#6668

مصنف : عبد الرحیم اشرف

مشاہدات : 1289

یادداشت پارلیمانی معرکہ اسلام و قادیانیت

  • صفحات: 230
  • یونیکوڈ کنورژن کا خرچہ: 9200 (PKR)
(بدھ 30 مارچ 2022ء) ناشر : مکتبہ المنبر

حکیم مولانا عبد الرحیم اشرف رحمہ اللہ کی شخصیت  کسی تعارف کی محتاج نہیں ۔مولانا موصوف 1922ء میں ضلع امرتسر کے ایک قصبے ویرووال میں پیدا ہوئے ۔1930ء میں سکول کی تعلیم چھوڑ کر  ’’ مدرسہ دار لعلوم شمسیہ عربیہ‘‘ میں  دخلہ لیا اور 1938ء میں سند فراغت حاصل کی۔حکیم عبد الرحیم اشرف رحمہ  اللہ نے  شروع سے لے کر آخر تک تمام مروجہ علوم دینیہ کی  تحصیل مولانا عبد اللہ ویرووالوی رحمہ اللہ  سے کی ۔مدرسے سے فراغت کے بعد اپنے استاد محترم کے حکم نما مشورے سے  اپنی مادر علمی  میں ہی تدریسی خدمات بھی انجام دیتے  رہے۔مولانا   تدریس کےساتھ ساتھ  مضمون نگاری بھی کرتے تھے  قیام پاکستان سے قبل  انکے مضامین مختلف معروف  مجلات(اخبار اہل حدیث  امرتسر، تنظیم اہل حدیث ،روپڑ، سہ روزہ  کوثر ،لاہور )میں شائع ہوتےرہے ۔قیامِ پاکستان کےبعد لائل پور (فیصل آباد) آئے اور پھر اسی شہر میں عمر گزار دی۔فیصل آباد میں مرحوم  نے جناح کالونی ،فیصل آباد میں  ایک کوٹھی کرایہ پر لے کر اس میں جامعہ تعلیمات اسلامیہ کی  بنیاد رکھی بعد ازاں سرگودھا روڈ پر وسیع وعریض  جگہ لے کر  وہاں خوبصورت عمارت  تعمیر کی ۔مولانا کی ساری زندگی اشاعتِ  دین کےلیے کوشاں رہے ۔نیز  مرحوم نے اشرف لیبارٹریز کے نام سے ایک طبی ادارے کی بنیاد رکھی اور کتب و رسائل طبع کرنے کا سلسلہ بھی شروع کیا۔ مملکت خداداد میں دین اسلام کا نفاذ مولانا صاحب کا دیرینہ خواب تھا۔ فتنہ قادیانیت کے خلاف بھی نہایت سرگرم رہے۔1974ءکو قادیانیوں کے دونوں گروہ  ربوائی  اور لاہوری کو آئین وقانون کی رو سے غیر مسلم قرار دینے میں  مولانا عبد الرحیم اشرف رحمہ اللہ کی خدمات ناقابل فراموش ہیں ۔موصوف کی زیر نظر کتاب ’’یادداشت پارلیمانی  معرکۂ اسلام وقادیانیت  ‘‘ قادیانیوں کے خلاف وہ تاریخی کاوش ہے کہ جسے قومی اسمبلی میں قادیانیوں  کو غیر مسلم قرار دینے کے لیے  جاری بحث کے دوران اراکین اسمبلی اور حکمرانوں کو  پیش کیا گیا ہے اس کتاب میں  وہ مستنددستاویز  ہیں کہ جس میں قادیانی کتب سے فوٹوسٹیٹ حوالہ جات کےذریعے  قادیانیوں کو غیر مسلم ثابت کیا گیا ۔مولانا عبد الرحیم اشرف مرحوم نے  یہ مستند دستاویز 1974ء میں اراکین قومی اسمبلی کو تحریراً پیش کیں جن سے استفادہ کر کے قادیانیوں کو غیر مسلم قراردیا گیا ۔ بعد ازاں  موصوف کے صاحبزادے  ڈاکٹر زاہد اشرف صاحب نے    اپنے والد گرامی کی  اس کاوش کو تدوین نو سے شائع کیا ہے۔ حکیم صاحب نے 28؍جون 1996ء  کووفات پائی۔ اسی روز نماز عصر کےبعد یونیورسٹی گراؤنڈ،فیصل آباد  میں ان کی نماز جنازہ ادا کی گئی ۔اللہ تعالیٰ  ان کی  مرقد پراپنی رحمتوں کانزول فرمائے اور انہیں  جنت الفردوس میں اعلیٰ مقام عطا فرمائے ۔آمین (م۔ا)

عناوین

صفحہ نمبر

حرف آغاز

13

تقریظ

26

تقدیم

28

پیش لفظ

36

مصنف کتاب ایک نظر میں

39

امت میں داخل اور امت سے خارج ہونے کی مسلمہ بین الاقوامی بنیاد

45

ختم نبوت اور اس کے انکار کا قطعی مفہوم

54

ختم نبوت کے بعد دعویٰ نبوت

68

وحی الٰہی کو بند قرار دینے والا دین شیطانی اور لعنتی ہے

97

محمد مجتبیٰ اور احمد آخر الزمان ہونے کا دعویٰ

108

قادیان میں محمد ﷺ کی بعثت مکہ معظمہ کی بعثت سے اکمل و اقویٰ ہے

130

سید الرسل خاتم النبیین محمد مصطفیٰ ﷺ کے امتیازات اور مرزا غلام احمد

137

محمد ﷺ سے مرزا غلام احمد پر ایمان لانے اور اس کی اطاعت کا عہد

148

کفر و اسلام دو فرقے نہیں دو امتیں

150

مسلمانوں کا معاشرتی بائیکاٹ

190

مسلمانوں کا اقتصادی استحصال اور بائیکاٹ ایک اہم عدالتی فیصلہ

198

مصادر و مراجع

215

دینی مراجع

215

قادیانی کتب

216

قادیانی رسائل و جرائد دیگر کتب

217

مولانا حکیم عبد الرحیم اشرف  مشاہیر کی نظر میں

219

اس مصنف کی دیگر تصانیف

اس ناشر کی دیگر مطبوعات

ایڈ وانس سرچ

اعدادو شمار

  • آج کے قارئین 22169
  • اس ہفتے کے قارئین 237494
  • اس ماہ کے قارئین 1037135
  • کل قارئین98102439

موضوعاتی فہرست