#472.03

مصنف : حافظ عماد الدین ابن کثیر

مشاہدات : 35964

تفسیر ابن کثیر(تخریج شدہ) جلد4

  • صفحات: 666
  • یونیکوڈ کنورژن کا خرچہ: 19980 (PKR)
(جمعرات 05 مئی 2011ء) ناشر : مکتبہ اسلامیہ، لاہور

دینی علوم میں کتاب اللہ کی تفسیر وتاویل کا علم اشرف علوم میں شمار ہوتا ہے۔ ہر دور میں ائمہ دین نے کتاب اللہ کی تشریح وتوضیح کی خدمت سر انجام دی ہے تا کہ عوام الناس کے لیے اللہ کی کتاب کو سمجھنے میں کوئی مشکل اور رکاوٹ پیش نہ آئے۔ سلف صالحین ہی کے زمانہ ہی سے تفسیر قرآن، تفسیر بالماثور اور تفسیر بالرائے کے مناہج میں تقسیم ہو گئی تھی۔ صحابہ ؓ ، تابعین عظام اور تبع تابعین رحمہم اللہ اجمعین کے زمانہ میں تفسیر بالماثور کو خوب اہمیت حاصل تھی اور تفسیر کی اصل قسم بھی اسے ہی شمار کیا جاتا تھا۔ تفسیر بالماثور کو تفسیر بالمنقول بھی کہتے ہیں کیونکہ اس میں کتاب اللہ کی تفسیر خود قرآن یا احادیث یا اقوال صحابہ یا اقوال تابعین و تبع تابعین سے کی جاتی ہے۔ بعض مفسرین اسرائیلیات کے ساتھ تفسیر کو بھی تفسیر بالماثور میں شامل کرتے ہیں کیونکہ یہ اہل کتاب سے نقل کی ایک صورت ہے۔ یہی وجہ ہے کہ ہمارے قدیم تفسیری ذخیرہ میں اسرائیلیات بہت زیادہ پائی جاتی ہیں۔امام ابن کثیر ؒ متوفی ۷۷۴ھ کی اس تفسیر کا منہج بھی تفسیر بالماثور ہے۔ امام ؒ نے کتاب اللہ کی تفسیر قرآن مجید، احادیث مباکہ، اقوال صحابہ وتابعین اور اسرائیلیات سے کی ہے اگرچہ بعض مقامات پر وہ تفسیر بالرائے بھی کرتے ہیں لیکن ایسا بہت کم ہے۔ تفسیر طبری ، تفسیر بالماثور کے منہج پر لکھی جانے والی پہلی بنیادی کتاب شمار ہوتی ہے۔ بعض اہل علم کا خیال ہے کہ تفسیر ابن کثیر ، تفسیر طبری کا خلاصہ ہے۔امام ابن کثیر ؒ کی اس تفسیر کو تفسیر بالماثور ہونے کی وجہ سے ہر دور میں خواص وعوام میں مرجع و مصدر کی حیثیت حاصل رہی ہے اگرچہ امام ؒ نے اپنی اس تفسیر میں بہت سی ضعیف اور موضوع روایات یا منگھڑت اسرائیلیات بھی نقل کر دی ہیں جیسا کہ قرون وسطی کے مفسرین کا عمومی منہاج اور رویہ رہا ہے۔ بعض اوقات تو امام ؒ خود ہی ایک روایت نقل کر کے اس کے ضعف یا وضع کی طرف اشارہ کر دیتے ہیں لیکن ایسا کم ہوتا ہے۔ لہٰذا اس بات کی شدت سے ضرورت محسوس ہو رہی تھی کہ تفسیر بالماثور کے اس مرجع ومصدر میں ان مقامات کی نشاندہی کی جائے جو ضعیف یا موضوع روایات یا منگھڑت اسرائیلیات پر مشتمل ہیں ۔ مجلس التحقیق الاسلامی کے محقق اور مولانا مبشر احمد ربانی صاحب کے شاگرد رشید جناب کامران طاہر صاحب نے اس تفسیر  کی تخریج کی ہے اور حافظ زبیر علی زئی صاحب نے اس کی تحقیق اور  تخریج پر نظر ثانی کی ہے۔تخریج و تحقیق عمدہ ہے لیکن اگر تفسیر کے شروع میں محققین حضرات اپنا منہج تحقیق بیان کر دیتے تو ایک عامی کو استفادہ میں نسبتاً زیادہ آسانی ہوتی کیونکہ بعض مقامات پر ایک عامی الجھن کا شکار ہو جاتا ہے جیسا کہ پہلی جلد میں ص ۳۷ پر ایک روایت کے بارے لکھا ہے کہ شیخ البانی ؒ نے اسے ’صحیح‘ قرار دیا ہے لیکن اس کی سند منقطع ہے۔اسی طرح ص ۴۲ پر ایک روایت کے بارے لکھا ہے کہ اس روایت کی سند صحیح ہے اور اسے ضعیف کہنا غلط ہے۔ اب یہاں یہ وضاحت نہیں ہے کہ کس نے ضعیف کہا ہے اور کن وجوہات کی بنا پر کہا ہے اورضعیف کے الزام کے باوجود صحیح ہونے کی دلیل کیا ہے ؟اسی طرح ص ۴۳پر ایک روایت کے بارے لکھا ہے کہ شیخ البانی ؒ نے اس روایت کو صحیح قرار دیا ہے لیکن یہ روایت ضعیف ہے۔ان مقامات سے یہ واضح ہوتا ہے کہ محققین نے علامہ البانی ؒ کی تحقیق پر اعتماد نہیں کیا ہے بلکہ اپنی تحقیق کی ہے جبکہ ایک عام قاری اس وقت الجھن کا شکار ہو جاتا ہے جب وہ اکثر مقامات پر یہ دیکھتا ہے کہ کسی روایت یا اثر کی تحقیق میں علامہ البانی ؒ کی تصحیح وتضعیف نقل کر دی جاتی ہے اور یہ وضاحت نہیں کی جاتی ہے کہ محققین نے ان مقامات پرمحض علامہ البانی ؒ کی تحقیق پر اعتماد کیا ہے یا اپنی بھی تحقیق کی ہے اور اگر اپنی بھی تحقیق کی ہے تو ان کی تحقیق اس بارے علامہ البانی ؒ سے متفق ہے یا نہیں ؟یہ ایک الجھن اگر اس تفسیر میں شروع میں منہج تحقیق پر گفتگو کے ذریعہ واضح ہو جاتی تو بہتر تھا۔ بہر حال بحثیت مجموعی یہ تخریج وتحقیق ایک بہت ہی عمدہ اور محنت طلب کاوش ہے ۔ اللہ تعالیٰ  حافظ زبیر علی زئی اورجناب کامران طاہر حفظہما اللہ کو اس کی جزائے خاص عطا فرمائے۔ آمین!

<td width="98"

عناوین

 

صفحہ نمبر

کفار کا عجیب مطالبہ

 

5

عقیدہ توحید کے بغیر تمام نیک اعمال بے فائدہ ہیں

 

6

قیامت کی ہولناکیاں اور ظالم آدمی کا انجام

 

 

8

قرآن کریم کو پس پشت ڈالنے والوں کے خلاف نبی ﷺ کی شکایت

 

10

کافروں کا اعتراض اور قرآن کریم کو تھوڑا تھوڑا نازل کرنے کی حکمت

 

12

انبیاء ؑ کی دشمن قومیں تباہ و برباد ہوئیں

 

12

ناعاقبت اندیش کا نبی ﷺ سے استہزا

 

14

اللہ تعالی کی قدرت کے دلائل

 

15

بارش اللہ تعالی کا بہت بڑا انعام

 

15

قدرت الہی کی ایک اور عجیب نشانی

 

17

اللہ تعالی پر ہی توکل کرنا چاہئے

 

19

آفتاب و مہتاب اوردن رات، اللہ تعالی کی قدرت کے دلائل

 

20

اللہ کے بندوں کے اوصاف

 

21

چند بڑے بڑے گناہ

 

24

نیک لوگوں کی مزید چند نشانیاں

 

28

یہ پاکباز گروہ جنتی ہے

 

30

تفسیر سورہ شعرآء

 

31

آقا کو جھٹلانے والوں سے انتقام لیا جائے

 

31

حضرت موسی ؑ اور فرعون کا قصہ

 

33

شان رب العالمین بزبان موسی علیہ السلام

 

34

یدبیضا، موسی ؑ کا عظیم معجزہ

 

35

موسی ؑ اور جادوگروں کے مابین مقابلہ

 

36

حق غالب او رباطل مغلوب ہوگیا

 

38

فرعون کے چنگل سے بنی اسرائیل کی آزادی

 

39

فرعون اور اس کی قوم کا عبرتناک انجام

 

40

حضرت ابراہیم ؑ کی دعوت توحید

 

42

اللہ کون ہے-----؟

 

43

حضرت ابراہیم ؑ کی پیاری دعائیں

 

44

نیک اور بُرائی کابدلہ

 

45

حضرت نوح ؑ کی بے لوث دعوت توحید

 

46

قوم کاسفیہانہ جواب

 

47

حضرت نوح ؑ کی اپنی قوم کو بددعا

 

48

حضرت ہود ؑ کا اپنی قوم کو وعظ

 

48

قوم ہود نے نصیحت حاصل نہ کی اور تباہ ہوگئے

 

50

حضرت صالح ؑ کا قوم سے خطاب

 

51

دنیا کی ناپائیداری

 

51

حضرت صالح ؑ کا معجزہ اور قوم کی ہٹ دھرمی

 

52

قوم لوط بھی اپنے نبی کی نافرمان تھی

 

53

قوم لوط کی بدخصلتی

 

54

حضرت شعیب ؑ کا اپنی قوم سے وعظ

 

55

ناپ تول میں کمی کی ممانعت

 

55

قوم شعیب کو بھی صفحہ ہستی سے مٹا دیا گیا

 

56

حضور ﷺ کا دل قرآن کامسکن ہے

 

58

قرآن کی حقانیت کےٹھوس ثبوت

 

58

عذاب اتمام حجت کے بعد آتا ہے

 

59

قرآن اللہ تعالی کی طرف سے نازل کردہ ہے

 

60

کوہ صفا پر نبی ﷺ کا اعلان توحید

 

61

قرآن کسی کاہن، شاعر یا شیطان کا کلام ہرگز نہیں ہے

 

65

تفسیر سورہ نمل

 

70

متقی اور بُرے لوگ

 

70

حضرت موسی ؑ کو نبوت عطا ہوتی ہے

 

71

حضرت داؤد اور حضرت سلیمان ؑ پر اللہ تعالی کے احسانات

 

74

حضرت سلیمان علیہ السلام  کے واقعات

 

75

ہُد ہُد کی ملکہ سبا کے متعلق اطلاع

 

77

حضرت سلیمان ؑ کا ملکہ سبا کے نام پیغام

 

78

بلقیس کا درباریوں سے مشورہ

 

79

حضرت سلیمان ؑ کا تحائف قبول کرنے سے انکار

 

80

قدرت الہی اور تخت بلقیس

 

82

بلقیس کا حضرت سلیمان ؑ کی خدمت میں حاضرہوکر ایمان لانا

 

83

حضرت صالح ؑ کا قصہ

 

86

قوم ثمودکا گناہ او راللہ ذوالجلال کی گرفت

 

87

حضرت لوط ؑ کا اپنی قوم کو وعظ

 

89

سلامتی صرف اللہ کے بندوں کے لئے ہے

 

89

 

 

 

 

 

 

پارہ نمبر 20-------- امن خلق

 

 

خالق حقیقی اللہ تعالی ہی ہے

 

93

زمین، نہریں،پہاڑ اور سمندر اللہ تعالی نے ہی پیداکئے ہیں

 

94

دکھیوں، لاچاروں کی دعاؤں کو کون سنتا ہے؟

 

95

تاریکی میں ہدایت اور بارش کے لئے ٹھنڈی ہوائیں کون چلاتا ہے؟

 

98

دوبارہ پیدا ہونے پر ایک خوبصورت مثال

 

98

علم غیب اللہ تعالی کا خاصہ ہے

 

99

قیامت کے منکر دردناک انجام سےدوچار ہوئے

 

100

جلدی کیوں مچاتے ہو قیامت قریب ہے

 

101

حق و باطل کا فیصل قرآن ہے

 

101

قیامت کی نشانیاں

 

102

یہ حشر کامیدان ہے

 

104

قیامت کی کچھ اور نشانیاں

 

105

کعبہ کی عزت و حرمت

 

107

تفسیر سورہ قصص

 

109

فرعون کے بنی اسرائیل پر مظالم

 

109

جس کو اللہ بچائے اسے کوئی نہیں مارسکتا

 

111

حضرت موسی ؑ کی پرورش فرعون کے گھر میں

 

113

حضرت موسی ؑ کے ہاتھوں قبطی کاقتل

 

115

قتل کا راز فاش ہوگیا

 

115

ایک خیر خواہ کا تذکرہ

 

116

مدین کا پرکٹھن سفر

 

116

شیخ کبیر اور نکاح موسی علیہ السلام

 

118

حضرت موسی ؑ کا اہلیہ کے ساتھ سفر اور انعام نبوت

 

122

حضرت موسی ؑ کی بعثت اور اپنے بھائی کے لئے مقام نبوت کی دعا

 

124

اللہ تعالی کی وحدانیت پرقوم کا تعجب

 

125

فرعون کی حد سے زیادہ سرکشی

 

126

آسمانی کتاب تورات کی خصوصیات

 

127

حضرت موسی ؑ کے واقعات کی خبر، نبی اکرم ﷺ کی  نبوت کی دلیل ہے

 

128

کفار کے ایک سوال کا جواب

 

130

اہل کتاب کو نیک اعمال پر دوہرا اجر

 

132

ہدایت نبی ﷺ کے اختیار میں نہیں بلکہ اللہ کے اختیار میں ہے

 

134

سرکشوں کی بستیاں نشان عبرت بن گئیں

 

135

دنیا فانی جبکہ آخرت باقی رہنے والی ہے

 

136

مشرکین او ران کے معبودان باطلہ اللہ تعالی کے سامنے

 

137

مختار کل اللہ کی ذات ہے

 

139

اللہ تعالی کی قدرت کے ناقابل تردید دلائل

 

140

قیامت کے دن اللہ تعالی کے شریک نظر نہ آئیں گے

 

140

قارون کون او رکیا تھا؟

 

141

قارون کا متکبرانہ جواب

 

142

سامان تعیش اور قارون

 

143

تکبر کی سزا یہی ہے

 

144

پرہیزگاروں پرانعامات کا تذکرہ

 

146

روز محشر اتباع انبیاء کا سوال اور لوگوں کی حالت

 

147

تفسیر سورہ عنکبوت

 

149

مؤمنوں کا ابھی تو امتحان ہوگا

 

149

نیک کام کرنا بھی جہاد ہے

 

150

ماں باپ کی مشروط اطاعت واجب ہے

 

150

اہل ایمان کی آزمائش اور منافق

 

151

اعمال ہی کام آئیں گے

 

152

حضرت نوح ؑ کا لمبی مدت تک وعظ کرنا

 

153

امام الموحدین حضرت ابراہیم ؑ کی دعوت توحید

 

155

عدم سے وجود بخشنے والا ہی عبادت کے لائق ہے

 

156

آتش نمرود اور حضرت ابراہیم علیہ السلام

 

157

حضرت ابراہیم علیہ  السلام او رحضرت لوط علیہ السلام

 

158

قوم لوط کی مشہور بدخصلتی

 

160

قوم لوط کی تباہی و بربادی

 

161

اہل مدین کا حال

 

162

عادی اور ثمودی بھی فنا کے گھاٹ میں

 

163

حقیقت شرک پر ایک عمدہ  مثال

 

164

خالق حقیقی کا ذکر

 

165

 

 

 

 

   

اس کتاب کی دیگر جلدیں

اس ناشر کی دیگر مطبوعات

فیس بک تبصرے

ایڈ وانس سرچ

اعدادو شمار

  • آج کے قارئین 8222
  • اس ہفتے کے قارئین 83438
  • اس ماہ کے قارئین 1136938
  • کل قارئین110458376
  • کل کتب8843

موضوعاتی فہرست