تاریخ اور جغرافیہ کی قدیم عربی کتب کےمطالعے سےاندازہ ہوتا ہے کہ خطہ برصغیر جہاں علم و فضل کے اعتبار سے انتہائی سرسبز و شاداب ہے وہیں اسے یہ شرف بھی حاصل ہے کہ اس میں اصحاب رسول ﷺ تشریف لائے، تابعین اور تبع تابیعین نے اس سرزمین پر قال اللہ و قال الرسول کی صدائیں بلند کیں۔ زیر نظر کتاب میں انھی مقدس ہستیوں کا تذکرہ کیا گیا ہے جو برصغیر میں تشریف لائیں۔ جس میں پچیس صحابہ کرام، بیالیس تابعین اور اٹھارہ تبع تابعین کا تذکرہ کیا گیا ہے اور ان کے وہ حالات بیان کیے گئے ہیں جو برصغیر سے متعلق مصنف کے علم و مطالعہ میں آئے۔ مولانا اسحاق بھٹی ادیب آدمی ہیں ان کے بیان کردہ تاریخی واقعات میں بھی ادب کی گہری چاشنی ہے۔ تمام حالات و واقعات حتی المقدور باحوالہ بیان کیے گئے ہیں۔ (ع۔م)
عناوین |
|
صفحہ نمبر |
مقدمہ |
|
15 |
عرب ہند تعلقات کی وجہ |
|
15 |
برصغیر اور عربوں کی تجارت |
|
28 |
دعوت اسلام |
|
31 |
برصغیر میں پچیس صحابہ کرام |
|
41 |
کچھ اس کتاب کے بارے میں |
|
49 |
صحابہ کرام |
|
|
حضرت عمر فاروق ؓکے عہد خلافت میں |
|
51 |
حضرت عثمان غنی ؓکے دور خلافت میں |
|
66 |
حضرت علی ؓکے دور خلافت میں |
|
74 |
حضرت معاویہ ؓکے عہد حکومت میں |
|
78 |
یزید کے زمانہ حکومت میں |
|
84 |
تابعین |
|
90 |
چند غلط فہمیوں کا ازالہ |
|
138 |
محمد بن قاسم کے حملے کا پس منظر |
|
140 |
اسلامی حکومت کی وسعت حدود |
|
143 |
سندھ پر حملے کی اجازت |
|
145 |
پنجاب کاعزم اور ملتان کی فتح |
|
160 |
محمد بن قاسم کے نام حجاج بن یوسف کے چند خطوط |
|
171 |
تبع تابعین |
|
195 |
ماخذ ومصادر |
|
221 |