نبی کریم ﷺ اخلاقیات کے اعلی ترین مقام پر فائز تھے،اللہ تعالی نے آپ کو اخلاق کا بہترین نمونہ اور پیکر بنا کر بھیجا تھا۔کسی نے سیدہ عائشہ ؓ سے نبی کریم ﷺ کے اخلاق کے بارے میں پوچھا تو آپ نے جواب دیا: کیا تم نے قرآن نہیں پڑھا؟آپ ﷺ اخلاق کے اعلیٰ ترین مرتبے پر فائز تھے۔ اس کی گواہی قرآن نے بھی دی اور صحابہ و ازواج مطہرات ؓ نے بھی۔ یہاں تک کہ آپ کے بدترین مخالفین،جنہوں نے آپ پر طرح طرح کے الزامات تو لگائے لیکن کبھی آپ کی سیرت اور کردار کی بابت ایک لفظ بھی نہ کہہ پائے۔حیرت کا مقام ہے کہ آپ کے ہم عصر مخالفین تک آپ کو اعلیٰ اخلاق و کردار کا حامل گردانتے تھے۔ لیکن چودہ سو سال بعد مغرب کے آزادی صحافت کے علمبرداروں کو آپ کے کردار پر انگشت نمائی کا گھناؤنا خیال سوجھا۔ اس کا حل یہی ہے کہ ہم اپنے پیارے نبی جناب محمد رسول اللہ ﷺ کی سیرت اور کردار کا مطالعہ کریں اور اس کا زیادہ سے زیادہ پرچار کریں۔ زیر تبصرہ کتاب "اخلاق پیمبری" محترم جناب طالب ہاشمی کی تصنیف ہے ،جس میں انہوں نے انتہائی سادہ لیکن مؤثر انداز میں آپ ﷺ کے اخلاق و سیرت کو بیان کیا ہے۔ مولف موصوف نے انتہائی اختصار کے ساتھ آپ کے اعلیٰ اخلاق کے مختصر قصے جمع کردئے ہیں۔ اس کا مطالعہ ہر اس مسلمان کے لئے مفید ہے جو آپ سے محبت کا دعوٰی کرتا ہے۔اللہ تعالی سے دعا ہے کہ وہ مولف کی اس کاوش کو اپنی بارگاہ میں قبول فرمائے اور تمام مسلمانوں کو نبی کریم ﷺ کے اخلاق اور اسوہ حسنہ پر عمل کرنے کی توفیق دے۔ آمین(راسخ)
عناوین |
|
صفحہ نمبر |
پیش لفظ |
|
7 |
مآخذ کتاب |
|
13 |
حصہ اول |
|
|
ارشادات رسول کریم ﷺ |
|
15 |
صدق و راستی |
|
17 |
خوش خلقی اور شریں کلامی |
|
18 |
زبان کی حفاظت |
|
19 |
حیا |
|
22 |
حلم و تحمل |
|
22 |
تواضع |
|
23 |
فقر و زہد |
|
24 |
امانت |
|
25 |
ایفائے عہد |
|
26 |
ہمسائے سےنیک سلوک |
|
27 |
والدین کی اطاعت |
|
29 |
صلہ رحمی |
|
32 |
غصے پر قابو پانا |
|
33 |
اعتدال یا میانہ روی |
|
34 |
دیانت |
|
34 |
سادگی |
|
35 |
مہمان کی تعظیم اور خدمت |
|
35 |
برائی کا بدلہ بھلائی |
|
36 |
رحم |
|
37 |
خدا پر بھروسا |
|
37 |
سخاوت |
|
38 |
استغناء |
|
38 |
ایثار و کرم |
|
39 |
عیب جوئی اوربدگمانی کی ممانعت |
|
40 |
غیبت اورچغلی کی ممانعت |
|
40 |
باہمی اخوت و محبت |
|
41 |
تقویٰ یعنی پرہیزگاری |
|
44 |
اخلاص |
|
45 |
اجازت طلبی |
|
46 |
دعا مانگنا |
|
46 |
خشیت الہٰی |
|
47 |
بیواؤں اوریتیموں کے ساتھ حسن سلوک |
|
49 |
مسکین اور شکستہ حال لوگوں کوحقیر نہ جاننا |
|
50 |
عفو و درگزر |
|
50 |
احسان و سلوک |
|
51 |
ایک دوسرے کوسلام کرنا |
|
53 |
نیکی کا حکم کرنا اور برائی سے روکنا |
|
54 |
اطاعت امیر |
|
55 |
خادموں سے حسن سلوک |
|
57 |
اعمال صالحہ میں سبقت |
|
58 |
اپنا اور گھر کا کام آپ کرنا |
|
59 |
ہدایا اور تحائف کا لینا دینا |
|
59 |
مسلمان کی تکفیر کی ممانعت |
|
59 |
اکل حلال |
|
60 |
تعریف میں مبالغہ کرنے سے ممانعت |
|
61 |
سائل کے ساتھ حسن سلوک |
|
61 |
عریانی اور دوسروں کا ستر دیکھنے کی ممانعت |
|
62 |
کھانے پینے کےآداب |
|
62 |
آداب مجلس |
|
64 |
بڑوں کا ادب |
|
64 |
سر راہ بیٹھنا |
|
65 |
آداب تجارت |
|
65 |
ادھالین دین |
|
67 |
تعصب سے پرہیز |
|
68 |
تکبر او ر دکھاوے سے پرہیز |
|
68 |
حب دنیا سے پرہیز |
|
69 |
معذرت قبول کرنا |
|
70 |
تفرقہ اور ناانصافی سے اجتناب |
|
71 |
بدعات سے اجتناب |
|
71 |
حسد سے پرہیز |
|
72 |
حیوانوں پر رحم |
|
73 |
سفر کے آداب |
|
73 |
جنازے کے ساتھ چلنا |
|
74 |
آداب ملاقات |
|
75 |
چھینکنے اور جمائی لینے کے آداب |
|
75 |
اولاد کے حقوق |
|
76 |
بکھرے موتی |
|
78 |
حصہ دوم |
|
|
اخلاق نبوی یا اسوہ حسنہ |
|
83 |
صبر و استقامت |
|
85 |
ایفائے عہد |
|
104 |
سخاوت |
|
106 |
تواضع |
|
110 |
انکسار اور مساوات پسندی |
|
113 |
ایثار |
|
116 |
حلم وتحمل |
|
118 |
شرم و حیا |
|
121 |
زہد و قناعت |
|
123 |
عفو و درگزر |
|
126 |
خدمت خلق |
|
137 |
شجاعت |
|
140 |
صدق و دیانت |
|
144 |
مہمان نوازی |
|
147 |
بچوں پر شفقت |
|
150 |
رحم و شفقت عام |
|
154 |
لین دین میں خوش معاملگی |
|
158 |
عورتوں کی آسائش کا خیال |
|
160 |
عیادت وتعزیت |
|
161 |
اولاد سےمحبت |
|
164 |
لوگوں کے سامنے ہاتھ پھیلانے سےنفرت |
|
166 |
خوش کلامی |
|
168 |
ترک دنیا کی ممانعت |
|
171 |
شگفتہ مزاجی |
|
174 |
|
|
|