#589

مصنف : محمد حنیف ندوی

مشاہدات : 23114

اساسیات اسلام

  • صفحات: 285
  • یونیکوڈ کنورژن کا خرچہ: 8550 (PKR)
(منگل 26 اکتوبر 2010ء) ناشر : ادارہ ثقافت اسلامیہ، لاہور

دین دو باتوں ،فکر وکردار یا عقیدہ وعمل سے تعبیر ہے۔قرآن مجید کی اصطلاح میں ،ایسا عقیدہ جو عمل کی اساس بنے ،کردار وسیرت کی تشکیل کرے اور بجائے خود تخلیقی نوعیت کا حامل ہو ایمان کہلاتا ہے۔اور اگر اس سے زندگی ،عمل اور تخلیق وآفرینش کی نشاط کاریاں چھین لی جائیں تو پھر وہ عقیدہ ہو سکتا ہے ،یا اسلام کا ادنی درجہ بھی اسے کہہ سکتے ہیں،ایمان نہیں۔زیر تبصرہ کتاب "اساسیات اسلام" معروف عالم دین اور متعدد کتابوں کے مصنف مولانا حنیف ندوی کی تصنیف ہے ،جس میں انہوں نے اسلام کے بارہ میں اسی نقطہ نگاہ کو سامنے رکھا ہے کہ اسلام زندگی اور عمل کا مذہب ہے،اور اسی بناء پر تعمیر فرد اور تعمیر معاشرہ سے متعلقہ مسائل کا حل تلاش کرنے کی کوشش کی ہے۔اور اسلام کی روشنی میں فرد ومعاشرے کے فکری اور تہذیبی مسائل کا تجزیہ اور ان کا حل پیش کیا ہے۔اللہ تعالی مولف کی ان خدمات کو قبول فرمائے،اور ان کے میزان حسنات میں اضافہ فرمائے۔ آمین(راسخ)

 

عناوین

 

صفحہ نمبر

باب 1۔اساسیات اسلام (ا۔7)

 

 

تاریخ وہدایت میں رشتہ وتعلق کی نوعیت کیاہے؟

 

1

تطبیق کی دوصورتیں

 

3

پہلی صورت ارکان خمسہ کی جامعیت

 

4

دوسراانداز ،قرآن کی معنوی سمتیں

 

5

باب 2۔کیااساسی نہیں ہے(8۔24)

 

 

کلیساکی دوبھیانک غلطیاں ،نہ ہردہمہ دین ہے اورنہ سائنسی اکتشافات دین سے متصادم ہیں ۔

 

8

دین ودانش میں تصادم پیداکرنے کی ذمہ داری دونوں پرعائدہوتی ہے ،اہل کلیساپربھی اورارباب دانش پربھی۔

 

8

عظمت انسانی کامعیار

 

12

عیسائیت کی بدنصیبی

 

13

مدّرسی حکماکی غلط اندیشی

 

14

مسئلہ ارتقانے ربوبیت کے پہلوؤں کوزیادہ اجاگرکیاہے

 

14

مسئلہ ارتقااورمسلمان کاردعمل

 

15

عیسائیت کاموقف

 

16

علوم ومعارف اوردینی حقائق میں تواردممکن ہے

 

16

علمی حقائق کوقرآن اس لیے بیان کرتاہے تاکہ لوگ ان میں پنہاں حقیقتوں پرغورکریں

 

18

اسلام اورمابعدالطبیعی موشگافیاں

 

19

متکلمین کی داماندگی

 

20

متکلمانہ اسلوب فکرکی مضرت

 

21

باب3۔تعمیرفرد(25۔69)

 

 

فردومعاشرہ میں رشتہ وتعلق کی نوعیت

 

25

یہودیت کے چاربنیادی نقص

 

27

عیسائیت یہودیت کاجواب دعویٰ ہے

 

30

استنادکے خلاف ردعمل

 

32

مذہب فطرت کی غلط اندیشی

 

35

استنادکوبے جاپابندی سے آزادہوناچاہیے

 

36

فلسفہ وجودیت اورفرد

 

37

فلسفہ وجودیت کاخلاصہ

 

37

زندگی اہمال نہیں نعمت ہے اورکمیت نہیں کیفیت سے تعبیرہے

 

39

زندگی کے بارہ میں صحت مندانہ انداز فکر

 

40

موت اہمال نہیں زندگی کاجزوترکیبی ہے

 

42

حاصل بحث

 

44

قرآن کیونکرفردکی مشکلات کاحل تجویزکرتاہے

 

47

توحیدکے فیوض معنوی

 

49

انبیاءکااصل اشکال

 

50

انکارباری کاتاریخی وعقلی پس منظر

 

51

کانٹ کی تنقیدکے بارہ میں بیوری کی رائے

 

53

کانٹ کی ذہنی مجبوری ،عقل وخروکی بیچارگی

 

54

اثبات باری کے دلائل سہ گونہ

 

55

دلیل کوفی پراعتراضات کی نوعیت

 

55

غایتی دلیل میں مغالطہ کاانداز

 

56

وجودی دلیل کی تشریح

 

56

خداکامسئلہ قرآن کی روسے قلب وروح کامسئلہ ہے منطق واستدلال کانہیں

 

57

مدرسیت کی اصولی غلطی

 

58

فکروتدبرکی تین سطحیں ،کیاانسانی ذہن مادہ کالطیف ترین ارتقاء ہے

 

59

انسانی ذہن اوراحساسات وتاثرات

 

60

کیاحیاتیات کانظام مادی نوعیت کاحامل ہے

 

61

برگساں کانظریہ

 

63

جوشش حیات بجائے خودتخلیقی عنصرنہیں

 

64

نباتات وجودکی تیسری سطح

 

64

عالم نباتات کی طرفہ طرازیاں

 

65

باب4۔نظریہ توحیداوراس کی اساس (70۔86)

 

 

توحیدانسانی قلب وضمیرکی صدائے بازگشت ہے یابت پرستی کی تجرید

 

70

دینی روایت میں توحیدکامسئلہ قلب واذعان کامسئلہ ہے

 

71

دینی روایت کے ثمرات شیریں

 

72

یسعیابنی کاارشاد،زمین وآسمان کی راہیں جداجداہیں

 

73

توحیدکااثرفکروعمل پر

 

75

ایمان کے بارہ میں ابوحنیفہ کی شدف نگاہی

 

76

توحیدکے بعض احوال وتجربات کی تشریح ممکن نہیں

 

77

پہلااورعظیم تراحساس یکتائی

 

78

انسان کی اخلاقی وروحانی پستی کااصل سبب

 

79

انسانی فطرت کے علاوہ کچھ اورگوشے اوروسعتیں بھی ہیں

 

80

توحیدکادوسرااثر،انسان اورکائنات میں ثنویت کی نفی

 

81

توحیدکاتیسرااثر،حصول یقین یک یہ سطح کہ خداہرحال میں ہمارے ساتھ ہے

 

82

توفیق الہی کی تشریح

 

83

توکل کے دومقام ،توکل عام اورتوکل خاص

 

84

توحیدکاچوتھااثر،ذہن منطقی طریق فکراختیارکرلیتاہے

 

85

باب5۔نماز اوراس کے اثرات(89۔166)

 

 

نماز صرف حکم ہی نہیں ،اس کاتعلق پوری کائنات کے ذوق اطاعت سے ہے

 

89

نماز کے ابعاوثلاثہ

 

90

نماز یکطرفہ عمل نہیں بلکہ دوگونہ اظہارالتفات کاذریعہ ہے

 

91

نماز مکمل نظام عبادت ہے

 

93

بندگی کی صحیح اورمتوازن راہ

 

94

نماز زندگی کاایک نیاسفر

 

95

نماز کی عام برکتیں

 

97

نمازکی نفسیاتی اہمیت

 

98

باب6۔اسلام کاتصورثقافت(100۔166)

 

 

ثقافت کیاہے

 

100

قول فیصل،تاریخ سازقوتوں کی تشریح

 

104

زندگی کے بارہ میں دینی نقطہ نظرکیاہے

 

106

نظریہ ارتقااوراسلام،موجودہ تہدیب کی سب سے بڑی محرومی

 

107

سفرانسانیت کانقطہ آغاز

 

109

فکروعمل کے دومحور

 

110

تاریخ کی جبریت کے معنی

 

111

رفع تضادتہذیب انسانی کاواحدنصب العین ہے

 

112

داخلیت پسندی اورخارجیت پسندی

 

113

بیچ کی راہ

 

115

اسلام کااپناتصورثقافت

 

118

مسئلہ ثقافت کے دوپہلواوردواسلوب

 

118

اسلام ایک’کل‘سے تعبیرہے

 

119

’’کل‘‘سے علیحدگی کاعلوم دینیہ پرکیااثرہوا

 

120

’کل‘کادائرہ اطلاق

 

121

ربوبیت کبریٰ یاوحدت انسانیت

 

122

اسلام اورمختلف قومیتیں

 

124

ایک تاریخی حقیقت

 

126

تنگ نظری اورتعصب سیاسی اوراقتصادی عوامل کانتیجہ ہے اختلاف اس کاسبب نہیں

 

128

لباس اوراسلام

 

128

آخرت پرایمان کیازندگی امتزاج عناصرسے تعبیرہے

 

129

ایمان بالآخرۃ اورتہذیبی سمتوں کی تعیین

 

131

مستقل آشناحضرات کاتضاداوراس کاحل

 

133

محاسبہ کاعمل پوری کائنات میں جاری وساری ہے

 

136

فنون جمیلہ اوراسلام

 

138

کسی شے کاوجودمیں آنااورحسین ہونادومختلف حقیقتیں ہیں

 

139

حسن وجمال کے بارہ میں بورژزائی حکماکی غلط اندیشی

 

140

اصل مسئلہ

 

142

کیافن آزادہے اورفن کارمعاشرہ کاجزنہیں

 

143

فن کارکامقام

 

144

فنون جمیلہ کے مشمولات اوراسلام میں ان کی اہمیت

 

145

رقص اورمجسمہ سازی

 

146

مجسمہ سازی اورتقاضائے توحید

 

148

اصل الجہادُ

 

149

اجتہاداورفطرت

 

151

عورت اوراسلامی ثقافت ،تین فیصلہ کن پیمانے

 

152

اسلام کااندازفکر

 

153

فطرت کافیصلہ

 

158

موجودہ دورکے علمی واجتماعی تقاضے

 

160

باب7۔اسلام اوراس کی سیاسی قدریں(167۔215)

 

 

خلیفہ کااولین اطلاق

 

167

دوسرااطلاق

 

168

تیسرااطلاق

 

169

دین کامقصدکشورکشائی نہیں،اخلاقی وروحانی اقدارکی حفاظت ہے

 

170

سیاسی اقدارکے معنی روحانیت سے محرومی کے نہیں

 

171

انفرادیت واجتماعیت کافرق اضافی ہے

 

171

لفظ خلافت کاچوتھااطلاق

 

172

کیاسیاست کسی بندھے ٹکے سیاسی نظام سے تعبیرہے یااس کی حیثیت ایک پاکیزہ ترتنظیمکی ہے

 

173

چندلطیفے

 

174

نظام خلافت میں پنہاں نصب العینی تصورکی تفصیلات

 

177

ملوکیت اورخلافت میں رشتہ وتعلق کی نوعیت

 

179

کیاخلافت راشدہ ہتھیاکریسی کی قسم کانظام تھا

 

181

تھیاکریسی کاالزام غلط فہمی کانتیجہ ہے ۔حکومت کامطلب صرف دینی اقدارکافروغ وارتقاہے

 

182

اہل مغرب کی کوتاہ نظری

 

183

ایک اہم سوال،کیااسلام کانظریہ مملکت متجحرنظریہ ہے یااس میں تفسیروتشریح کے تنوع کی گنجائش پائی جاتی ہے

 

183

سنی اورشیعی نقطہ نظر

 

184

اسلام کے نظریہ مملکت میں ارتقاکی قسمیں ،المارودی کے تصورات

 

185

خلافت وفرائض نبوت کی بجاآوری سے تعبیرہے اوراس میں دین ودنیادونوں کی تحسین وارتقاشامل ہے

 

186

ابن الطقطقی کے تصورات ۔غیرمسلم مگرعادل حکمران بہترہے یاظالم مسلمان

 

188

علم سے مرادیہ ہے کہ خلیفہ اپنے ماحول اورتاریخی تقاضوں سے بھی آگاہ ہو

 

189

پادشاہوں کے لیے ضروری اوصاف

 

190

پیغمبرکومشورہ کرنے کاحکم کیوں دیاگیا۔

 

191

ابن رشدکے تصورات مملکت

 

192

تصورسیاست اس وقت تک نامکمل رہتاہے جب تک اس میں عورتیں شریک نہ ہوں

 

193

ابن خلدون

 

194

معاشرہ کیونکروجودپذیرہوتاہے

 

194

معاشرہ کی دوقسمیں ہیں دنیوی اوردینی

 

195

خلافت اللہ کی ریاست سے نہیں،پیغمبرکی نیابت سے تعبیرہے

 

196

دویادوسے زیادہ خلفاکاتقرربھی جائزہے

 

196

غزالی ،ابن تیمیہ اورشاہ ولی اللہ

 

197

موجودہ حالات میں ہمارا سیاسی موقف

 

200

احیائے خلافت کاتصورکیوں ناقابل عمل ہے

 

201

حکومت اللیہ کاصحیح تراطلاق

 

203

اولااقتدارکاتعلق اس قانون سے ہے جوکتاب وسنت سے ماخوذہے اورثانیاًاس کاتعلق ان لوگوں سے ہے جواس کی نمائندگی کے دعویدارہیں

 

204

اسلام جمہوریت چاہتاہے

 

205

جمہوریت کے بارہ میں تین اہم نکات

 

206

مشورہ کی اہمیت

 

207

اقوام مغرب میں جمہوریت کے فروغ کے اسباب

 

208

کیاجمہوریت غیراسلامی نظام سے تعبیرہے

 

209

جمہوریت علامہ اقبال ؒ کے اعتراض کی روشنی میں

 

211

باب8۔اقتصادیات میں اسلام کاموقف(216۔257)

 

 

مسئلہ زیربحث کوسمجھنے کی آسان صورت

 

216

اشکال کی نوعیت ۔کیاسب انسانوں کی ضروریات یکساں ہیں

 

217

مسئلہ کاقابل فہم حل

 

218

بنیادی ضرورتوں کوپوراکرناکیونکرممکن ہے ،منصوبہ بندی کی اہمیت

 

219

موجودہ دورکے دومعاشی نظام سرمایہ داری اوراشتراکیت

 

221

اسلام کاجامعیت سے متصف ہوناکن معنوں میں ہے

 

221

نظام سرمایہ داری کاآغاز اورتہذیبی ترقی

 

223

سرمایہ داری نظام کی اساس ،کاروبارکی آزادی اوراس کے نتائج

 

224

اصلاحات کی نوعیت اوراس کے اثرات

 

226

اس کی تہہ میں چھپی ہوئی پانچ خرابیاں ،کیایہ نظام کسی نئے فلسلفہ حیات کوجنم دینے سے قاصرہے؟

 

227

اشتراکیت ،جدلی مادیت کے معنی

 

232

اشتراکیت کادنیائے انسانیت پراحسان

 

234

برژرواحکماکااندازاستدلال ،کیامحنت صرف مفروعمل ہے

 

235

اشتراکی معاشرہ کی خصوصیات

 

237

کیااجتماعی ملکیت کاتصورغیرفطری ہے

 

238

اسلامی سوشلزم کی اصطلاح ’مذہب‘کائنات اورتاریخ کے بارہ میں اسلام کانقطہ نگاہ

 

240

نجی ملکیت اوراسلامی فقہ،چندبنیادی نکات کی تشریح

 

242

غلامی کے بارہ میں اسلام کاموقف

 

243

نجی ملکیت اورغلامی،نجی ملکیت میں خلل کب پیداہوتاہے

 

246

اسلامی کی اقتصادی روح کاتعین

 

248

استحصال کسے کہتے ہیں

 

251

آخری سوال ،کیااشتراکیت کی اقتصادی روح کوہم اپناسکتے ہیں

 

253

اسلام اوراشتراکیت میں تضادکی نوعیت ،کیاان میں مفاہمت ممکن ہے

 

256

باب9۔اسلام کانظریہ اخلاق(257۔284)

 

 

اسلام اورزندگی میں چولی دامن کاساتھ ہے

 

258

ہیراکلٹس کی رائے

 

258

دیمقراطیس کانقطہ نظر

 

259

سوفسطائی حکماکاموقف

 

259

سقراط کااخلاقی زاویہ نگاہ

 

259

افلاطون کی رائے

 

260

ارسطوکااشکال

 

260

رواتی حکماکانظریہ

 

261

موجودہ حکمااوراخلاقیات ،ہابس کاخیال

 

262

لاک کی رائے

 

262

کانٹ کاتصورخیر

 

263

مل کی رائے

 

264

ڈیوی

 

264

فلسفہ اخلاقیات کانچوڑ

 

265

افادیت سے تمام مظاہرکی تشریح نہیں ہوپاتی

 

266

اضافیت اخلاق کامطلب

 

268

تعمیراخلاق کے لیے اسلام نے کن اصولوں کواختیارکیا

 

271

تقوی اسلام کاوہ جامع پیمانہ ہے جس کاکردارتخلیقی ہے

 

273

تقوی تہذیبی عمل سے تعبیرہے

 

276

خیراعلیٰ کی تجسیم کے معنی ،جامعیت ،توازن،محفوظیت اورتکمیل واتمام ہے

 

276

اسلامی اخلاقیات ایک نظرمیں

 

279

اس مصنف کی دیگر تصانیف

اس ناشر کی دیگر مطبوعات

ایڈ وانس سرچ

اعدادو شمار

  • آج کے قارئین 41646
  • اس ہفتے کے قارئین 135150
  • اس ماہ کے قارئین 934791
  • کل قارئین98000095

موضوعاتی فہرست