قرآن مجید میں انبیائے کرام علیہم السلام کے واقعات کے ضمن میں انبیاء کی دعاؤں اور ان کے آداب کا تذکرہ ہوا ہے ۔ قرآن مجید میں ان دعاؤں کو نہایت خوبصورت اور دلکش انداز میں پیش کیا گیا ہے۔ ان دعاؤں میں ندرت کا ایک پہلو یہ بھی ہے کہ ہر قسم کی ضرورت کے بہترین عملی اور واقعاتی نمونے بھی ہماری راہنمائی کے لیے فراہم کر دیئے گئے ہیں ۔ زیر نظر کتاب ’’ قرآنی دعائیں اور ان کا پس منظر‘‘محترم جناب ریاض الحق ایڈووکیٹ صاحب کی تصنیف ہے ۔اس کتاب میں قرآن مجید میں مذکور انبیاء علیہم السلام اور مقربین کی دعاؤں کا تذکرہ ہے۔فاضل مصنف نے اس کتاب میں محض قرآنی دعاؤں کو نقل کرنے پر اکتفا نہیں کیا بلکہ دعاؤں کے ساتھ ساتھ ان دعاؤں کا پس منظر بھی واضح کرنے کی کوشش کی ہے، نیز اس کتاب میں دعا کرنے والے تمام نبیوں اور ان کی قوموں کے حالات نیز قوم کا نبی کے ساتھ رویہ تفصیل کے ساتھ بیان کرنے کی کوشش کی گئی ہے۔ (م ۔ا)
استخارہ در حقیقت مشورے کی ایک اعلیٰ ترین شکل ہے۔ دونوں میں فرق یہ ہے کہ مشورہ اپنے ہم جنس افراد سے کیا جاتا ہے تاکہ ان کے علم و تجربہ سے فائدہ اٹھا کر مفید سے مفید تر قدم اٹھایا جائے، جبکہ استخارہ میں اللہ تعالیٰ سے عرض کیا جاتا ہے کہ اے اللہ! ہمارے اس معاملے کے مفید اور مضر تمام پہلوؤں سے آپ بخوبی واقف ہیں، آپ کے علم میں جو پہلو ہمارے لئے ،مفید اور بہتر ہو اسے ہمارے سامنے روشن کر کے ، ہمارے دلوں کو اس کی طرف مائل و مطمئن کر دیجئے۔لہذا کسی جائز معاملہ میں جب تردد ہو تو اس کی بہتری والی جہت معلوم کرنے کے لیے استخارہ کرنا مسنون عمل ہے،حضور اکرم ﷺ کی احادیث سے اس کی ترغیب ملتی ہے۔ زیر نظر کتابچہ ’’استخارہ کتاب و سنت کی روشنی میں ‘‘ محترم جناب عمر فاروق قدوسی حفظہ اللہ کا مرتب شدہ ہے ۔انہوں نے اس کتابچہ میں قرآن مجید اور سنت صحیحہ کی روشنی میں مسائل استخارہ کو آسان فہم انداز میں پیش کیا...