#472.01

مصنف : حافظ عماد الدین ابن کثیر

مشاہدات : 37334

تفسیر ابن کثیر(تخریج شدہ) جلد2

  • صفحات: 773
  • یونیکوڈ کنورژن کا خرچہ: 23190 (PKR)
(منگل 03 مئی 2011ء) ناشر : مکتبہ اسلامیہ، لاہور

دینی علوم میں کتاب اللہ کی تفسیر وتاویل کا علم اشرف علوم میں شمار ہوتا ہے۔ ہر دور میں ائمہ دین نے کتاب اللہ کی تشریح وتوضیح کی خدمت سر انجام دی ہے تا کہ عوام الناس کے لیے اللہ کی کتاب کو سمجھنے میں کوئی مشکل اور رکاوٹ پیش نہ آئے۔ سلف صالحین ہی کے زمانہ ہی سے تفسیر قرآن، تفسیر بالماثور اور تفسیر بالرائے کے مناہج میں تقسیم ہو گئی تھی۔ صحابہ ؓ ، تابعین عظام اور تبع تابعین رحمہم اللہ اجمعین کے زمانہ میں تفسیر بالماثور کو خوب اہمیت حاصل تھی اور تفسیر کی اصل قسم بھی اسے ہی شمار کیا جاتا تھا۔ تفسیر بالماثور کو تفسیر بالمنقول بھی کہتے ہیں کیونکہ اس میں کتاب اللہ کی تفسیر خود قرآن یا احادیث یا اقوال صحابہ یا اقوال تابعین و تبع تابعین سے کی جاتی ہے۔ بعض مفسرین اسرائیلیات کے ساتھ تفسیر کو بھی تفسیر بالماثور میں شامل کرتے ہیں کیونکہ یہ اہل کتاب سے نقل کی ایک صورت ہے۔ یہی وجہ ہے کہ ہمارے قدیم تفسیری ذخیرہ میں اسرائیلیات بہت زیادہ پائی جاتی ہیں۔امام ابن کثیر ؒ متوفی ۷۷۴ھ کی اس تفسیر کا منہج بھی تفسیر بالماثور ہے۔ امام ؒ نے کتاب اللہ کی تفسیر قرآن مجید، احادیث مباکہ، اقوال صحابہ وتابعین اور اسرائیلیات سے کی ہے اگرچہ بعض مقامات پر وہ تفسیر بالرائے بھی کرتے ہیں لیکن ایسا بہت کم ہے۔ تفسیر طبری ، تفسیر بالماثور کے منہج پر لکھی جانے والی پہلی بنیادی کتاب شمار ہوتی ہے۔ بعض اہل علم کا خیال ہے کہ تفسیر ابن کثیر ، تفسیر طبری کا خلاصہ ہے۔امام ابن کثیر ؒ کی اس تفسیر کو تفسیر بالماثور ہونے کی وجہ سے ہر دور میں خواص وعوام میں مرجع و مصدر کی حیثیت حاصل رہی ہے اگرچہ امام ؒ نے اپنی اس تفسیر میں بہت سی ضعیف اور موضوع روایات یا منگھڑت اسرائیلیات بھی نقل کر دی ہیں جیسا کہ قرون وسطی کے مفسرین کا عمومی منہاج اور رویہ رہا ہے۔ بعض اوقات تو امام ؒ خود ہی ایک روایت نقل کر کے اس کے ضعف یا وضع کی طرف اشارہ کر دیتے ہیں لیکن ایسا کم ہوتا ہے۔ لہٰذا اس بات کی شدت سے ضرورت محسوس ہو رہی تھی کہ تفسیر بالماثور کے اس مرجع ومصدر میں ان مقامات کی نشاندہی کی جائے جو ضعیف یا موضوع روایات یا منگھڑت اسرائیلیات پر مشتمل ہیں ۔ مجلس التحقیق الاسلامی کے محقق اور مولانا مبشر احمد ربانی صاحب کے شاگرد رشید جناب کامران طاہر صاحب نے اس تفسیر  کی تخریج کی ہے اور حافظ زبیر علی زئی صاحب نے اس کی تحقیق اور  تخریج پر نظر ثانی کی ہے۔تخریج و تحقیق عمدہ ہے لیکن اگر تفسیر کے شروع میں محققین حضرات اپنا منہج تحقیق بیان کر دیتے تو ایک عامی کو استفادہ میں نسبتاً زیادہ آسانی ہوتی کیونکہ بعض مقامات پر ایک عامی الجھن کا شکار ہو جاتا ہے جیسا کہ پہلی جلد میں ص ۳۷ پر ایک روایت کے بارے لکھا ہے کہ شیخ البانی ؒ نے اسے ’صحیح‘ قرار دیا ہے لیکن اس کی سند منقطع ہے۔اسی طرح ص ۴۲ پر ایک روایت کے بارے لکھا ہے کہ اس روایت کی سند صحیح ہے اور اسے ضعیف کہنا غلط ہے۔ اب یہاں یہ وضاحت نہیں ہے کہ کس نے ضعیف کہا ہے اور کن وجوہات کی بنا پر کہا ہے اورضعیف کے الزام کے باوجود صحیح ہونے کی دلیل کیا ہے ؟اسی طرح ص ۴۳پر ایک روایت کے بارے لکھا ہے کہ شیخ البانی ؒ نے اس روایت کو صحیح قرار دیا ہے لیکن یہ روایت ضعیف ہے۔ان مقامات سے یہ واضح ہوتا ہے کہ محققین نے علامہ البانی ؒ کی تحقیق پر اعتماد نہیں کیا ہے بلکہ اپنی تحقیق کی ہے جبکہ ایک عام قاری اس وقت الجھن کا شکار ہو جاتا ہے جب وہ اکثر مقامات پر یہ دیکھتا ہے کہ کسی روایت یا اثر کی تحقیق میں علامہ البانی ؒ کی تصحیح وتضعیف نقل کر دی جاتی ہے اور یہ وضاحت نہیں کی جاتی ہے کہ محققین نے ان مقامات پرمحض علامہ البانی ؒ کی تحقیق پر اعتماد کیا ہے یا اپنی بھی تحقیق کی ہے اور اگر اپنی بھی تحقیق کی ہے تو ان کی تحقیق اس بارے علامہ البانی ؒ سے متفق ہے یا نہیں ؟یہ ایک الجھن اگر اس تفسیر میں شروع میں منہج تحقیق پر گفتگو کے ذریعہ واضح ہو جاتی تو بہتر تھا۔ بہر حال بحثیت مجموعی یہ تخریج وتحقیق ایک بہت ہی عمدہ اور محنت طلب کاوش ہے ۔ اللہ تعالیٰ  حافظ زبیر علی زئی اورجناب کامران طاہر حفظہما اللہ کو اس کی جزائے خاص عطا فرمائے۔ آمین!

عناوین

 

صفحہ نمبر

مظلوم ظالم کی بُرائی بیان کرسکتا ہے

 

5

تمام انبیاء پر ایمان لانا ضروری ہے

 

7

یہودی حضرت عیسی ؑ کے گستاخ ہیں

 

 

8

حضرت عیسی ؑ قتل ہوئے نہ ہی سولی پر چڑھائے گئے

 

10

حضرت عیسی ؑ کا نزول قرب قیامت دوبارہ ہوگا

 

16

یاجوج ماجوج کا تذکرہ

 

22

بطورسزا حلال چیزیں اللہ تعالی نے حرام کردیں

 

26

انبیاء کی تعداد، اُن کے درجات اور آسمانی کتابیں

 

27

حضرت موسی ؑ کا اللہ تعالی سے ہم کلام ہونا

 

30

اللہ تعالی اور فرشتے پیغمبر کی رسالت کے گواہ ہیں

 

33

عیسائیوں کا غلو

 

34

حضرت عیسی ؑ اور تمام فرشتے اللہ کی بندگی کرتے ہیں

 

36

قرآن لاجواب دلیل اور واضح نور ہے

 

37

لفظ  کلالہ کی بابت صحابہ ؓ کا موقف

 

38

تفسیر سورہ مائدہ

 

42

جانور  اور حالت احرام میں شکار کا حکم

 

43

وہ چیزیں جن کا کھانا حرام ہے

 

49

استخارہ کا تذکرہ

 

58

مجبوری کی حالت میں مردار کھانے کی اجازت

 

61

شکار اور شکاری جانوروں کے احکام

 

63

اہل کتاب کا ذبیحہ حلال ہے

 

69

وضو اور تیمّم کے احکام پر تفصیلی بحث

 

73

عدل و انصاف سے کام لو اور اللہ کی نعمت کو یاد کرو

 

86

بنی اسرائیل کی عہد شکنی اور ان کے بارہ سرداروں کی وضاحت

 

88

اہل کتاب کی علمی خیانت

 

91

حضرت عیسی ؑ اور ان کی والدہ کو الہ کہنے والے کافر ہیں

 

92

حضرت محمدﷺ خاتم النبیین بن کر آئے ہیں

 

93

یکے بعد دیگرے انبیاء کی بعثت اللہ تعالی کی رحمت ہے

 

96

واقعہ ہابیل و قابیل اور حسد و بغض کا انجام

 

101

انسانی جان کی قدروقیمت

 

107

زمین میں فساد کرنے والوں کی سزا

 

108

لفظ وسیلہ کا معنی و مفہوم

 

113

قطع ید کا نصاب او رہاتھ کاٹنے کی شروط

 

116

ذاتی قیاس اور نفسانی خواہشات کی مذمت

 

121

یہودیوں کی خباثت کا بیان

 

123

قصاص اور دیت میں برابری کا حکم اور معاف کرنے کی ترغیب

 

125

انجیل کی چند ایک خصوصیات

 

129

قرآن کے نازل ہونے کے بعد تمام شریعتیں منسوخ ہوچکی ہیں

 

130

دشمنان اسلام سے دوستی رکھنے کی ممانعت

 

133

دین سے مرتد ہونے والا اپنا ہی نقصان کرتا ہے

 

135

غیر مسلموں سے دوستی نہ کرو

 

137

اذان سن کر شیطان بھاگ جاتا ہے

 

138

نافرمان گروہ کا بُرا انجام

 

140

یہودیوں کی اللہ تعالی کی شان میں گستاخی

 

142

اللہ تعالی نے محمد ﷺ کو پوری تعلیمات کی تبلیغ کا حکم دیا

 

144

ایمان دار بننے کی شرط

 

147

یہود و نصاری کی  عہد شکنیاں

 

148

مشرک پر جنت حرام ہے

 

149

نفع و نقصان کا مالک صرف اللہ تعالی ہی ہے

 

151

بنی اسرائیل پر لعنت کے اسباب

 

152

عیسائی یہودیوں کی نسبت مسلمانوں کے قریب ہیں

 

155

 

 

 

پارہ نمبر 7---------- واذاسمعوا

 

 

قرآن سن کر اہل ایمان کے دل نرم اور آنکھیں بند پڑتی ہیں

 

159

اپنی طرف سے کسی چیز کو حلال یا حرام کرنے کی ممانعت

 

160

لغو قسموں پرکفارہ نہیں ہے

 

163

شراب اور جوئے کی حرمت

 

166

انصاب اور ازلام

 

167

حرمت شراب، احادیث کی روشنی میں

 

167

بحالت احرام شکار کرنے کا حکم

 

174

اس مسئلہ کےمتعلق  سلف کے اقوال

 

178

احرام کی حالت میں سمندری شکار کا حکم

 

180

احرام کی حالت میں بّری شکار کا حکم

 

182

رزق حلال پر قناعت

 

184

فضول سوالوں کی ممانعت

 

184

بتوں کےنام پر چھوڑے ہوئے جانوروں کی حقیقت

 

187

علیکم انفسکم کی تفسیر او رامر بالمعروف و نہی عن المنکر

 

189

سفر میں مرنے والے کی وصیت اورمعتبر گواہی

 

192

روز قیامت پیغمبروں سے استفسار

 

195

حضرت عیسی ؑ پر انعامات الہی کا تذکرہ

 

196

آسمان سے مائدہ کانزول

 

198

نزول مائدہ سے متعلق سلف کی روایات

 

199

قریش کا سوال او رپیغام جبریل علیہ السلام

 

203

روز قیامت حضرت عیسی ؑ سے جواب طلبی

 

203

امت کی بخشش کے لئے نبی اکرم ﷺ کی آہ و زاری

 

204

روز محشر کامیاب ہونے والے

 

206

تفسیر سورۃ الانعام

 

206

فضائل سورہ انعام

 

206

اللہ کی قدرت کاملہ اور انسان

 

207

معاندین کا انجام

 

209

مشرکوں کی ذہنیت اور صاف دلائل کا بیان

 

210

آسمان و زمین کے مالک ہی کی بندگی کریں

 

211

نفع و نقصان کا مالک صرف اللہ ہے

 

213

روز قیامت مشرکین او ران کے شرکاء کا انجام

 

215

روز قیامت کفار کیا کہیں گے؟

 

216

منکرین قیامت کا انجام

 

217

نبی ﷺ کی کوشش کہ کوئی جہنم میں نہ جائے

 

218

کفار مکہ کی قلبی شہادت

 

219

معجزات کا صدور رب تعالی کی مرضی سے ہوتا ہے

 

221

جانور، الگ امتیں اور روز حشر

 

221

عقیدہ توحید اور مشرکین مکہ

 

223

بدحالی و خوشحالی، ایک آزمائش ایک ڈھیل

 

223

معاندین سے وعظ حق

 

225

غیب کے خزانوں کامالک کون؟

 

226

صحابہ ؓ کا دفاع عرش والا خود کرتا ہے

 

227

شان رحیمیت

 

229

عذاب بھی اللہ تعالی کی مرضی سے اترتا ہے

 

230

موت صغری و کبری کابیان

 

232

نیک و بد رُوح کا انجام

 

233

مشرکین بھی مشکل کے وقت صرف اللہ تعالی ہی کو پکارتے تھے

 

234

نبی ﷺ کی امت کے لئے رحمت کی دعائیں

 

235

تکذیب نہیں ، اطاعت

 

238

مذاق کرنے والوں کے ساتھ نہ بیٹھنے کا حکم

 

238

دین کو کھیل تماشا سمجھنے والوں کا انجام

 

239

مشرکوں کو فیصلہ کن جواب

 

240

صور اسرافیل کی حقیقت او رہولناکی

 

242

حضرت ابراہیم ؑ کا خاندان اور آزر

 

248

آزر کو درس توحید اور اس کا انجام

 

249

آسمان و زمین کے ملکوت پر نظر

 

250

میدان مناظرہ یا مقام غوروفکر

 

251

مشرکوں کے سامنے کھری کھری توحیدی باتیں

 

253

جب صحابہ ؓ کو مفہوم ظلم کا پتہ نہ چل سکا

 

254

اللہ تعالی کے ابراہیم ؑ پرانعامات

 

256

شرک ایک انتہائی گھناؤنا گناہ

 

258

آیت کا شان نزول

 

259

قرآن اور صاحب قرآن کی شان

 

260

سب سے بڑاظالم کون؟ اور ظالموں کا انجام

 

261

کائنات کے خالق و مالک کاایک تعارف

 

263

اللہ تعالی کی قدرت کاملہ او رحکمت بالغہ کا مزید بیان

 

265

غیراللہ کی پرستش او راس کا بطلان

 

266

اللہ تعالی کی وحدانیت کا بیان

 

267

دیدار الہی کا بیان

 

268

مؤمن ، کافر اور روشن دلائل

 

270

نبی ﷺ او رامت کے لئے اللہ تعالی کا حکم

 

271

معبودان باطلہ کو گالیاں دینے کی ممانعت

 

272

کفار کا معجزات طلب کرنا اور اللہ تعالی کا جواب

 

273

 

 

 

 

   

اس کتاب کی دیگر جلدیں

اس ناشر کی دیگر مطبوعات

فیس بک تبصرے

ایڈ وانس سرچ

اعدادو شمار

  • آج کے قارئین 11626
  • اس ہفتے کے قارئین 283159
  • اس ماہ کے قارئین 857206
  • کل قارئین110178644
  • کل کتب8838

موضوعاتی فہرست