امن ہر امت کے لیے بنیادی طور پر مطلوب ہے۔ اہم ترین مقاصد میں فکری امن سرفہرست ہے تاکہ اسلامی ملکوں میں معاشرے کی عام طور پر اور نوجوانوں کی خاص طور پر خارجی افکار اور نقصان دہ نظریات سے حفاظت کی جا سکے۔فکری امن سے مراد یہ ہے کہ لوگ اپنے ملکوں اور معاشروں میں اپنی مختلف تہذیب و تمدن، ثقافت اور اپنی خاص فکر کے تحت امن و سکون سے زندگی گزار سکیں۔ زیر نظر کتاب ’’فکری امن ‘‘فضیلۃ الشیخ ڈاکٹر عبد الرحمٰن السدیس حفظہ اللہ کی کتاب ألأمن الفكري أثر الشريعة الإسلامية في تعزيره کا اردو ترجمہ ہے۔ ترجمہ کی سعادت فضیلۃ الشیخ توصیف الرحمٰن حفظہ اللہ نے حاصل کی ہے۔ صاحب کتاب شیخ السدیس حفظہ اللہ نے اس کتاب میں شریعت اسلامیہ کی جامع مانع تعریف،فکری امن ، فکری امن کے قیام میں شریعت اسلامیہ کے کردار و ثمرات کو بیان کیا ہے۔(م۔ا)
عناوین |
|
صفحہ نمبر |
مقدمۃ الکتاب |
|
5 |
موضوع كی اہمیت |
|
7 |
شریعت اسلامیہ کی جامع مانع تعریف |
|
13 |
شریعت کی لغوی و اصطلاحی تعریف |
|
13 |
شریعت اسلامیہ کے امتیازات اور خصوصیات |
|
17 |
شریعت کے مصادر |
|
19 |
فکری امن |
|
21 |
فکری امن کی تعریف |
|
21 |
فکری امن کی اہمیت |
|
22 |
فکری امن کے ضوابط |
|
25 |
فکری امن کے قیام کے لیے وسائل |
|
27 |
فکری امن کے لیے رکاوٹیں اور مشکلات |
|
30 |
فکری امن کے قیام میں شریعت اسلامیہ کا کردار |
|
33 |
خاتمہ |
|
61 |
چند نصیحتیں اور مشورے |
|
62 |