زیر نظر کتاب معروف مؤرخ وسوانح نگار جناب محمد اسحق بھٹی صاحب کی تصنیف ہے،جس میں برصغیر پاک وہند میں علم فقہ کی نشرواشاعت اور اس سے متعلقہ اہم کتب کا تعارف کرایا گیاہے۔ابتدا میں علم فقہ کے معنی ومفہوم پر روشنی ڈالی گئی ہے،پھر ماخذ فقہ،اجتہاد اور استنباط مسائل میں اختلاف پر بحث کی ہے۔اصحاب فتوی صحابہ وتابعین اور مختلف علاقوں میں مراکز فقہ کی بھی نشاندہی کی ہے اس کے بعد ائمہ اربعہ کے مناہج فقہ کا تذکرہ ہے بعدازاں بر صغیر میں فقہ کی آمد کا تاریخی پس منظر بیان کیا ہے اور پھر گیارہ فقہی کتابوں کا تعارف کرایا ہے ۔ان میں الفتاوی الغیاثیہ،فتاوی امینیہ ،فتاوی بابری اور فتاوی عالمگیری اہم ہیں۔یہاں اس امر کی نشاندہی ضروری ہے کہ اس سے ان کتابوں کا تعارف ہی مقصود ہے۔ان کے مندرجات کی توثیق یا مباحث کی تائید پیش نظر نہیں،اس لیے کہ اصل حجت کتاب وسنت ہیں ۔تمام مسائل انہی کی روشنی میں قبول کرنے چاہییں،جبکہ ان کتابوں کے مندرجات زیادہ تر مخصوص مکاتب فقہ کی تقلید پر مبنی ہیں۔اس نکتے کو پیش نظر رکھتے ہوئے اس کا کتاب کا مطالعہ مفید رہے گا۔(ط۔ا)
عناوین |
|
صفحہ نمبر |
مقدمہ |
|
21 |
فقہ کے لغوی اور اصطلاحی معنی |
|
21 |
فقہ کی ضرورت واہمیت |
|
21 |
اقسام احکام |
|
23 |
احادیث رسول |
|
23 |
اجتہاد |
|
25 |
الفتاوی الغیاشیہ |
|
52 |
فتاوی قراخانی |
|
80 |
فوائد فیروزشاہی |
|
118 |
فتاوی تاتارخانیہ |
|
137 |
فتاوی حمادیہ |
|
142 |
فتاوی ابراہیم شاہی |
|
186 |
حصہ فارسی |
|
186 |
فتاوی ابراہیم شاہی |
|
198 |
حصہ دوم عربی |
|
198 |
فتاوی امینیہ |
|
216 |
المتائتہ فی مرمتہ الخرائۃ |
|
241 |
فتاوی بابری |
|
253 |
فتاوی عالم گیری |
|
261 |
تعارف کتب فقہ |
|
375 |
مصادر ومراجع |
|
389 |