#1708

مصنف : حافظ محمد گوندلوی

مشاہدات : 4804

دوام حدیث (جدید ایڈیشن)جلد اول و دوم

  • صفحات: 722
  • یونیکوڈ کنورژن کا خرچہ: 21660 (PKR)
(ہفتہ 28 جون 2014ء) ناشر : ام القریٰ پبلی کیشنز، گوجرانوالہ

اللہ تعالیٰ  نے بنی  نوع ِ انسان کی رشد وہدایت کے لیے  انبیاء ورسل کو اس  کائنات میں مبعوث  کیا،تاکہ ان کی راہنمائی کی بدولت  اللہ تعالیٰ کی رضا کو  حاصل کیا جاسکے۔انسان اپنے تیئں کتنی  ہی کوشش اور محنت کیوں نہ کرلے ، اسے  اس وقت تک اللہ تعالیٰ کی رضا حاصل نہیں ہوسکتی جب تک وہ  زندگی گزارنے کے لیے  اسی منہج کو اختیار نہ کرے  جس کی انبیاء﷩ نے تعلیم دی ہے ،اسی لیے  اللہ تعالیٰ نے  ہر رسول کی  بعثت کا مقصد صرف اس کی  اطاعت قراردیا ہے ۔جو بندہ بھی  نبی اکرم ﷺ کی اطاعت کرے گا تو اس نے اللہ تعالیٰ کی اطاعت کی  اور جو انسان آپ  کی مخالفت کرے گا ،اس نے اللہ تعالی  کے حکم سے روگردانی کی ۔ اللہ تعالیٰ نے  رسول اللہ ﷺ کی اطاعت کی تاکید کرتے ہوئے  ارشاد فرمایا: وَمَا آتَاكُمُ الرَّسُولُ فَخُذُوهُ وَمَا نَهَاكُمْ عَنْهُ فَانْتَهُوا(الحشر:7)اللہ تعالیٰ کے اس فرمان ِعالی شان کی بدولت صحابہ کرام ،تابعین عظام اور ائمہ دین رسول اللہ ﷺ کے ہر حکم کو  قرآنی حکم سمجھا کرتے تھے اور قرآن وحدیث دونوں کی اطاعت کویکساں اہمیت  وحیثیت دیا کرتے تھے ،کیونکہ دونوں کا منبع ومرکز وحی الٰہی  ہے ۔عمل بالحدیث کی تاکید اورتلقین کے باوجود کچھ گمراہ لوگوں نےعہد صحابہ  ہی میں احادیث نبویہ سےمتعلق اپنےشکوک وشبہات کااظہارکرناشروع کردیا تھا ،جن کوپروان چڑہانےمیں خوارج ، رافضہ،جہمیہ،معتزلہ، اہل الرائے اور اس دور کے دیگر فرق ضالہ نےبھر پور کردار ادا کیا۔ لیکن  اس دور میں کسی نے بھی حدیث وسنت کی حجیت سے کلیتاً انکار نہیں کیا تھا،تاآنکہ یہ شقاوت متحدہ ہندوستان کے چند حرماں نصیبوں کے حصے میں آئی،جنہوں نے نہ صرف حجیت حدیث  سے  کلیتاً انکار کردیا  بلکہ  اطاعت رسولﷺ سے روگردانی  کرنے لگے  اور رسول اللہ ﷺ کی اطاعت کو عہد نبوی تک ہی قرار دینے کی سعی نامشکور کرنے لگے ۔تو اس فتنہ انکار حدیث کے رد میں  برصغیر پاک وہند  میں  جہاں علمائے اہل حدیث نے عمل بالحدیث اورردِّ تقلید  کے باب میں گراں قدر خدمات سرانجام دیں وہیں فتنہ انکار حدیث کی تردید میں بھی اپنی تمام تر کوششیں صرف کردیں۔اس سلسلے میں سید نواب صدیق حسن خان، سید نذیر حسین محدث دہلوی،مولانا شمس  الحق عظیم  آبادی ،مولانا  محمد حسین بٹالوی ، مولانا ثناء اللہ امرتسری ، مولانا عبد العزیز رحیم آبادی،حافظ عبداللہ محدث روپڑی، مولانا ابراہیم میر سیالکوٹی ،مولانا داؤد  راز شارح بخاری، مولانا اسماعیل سلفی  ، محدث العصر حافظ محمدگوندلوی ﷫ وغیرہم کی خدمات  قابل تحسین ہیں۔اور اسی طرح  ماہنامہ محدث، ماہنامہ  ترجمان  الحدیث ،ہفت روہ الاعتصام،لاہور ،پندرہ روزہ  صحیفہ اہل حدیث ،کراچی  وغیرہ کی    فتنہ  انکار حدیث کے رد میں   صحافتی خدمات بھی   قابل قدر  ہیں ۔اللہ تعالیٰ علماءاور رسائل وجرائد کی    خدمات کو شرف قبولیت سے نوازے  (آمین)زیر  نظرکتاب ’’دوامِ حدیث‘‘ بھی علمائے اہل حدیث کی  دفاع ِ حدیث کے باب میں سرانجام دی جانے والی  خدمات جلیلہ ہی کا ایک سنہری باب ہے جو  محدث العصر  حافظ  محمد  گوندلوی ﷫  کے تحقیق آفریں  قلم سے رقم کیا گیا ہے۔یہ کتاب  در اصل منکرینِ حدیث وسنت کی ان تحریرات کاجواب  ہے جن کوغلام احمد پرویز نے ’’مقام حدیث‘‘ کے نام سے 1953ء میں شائع کیا تھا۔اس کتاب  کے پہلے حصے میں  ’’مقام حدیث‘‘ کے  تمام مغالطات کا تفصیلی جواب دیا ہے  او ردو سرے  حصے میں ڈاکٹر غلام برق جیلانی   کی انکار حدیث پر مبنی کتاب’’دواسلام‘‘ کا مکمل  جواب تحریر کیا ہے۔ حضرت حافظ محدث گوندلوی نے 1953ءمیں جواب کومکمل کرلیا تھا ۔جو کہ  ہفت روزہ ’’الاعتصام‘‘،ماہنامہ رحیق‘‘اور ترجمان الحدیث ،لاہور میں   قسط وار شائع ہوتا رہا۔ پہلی بار   حافظ شاہد محمود﷾  (فاضل مدینہ یونیورسٹی ) نے  اس کتاب  پر  تحقیق وتخریج  کا کام  کر کے کتابی  صورت میں  حسن طباعت سے آراستہ کیا ہے ۔یہ کتاب  حجیت   حدیث  پر منفرد انداز میں  لکھی  گئی  ایک تحقیقی  کتاب   ہے ۔پانچ  سال  قبل  اس کا طبع اول   دو الگ   جلدوں  میں  شائع ہواتھا  ۔موجودہ  تصحیح شدہ  جدید ایڈیشن میں  دونوں جلدوں کویکجا کردیا گیا ہے ۔ اللہ تعالیٰ محدث گوندلوی  کی   تمام  مساعی  جمیلہ کو  قبول فرمائے اور ان کی مرقد پر  اپنی رحمتوں کانزول فرمائے ،اور  فاضل نوجوان   جید عالمِ دین  حافظ شاہد محمود ﷾ کی علمی وتحقیقی خدمات بھی  انتہائی قابل قدر ہیں ۔اللہ تعالیٰ ان  کےعلم وعمل  اورزورِ قلم میں  برکت فرمائے (آمین)(م۔ا)

 

عناوین

 

صفحہ نمبر

فہرست جلد اول

 

5

مقدمہ

 

41

تقدیم

 

55

تقریظ

 

81

سوانح مولف

 

95

آغاز کتاب

 

105

مرکز ملت اور شریعت سازی

 

105

ظن و یقین

 

110

تواتر اور حجیت

 

117

ظن اور حجیت

 

122

قرآن و حدیث دونوں یقینی ہیں

 

130

قرآن مجید کس طرح ہم تک پہنچا

 

138

تفاوت قراءت کی صورتیں

 

146

حفاظت حدیث

 

154

حفاظت حدیث کے اسباب کا اجمالی ذکر

 

160

فتنہ وضع حدیث کا تدارک

 

162

حدیث کی کتابت آنحضرتﷺ کے عہد میں شروع ہو گئی تھی

 

164

کتابت حدیث منکرین کے اعتراضات اور ان کے جوابات

 

184

حدیثیں کیوں یاد رہتی تھیں

 

195

اصول فقہ سے دین کس طرح محفوظ ہو گیا

 

205

صحت حدیث کی شرائط

 

235

صحت حدیث کے متعلق ایک اور نقطہ نظر

 

245

سابقہ اعتراضات کا جواب

 

252

حجیت حدیث پر قرآنی دلائل

 

267

حدیث اور شاہ ولی اللہ 

 

295

استحسان

 

316

احادیث صحیحہ پر اعتراضات ، متن اور سند دونوں پر

 

322

صحیح بخاری پر اعتراضات اور ان کے جوابات

 

326

حدیث کے ماننے سے قرآن پر عمل کرنے میں خلل واقع نہیں ہوتا

 

341

تفسیر بالروایہ پر منکرین حدیث کے اعتراضات اور ان کے جوابات

 

353

متعہ کی حقیقت

 

392

عہد نبوی میں قرآن کی تدوین

 

408

نجات کی حقیقت

 

421

شفاعت کی حقیقت

 

435

گذشتہ کا خلاصہ

 

456

حدیث کا واجب العمل اور غیر متبدل ہونا

 

460

گذشتہ کا خلاصہ

 

467

فہرست جلد دوم

 

471

مقدمہ

 

471

دیباچہ

 

474

مصنف کا مبلغ علم

 

477

احادیث میں تناقص یا

 

478

پہلا باب حدیث میں تحریف

 

479

حقیقت و حجیت حدیث

 

487

حفاظت و کتابت حدیث

 

490

کتابت و حفاظت حدیث

 

503

منکرین حدیث کے دلائل

 

508

دوسرا باب تدوین حدیث

 

454

تیسرا باب چند عجیب راوی و صحابہ

 

557

چوتھا باب ائمہ حدیث اور راویوں کے متعلق

 

560

پانچواں باب حدیث پر ایک مکالمہ

 

577

مکالمہ

 

578

چھٹا باب تحریف احادیث کے اسباب

 

592

چند موضوع احادیث

 

603

ساتواں باب موطا پر ایک نظر

 

616

آٹھواں باب صحیح بخاری پر ایک نظر

 

624

نواں باب حضور کی تصویر حدیث میں

 

645

دسواں باب حدیث میں نماز کی صورت

 

665

گیارہواں باب بہترین عمل

 

679

بارہواں باب اللہ کی عبادت

 

684

تیرہواں باب لفظ ’’ مغفرت ‘‘ کی تحقیق

 

690

چودہواں باب شفاعت

 

695

پندرہواں باب قرآن سے متصادم احادیث

 

698

سولہواں باب تقدیر

 

702

سترہواں باب متضاد احادیث

 

705

اس کتاب کی دیگر جلدیں

اس مصنف کی دیگر تصانیف

اس ناشر کی دیگر مطبوعات

فیس بک تبصرے

ایڈ وانس سرچ

اعدادو شمار

  • آج کے قارئین 8176
  • اس ہفتے کے قارئین 8176
  • اس ماہ کے قارئین 1682127
  • کل قارئین113289455
  • کل کتب8888

موضوعاتی فہرست