ہے کہ یہ روایت ضعیف ہے اور قابل اعتبار نہیں ہے۔ اس عالمانہ کتاب کا یہ دلکش ترجمہ شیخ الحدیث محترم حافظ محمد امین﷫ نے کیا اور نظرثانی اور حواشی کے ترجمے کا فریضہ حافظ قمر حسن﷾ نے بخوبی انجام دیا ہے ۔اور محسن فارانی صاحب نے اس میں 16 تحقیقی اور معلومات افزا جغرافیائی نقشے شامل کر کے اس کی افادیت میں خاطر خواہ اضافہ کردیا ہے۔ کتاب کے آخر میں ضمیمہ کے الگ عنوان کے تحت اصطلاحی الفاظ کی توضیحات، سیرت النبیﷺ کے واقعات کا زمانی اشاریہ اور مصادر ومراجع بھی شامل کیے گیے ہیں۔دکتور مہدی رزق اللہ قرآنی علوم کے ماہر حدیث کےجید عالم ہیں اور جدید اسالیبِ تحقیق سے بخوبی آگاہ ہیں۔انہوں نے کتاب ہذا کے طویل فاضلانہ مقدمے میں لکھا ہے کہ میں عام مؤرخوں کی کی طرح ضعیف روایات قلم بندنہیں کرتا۔ میرا مقصد صرف یہ ہے کہ صحیح صحیح روایات کی مدد سے سیرت مقدسہ کی حقیقی تصویر پیش کر دو ں۔ انہوں نے سیرت مطہرہ سے متعلق تمام معلومات کی اچھی طرح چھان بین کی ہے۔ ان صحابہ کرام اور تابعین عظام کے اسمائےگرامی بتائے ہیں جنہیں جمالِ نبوت کے احوال لکھنے اور سننے سنانے کا خاص ذوق تھا۔پھر انہوں نے عہد بہ عہد درجہ بدرجہ سیرت نگاروں او رکتبِ سیرت کا تعارف بھی پیش کیا ہے ۔اللہ تعالیٰ مصنف ، مترجم اور ناشرین کی اس کاوش کو قبول فرمائے اور امت ِمسلمہ کو اس کتاب سے مستفید فرمائے۔ آمین ( م۔ا)

عناوین

 

صفحہ نمبر

عرض ناشر  

 

23

مقدمہ

 

28

سیرت نبوی کے مطالعہ کے مقاصد

 

30

سیرت طیبہ کےمآخذ ومصادر

 

33

قرآن مجید

 

33

حدیث نبوی

 

34

کتب شمائل

 

37

کتب خصائص

 

38

کتب سیر ت ومغازی

 

38

پہلی صدی ہجری کے سیرت نگار

 

39

دوسری صدی ہجری کے سیرت نگار

 

39

تیسری صدی ہجری کے سیرت نگار

 

40

محمد بن اسحاق (متوفی 150یا 151ھ)

 

44

سیرت ابن اسحاق پر ابن ہشام کے اثرات

 

48

واقدی ( متوفی 207ھ)

 

49

ابن سعد ( متوفی 230ھ)

 

50

حرمین شریفین کےبارے میں تاریخی کتابیں

 

52

عام تاریخی کتب

 

53

تاریخ الامم و الرسل والملوک

 

53

تاریخ خلیفہ بن خیاط

 

54

دیگر تاریخی کتابیں

 

55

ادبی کتابیں

 

57

سیرت کے مصادر مآخذ کےبارے میں آخری بات

 

59

باب : 1 اسلام سے پہلے جزیرہ نمائے عرب

 

 

وادی ام القری

 

63

مکہ مکرمہ کی بستی کا آغاز

 

63

تعمیر کعبہ

 

72

کعبہ کی عمارت میں حضرت ابن زبیر کا تصرف

 

78

مقام ابراہیم

 

80

بعثت نبوی کے وقت عرب کے عام حالات

 

82

جزیرہ نمائےعرب کی سیاسی حالت

 

83

یمن کی حکومت

 

83

حیرہ کی حکومت

 

88

شام کی حکومت

 

89

مکہ مکرمہ

 

89

یثرب

 

92

طائف

 

95

جزیرہ نمائے عرب میں عربوں کی دینی حالت

 

95

حضرت محمدﷺ

 

107

زید بن عمرو بن نفیل

 

107

ورقہ بن نوفل

 

110

قس بن ساعدہ الایادی

 

111

امیہ بن ابی صلت

 

112

لبید بن ربیعہ عامری کلابی جعفری

 

113

مذکورہ حضرات کے علاوہ مشہور حنفاء

 

114

جزیرہ نمائےعرب کی معاشرتی حالت

 

114

جزیرہ نمائے عرب کے بیرونی حالات

 

121

مذہبی حالت

 

121

یہودیوں کے سیاسی ومعاشرتی حالات

 

131

عیسائیوں کے مذہبی ، سیاسی او رمعاشرتی حالات

 

133

مجوسیوں کے مذہبی ،سیاسی اور معاشرتی حالات

 

141

مذہبی حالت

 

141

مجوسیوں کے سیاسی اور معاشرتی حالات

 

144

چینی تہذیب کی مذہبی او رمعاشرتی حالت

 

147

مذہبی زندکی

 

147

معاشرتی زندگی

 

149

ہندوؤں کی مذہبی اور معاشرتی حالت

 

150

مذہبی زندگی

 

150

معاشرتی زندگی

 

151

باب :2 پیدائش سے بعثت تک

 

 

رسول اللہ ﷺ کی ولادت اورنسب نامہ

 

155

اعلیٰ نسب کی حکمتیں اور فوائد

 

157

ختنہ او رنام

 

158

یتیمی میں دادا اور چچا کی کفالت

 

162

پرورش

 

163

یتیمی کی حکمت

 

166

بوقت ولادت نبوت کےارہاصت و اشارات

 

167

رسول اللہ ﷺ کادور رضاعت

 

168

دیہات میں دودھ پلانے کی حکمت

 

174

بادیہ بنی سعد میں رضاعت او رواقعہ شق صدور

 

174

شق صدور اور بچپن میں بکریاں چرانے کی حکمت

 

178

شام کا سفر

 

181

حضرت محمدﷺ کی صفات کے متعلق اہل کتاب کےاقوال کی حکمت

 

186

اہم امور

 

199

عنفوان شباب

 

200

جنگ فجار

 

200

حلف الفضول میں شرکت

 

201

حلف الفضول میں رسول اللہ ﷺ کی شرکت کی حکمت

 

205

حضرت خدیجہ ؓ سے شادی

 

205

احکام ومواعظ

 

212

تعمیر کعبہ میں شرکت او رحجر اسود کی تنصیب

 

213

فقہی نتائج

 

216

ارہاصات و اشارات نبوت

 

217

ایک وضاحت

 

223

غار حرا میں اعتکاف وعبادت

 

223

بعثت سے بالکل تھوڑا عرصہ پہلے ارہاصات و ارشارات نبوت

 

224

اہم نکات

 

227

باب :3 بعثت نبوی اور مشرکین کی مخالفت

 

 

نزول وحی

 

231

وحی کے اثرات

 

233

وحی کا رکنا اور پھر جاری ہونا

 

237

وحی رکنے کی حکمت

 

238

وحی کے طریقے

 

239

اسلامی دعوت کےمراتب ومراحل

 

241

دعوت نبوی کےمراحل

 

241

دعوت نبوی کے مراحل کی ترتیب موجودہ دور میں ؟

 

242

خفیہ دعوت

 

243

ام المومنین خدیجہؓ

 

245

حضرت علی بن ابی طالب﷜

 

246

حضرت زید بن حارثہ ﷜

 

246

خفیہ دعوت کی حکمت

 

252

علانیہ دعوت

 

253

اہم نکات

 

255

دعوت اسلام کی مخالفت

 

257

پہلاحربہ: ابو طالب سے شکایت

 

257

دوسرا حربہ: ابوطالب کودھمکی

 

258

تیسرا حربہ: جھوٹے الزامات

 

261

چوتھا حربہ : مذاق، طعنہ زنی ،استہزا اور تکبر

 

265

پانچواں حربہ : تشویش میں ڈالنا اور پریشان کرنا

 

271

چھٹا حربہ : معجزات اور مافوق البشر صلاحیتوں کا مطالبہ

 

271

ساتواں حربہ : سودے بازی

 

276

آٹھواں حربہ : گالی گلوچ

 

278

نواں حربہ: یہودیوں سے رابطہ اور سوالات

 

280

دسواں حربہ: ترغیبات ( لالچ)

 

281

گیارہواں حربہ : دھمکیاں اور تشدد

 

283

مسلمانوں پر تشدد

 

283

قریشی صحابہ کرام پرتشدد

 

288

مکہ سے باہر مسلمان ہونےوالوں پر تشدد

 

292

غلاموں پر تشدد

 

294

مکہ میں تشدد کا نشانہ بننےوالے مشہور غلام

 

295

آل یاسر

 

295

حضرت بلال

 

297

خباب بن ارت ﷜

 

299

دوسرے مظلوم غلام

 

302

اہل حق پر ظلم و تشدد اور ان کے صبر کی حکمتیں

 

303

بارہواں حربہ : مسلمانوں کاتعاقب اور ان کےخلاف پروپیگنڈہ

 

308

رسول اللہ ﷺ اور مسلمانوں کی جائے ملاقات

 

309

باب :4 ہجرت حبشہ سے اسراء ومعراج تک

 

 

ہجرت حبشہ

 

313

پہلی ہجرت حبشہ

 

313

قصہ غرانیق (مورتیوں کی تعریف کا جھوٹا پروپیگنڈہ )

 

318

یہ قصہ ازروئے عقل بھی باطل ہے

 

323

دوسری ہجرت حبشہ

 

329

مہاجرین کوواپس پکڑ لانے کی کوشش

 

330

ہجرت حبشہ کی حکمتیں اور اسباق

 

334

حضرت نجاشی کا قبول اسلام

 

341

حضرت عمر بن خطاب﷜ کا قبول اسلام

 

342

عمر بن خطاب﷜ کےاسلام لانے کے فوائد

 

347

شعب ابی طالب

 

348

مواعظ وحکمتیں

 

355

عام الحزن

 

356

ابوطالب کی وفات

 

356

حکمت ومواعظ

 

359

ایک ضروری بات

 

359

حضرت خدیجہ ؓ کی وفات

 

360

حضرت سودہؓ سے شادی

 

362

سفر طائف

 

363

سفر طائف سے ماخوذ اسباق

 

371

اسراء و معراج

 

374

شق صدر

 

377

اسراء

 

377

معراج

 

378

معراج سے واپسی

 

381

اسراء ومعراج پر قریش کارد عمل

 

382

اسراء و معراج کےمتعلق اہم نکات

 

391

داعیان حق کےلیے رہنمائی سبق

 

402

بیعت عقبہ

 

403

بیعت عقبہ اولیٰ

 

403

بیعت عقبہ ثانیہ

 

406

ایک ضروری بات

 

417

باب : 5 ہجرت مدینہ

 

 

ہجرت مدینہ کے اسباب

 

421

ظلم و تشدد

 

421

دعوت و تبلیغ کے لیے حمایت میسر آنا

 

422

تکذیب

 

422

دین سے برگشتہ ہونے کاخدشہ

 

423

لڑائی کی اجازت

 

423

اولین مہاجر

 

425

ہجرت کی صعوبتیں

 

425

حضرت عمر بن خطاب ﷜ اور ان کے ساتھیوں کی ہجرت

 

428

رسول اللہ ﷺ کی ہجرت

 

433

قریش کی سازش

 

433

غارثور کی طرف روانگی

 

447

غار ثور

 

449

ہجرت کے بارے میں ضعیف روایات

 

451

ہجرت کا راستہ

 

454

مدینہ منور میں تشریف آوری

 

466

ہجرت سے ماخوذ احکام واسباق

 

473

باب: 6 اسلامی معاشرہ اور تشکیل حکومت

 

 

مسجد نبوی کی تعمیر

 

481

مواعظ و حکمتیں

 

489

مؤاخات (بھائی چارہ )

 

491

مواخات کے ثمرات و حکمتیں ض

 

500

میثاق مدینہ

 

501

مسلمانوں سے متعلقہ شقیں

 

501

مشرکین سے متعلقہ شقیں

 

502

یہود سےمتعلقہ شقیں

 

502

انتظامی شقیں

 

503

میثاق مدینہ سےمتعلقہ روایات

 

504

میثاق مدینہ کب لکھا گیا؟

 

511

میثاق مدینہ کی اہمیت وحکمت

 

516

متفرقات

 

519

یثرب کےنام .... طیبہ ، طابہ ، مدینہ

 

519

بخار کی وبا

 

522

باب :7 غزوات و سرایا

 

 

کفار سےلڑائی کی اجازت

 

531

جہاد ومجاہدین کی اہمیت

 

533

غزوہ بدر سے پہلے کےاہم واقعات

 

544

ساحل سمندر کی مہم ( سریہ سیف البحر)

 

545

غزوہ ابواء (ودان )

 

548

رابغ کی جانب عبید اللہ بن حارث﷜ کی جنگی مہم ( سریہ رابغ)

 

549

رضویٰ کےعلاقے میں غزوہ بواط

 

551

غزوہ عشیرہ

 

552

نخلہ کی جنگی مہم

 

553

سریہ نخلہ کی حکمتیں

 

555

قبلہ کی تبدیلی

 

556

رمضان کےروزوں کی فرضیت

 

557

غزوہ بدر کبریٰ

 

558

دو بدو مقابلہ

 

583

نصرت الہٰی اور غلبہ حق

 

586

فرشتوں کی آمد

 

586

کفر کے تین سرغنوں کا انجام

 

590

ابو جہل

 

590

امیہ بن خلف

 

592

عاص بن ہشام بن مغیرہ

 

593

مال غنیمت

 

596

قیدی

 

599

احکام و اسباق

 

610

باب : 8 غزوہ احد تک کے واقعات

 

 

غزوہ بدر و احد کے درمیانی واقعات

 

617

رسول اللہ ﷺ کو قتل کرنے کی سازش

 

619

ابو عفک کا قتل

 

620

غزوہ بنو قینقاع

 

621

یہ غزوہ کس تاریخ کو ہوا ؟

 

621

غزوے کے اسباب

 

621

محاصرہ اورجلاوطنی

 

624

یہودیوں سے دوستی کے متعلق احکام و نصیحتیں

 

626

غزوہ سویق

 

628

غزوہ قرقرۃ الکدر

 

629

کعب بن اشرف یہودی کا قتل

 

629

احکام و مسائل

 

632

غزوہ ذی امر

 

632

قردہ کی جنگی کار روائی

 

634

غزوہ احد

 

636

تاریخ

 

636

غزوے کااسباب

 

636

مشرکین کی تعداد

 

637

تیر اندازوں کی لغزش

 

650

تربیت و نصیحت او راہم اسباق

 

680

فقہی احکام

 

683

نتائج و حکمتیں

 

688

باب :9 غزوہ مریسیع تک کے واقعات

 

 

غزوہ احد سےبعد کے واقعات

 

695

بلندحوصلہ

 

697

حضرت ابو سلمہ بن انیس ﷜ کی جنگی کار روائی (سریہ عبداللہ بن انیس )

 

699

سریہ رجیع

 

700

واقعہ بئر معونہ

 

708

حکم و احکام

 

711

غزوہ نبی نضیر

 

713

غزوے کا سبب

 

713

غزوہ بنو نضیر کی تاریخ

 

720

حکمتیں وعبرتیں

 

721

غزوہ بدر (ثانی )

 

722

غزوہ ذات الرقاع

 

723

اعرابی کا واقعہ

 

727

مفید باتیں

 

728

پہرے کا واقعہ

 

728

نصحیت

 

729

حضرت جابر ﷜ کےاونٹ کا واقعہ

 

730

حضرت جابر﷜ سےرسول اللہ ﷺ کی ہمدردی

 

732

غزوہ دومۃ الجندل

 

732

غزوہ مریسیع ( بنو مصطلق )

 

733

واقعہ افک

 

742

احکام و مسائل

 

748

باب : 10 غزوہ احزاب و بنو قریظہ

 

 

غزوہ خندق

 

753

خندق کی کھدائی کے دوران رونما ہونےوالے معجزات

 

761

نعیم بن مسعود ﷜ کا کردار

 

771

آندھی اور ٹھنڈ کاعذاب

 

772

چند مفید نصیحتیں

 

777

غزوہ بنو قریظہ

 

779

قیدیوں کاانجام

 

785

احکام و مسائل

 

786

 

 

اس کتاب کی دیگر جلدیں

ایڈ وانس سرچ

اعدادو شمار

  • آج کے قارئین 25401
  • اس ہفتے کے قارئین 109122
  • اس ماہ کے قارئین 804772
  • کل قارئین96456616

موضوعاتی فہرست