مسلمانوں میں تاریخ نویسی کا آغاز مغازی و سیر سے ہوا۔ مغازی کی روایت و درس کی ابتداء عہد خلافت راشدہ میں ہو چکی تھی اور پہلی صدی ہجری ا بھی اپنے اختتام کو نہیں پہنچی تھی کہ مغازی و سیرت کی کتب مدون ہو چکی تھیں۔ قبل از اسلام عربوں میں تاریخ نگاری کا کوئی چلن نہیں تھا تاہم یمنی عربوں کے پاس تاریخ نگاری کی روایت ضرور تھی اور ان کے پاس کچھ تاریخی تحریری سرمایہ بھی موجود تھا۔ پھر عربوں کی حماسی شاعری، ایام العرب کے منظوم تذکرے اور علم الانساب کی وجہ سے ان کے پاس تحریری سرمایہ جمع ہو گیا تھا جس نے آگے چل کر تاریخ نگاری کی روایت قائم کرنے میں عربوں کی مدد کی۔ عرب قبیلے ماضی کی شاندار روایت کو یاد رکھنا، آباء و اجداد کے محاسن، قصائد، جود و سخا، ایفائے عہد، مہمان نوازی، اشعار، قصص اور جنگ و جدل کی داستانیں بڑے شوق سے سنی اور سنائی جاتی تھیں۔ جب نزول قرآن کا سلسلہ شروع ہوا جس میں متعدد مقامات پر سابقہ امم اور انبیاء کرام کے قصص و واقعات بیان کیے گئے ہیں تو اہل عرب میں فطری طور پر تاریخ سے دلچسپی پیدا ہونی شروع ہوئی۔ اب چونکہ عربوں میں مغازی و سیر کی طرف رجحان فطری تھا رسول اللہ ﷺ کی محبت و عقیدت نے انہیں آپ کے اقوال، افعال، شمائل اور زندگی کے دیگر معاملات کو محفوظ کرنے کی طرف متوجہ کیا۔ اسی طرح سیرت کے اصطلاحی معنی" رسول اللہ ﷺ کے حالات زندگی اور اخلاق و عادات کا بیان ہے"۔ زیر تبصرہ کتاب"سیرت نگاری آغاز و ارتقاء" نگار سجاد ظہیر کی تالیف ہے۔ جس میں فاضل مؤلف نے تاریخ سیر کا آغاز و ارتقاء، معروف سیرت نگار اور ان کی تالیفات اور ان کے حالات زندگی کو نہایت آسان فہم انداز میں تحریر کیا ہے۔ اللہ تعالیٰ فاضل مؤلف کے میزان حسنہ میں بلندی درجات کا سبب بنائے۔ آمین(عمیر)
عناوین |
صفحہ نمبر |
ابتدائیہ |
11 |
سیرت معنی و مفہوم |
17 |
سیرت اور حدیث |
25 |
سیرت اور تاریخ |
29 |
متقدمین سیرت نگاروں کے بنیادی ماخذ |
33 |
قرآن کریم |
36 |
عربی زبان کی خصوصیات |
40 |
قرآن بطور مآخذ تاریخ |
45 |
قرآن بطور مآخذ سیرت |
50 |
حدیث |
57 |
معنی و مفہوم |
57 |
ضرورت و اہمیت |
58 |
تدوین حدیث |
59 |
سیرت نگاری کا آغاز |
79 |
دبستان اول مدینہ منورہ |
79 |
سیرت و مغازی تدوین سے قبل |
80 |
سیرت و مغازی پر اولین کتب کی تدوین |
89 |
حضرت عروہ بن زبیر اور ان کی کتاب المغازی |
90 |
حضرت ابان بن عثمان اور ان کی کتاب المغازی |
95 |
حضرت ابن شہاب زہری اور ان کی کتاب المغازی |
99 |
دور اول کے دیکر راویان اور مصنفین سیرت |
113 |
سعید بن سعد بن عبادہ |
114 |
سہل بن ابی حثمہ |
115 |
سعید ابن مسیب |
115 |
عبید اللہ ابن کعب |
117 |
قاسم بن محمد |
118 |
عاصم بن عمر بن قتادہ |
119 |
جعفر بن محمود انصاری |
120 |
شرحبیل بن سعد |
121 |
یعقوب بن عتبہ |
122 |
عبد اللہ بن ابی بکر |
122 |
یزید بن رومان |
123 |
ابو الاسود |
2124 |
داؤد بن الحسین |
125 |
موسیٰ بن عقبہ |
125 |
دیگر شہروں میں سیرت نگاری کا آغاز |
132 |
کوفہ |
133 |
عامر بن شراحیل شعمی |
137 |
عمرو بن عبد اللہ السبیعی |
139 |
بصرہ |
139 |
ابو المعمر سلیمان بن طرخان تیمی |
142 |
یمن |
143 |
وہب بن منبہ صنعانی |
144 |
سیرت نگاروں کا ارتقاء دور ثانی |
154 |
نیا دار الخلافہ بغداد |
155 |
دور ثانی کے تین نمائندہ سیرت نگار |
158 |
محمد ابن اسحاق |
158 |
حالات زندگی |
158 |
ابن اسحاق کے بارے میں علماء کی رئے |
163 |
ابن اسحاق کی سیرت نگاری |
166 |
ابن اسحاق کے ماخذ |
169 |
ابن اسحاق کا اسلوب |
171 |
راویان سیرۃ ابن اسحاق |
174 |
آثار علمیہ |
176 |
محمد بن عمر الواقدی |
183 |
حالات زندگی |
183 |
حکمرانوں کے ساتھ تعلقات |
187 |
واقدی کے بارے میں اقوال علماء |
189 |
واقدی کی کتاب المغازی |
192 |
آثار علمیہ |
199 |
محمد ابن سعد |
206 |
حالات زندگی |
206 |
ابن سعد کے بارے میں علماء کی رائے |
207 |
ابن سعد بطور سیرت نگار |
208 |
دور ثانی کے دیگر سیرت نگار |
218 |
معمر بن راشد |
218 |
عبد الرحمن بن عبد العزیز حنیفی |
220 |
ابو معشر سندی |
220 |
سلیمان بن بلال تیمی |
223 |
عبد الملک بن محمد بن ابوبکر انصاری |
224 |
علی بن مجاہد کابلی |
225 |
زیاد بن عبد اللہ بکائی کوفی |
226 |
ابراہیم بن سعد بن ابراہیم |
227 |
ہشیم بن بشیر واسطی |
228 |
ابو اسحاق ابراہیم بن محمد فزاری |
228 |
سلمہ بن الفضل ابرش |
226 |
محمد بن سلمہ باہلی حرانی |
230 |
یحییٰ بن سعید اموی |
230 |
ابو العباس اموی |
231 |
ولید بن مسلم قرشی دمشقی |
232 |
عبد اللہ بن وہب |
233 |
یونس بن بکیر |
234 |
ابو حذیفہ |
235 |
عبد الرزاق بن ہمام |
236 |
عبد الملک بن ہشام حمیری |
239 |
علی بن محمد مدائنی |
241 |
ابن عائذ |
242 |
محمد بن عبد اللہ بن نمیر کوفی |
242 |
عبد الملک بن حبیب سلمی |
243 |
حسن بن عثمان زیادی |
244 |
احمد بن حارث خزاز |
245 |
حماد بن اسحاق |
245 |
ابو ذرعہ |
245 |
اسماعیل بن اسحاق |
246 |
ابراہیم بن محمد بن سعید |
246 |
ابراہیم بن اسحاق |
247 |
محمد یحییٰ مروزی |
248 |
ضمیمہ سیرت نگاران نبوی |
259 |
کتابیات |
266 |
|
|