احکام الٰہی کےمتن کانام قرآن کریم ہے اور اس متن کی شرح وتفصیل کانام حدیث رسول ہے اور رسول اللہ ﷺ کی عملی زندگی اس متن کی عملی تفسیر ہے رسول ﷺ کی زندگی کے بعد صحابہ کرام نے احادیث نبویہ کو آگے پہنچا کر اور پھر ان کے بعد ائمہ محدثین نے احادیث کومدون او ر علماء امت نے کتب احادیث کے تراجم وشروح کے ذریعے حدیث رسول کی عظیم خدمت کی ہنوز یہ سلسلہ جاری ہے ۔اس سلسلے میں علمائے اہل حدیث کی تدریسی وتصنیفی خدمات بھی قابل قد رہیں پچھلے عہد میں نواب صدیق حسن خاں کے قلم اورمولانا سید نذیر حسین محدث دہلوی کی تدریس سے بڑا فیض پہنچا پھر ان کے شاگردوں اور کبار علماء نے عون المعبود، تحفۃ الاحوذی، التعلیقات السلفیہ، انجاز الحاجۃ جیسی عظیم شروح لکھیں اور مولانا وحید الزمان نے کتب حدیث کااردو زبان میں ترجمہ کر کےبرصغیر میں حدیث کو عام کرنے کا عظیم کام سرانجام دیا۔تقریبا ایک صدی سے یہ تراجم متداول ہیں لیکن اب ان کی زبان کافی پرانی ہوگئ ہے اس لیے ایک عرصے سےیہ ضرورت محسوس کی جارہی ہے تھی کااردو زبان کے جدید اسلوب میں نئے سرے سے یہ ترجمے کرکے شائع کیے جائیں۔شیخ البانی اور ان کے تلامذہ کی کوششوں سےتحقیق حدیث کاجو ذوق پورے عالم اسلام میں عام ہوا اس کے پیش نظر بجار طور پر لوگوں کے اندر یہ تڑپ پیدا ہوئی کہ کاش سننِ اربعہ میں جوضعیف رویات ہیں ا ن کی نشاندہی کر کےاو ر ان ضعیف روایات کی بنیادپر جو احکام ومسائل مسلمانوں میں پھیلے ہوئے ہیں ان کی تردید وضاحت بھی کردی جائے۔سننِ اربعہ کی عربی شروحات میں تحقیق وتخریج کا اہتمام تو موجود تھا لیکن اردو تراجم میں نہیں تھا تو جب ان کے نئے ترجمے کر کے شائع کیے گیے اوران میں احادیث کی تخریج وتحقیق کا بھی اہتمام کیا گیا ہے۔جیسے دارالسلام سے مطبوعہ سنن ابن ماجہ ، سنن نسائی، سنن ابو داؤد، میں احادیث کی مکمل تخریج وتحقیق پیش کی گئی ہے ۔اور اسی طرح بعض دوسرے اداروں نے بھی یہ کام کیا ہے ۔ زیر تبصرہ کتاب ’’ حدیث انسائیکلوپیڈیا اردو سنن نسائی ‘‘عربی متن کےساتھ آسان اورسلیس اردو ترجمہ ،تخریج ،صحت وضعف کے حکم، اس کی تعلیل وتوجیہ اور مفید جامع اورمختصر تعلیقات وحواشی پر مشتمل ہے ۔اس میں ترجمہ کا کام مولانا محمد مستقیم سلفی ، مولانا خالدعمری ، مولانا محمد بشیر تمیمی اورمولانا ابو البرکات اصلاحی نے کیا ہے ۔حواش وفوائد مولانا احمد مجتبیٰ مدنی ،مولانا محمد مستقیم سلفی اور مولانا رفیق احمدسلفی نے تحریر کیے ہیں ۔کتاب کی مکمل تخریج مولانا احمد مجتبیٰ مدنی اور مولانا عبد المجید مدنی نے کی ہے ۔آخرمیں پورے مسودے کا مراجعہ اور بہت سے خامیوں کی اصلاح ومناسب حذف واضافہ ڈاکٹر عبد الرحمٰن عبد الجبار الفریوائی ﷾(استاذ حدیث جامعۃ الامام محمد بن سعود الاسلامیہ ،الریاض)نے کیا ہے اور گراں قدر جامع علمی مقدمہ بھی تحریرکیا ہے ۔محقق العصر مولانا ارشاد الحق اثری ﷾ کے علمی مقدمہ سے کتاب کی اہمیت وافادیت میں مزید اضافہ ہوگیا ہے ۔اس کتاب کواشاعت کے قابل بنانے میں شامل تمام احباب کی کاوشوں کو قبو ل فرمائے ۔(آمین) (م۔ا)
عناوین |
صفحہ نمبر |
مقدمہ |
51 |
مقدمہ |
61 |
اسلامی علوم ومعارف کی اردو اوردوسری زبانوں میں اشاعت کاعظیم علمی دعوتی منصوبہ |
63 |
تفسیر میں |
63 |
حدیث میں |
64 |
سیرت نبویہ تاریخ اسلام میں |
64 |
معارف شیخ الاسلام ابن تیمیہ وعلامہ ابن القیم وامام محمد بن عبدالوہاب |
64 |
اردوزبان مین علمی وتحقیقی کتابوں کی اشاعت کی اہمیت |
65 |
احادیث کی تصحیح وتصعیف کافائدہ اورمقصد |
66 |
طریقہ کار |
68 |
اراکین مجلس علمی |
68 |
کمپیوٹر کمپوزنگ |
69 |
شعبہ انتظام وانصرام |
69 |
قارئین سےگذارش |
69 |
تشکر وامتنان |
69 |
کلمہ تشکر وامتنان |
72 |
تقدیم |
74 |
تقدیم |
76 |
سنت شریفہ اورعلوم سلف کی خدمت کاایک مفید منصوبہ |
79 |
مطالعہ حدیث |
79 |
علم حدیث کی تعریف |
80 |
علم حدیث کی فضیلت وشرف |
81 |
حدیث پر امت کی توجہ |
82 |
معاشرہ کی ضرورت |
82 |
حدیث کاتمدنی پہلو |
82 |
شاہ ولی اللہ اورعلم حدیث |
83 |
حدیث وفقہ کےبابین نسبت |
84 |
محدثین واہل الرائے کاباہمی فرق |
84 |
شراربولہی |
86 |
حدیث کاترجمہ تشریح |
88 |
جماعت اہل حدیث کےذرءیعہ حدیث کی اشاعت |
88 |
عصرحاضر میں علم حدیث کےتئیں ہماری ذمہ داری |
89 |
دارالدعوۃ کاعظیم منصوبہ |
90 |
کلمۃ فضیلۃ الدکتور اسماعیل بن غصاب العدوی |
92 |
تاثرات |
93 |
سوانح حیات |
94 |
امام المسلمین اورامام الحدیث |
100 |
امام نسائی عقیدہ |
102 |
مسئلہ خلق قرآن |
103 |
فضائل صحابہ اورمشاجرات صحابہ میں زبان بندی |
103 |
مسائل ایمان اورایمان گھنٹے اوربڑھنے کااعتقاد |
104 |
سکر اورنبیذ کامسئلہ |
106 |
فضائل صحابہ وتشیع کےبارےمیں امام نسائی کےموقف کابیان |
107 |
اہل بدعت رواۃ پر جرح |
110ا |
امام نسائی کافقہی مسلک |
110 |
درع وتقوی |
115 |
تصانیف |
117 |
سب سے پہلے مطبوع کتابوں کاتذکرہ |
117 |
سنن صغری اورسنن کبری کاتعارف |
123 |
سنن کبری اورسنن صغریٰ میں موجودہ کتابوں کاتذکرہ |
125 |
سنن نسائی کی اہمیت اوراس کامقام مرتبہ |
129 |
سنن نسائی کےامتیازات وخصائص |
131 |
سنن صغری موضع احادیث سےخالی کتاب ہے |
133 |
اما مسلم اورامام نسائی کاتقابل |
134 |
علم جرح وتعدیل اورامام نسائی |
134 |
ضعیف رواۃ کےبارےمیں امام نسائی کامذہب |
137 |
نسائی کی ملیس بقوی لیس بقوی کامطلب |
138 |
کیانسائی کی روایت راوی کی توثیق ہے |
138 |
سنن نسائی کی شرح تعلیقات |
144 |
سنن نسائی سےمتعلق مزید متنوع مولفات |
146 |
سنن النسائی سےمتعلق جدید کتب وراسات |
147 |
وفات |
150 |
اصطلاحات حدیث |
154 |
متواتر اورآحاد |
155 |
صحیح کی قسمیں |
156 |
صحیح حدیث کےمراتب |
156 |
حسن کی قسمیں |
156 |
ضعیف |
157 |
تدلیس اوراس کی اقسام |
158 |
سنن نسائی کےحواشی میں استعمال ہونےوالے رموز علامت |
163 |
باب :رات کو سوکراٹھنے کےبعد مسواک کرنےکابیان |
165 |
باب :مسواک کس طرح کی جائے ؟ |
165 |
باب :کیاحاکم اپنی رعیت کےسامنے مسواک کرسکتاہے |
166 |
باب :مسواک کی ترغیب کابیان |
167 |
باب :مسواک کثرت سےکرنےکابیان |
67 |
باب :صائم کےلیے شام کےوقت مسواک کی رخصت کابیان |
167 |
باب :کسی بھی وقت مسواک کرنےکابیان |
168 |
باب :فطری سنتوں کابیان |
168 |
باب :ناخن کاٹنےکابیان |
169 |
باب:بغل کےبال اکھیڑنے کابیان |
169 |
باب :زیرناف کےمال مونڈنا |
170 |
باب :،مونچھ کترنا |
170 |