"ریاض الصالحین" ساتویں صدی ہجری کے امام ابو زکریا یحییٰ بن شرف النووی کی ایسی عظیم الشان تالیف ہے کئی صدیوں سے یہ مجموعہ حدیث سے امت مسلمہ میں مقبول ہے ۔اس میں عام آدمی کودرپیش تمام مسائل کا حل قرآن کریم کی آیات اور منتخب صحیح احادیث کی روشنی میں پیش کیا گیا ہے عبادات سے لے کر معاملات تک اور معاشرت سے لے کر سیاسیات تک، زندگی کے تمام اہم شعبوں کے لیے قرآن و حدیث سے جس طرح رہنمائی مہیا فرمائی گئی ہے اس نے اسے اسلامی لٹریچر میں ایک نمایاں اور ممتاز مقام عطا کیا ہے اور اسی وجہ سے اسے ہر طبقے میں یکساں مقبولیت حاصل ہے۔ یہ ایک بہترین تبلیغی نصاب ہے جو قرآنی آیات اور صحیح احادیث سے مزین ہے۔ ضعیف و موضوع روایات اور من گھڑت قصے کہانیوں سے پاک جو اس لائق ہے کہ عوام اسے حرز جاں اور آویزۂ گوش بنائیں۔ یہ ایک ضابطہ حیات ہے جس کی روشنی میں ایک مسلمان اپنے شب و روز کے معمولات مرتب کر سکتا ہے اور ایک ایسا آئینہ ہے جس کو سامنے رکھ کر اپنے اخلاق و کردار کی کوتاہیوں کو دور کیا جا سکتا ہے۔اس کتاب کی اسی اہمیت کی وجہ سےعربی زبان میں اس کی متعدد شروح لکھی گئی ہیں اور اردو زبان میں بھی اس کے متعدد تراجم کئے گئے ہیں۔ زیر تبصرہ کتاب ’’بہجۃ الناظرین شرح ریاض الصالحین ‘‘ اردن کے نامور عالم دین فضیلۃ الشیخ ابو اسامہ سلیم بن عید الھلالی کی تصنیف ہے۔ موصوف محدث العصر علامہ ناصر الدین البانی کے ارشد تلامذہ میں سے ہیں ۔ان کے قلم سے تحریر شدہ کئی ایک کتب شائع ہو کر عالم عرب میں شرف قبولیت حاصل چکی ہیں اور ان کی بعض تصانیف کےانگریزی تراجم بھی ہوچکے ہیں۔شیخ کی کتاب ہذا کے ترجمہ و تلخیص کا کام جناب ابوانس محمد سرورگوہر،حافظ مطیع اللہ اور محمد اشیتاق اصغر صاحب نے کیا ہے ۔مکتبہ قدوسیہ ،لاہور کے مدیر ابو بکر قدوسی ﷾ نے اس کتاب کو دو جلدوں میں شائع کیا ہے ۔ یہ کتاب احادیث نبویہ پرمشتمل بیش قیمت خوبصورت تحفہ ہے۔ علمائے کرام خطباء اور واعظوں کے ساتھ ساتھ طالبانِ حدیث نبوی اور عام قارئین اس سے مستفیدہوکر ہر قدم پر رہنمائی حاصل کرسکتے ہیں ۔اللہ تعالی ٰ اس کو اس قدر عمدگی سے تیار کرنے والوں او رناشرین کی اس کاوش کوقبول فرمائے (آمین) (م۔ا)
عناوین |
صفحہ نمبر |
تمام ظاہر ی اور باطنی اعما ل ، اقوال او راحوال میں اخلاص اور حسن نیت کابیان |
17 |
باب : توبہ کابیان |
34 |
باب: صبر کابیان |
60 |
باب: سچائی کابیان |
90 |
باب: مراقبے کابیان |
95 |
تقوی کابیان |
109 |
باب:یقین اور توکل کابیان |
113 |
باب : استقامت |
125 |
باب: اللہ تعالی کی عظیم مخلو ق میں غور فکر دنیا کے فتا ہونے آخرت کے ہولناک مناظرہ وواقعات او ردینا آخرت کے باقی امو رنفس کی کوتاہی او راس کی تہذیب اواصلاح او راسے استقامت پرآمادہ کرنے کابیان |
127 |
باب: نیکیوں کی طرف جلدی کرنے اور طالب خیر کو اس بات پر آمادہ کرنے کابیان کہ وہ نیکی کو مخت اور توجہ کے ساتھ کسی قسم کے تردوکے بغیر اختیار کرے |
128 |
مجاہد یے نیکیو ں میں جدوجہد کابیان |
135 |
باب: آخری عمر میں زیادہ سے زیادہ نیکیاں کرنے کی ترغیب |
148 |
باب: نیکی اور بھلائی کے راستے بہت ہیں |
153 |
باب: اطاعت کے کاموں میں میانہ روی کی ترغیب |
169 |
باب: اعمال کی حفاظت کے متعلق |
181 |
باب:، سنت او راس کے آداب کی حفاظت کرنے کاحکم |
183 |
باب: اللہ کے حکم کی تعمیل واجب ہے اورجسے اس کی دعوت دی جائے او رنیکی کاحکم دیا جائے یا برائی سے منع کیا جائے تو اسے کیا کہنا چاہئے |
194 |
باب: بدعات او رنئے نئے امور ایجاد کرنے کی ممانعت |
196 |
باب: اس شخص کے بارے میں جس نے کوئی اچھا یابرا طریقہ جاری کیا |
198 |
باب: خیر کی طرف رہنمائی کرنے اور ہدایت یاگمراہی کی طر ف بلانے کا بیان |
201 |
نیکی او ر تقوی پر تعاون کرنا |
205 |
باب: خیر خواہی کابیان |
207 |
باب: نیکی کا حکم دینا او ربرائی سے روکنا |
209 |
باب: جو شخص نیکی کاحکم دے یا برائی سے منع کرے لیکن اس کااپنا قول اس کے فعل کے مخالف ہوتو اس کی بڑی سخت سزا ہے |
220 |
باب: ادائے امانت کاحکم |
221 |
باب: ظلم کی حرمت اور مظالم کے دفع کرنے کاحکم |
229 |
باب :مسلمانوں کی حرمات کی تعظیم ان کے حقوق او ران پر شفقت اور رحمت کرنے کابیان |
243 |
باب: مسلمانوں کے عیوب چھپانے اور بغیر ضرورت کےان کی اشاعت کے ممنوع ہونے کابیان |
253 |
باب: مسلمانوں کی ضرورتیں پوری کرنے کابیان |
255 |
باب: شفاعت کابیان |
257 |
باب: ضعیف ،فقیر اور گم نام مسلمانو ں کی فضیلت |
262 |
باب: عورتوں کے ساتھ بھلائی کرنا |
277 |
باب: خاوند کے عورت پر حقوق |
284 |
باب: اہل عیال پر خرچ کرنا |
288 |
باب: پسندیدہ او رعمدہ چیز یں خرچ کرنا |
292 |
باب: اپنے خانہ او راپنی شعور اولاد اپنے تمام ماتحتوں کو اللہ تعالی کی اطاعت کرنے کاحکم دینا او راس کی مخالفت سے انہیں منع کرنا ان کی تادیب کرنا اور اللہ تعالی کی منہیات سے ارتکاب سے انہیں منع کرنا |
294 |
باب: پڑوسی کے حقوق ا ور اس کے ساتھ حسن سلوک کی تاکید |
297 |
باب: والدین کی نافرمانی کرنا اور رشتہ داری توڑناحرام ہے |
316 |
باب: والدین کے ساتھ حسن سلوک او ررشتے داروں سے صلہ رحمی کرنے کابیان |
301 |
باب: والدین کے دوستوں رشتہ داروں بیوی او رجن کی ارکرام مستحب ہے ان سب سے اچھا سلوک کرنے کی فضیلت |
320 |
باب: رسول اللہ ﷺ کے اہل بیت کی تکریم او ران کی فضیلت |
324 |
باب: علماء بزرگوں او راہل فضل کو دوسر وں پر برتری دینے ان کی مجالس کی قدر مزلت بڑھانے اور ان کی مرتبے کو نمایا ں کرنے کابیان |
326 |
باب :اہل خیر کی زیارت ان کی ہم نشینی ان کی صحبت ومحبت ان سے ملاقات کرکے ان سے دعاکروانا او رفضیلت والے مقاما ت کی زیار ت کرنا |
334 |
باب: اللہ تعالی کے لیے محبت کی فضیلت اور اس کی ترغیب دینا اور آدمی جس سے محبت رکھے اسےبتائے کہ میں اس سے محبت رکھتاہوں اور جب اسے پتاچل جائے تو پھر وہ جواب میں کیا کہے ظ |
344 |
باب: بندے سے اللہ تعالی کی محبت کرنے کی علامات ان علاما ت کے متصف ہونے اوران کے حصول کے لیے کو شش کرنے کی ترغیب |
351 |
باب: نیک لوگوں ضعیفوں اور مسکینوں کو تکلیف پہنچانا خطر ناک ہے |
354 |
باب: لوگوں پر ظاہر کے مطابق احکام نافذہوں گے اوران کے اندرونی احوال کامعاملہ اللہ کے سپردہے |
355 |
باب: خوف خشیت الہی ٰ |
360 |
باب: اللہ تعالی سے امید رکھنا |
370 |
باب: اچھی امید رکھنے کی فضیلت |
393 |
باب: اللہ تعالی سے خوف اورامیدرکھنا |
395 |
باب: اللہ تعالی کے خوف اوراس کی ملاقات کے شوق میں رونےکی فضیلت |
397 |
باب: دنیا سے بے رغبتی کی فضیلت اسے تھوڑا حاصل کرنے کی ترغیب اور فقراکی فضیلت |
403 |
باب: باقہ :تنگ، دستی ،ماکولات، مشروبات،اور ملبوسات میں تھوڑی چیزوں پر اکتفا کرنے نفسانی لذت اور مرغوب چیزیں کردینے کی فضیلت |
423 |
باب: قناعت یعنی سوال سے بچنے معیثت وانفاق میں میانہ روی اختیار کرنے اور ضرورت کے بغیر سوال کرنے کی مذمت کابیان |
449 |
باب: سوال او رحرص وطمع کے بغیر جوسوال ملے اسے لینا جائز ہے |
259 |
اپنے ہاتھ سے کماکرکھانے سوال سے بچنے او ردوسروں کو دینے سے گریز نہ کرنے کی ترغیب وتاکید |
460 |
باب: کرم وسخاوت اور اللہ تعالی پر بھروسہ کرتے ہوئے نیکی کے کاموں میں خرچ کرنا |
461 |
باب: بخل او رحرص وطمع کی ممانعت |
473 |
باب:ایثار قربانی او رہمدردی وغم خوار ی کرنا |
473 |
باب: امور آخرت کے بارے میں رغبت اور متبرک چیزوں کی زیادہ خواہش رکھنا |
477 |