#2693

مصنف : عبد المجید سوہدروی

مشاہدات : 9756

دولت مند صحابہ ؓ

  • صفحات: 91
  • یونیکوڈ کنورژن کا خرچہ: 1820 (PKR)
(بدھ 15 جولائی 2015ء) ناشر : مسلم پبلیکیشنز لاہور

مسلمانوں میں عام طور پر یہ خیال رائج ہو رہا ہے کہ دنیا اور دنیا کی دولت بہت بری چیز ہے۔اور اسلام حصول دولت اور سیم وزر جمع کرنے کے بہت خلاف ہے اور فقر وفاقہ ہی کی تعلیم دیتا ہے،چنانچہ اکثر ملا  اور واعظ بھی اپنے وعظوں میں اسی قسم کی ذہنیت پیدا کرنے  اور اسی کو تقویت دینے کی کوشش کرتے ہیں۔جس کا نتیجہ یہ ہو رہا ہے کہ مسلمان دن بدن کمزور اور نادار ہوتے چلے جا رہے ہیں۔افلاس اس کے سروں پر مسلط ہو رہا ہے،قرض بڑھتا جا رہا ہے ،اور اغیار سونے چاندی میں کھیلتے نظر آتے ہیں۔مسلمانوں کا وہ طبقہ جو دیندار یا روحانیت کا علمبردار کہلاتا ہے وہ تو یہی کہتا ہے کہ مسلمان  دنیوی ترقی نہیں کر سکتے نہ ہی کرنی چاہئے۔ زیر تبصرہ کتاب " دولت مند صحابہ  " جماعت اہل حدیث کے معروف عالم دین محترم مولانا حکیم عبد المجید سوہدروی﷫ کی تصنیف ہے ۔جس میں انہوں نے بطور نمونہ دولت مند صحابہ کرام ،صحابیات کرام اور تابعین عظام ﷭کے ایمان افروز تذکرے جمع  فرما کر مسلمانوں کو یہ بتایا اور سمجھایا ہے کہ وہ دولت کمانا،بچانا اور پھر اسے صحیح جگہ پر لگانا سیکھیں۔جن تک وہ کوتاہ ہمت ،کم کوش اور کام چور رہیں گے ان کی اقتصادی حالت بہتر نہیں ہوگی اور  نہ ہی وہ  اقوام عالم میں عزت کی نگاہ سے دیکھے جائیں گے۔ اللہ تعالی سے دعا ہے کہ وہ مولف موصوف کی اس محنت کو اپنی بارگاہ میں قبول فرمائے اور ان کے میزان حسنات میں اضافہ فرمائے۔آمین(راسخ)

عناوین

 

صفحہ نمبر

دیباچہ

 

9

پیش لفظ

 

10

اسلام اور دولت

 

12

دولت مند صحابہ ؓ

 

28

دولت مند صحابہ ؓ کا تذکرہ مقدس

 

31

حضرت عبد الرحمن بن عوف ؓ

 

31

حضرت زبیر بن عوام ؓ

 

35

حضرت طلحہ ؓ

 

37

حضرت عثمان ؓ

 

40

حضرت ابوبکر صدیق ؓ

 

44

حضرت عمر فاروق ؓ

 

47

حضرت عبد اللہ بن عمر ؓ

 

50

حضرت انس بن مالک ؓ

 

52

حضرت سعید بن عاص ؓ

 

53

حضرت عبد اللہ بن مسعود ؓ

 

54

حضرت عباس ؓ

 

55

حضرت عبد اللہ بن عباس ؓ

 

55

حضرت ابو ہریرہ ؓ

 

56

حضرت عبد اللہ بن عمرو بن عاص ؓ

 

56

حضرت حسن بن علی ؓ

 

57

حضرت عدی بن حاتم طائی ؓ

 

57

حضرت حاطب ؓ

 

58

حضرت مقداد بن عمرو ؓ

 

59

حضرت عبد اللہ بن  عامر ؓ

 

59

حضرت عبد اللہ بن جعفر ؓ

 

60

حضرت سعد بن ابی وقاص ؓ

 

61

حضرت ابو موسیٰ اشعری ؓ

 

61

حضرت خالد بن ولید ؓ

 

62

حضرت ابو عبیدہ بن جراح ؓ

 

63

حضرت سعید بن عامر ؓ

 

63

حضرت سلمان فارسی ؓ

 

64

حضرت حجاج بن علاط ؓ

 

64

حضرت ضرار بن ازرو ؓ

 

64

حضرت جویطب ؓ

 

65

حضرت عثمان بن ابو العاص ؓ

 

65

حضرت خباب ؓ

 

65

حضرت سعد بن عبادہ ؓ

 

65

حضرت یعلی بن سہیل ؓ

 

66

حضرت صعصعہ ؓ

 

66

حضرت ارقم بن ابو ارقم ؓ

 

66

حضرت اسامہ بن زید ؓ

 

67

حضرت قیس بن عاصم ؓ

 

67

حضرت حکیم بن حزام ؓ

 

67

حضرت اسید بن خضیر ؓ

 

68

حضرت عکرمہ بن ابی جہل ؓ

 

68

حضرت عثمان بن مظعون ؓ

 

68

حضرت معاذ بن جبل ؓ

 

68

دولت مند تابعین رحمۃ اللہ علہیم

 

70

حضرت زین العابدین 

 

70

حضرت قاسم بن محمد 

 

71

حضرت بکر بن عبد اللہ مزنی 

 

72

حضرت محمد بن مسلم زہری 

 

72

حضرت محمد بن سیرین 

 

72

حضرت یونس بن عیینہ 

 

73

حضرت ہشام بن عروہ 

 

74

حضرت مکحول دمشقی 

 

75

حضرت فروخ رائی 

 

75

حضرت عامر بن شراحیل شعبی 

 

75

حضرت عامر بن عبد اللہ 

 

75

حضرت ابو اسحاق سبیعی 

 

76

حضرت عمر بن عبد العزیز 

 

76

حضرت امام ابو حنیفہ 

 

77

دولت مند امہات المومنین ؓن

 

81

حضرت خدیجۃ الکبری ؓ

 

81

حضرت عائشہ ؓ

 

82

حضرت زینت ؓ

 

82

حضرت صفیہ ؓ

 

83

حضرت ام سلمہ ؓ

 

83

دولت مند علماء و صوفیاء 

 

84

حضرت قیس بن سعد 

 

84

حضرت خواجہ حسن بصری 

 

84

حضرت حماد 

 

85

امام لیث 

 

85

امام رائی 

 

85

شیخ شہاب الدین سہروردی 

 

86

حضرت یحیٰ برمکی 

 

86

حضرت فضل برمکی 

 

87

شیخ محمد عبدہ مصری 

 

88

ایڈ وانس سرچ

اعدادو شمار

  • آج کے قارئین 2229
  • اس ہفتے کے قارئین 264039
  • اس ماہ کے قارئین 750231
  • کل قارئین97815535

موضوعاتی فہرست