#472.04

مصنف : حافظ عماد الدین ابن کثیر

مشاہدات : 39728

تفسیر ابن کثیر(تخریج شدہ) جلد5

  • صفحات: 665
  • یونیکوڈ کنورژن کا خرچہ: 19950 (PKR)
(جمعہ 06 مئی 2011ء) ناشر : مکتبہ اسلامیہ، لاہور

دینی علوم میں کتاب اللہ کی تفسیر وتاویل کا علم اشرف علوم میں شمار ہوتا ہے۔ ہر دور میں ائمہ دین نے کتاب اللہ کی تشریح وتوضیح کی خدمت سر انجام دی ہے تا کہ عوام الناس کے لیے اللہ کی کتاب کو سمجھنے میں کوئی مشکل اور رکاوٹ پیش نہ آئے۔ سلف صالحین ہی کے زمانہ ہی سے تفسیر قرآن، تفسیر بالماثور اور تفسیر بالرائے کے مناہج میں تقسیم ہو گئی تھی۔ صحابہ ؓ ، تابعین عظام اور تبع تابعین رحمہم اللہ اجمعین کے زمانہ میں تفسیر بالماثور کو خوب اہمیت حاصل تھی اور تفسیر کی اصل قسم بھی اسے ہی شمار کیا جاتا تھا۔ تفسیر بالماثور کو تفسیر بالمنقول بھی کہتے ہیں کیونکہ اس میں کتاب اللہ کی تفسیر خود قرآن یا احادیث یا اقوال صحابہ یا اقوال تابعین و تبع تابعین سے کی جاتی ہے۔ بعض مفسرین اسرائیلیات کے ساتھ تفسیر کو بھی تفسیر بالماثور میں شامل کرتے ہیں کیونکہ یہ اہل کتاب سے نقل کی ایک صورت ہے۔ یہی وجہ ہے کہ ہمارے قدیم تفسیری ذخیرہ میں اسرائیلیات بہت زیادہ پائی جاتی ہیں۔امام ابن کثیر ؒ متوفی ۷۷۴ھ کی اس تفسیر کا منہج بھی تفسیر بالماثور ہے۔ امام ؒ نے کتاب اللہ کی تفسیر قرآن مجید، احادیث مباکہ، اقوال صحابہ وتابعین اور اسرائیلیات سے کی ہے اگرچہ بعض مقامات پر وہ تفسیر بالرائے بھی کرتے ہیں لیکن ایسا بہت کم ہے۔ تفسیر طبری ، تفسیر بالماثور کے منہج پر لکھی جانے والی پہلی بنیادی کتاب شمار ہوتی ہے۔ بعض اہل علم کا خیال ہے کہ تفسیر ابن کثیر ، تفسیر طبری کا خلاصہ ہے۔امام ابن کثیر ؒ کی اس تفسیر کو تفسیر بالماثور ہونے کی وجہ سے ہر دور میں خواص وعوام میں مرجع و مصدر کی حیثیت حاصل رہی ہے اگرچہ امام ؒ نے اپنی اس تفسیر میں بہت سی ضعیف اور موضوع روایات یا منگھڑت اسرائیلیات بھی نقل کر دی ہیں جیسا کہ قرون وسطی کے مفسرین کا عمومی منہاج اور رویہ رہا ہے۔ بعض اوقات تو امام ؒ خود ہی ایک روایت نقل کر کے اس کے ضعف یا وضع کی طرف اشارہ کر دیتے ہیں لیکن ایسا کم ہوتا ہے۔ لہٰذا اس بات کی شدت سے ضرورت محسوس ہو رہی تھی کہ تفسیر بالماثور کے اس مرجع ومصدر میں ان مقامات کی نشاندہی کی جائے جو ضعیف یا موضوع روایات یا منگھڑت اسرائیلیات پر مشتمل ہیں ۔ مجلس التحقیق الاسلامی کے محقق اور مولانا مبشر احمد ربانی صاحب کے شاگرد رشید جناب کامران طاہر صاحب نے اس تفسیر  کی تخریج کی ہے اور حافظ زبیر علی زئی صاحب نے اس کی تحقیق اور  تخریج پر نظر ثانی کی ہے۔تخریج و تحقیق عمدہ ہے لیکن اگر تفسیر کے شروع میں محققین حضرات اپنا منہج تحقیق بیان کر دیتے تو ایک عامی کو استفادہ میں نسبتاً زیادہ آسانی ہوتی کیونکہ بعض مقامات پر ایک عامی الجھن کا شکار ہو جاتا ہے جیسا کہ پہلی جلد میں ص ۳۷ پر ایک روایت کے بارے لکھا ہے کہ شیخ البانی ؒ نے اسے ’صحیح‘ قرار دیا ہے لیکن اس کی سند منقطع ہے۔اسی طرح ص ۴۲ پر ایک روایت کے بارے لکھا ہے کہ اس روایت کی سند صحیح ہے اور اسے ضعیف کہنا غلط ہے۔ اب یہاں یہ وضاحت نہیں ہے کہ کس نے ضعیف کہا ہے اور کن وجوہات کی بنا پر کہا ہے اورضعیف کے الزام کے باوجود صحیح ہونے کی دلیل کیا ہے ؟اسی طرح ص ۴۳پر ایک روایت کے بارے لکھا ہے کہ شیخ البانی ؒ نے اس روایت کو صحیح قرار دیا ہے لیکن یہ روایت ضعیف ہے۔ان مقامات سے یہ واضح ہوتا ہے کہ محققین نے علامہ البانی ؒ کی تحقیق پر اعتماد نہیں کیا ہے بلکہ اپنی تحقیق کی ہے جبکہ ایک عام قاری اس وقت الجھن کا شکار ہو جاتا ہے جب وہ اکثر مقامات پر یہ دیکھتا ہے کہ کسی روایت یا اثر کی تحقیق میں علامہ البانی ؒ کی تصحیح وتضعیف نقل کر دی جاتی ہے اور یہ وضاحت نہیں کی جاتی ہے کہ محققین نے ان مقامات پرمحض علامہ البانی ؒ کی تحقیق پر اعتماد کیا ہے یا اپنی بھی تحقیق کی ہے اور اگر اپنی بھی تحقیق کی ہے تو ان کی تحقیق اس بارے علامہ البانی ؒ سے متفق ہے یا نہیں ؟یہ ایک الجھن اگر اس تفسیر میں شروع میں منہج تحقیق پر گفتگو کے ذریعہ واضح ہو جاتی تو بہتر تھا۔ بہر حال بحثیت مجموعی یہ تخریج وتحقیق ایک بہت ہی عمدہ اور محنت طلب کاوش ہے ۔ اللہ تعالیٰ  حافظ زبیر علی زئی اورجناب کامران طاہر حفظہما اللہ کو اس کی جزائے خاص عطا فرمائے۔ آمین!

</tb

عناوین

 

صفحہ نمبر

پارہ نمبر 26------------ حم

 

 

تفسیر سورہ احقاف

 

5

غیر اللہ کی عبادت کا کوئی ثبوت نہیں ہے

 

5

فرمان رسو ل ﷺ کہ مجھے نہیں  معلوم میرے ساتھ کیا کیا جائیگا

 

7

سرکشی اور تکبر کی مذمت

 

9

کم از کم مدت حمل چھ ماہ ہوسکتی ہے

 

11

نافرمان اولاد کا والدین سے رویہ

 

122

احقاف کا معنی و مطلب

 

17

قوم عاد کے واقعہ میں عبرت و نصیحت ہے

 

20

جنات کی حقیقت اور قرآن سننا نیز حضور ﷺ جنات کے بھی نبی ہیں

 

21

زمین و آسمان کی پیدائش انسانی پیدائش سے بڑی ہے

 

33

تفسیر سورہ قتال

 

35

کفار کے اعمال خیر برباد ہیں

 

35

جہاد اور اس کے کچھ احکام

 

36

مومن ایک آنت میں کھاتا ہے اور کافر سات آنتون میں

 

39

جنت کی نہریں اور اثمار و فواکہ

 

41

اللہ سے معافی اور چند مسنون دعائیں

 

43

جہاد سے جی چرانے والے منافق

 

45

قرآن میں غوروفکر کیوں نہیں کرتے؟

 

47

انسان کا ظاہر، باطن کا غماز ہوتا ہے

 

48

گمراہ ہونے والا اپنا ہی نقصان کرتا ہے

 

49

دنیا کی بے ثباتی اور ناپائیداری

 

51

تفسیر سورہ فتح

 

52

سورہ فتح کا شان نزول نیز نبی ﷺ کی عبادت کا حال

 

52

ایمان بڑھتا اور گھٹتا ہے

 

55

صلح حدیبیہ کا واقعہ احادیث کی روشنی میں

 

56

مناقوں کے حیلے بہانے

 

61

خیبر کی غنیمت اہل حدیبیہ کے لئے

 

62

سخت جنگجو قوم کون سی ہے؟

 

63

حدیبیہ میں ببول کا مبارک درخت

 

64

معاہدہ حدیبیہ کی دفعات اور کافروں کا اشتعال

 

66

شہادت عثمان ؓکی افواہ پر اصحاب رسول سے بیعت رضوان

 

68

نبی ﷺ کا خواب بمنزلہ وحی کے ہوتا ہے

 

78

اصحاب رسول ؓ سے بغض و عناد کفر ہے

 

82

تفسیر سورہ حجرات

 

85

آداب رسالت کا بیان

 

85

آپ ﷺ کے احترام کو ملحوظ نہ رکھنا بے عقلی ہے

 

88

خبر و اطلاع کی تحقیق ضروری ہے

 

89

بغاوت کفر نہیں باغی گروہ بھی مؤمن ہے

 

93

مذاق اور عیب گیری کی ممانعت

 

94

بدگمانی اور عیوت تلاش کرنا نیز غیبت کا مفہوم

 

95

فضیلت و وقار کا معیار تقوی پرہے

 

101

ایمان اور اسلام میں فرق

 

103

تفسیر سورہ ق

 

106

قرآن پاک کی سات منزلوں کی تفصیل

 

106

حرف ''ق`` کے بارے میں خلاف عقل و نقل روایات

 

107

ایک سے ایک بڑھ کر قدرت کا نمونہ

 

109

نبیوں کی تکذیب کرنے والی قومیں تباہ ہوئیں

 

110

اللہ کا علم و قدرت، انسان کی شہ رگ سے زیادہ قریب ہے

 

111

انسان کا نگران اور گواہ فرشتہ

 

114

جہنم کا اللہ سے ہم کلام ہونا

 

116

چھ دن میں آسمان و زمین بنائے گئے

 

119

اللہ کے ایک حکم سے قیامت آجائے گی

 

121

تفسیر سورہ ذاریات

 

123

سورۃ الذاریات کی ابتدائی ایات کی خوبصورت تشریح

 

123

قیام اللیل اور سحری کی فضیلت

 

125

واقعہ ابراہیم ؑ کے معزز مہمانوں کا-------

 

129

 

 

 

 

 

 

پارہ نمبر 27----------- قال  فما خطبکم

 

 

حضرت ابراہیم ؑ کا فرشتوں سےسوال

 

133

قوم فرعون کا انجام

 

134

قوم عاد کا انجام

 

134

قوم ثمود کا انجام

 

135

اللہ کی قدرتیں

 

135

رسولوں کوجھٹلایا گیا

 

136

انسانوں اور جنوں کو عبادت کے لئے پیدا کیا گیا

 

136

تفسیر سورہ طور

 

138

اللہ کا عذاب برحق ہے

 

138

بیت المعمور کا ذکر

 

139

اہل جنت پر انعامات

 

141

اہل ایمان کی اولادیں

 

142

جنت کی نعمتیں

 

143

کفار، پیغمبر ﷺ کو شاعر کہتے تھے

 

145

توحید الوہیت اور ربوبیت کے دلائل

 

146

قیامت کاذکر

 

147

اللہ کی تسبیح

 

148

تفسیر سورہ نجم

 

150

ستارے کی قسم

 

150

حدیث پیغمبر وحی ہے

 

150

حضرت جبرئیل ؑ کی شان

 

151

معراج کا ذکر

 

152

آنحضرت ﷺ نے اللہ کو نہیں دیکھا

 

154

سدرۃ المنتہی کا ذکر

 

158

لات ، عزی اور منات کا ذکر

 

159

ذوالخلصہ بت کا ذکر

 

161

بے ایمان لوگوں کی باتیں

 

162

دنیا جہان میں بادشاہت اللہ کی ہے

 

163

چھوٹے گناہ

 

163

خود کو نیک نہ کہو

 

164

دین سےمنہ موڑنے والا

 

165

کوئی کسی کا بوجھ نہ اٹھائے گا اور مسئلہ ایصال ثواب

 

166

بالآخر اللہ کے پاس جانا ہے

 

167

زندگی اور موت کا مالک اللہ ہے

 

168

آنحضرت ﷺ نذیر بن کر آئے

 

169

قرآن سےمنہ نہ پھیرو

 

169

تفسیر سورہ قمر

 

171

قیامت قریب آگئی ہے

 

171

علامات قیامت

 

172

میدان محشر کی طرف جانا

 

174

قوم نوح پر عذاب

 

174

قوم عاد اور قوم ثمود پر عذاب

 

177

قوم لوط پر عذاب

 

178

قوم فرعون پر عذاب

 

179

کافر شکست کھائیں گے

 

179

اللہ نے تقدیر بنائی

 

180

مسئلہ تقدیر میں بحث کرنا

 

181

کسی گناہ کو چھٹا نہ سمجھو

 

182

تفسیر سورہ رحمان

 

184

اللہ کی رحمتیں

 

185

درخت اللہ کی رحمت

 

185

آسمان کی پیدائش

 

185

زمین او رپھل

 

186

رب کی نعمتوں کو نہ جھٹلانا

 

186

انسان کی او رجن کی پیدائش

 

187

لؤلؤ اور  مرجان

 

188

بحری جہاز اور کشتیاں

 

188

اللہ کے سوا سب کچھ فنا ہونے والا ہے

 

189

سب اللہ سے مانگتے ہیں

 

190

جنوں اور انسانوں کو خطاب

 

190

آسمان پھٹ جائے گا

 

192

پل صراط کا ذکر

 

193

جہنم کے منکروں کا انجام

 

193

اللہ کا خوف رب کا انعام ہے

 

194

جنت کی نعمتیں

 

195

جنت کا پانی، جنتیوں کے بستر اور تخت

 

196

حوروں کی صفت

 

196

جنت سرسبز ہے

 

198

جنت کے پھل

 

199

تفسیر سورہ واقعہ

 

202

قیامت برحق ہے

 

203

قیامت کا تذکرہ

 

203

نیکوں کےد رجات

 

204

جنت میں انعامات

 

205

بے حساب جنت میں جانے والے

 

206

جنت کے میوے اور ایک خواب

 

209

طوبی کیا ہے اور جنتی پرندے

 

210

نیکوں کا حال

 

211

جنت کے درخت

 

211

جنت کی حوریں

 

214

دوزخیوں کی سزا

 

219

انسان کی پیدائش اللہ کی قدرت ہے

 

220

پھلوں کی پیدائش اللہ کی قدرت ہے

 

221

پانی اللہ کی نعمت ہے

 

221

ستاروں کےطلوع کی قسم

 

223

قرآن، دشمن کےملک میں نہ لے جایا جائے

 

224

قرآن حق ہے

 

224

عالم نزع کا ذکر

 

225

سعادت مند کی موت کی حالت

 

226

 

   

اس کتاب کی دیگر جلدیں

اس ناشر کی دیگر مطبوعات

فیس بک تبصرے

ایڈ وانس سرچ

اعدادو شمار

  • آج کے قارئین 38507
  • اس ہفتے کے قارئین 225583
  • اس ماہ کے قارئین 799630
  • کل قارئین110121068
  • کل کتب8838

موضوعاتی فہرست