امام ابو الفتح محمد الشہرستیانی کی کتاب ’الملل و النحل‘ علمی دنیا میں ایک معتبر کتاب کے طور پر جانی جاتی ہے۔ اس بے مثال تصنیف نے مصنف کو شہرہ عام اور بقائے دوام بخشا۔ اس کی تحسین و تعریف میں علماو فضلا نے کبھی بخل سے کام نہیں لیا اور ہر دور میں اس کی اہمیت کا اعتراف کیا ہے۔ مصنف نے اس کتاب کے پانچ مقدمے لکھے ہیں اس کے بعد کتاب کا مواد تین ابواب پر مشتمل ہے۔ پہلے باب میں مسلمان فرقوں کا، دوسرے باب میں اہل کتاب اور تیسرے باب میں شبہ کتاب کے فرقوں کا قدرے تفصیلی تذکرہ کیا گیا ہے۔ پہلے باب میں ایمان، اسلام اور احسان کے مفہوم کی وضاحت کے بعد ان اختلاف کا ذکر کیا گیا ہے جو عقائد توحید، عدل، وعد وعید اور سمع وو عقل میں مسلمان فرقوں کے مابین ہیں۔ دوسرے باب میں اہل کتاب کے عقائد، تحزب اور فرقہ بندیوں کا تذکرہ کرتے ہوئے ان کو دو گروہوں میں تقسیم کیا گیا ہے۔ تیسرے باب میں ان مذاہب کا ذکر ہے جن کے پاس الہامی کتب موجود نہیں۔ مصنف کے خیال میں ان مذاہب کے انبیا پر جو الہامی کتابیں نازل کی گئی تھیں انھیں اٹھا لیا گیا اور اب دنیا میں ان کا وجود نہیں ہے۔ کتاب کا سلیس اردو ترجمہ پروفیسر علی محسن صدیقی نے کیا ہے۔ اس کتاب کا اردو زبان میں منتقل ہونا یقینا اردو دان طبقہ کے لیے باعث مسرت ہے۔ (ع۔م)
عناوین |
|
صفحہ نمبر |
مقدمہ مترجم |
|
14 |
تمہید |
|
14 |
حالات زندگانی شہرستانی |
|
17 |
کتاب الملل والنحل کا تعارف |
|
24 |
منہج ترجمہ |
|
32 |
مقدمات شہرستانی |
|
34 |
مذاہب اہل عالم |
|
69 |
باب اول ۔المسلمون |
|
74 |
فصل اول ۔المعتزلہ |
|
79 |
فصل دوم۔الجبریہ |
|
133 |
فصل سوم۔الصفاتیہ |
|
141 |
فصل چہارم۔الخوارج |
|
174 |
فصل پنجم۔المرجئہ |
|
207 |
فصل ششم۔الشیعہ |
|
217 |
فصل ہفتم۔اہل الفروع |
|
290 |
باب دوم۔اہل کتاب |
|
305 |
فصل اول۔یہود خاص |
|
309 |
فصل دوم۔نصاریٰ |
|
323 |
فصل سوم۔شبہ اہل کتاب |
|
335 |
باب سوم۔فصل اول۔مجوس |
|
342 |
فصل دوم۔الثنویہ |
|
360 |