علامہ عبدالعزیز میمن 23 اکتوبر، 1888ء کو پڑدھری، راجکوٹ، برطانوی ہندوستان میں پیدا ہوئے۔راجکوٹ اور جوناگڑھ سے ابتدائی تعلیم حاصل کرنے کے بعد دہلی پہنچے جہاں سید نذیر حسین محدث دہلوی سے شرف تلمذ حاصل کرنے کےعلاوہ ڈپٹی نذیر احمد اور دیگر علماء سے اکتساب علم کا موقع ملا۔ 1913ء میں پنجاب یونیورسٹی سے مولوی فاضل کا امتحان دیا اور پوری یونیورسٹی میں اول آئے۔ ایڈورڈ کالج پشاور، اورینٹل کالج لاہور اور علی گڑھ مسلم یونیورسٹی کے شعبہ عربی سے بطور استاد وابستہ رہے۔ قیام پاکستان کے بعد کراچی میں شعبہ تحقیقات اسلامی اور کراچی یونیورسٹی میں شعبۂ عربی قائم کیا پھر 1964ء سے 1966ء تک پنجاب یونیورسٹی میں صدر شعبہ عربی کے فرائض انجام دیے۔پروفیسر علامہ عبدالعزیز میمن پاکستان سے تعلق رکھنے والے عربی زبان و ادب کے نامور عالم، استاد اور 30 سے زیادہ کتابوں کے مصنف، علی گڑھ مسلم یونیورسٹی، پنجاب یونیورسٹی اور کراچی یونیورسٹی کے شعبۂ عربی کے صدر تھے۔موصوف عربی لغت کی باریکیوں سے واقفیت کی بناپر دنیا پر چھاگئے اور کی عربی دانی کا پوری دنیا میں ڈنکا پیٹا اور عربوں نے کھل کر نہ صرف یہ کہ ان کا اعتراف کیا بلکہ اس میں ان کی استاذیت تسلیم کی ۔آپ سرعام عرب ادیبوں کوان کی لسانی غلطیوں پر ٹوکنےکی جرءت رکھتے تھے اورعرب ان کو شکریے کےساتھ قبول کرتےتھے۔حکومت پاکستان نے ان کی ادبی خدمات کے اعتراف کےطور پر انہیں14 اگست، 1965ء کو صدارتی تمغا برائے حسن کارکردگی عطا کیا۔موصوف نے 17اکتوبر 1978 ءکو کراچی میں وفات پائی ۔ زیرتبصرہ کتاب ’’علامہ عبد العزیز میمن سوانح اور علمی خدمات ‘‘ محمد راشد شیخ کی تصنیف ہے یہ کتاب علامہ میمن کے حالات زندگی اور علمی خدمات پر اردو زبان میں اولین کتاب ہے فاضل مصنف یہ کتاب کسی یونیورسٹی سے حصول ڈگر ی کےلیے نہیں لکھی بلکہ عربی زبان سے محبت اور عربی زبان وادب کی ایک عبقری شخصیت سے اردو قارئین کوآگاہ کرنے کےلیے مرتب کی ہے ۔(م۔ا)
عناوین |
صفحہ نمبر |
پیش لفظ |
5 |
مقدمہ |
10 |
باب نمبر 1:خاندان ،ولادت ،ابتدائی حالات |
|
میمن قوم |
33 |
میمنون کاقبول اسلام |
33 |
آباواجداد |
34 |
علامہ میمن کےوالد محترم |
35 |
اہل کاٹھیاواڑ کادینی جذبہ |
37 |
مولانا عبدالخالق اوران کی صحبت کااثر |
38 |
ولادت اورجائے ولادت |
39 |
علامہ عبدالعزیز میمن سوانح اورعلمی خدمات |
39 |
ابتدائی تعلیم |
39 |
راجکوٹ اورجوناگڑھ کےدوست احباب |
41 |
سفر دہلی برائے حصول تعلیم |
42 |
حواشی باب نمبر 1 |
43 |
باب نمبر 2:قیام دہلی بحیثیت طالب علم |
|
دہلی آمد |
45 |
قیام دہلی کی بعض تفصیلات |
47 |
ایام طالب علمی کایادگار واقعہ |
48 |
اس دور کےاساتذہ کرام |
51 |
میاں نذیر حسین صاحب محدث |
51 |
ڈپٹی نذیر احمد سےتلمذ |
52 |
ڈپٹی نذیراحمد کی عربی زبان میں مہارت |
55 |
ڈپٹی نذیر احمد سےمفارقت |
57 |
مولوی محمد اسحاق رامپوری |
58 |
حصول علم کی خاطر جدوجہد |
58 |
سندحدیث از شیخ حسین بن محسن انصاری |
59 |
پہلی شادی اورعلیحدگی |
60 |
حواشی باب نمبر 1 |
62 |
باب نمبر 3:قیام امروہبہ ورامپور بحیثیت طالب علم |
|
دہلی سےامروبہ روانگی اورقیام |
67 |
امروہبہ سےرامپور اورقیام رامپور |
69 |
منشی فاضل اورمولوی فاضل کےامتحانات میں نمایاں کامیابی |
70 |
مدرسہ عالیہ رامپور کےاساتذہ |
73 |
رامپور سےلاہور |
74 |
حواشی باب نمبر 3 |
76 |
باب نمبر 4۔قیام پشاور (1913ءتا1920ء) |
|
پشاور آمدکی وجہ |
79 |
قیام پشاور کی بعض تفصیلات |
81 |
دوسری شادی |
82 |
پشاور میں علمی مشاغل |
84 |
قیام پشاور کےدور کےایک اہم علمی خدمت |
84 |
حواشی باب نمبر 4 |
92 |
باب نمبر 5:پہلا قیام لاہور (1920ءتا 1925ء) |
|
اورنیشنل کالج میں ملازمت |
93 |
قیام لاہور کی بعض تفصیلات |
95 |
مولنا سید طلحہ صاحب سےمصاحبت |
96 |
نزہۃ الخواطر مین عدم شمولیت کی وجہ |
98 |
ندوۃ العلماء لکھنو میں خطبات |
99 |
اورنیشنل کالج کےرفقاء |
101 |
اورنیشنل کالج میں اختلافات |
101 |
حواشی باب نمبر 5۔ |
107 |
باب نمبر 6:قیام علی گڑھ (1925ءتا1954ء) |
|
مسلم یونیورسٹی علی گڑھ میں تقریر کی پہلی کوشش |
109 |
تقرر کےلئے دوسری کوشش |
109 |
مولانا شروانی کانصیحت آمیز خط |
113 |
مولانا سید سلیمان ندوی کی تحسین |
114 |
مسلم یونیورسٹی جوبلی تقریبات میں شرکت |
115 |
بوقت تقرری شعبہ وعربی کی صورت حال |
115 |
نصاب میں مفید اصلاحات |
116 |
علی گڑھ میں علامہ میمن کی رہائش گاہ |
116 |
قیام علی گڑھ کی اہمیت |
117 |
علی گڑھ میں روزمرہ کےمعمولات |
119 |
مجلس مصنفین کےاجلاس میں شرکت |
122 |
امجمعمع العلمی العربی کی رکنیت |
124 |
مستشرقین ہندکی کانفرنس (لاہور )میں شرکت |
126 |
عالم اسلام کاطویل علمی سفر |
126 |
ادارہ معارف اسلامیہ لاہور کےاجلاس میں شرکت |
129 |
مولانا سورتی کےالزامات اورعلامہ میمن کاجواب |
129 |
علی گڑھ کےدورآخر میں بعض تلخ حالات |
139 |
حواشی باب نمبر 6 |
140 |
باب نمبر 7:قیام کراچی (1954ءتا1964ء) |
|
قیام کراچی کی وجوہات |
147 |
شعبہ عربی جامعہ کراچی کی صدارت |
149 |
مرکزی ادارہ تحقیقات اسلامی کےلیے حصول کتب |
150 |
ادائیگی فریضہ حج |
151 |
حصول کتب کےلیے مزید کوششیں |
153 |
عالمی مذاکرہ اسلامی زیراہتمام پنجاب یونیورسٹی میں شرکت |
157 |
مرکزی ادارہ تحقیقات اسلامی میں علمی منصوبوں کی نگرانی |
159 |
شعبہ عربی جمعہ کراچی اورمرکزی ادارہ تحقیقات اسلامی سبکد وشی |
160 |
مرکزی ادارہ تحقیقات اسلامی علامہ میمن کےبعد |
161 |
سفر بہاولپور |
161 |
حواشی باب نمبر 7: |
164 |
باب نمبر 8:دوسراقیام لاہور (1964ءتا1966) |
|
عالمی عربی کانفرنس میں شرکت |
167 |
قیام لاہور کےمعمولات |
170 |
علمی فیض رسانی کاایک واقعہ |
172 |
پرائڈآف پرفارمنس منجانب حکومت پاکستان |
173 |
مولوی شمس الدین سے تعلق اوران کی دکان پر علمی گفتگو |
173 |
حواشی باب نمبر 8: |
177 |
باب نمبر 9:قیام کراچی وحیدرآباد (1966ءتا1978ء) |
|
لاہور سےکراچی واپسی اورقیام کراچی وحیدرآباد |
179 |
عربی لغت نگاری پر خطبات |
179 |
نزول قرآن کانفرنس میں شرکت |
180 |
قومی عجائب گھر کی حصول مخطوطات کمیٹی کےلیےخدمات |
182 |
دورآخرکی تفصیلات |
182 |
اہلیہ کی وفات |
183 |
حیات مستعاد کاآخری دن |
185 |
عربی زبان کی خدمات کےثمرات |
186 |
علامہ میمن کےانتقال کےبعد ان کی یاد میں مطبوعات |
187 |
اولاد |
190 |
حواشی باب نمبر 9 |
192 |
باب نمبر 10:عربی زبان اورعلامہ میمن |
|
عربی زبان سےتعلق کاآغاز اوردرجہ کمال تک ترقی |
193 |
علامہ میمن کاعربی اسلوب تحریر |
196 |
عربی مخطوطات کےبارے میں وسیع معلومات |
199 |
ایک نادر مخطوطہ اورعلامہ میمن کی علمی خدمت |
202 |
تحقیق نصوص کافن اورعلامہ میمن |
202 |
مفردات قرآنی کی معلومات |
203 |
عربی تلفظ پر خاص توجہ |
204 |
حواشی باب نمبر 10 |
207 |
باب نمبر 11:علامہ میمن کی علمی وتحقیقی خدمات |
|
علامہ میمن کی تصنیفات وتالیفات |
209 |
علامہ میمن کی غیر مطبوعہ کتب |
220 |
علامہ میمن کاذخیرہ کتب |
221 |
کتب خانہ جامعہ سندھ جام شورو |
221 |
فہرست مخطوطات (درکتب خانہ جامعہ سندھ) |
228 |
کتب خانہ جامعۃ العلوم الاسلامیہ |
230 |
کتب خانہ بیت لالحکمت |
231 |
کتب خانہ ڈاکٹر محمدعمر میمن |
231 |
عربی مقالات ودیگر تحریریں |
232 |
علامہ میمن کےاردومقالات |
236 |
حواشی باب نمبر 11 |
238 |
باب نمبر 12:عادات وخصائل |
|
شکل وشمائل لباس |
239 |
خوراک |
240 |
سادگی وسخت کوشی |
241 |
حق نوشی |
243 |
سحرخیزی اورپیدل چلنے کی عادت |
244 |
قوی حافظہ |
245 |
استغنا وخودداری |
250 |
انداز تدرس |
252 |
مسلک اورعقیدہ |
258 |
حق گوئی |
258 |
تلامذہ پر شفقت |
259 |
کتابوں سےمحبت |
272 |
خوش مزاجی اورزندہ دلی |
274 |
علامہ میمن کےپسندیدہ اہل قلم |
281 |
ابو العلاءالمقری |
282 |
امام صاغانی |
282 |
مرزاغالب |
283 |
ابن دراج القسطلی |
283 |
کفایت شعاری |
283 |
مالی اورعلمی امداد کی نادر مثال |
286 |
حواشی باب نمبر 12 |
288 |
باب نمبر 13:تلامذہ |
|
بحیثیت منفرد استاد |
293 |
ڈاکٹر سید محمد یوسف |
295 |
ڈاکٹر خورشید احمد فارق |
297 |
ڈاکٹر مختار الدین احمد |
299 |
ڈاکٹر نبی بخش خان بلوچ |
303 |
شبیراحمد خان غوری |
306 |
محمد نظیر اسلام کاشمیری |
306 |
مزمل حسین |
307 |
عبدالرحمن آخوندکار |
307 |
ڈاکٹر ریاض الرحمن خان شروانی |
307 |
مولانا امتیاز علی خان عرشی |
308 |
ڈاکٹر محمد عبداللہ چغتائی |
310 |
ڈاکٹر سید عبداللہ |
310 |
ڈاکٹر شیخ عنایت اللہ |
312 |