#4079

مصنف : محمد بن صالح العثیمین

مشاہدات : 8302

تقویٰ کے ثمرات اور سعادت مند زندگی کے اسباب

  • صفحات: 89
  • یونیکوڈ کنورژن کا خرچہ: 1780 (PKR)
(جمعرات 08 دسمبر 2016ء) ناشر : مکتبہ رشیدیہ سلفیہ سمندری فیصل آباد

تقویٰ کا مطلب ہے پیرہیز گاری ، نیکی اور ہدایت کی راہ۔ تقویٰ دل کی اس کیفیت کا نام ہے جس کے حاصل ہو جانے کے بعد دل کو گناہوں سے جھجک معلوم ہونے لگتی ہے اور نیک کاموں کی طرف اس کو بے تاہانہ تڑپ ہوتی ہے۔ ۔ اللہ تعالیٰ کو تقوی پسند ہے۔ ذات پات یا قومیت وغیرہ کی اس کی نگاہ میں کوئی وقعت نہیں۔ اللہ تعالیٰ کے ہاں سب سے قابل عزت و احترام وہ شخص ہے جو سب سے زیادہ متقی ہے۔ ۔ تقویٰ دینداری اور راہ ہدایت پر چلنے سے پیدا ہوتا ہے۔ بزرگانِ دین کا اولین وصف تقویٰ رہا ہے۔ قرآن پاک متقی لوگوں کی ہدایت کے لیے ہے۔افعال و اقوال کے عواقب پر غوروخوض کرنا تقویٰ کو فروغ دیتا ہے۔اور روزہ تقویٰ حاصل کرنے کا ایک بہترین ذریعہ ہے۔ دوسرے الفاظ میں ہم یوں کہہ سکتے ہیں کہ روزے، خدا ترسی کی طاقت انسان کے اندر محکم کر دیتے ہیں۔ جس کے باعث انسان اپنے نفس پر قابو پا لیتا ہے اور اللہ تعالیٰ کے حکم کی عزت اور عظمت اس کے دل میں ایسی جاگزیں ہو جاتی ہے کہ کوئی جذبہ اس پر غالب نہیں آتا اور یہ ظاہر ہے کہ ایک مسلمان اللہ کے حکم کی وجہ سے حرام ناجائزاور گندی عادتیں چھوڑ دے گا اور ان کے ارتکاب کی کبھی جرات نہ کرے گا۔ تقویٰ اصل میں وہ صفت عالیہ ہے جو تعمیر سیرت و کردار میں بنیادی حیثیت رکھتی ہے۔ عبادات ہوں یا اعمال و معاملات۔ اسلام کی ہر تعلیم کا مقصود و فلسفہ، روحِ تقویٰ کے مرہون ہے۔ یہی وجہ ہے کہ قرآن و حدیث میں متعدد مقامات پر تقویٰ اختیار کرنے پر زور دیا گیا ہے۔ خوفِ الٰہی کی بنیاد پر حضرت انسان کا اپنے دامن کا صغائر و کبائر گناہوں کی آلودگی سے پاک صاف رکھنے کا نام تقویٰ ہے۔اور اللہ اور اس کے رسول اکرم ﷺ کی نافرمانی کاہر کام گناہ کہلاتا ہے۔ زیر تبصرہ کتاب ’’تقویٰ کے ثمرات اور سعادت مند زندگی کےاسباب ‘‘ عربی کےدو مختلف رسالوں کااردو ترجمہ ہے پہلا رسالہ ’’من ثمرات التقویٰ شیخ صالح العثمین کا ہے۔ اس میں انہوں نےپہلے تقویٰ کی اہمیت بیان کی تقویٰ، کےمتعلق سلف صالحین کی وصیتوں کا تذکرہ کیا اور علمائے سلف کے اقوال کی روشنی میں تقویٰ کامفہوم واضح کیا ہے۔ اس کےبعد انہوں نےزیادہ ترقرآنی آیات کی روشنی میں تقویٰ کے معاشی، معاشرتی، اخلاقی، دینی دنیا وی اوراخروی چھیالیس ثمرات ذکر کیے ہیں۔اس کتاب کا دوسرا حصہ شیخ عبدالرحمٰن ناصر السعدی﷫ کے تحریر کردہ عربی رسالہ ’’ الوسائل المفیدہ للحیاۃ السعیدۃ‘‘ کاترجمہ ہے۔ ا اللہ تعالیٰ اس کتاب کو عوام الناس کی اصلاح کاذریعہ بنائے اور ہمیں تقوی ٰ اختیار کرنے اور گناہوں سے بچنے کی توفیق دے (آمین) (م۔ ا)

عناوین

صفحہ نمبر

دیباچہ

13

ایک جائز ہ

 

چند مثالیں

18

ایک عملی ضرورت

22

عورت کابارہ میں تو ہمات

23

تجرد کامعاملہ

26

فطرت کانظام

29

قانون توازن

31

انحراف کانقصان

32

مرداورعورت کافرق

37

بنیادی فرق

40

عورت کے بے بسی

43

ایڈز کی لعنت

48

عورت معاشرہ میں

54

عورت کادرجہ اسلام میں

55

عورت جدید تہذیب میں

57

غیر فطری مساوات

58

عریانیت کےنتائج

63

بےقیدی کےنتائج

61

کم سن مجرمین

64

مغربی عورت

67

فطرت کافیصلہ

67

فطرت سےجنگ

89

چند مثالیں

91

شادی نہ کرناغلطی

91

اچھی بیوی بنو

93

ناکامی کااعتراف

94

صرف مسائل پیدا ہوئے

94

لذتیت کاانجام

96

خود کشی کرلی

97

مجھ سے دور رہو

98

شہرت بوجھ بن گئی

99

میدان عمل سےمحرومی

100

جاپان کی مثال

102

تہذیب جدید کے نتائج

103

الٹی طرف سفر

105

مایوسی کاشکار

108

دردناک انجام

110

مصنوعی مسائل

113

مناکحت نہ کہ مسافحت

114

غیر فطری مساوات کانتیجہ

117

جدید عورت کامظلومی

120

ایک حدیث

122

پاکبازی کی اہمیت

123

مصنوعی اولاد کامسئلہ

124

غلطی کااعتراف

126

مغربی شادیوں کاانجام

127

آبادی کامسئلہ

129

سرپرستی سے محروم

129

خاتون سنگر کی موت کےبعد

131

فطرت سے دور ہوکر

132

بے قیدی کاتجریہ

135

خاتون لیڈر کااعتراف

135

دومثالیں

139

ناقابل اعتماد کردار

141

ایک مثال

141

اجرتی ولادت

144

ترقی کے بجائے تنزل

145

قرآن وحدیث

 

احادیث

149

مومنہ کی صفات

155

تقسیم کارکااصول

156

آیات قرآن

156

خواتین اسلام کی مثال

159

عورت کااحترام

162

احادیث

164

جدید تحقیقات

166

چیف جسٹس   کاریمارک

168

خلاصہ

169

خط وکتابت

170

عورت کادرجہ

173

عہد زندگی

174

عورت ہر حال میں خیر ہے

174

عورت مردسے زیادہ قابل احترام ہے

175

اظہار خیال کی ذمہ داری

175

گھر سنبھالنا کم تردرجہ کاکام نہیں

176

معاشرہ کی تعمیر میں عورت کی اہمیت

177

عورت کی حاکمیت

178

عورت کی گواہی

180

اضافی خصوصیت نہ کہ فضیلت

181

نادانی کاکلمہ

183

خواتین اسلام

185

دوخواتین

186

بہترین رفیقہ حیات

188

کامل آزادی

190

علم اورخاتون

193

اسلامی حوصلہ

194

جنت کےلیے صبر

194

میدان عمل میں

195

عورت کامقام

197

عورت ہر میدان میں

197

خداکی مدد

199

گھر کےباہر

202

عورت کامقام

202

تجربہ کی زبان میں

204

زوجین کےحقوق

 

شریک حیات

213

دین فطرت

213

عورت کےمقابلہ میں مرد کی حیثیت

214

مہر

214

نفقہ

215

حسن سلوک

216

عورت کی ذمہ داریاں

217

اطاعت

217

راز کی حفاظت

218

گھر کاانتظام

219

بہترین عورت

220

ظاہر سےزیادہ باطن کودیکھنا

221

متوازن تعلیم

222

نکاح ووطلاق

225

طلاق کاحکم

226

طلاق کی دوصورتیں

226

ایک واقعہ

229

متاع کامطلب

229

مزاج شریعت

230

طلاق کےبعد

231

تہذیب جدید کامسئلہ

233

ہندوستان کاتجربہ

236

جہیز کےبارہ میں

236

فاطمہ کاجہیز

237

چند ضروری سامان

238

اصل عطیہ

239

سنت رسول نہیں

240

مہر کامسئلہ

242

مہر معجل

243

غیر موجل

244

فقہاء کی رائے

245

زیادہ مہر نہیں

246

غیر افضل طریقہ

248

صحابہ کی شادی

249

غلط رواج

250

پردہ کاحکم

252

اضافہ مترجم

259

تجرباتی تصدیق

261

کامیاب ازدواجی زندگی

263

دومثالیں

364

یقینی حل

366

غیر مشترک نظام

268

ذہنی مسائل

269

تعداز ازواج

272

تعداد کی نابرابری

273

عورت کی رضا مندی

275

مسئلہ کاحل نہ کہ حکم

277

غیر قانونی تعداد ازواج

278

اسلامی طریقہ

279

خلاصہ کلام

280

حرف آخر

282

تاریخ ساز کارنامہ

284

اصل مسئلہ باشعور بنانا

285

معیار کی غلطی

287

عورت کی رضامندی

288

اس مصنف کی دیگر تصانیف

ایڈ وانس سرچ

اعدادو شمار

  • آج کے قارئین 22469
  • اس ہفتے کے قارئین 106190
  • اس ماہ کے قارئین 801840
  • کل قارئین96453684

موضوعاتی فہرست