#2675.01

مصنف : محمد نافع

مشاہدات : 5069

رحماء بینہم جلد دوم

  • صفحات: 363
  • یونیکوڈ کنورژن کا خرچہ: 9075 (PKR)
(بدھ 22 جولائی 2015ء) ناشر : دار الکتاب لاہور

صحابہ کرام   وہ نفوس قدسیہ ہیں جنہوں نے نبی کریمﷺ کا دیدار کیا اور دین اسلام کے لیے کسی بھی قربانی سے دریغ نہ کیا۔ یہی وجہ ہے کہ اللہ تعالیٰ نے ان تمام ہسیتوں کو جنت کا تحفہ عنایت کیا ہے۔ دس صحابہ تو ایسے ہیں جن کو دنیا ہی میں زبان نبوتﷺ سے جنت کی ضمانت مل گئی۔تمام صحابہ کرام    خواہ وہ اہل بیت سے ہوں یا غیر اہل بیت سے ہوں ان سے والہانہ وابستگی دین وایمان کا تقاضا ہے۔کیونکہ وہ آسمان ہدایت کے درخشندہ ستارے اور دین وایمان کی منزل تک پہنچنے کے لئے راہنما ہیں۔صحابہ کرام   کے باہمی طور پر آپس میں ایک دوسرے کے ساتھ انتہائی شاندار اور مضبوط تعلقات قائم تھے۔لیکن شیعہ حضرات باغ فدک کے مسئلے پر سیدنا ابو بکر صدیق  اور سیدہ فاطمہ رضی اللہ عنھا کے درمیان لڑائی اور ناراضگیاں  ظاہر کرتے ہیں اور بھولے بھالے مسلمان ان کے پیچھے لگ کر سیدنا ابو بکر صدیق  کو ظالم  قرار دیتے اور ان پر طرح طرح کے اعتراضات وارد کرتے ہیں۔حالانکہ اگر حقائق کی نگاہ سے دیکھا جائے تو  معلوم ہوتا ہے کہ ان مقدس ہستیوں کے درمیان ایسا کوئی نزاع سرے سے موجود ہی نہیں تھا۔ زیر تبصرہ کتاب "رحماء بینہم"محترم مولانا محمد نافع صاحب کی تصنیف ہے۔مولف موصوف نے  اس کتاب میں صحابہ کرام  کے ایک دوسرے کے بارے  کہے گئے نیک جذبات اور اچھے خیالات کو جمع فرما کر مشاجرات صحابہ کی رٹ لگانے والے روافض کا منہ بند کر دیا ہے۔یہ کتاب چار جلدوں پر مشتمل ہے جن میں سے پہلی جلد میں  سیدنا ابو بکر صدیق   اور سیدنا علی  اور سیدہ فاطمہ رضی اللہ عنھا کے درمیان عمدہ تعلقات اور بہترین مراسم کو جدید تحقیقی انداز میں پیش کیا گیا ہے،دوسری جلد میں سیدنا عمر فاروق   اور سیدنا علی  اور سیدہ فاطمہ رضی اللہ عنھا کے درمیان عمدہ تعلقات اور بہترین مراسم کو جدید تحقیقی انداز میں پیش کیا گیا ہےاور تیسری اور چوتھی جلد وں میں سیدنا عثمان  اور ان کی اقرباء پروری کے اوپر گفتگو کی گئی ہے۔اللہ تعالی مولف اور مترجم کی ان محنتوں اور کوششوں کو قبول فرمائے اور تما م مسلمانوں کو صحابہ کرام سے محبت کرنے کی بھی توفیق دے۔آمین(راسخ)

عناوین

 

صفحہ نمبر

پیش لفظ

 

17

اجمالی تعارف

 

21

چند تمہیدی امور ( جن کی روشنی میں کتاب مرتب کی گئی )

 

23

امور بالا کی توثیق کے لیے شیعی کتب سےائمہ کرام کے فرمودات

 

26

اہل سنت کی کتب سےحوالہ جات

 

28

مقاص(مومنوں کا وصف اتحاد و اخوت )

 

36

قرآن مجید سے مومنوں کےاتحاد واخوت کا ثبوت ( پانچ آیات قرآنی )

 

36

آیات کا مفہوم اور ثمرات ونتائج

 

37

مذکورہ آیات کی مفسرین کرام کی طرف سےوضاحت

 

40

مدعائے تحریر

 

45

باب اول

 

 

فصل اول : فاروق اعظم کے ساتھ علی المرتضیٰؓ کا بیعت کرنا

 

46

بیعت مذکورہ کی تصدیق کے لیےعلی المرتضیٰ کےاپنی خلافت کےدوران بیانات

 

52

محدی ابن راہویہ کی روایت

 

52

محدث ابی عوانہ کی روایت

 

54

امالی شیخ طوسی کی روایت

 

56

بیعت سیدنا علیؓ با سیدنا عمر ؓ نزد شیعہ

 

 

مندرجہ بالا روایت کےفوائد و نتائج

 

57

فصل دوم : سیدنا علی المرتضیٰ کی زبانی فاروق اعظم کےفضائل و مناقب اور فاروق اعظم کی زبانی علی المرتضیٰؓ کی تعریف و توصیف

 

58

عنوان اول : الف۔فاروق اعظم ؓ رجل مبارک

 

59

ب۔ آپ نجیب امت ہیں

 

59

ج۔ حق و باطل میں فرق کرنےوالے ہیں

 

60

د۔خلیل و صدیق ،مخلص و ناصح ہیں

 

61

ہ۔ القوی الامین کا خطاب

 

61

و۔ امام ہدایت ، راشد و مرشد ،مصلح و منجح ہیں

 

63

فوائد روایت مذکورہ

 

64

عنوان دوم : سیدنا علی المرتضیٰ ؓ کا سیدنا فاروق اعظم ؓ کو تقویٰ کی تلقین کرنا اورصدیق اکبرؓ کےنقش قدم پر چلنے کی ترغیب دینا

 

64

فوائد روایت ہذا

 

65

عنوان سوم : مرتضوی بیان کہ سیدنا فاروق اعظم خوف خدا رکھنے والے اور حددرجہ دیانتدار تھے

 

65

عنوان چہارم : حضرت علی المرتضیٰٰ فاروقی دور کے جملہ معاملات درست قرار دیتے تھے

 

67

سیرت مرتضوی سیرت فاروقی کےموافق  تھی

 

68

فاروق اعظم رشید الامر اور صائب الرائے تھے

 

68

مندرجات بالا کےفوائد

 

72

ایک اشتباہ کہ المرتضیٰ ؓنےسیرت شیخین پر عمل کرنے سےپس وپیش کیا

 

73

اس اشتباہ کا تاریخی جائزہ اورتحقیقی جواب

 

73

عنوان پنجم :سیدنا علی المرتضیٰ کا بیان کہ فاروق اعظم حق و صداقت کےجذبہ سےسرشارتھے

 

77

مذکورہ مرویات کےفوائد ونتائج

 

80

عنوان ششم : حضرت علی کا بیان کہ فاروق اعظم خلیفہ برحق اورصدیق اکبر کےبعد افضل امت ہیں

 

81

اس مسئلہ کےثبوت میں 12عدد روایات

 

81

ایک وضاحت (عبداللہ ابن سبا اور اس کے ساتھیوں کا انجام )

 

92

12عدد روایات مذکورہ کےفوائد

 

92

ایک اہم تنبیہ ( موجودہ دور کےشیعوں کا عبداللہ ابن سبا کے وجود سے انکار

 

93

عنوان ہفتم : حضرت علی کی زبانی شیخین کی دواہم فضیلتیں

 

 

صدیق ؓ و فاروقؓ سب سے پہلے جنت میں جائیں گے

 

95

صدیق و فاروق پختہ عمر جنتیوں کے سردار ہیں

 

96

خلاصہ روایات مذکورہ

 

97

عنوان ہشتم : خلافت فاروقی کی حقانیت اور آپ کی فضیلت میں حضرت علی ؓ کے بیانات ۔کتب شیعہ سے 11عدد حوالہ جات

 

97

مندرجہ بالا حوالہ جات کے فوائد  و ثمرات

 

102

عنوان نہم : حضرت عمرؓ اور ابن عمر ؓ کی زبانی مرتضوی فضائل ومناقب ۔اہل سنت اور شیعہ کتب سے 10 عدد حوالہ جات

 

102

مندرجہ بالا روایات کےفوائد ونتائج

 

109

باب دوم

 

 

فصل اول  : فاروقی دور میں شعبہ جات کی تقسیم اور قضا وافتاء حضرت علی ؓ کےسپرد کرنا

 

111

فاروقی عدالت میں مقدمات کی مرافعت

 

116

حضرت علیؓ کا اپنامقدمہ فاروقی عدالت میں پیش کرنے کاواقعہ

 

117

اسی نوعیت کا دوسرا واقعہ

 

117

مندرجات بالا کےفوائد  و ثمرات

 

119

تنبیہ ( سیدیناعلی المرتضیٰ کا اپنی خلافت میں فاروقی عمل کو مثال بنانا

 

120

فوائد مندرجات بالا

 

121

فصل ثانی : مسائل شرعیہ میں مشورے اور باہمی تلقین واعتماد

 

123

باہمی علمی گفتگو ( احادیث نبوی کےبارے میں تحقیق )

 

124

فاروق اعظم ؓ  کےلیےعلی المرتضیٰؓ کےناصحانہ کلمات

 

125

صدقہ کےبارے میں باہمی مشورہ

 

126

خون بہا کےبارےمیں باہمی مشورہ

 

127

مجبور عورت کے بارے میں مشورہ

 

129

بدفعلی کی سزا کےمتعلق مشورہ

 

130

شراب پینے کی سزا کےمتعلق مشورہ

 

131

تنبیہ (شراب کی سزا حضرت علی ؓ کے مشورے سےتجویز ہوئی )

 

133

فصل ہذا کےمندرجات کے فوائد

 

134

اشتباہ ( کہ فاروق اعظم  ہر مسئلہ میں حضرت علی ؓ کےمحتاج ہوتے تھے ۔تحقیقی جائزہ اوررفع اشتباہ کہ حضرت علی ؓ نےمتعدد مسائل میں اپنی رائے سےرجوع کیا

 

134

انتباہ ( فاروق اعظم ؓ کےوضع کردہ قوانین مرتضوی خلافت میں رائج تھے )

 

139

خلاصۃ المرام ( مندرجات بالا کےفوائد و نتائج

 

142

فصل ثالث : انتظامی امور میں فاروق ومرتضیٰ کےباہمی مشورے

 

143

فاروقی وظیفہ کےمتعلق مشورہ

 

143

اسلامی تاریخ (تقویم ) کےمتعلق مشورہ

 

145

مفتوحہ زمین عراق کےمتعلق مشورہ

 

147

علاقہ نہاوند کےمتعلق مشورہ ( حضرت علی ؓ کی نظر میں فاروق اعظم کا مقام

 

149

مذکورہ مشاورت کی شیعہ کتب سےتائید

 

151

مندرجہ بالاحوالہ جات کےفوائد

 

153

غزوہ روم کے متعلق مشورہ (فاروق اعظم کی شخصیت )

 

154

مذکورہ بالا حوالہ جات کےثمرات

 

156

تقسیم اموال میں حضرت علی ؓ کی رائے کوترجیح دینا

 

157

ہیبت سےسقوط حمل پردیت (حضرت علی ؓکی رائے کو قبول کرنا

 

159

مرتضوی نیابت (فاروق اعظم ؓ کا علی المرتضیٰ کواپنانائب بنانا

 

160

رفاقت کےچند واقعات

 

165

بےتکلفی کاواقعہ

 

165

تنویر مساجدپرحضرت علی کادعا دینا

 

166

واقعہ ’یاساریۃ الجبل ‘سےحضرت علی کا فاروق اعظم کی عظمت بتلانا

 

168

اویس قرنی کی ملاقات کےلیےرفیقاء نہ سفر

 

169

اختتام فصل (مندرجات بالا کےفوائدونتائج

 

170

فصل رابع : سیدناعلی المرتضی کےلیےسیدنافاروق اعظم کی طرف سےمالی مراعات وعطیات

 

172

فاروق اعظم ؓ کےدل میں خاندان نبوت کا احترام (ترتیب اسماء میں ہاشمی حضرات کواولیت دینا

 

172

صدیقی دورخلافت کی طرح فاروقی دورمیں اموال خمس کےمتولی حضرت علی ؓ تھے

 

179

مندرجات بالا کےفوائدوثمرات

 

182

مضمون بالا کی تائید شیعہ کتب سے

 

183

شیعی مرویات کےنتائج وثمرات

 

185

تکمیل فوائد (بنوہاشم کےحق میں فاروق اعظم کےبہترین جذبات

 

186

غیرشادی شدہ ہاشمیوں کی شادیوں کےانتظام کا اظہار

 

186

مدائن کے مال غنیمت سےحضرت علی کوبیش قیمت غالیچہ دیا جانا

 

187

فاروق اعظم ؓ نےحضرت علیؓ کےمقام نیبع والا قطعہ اراضی دیا

 

189

باب سوم

 

 

فصل اول : خانوادہ نبوت(اہل بیت ) سےعقیدت ومحبت

 

191

حضرت فاطمہ ؓ کی خواستگاری کےلیےعلی ؓ کوآمادہ کرنےمیں خاص حصہ

 

192

نکاح فاطمہ ؓ میں فاروق اعظم کا گواہ بنایا جانا ۔ شیعہ وسنی کتب سےحوالہ جات

 

194

فاروق اعظم کی حضرت فاطمہ ؓ کے ساتھ خاص عقیدت

 

195

حضرت فاطمہ ؓ کی عیادت کے لیے جایا کرنا

 

196

حضرت زین العابدین کی روایت کہ حضرت صدیق وفاروق جنازہ فاطمہ میں شریک تھے

 

196

حضرت عمر کی شادی میں  حضرت علیؓ کی شمولیت

 

198

ایک اشتباہ ( واقعہ احراق بیت فاطمہ کا تفصیلی جائزہ اور تحقیقی جواب

 

200

اولا ، یہ واقعہ غیر معتبر وغیر مستند کتابوں میں ہے

 

201

ثانیاً ،جن باسند کتابوں مذکور ہے ان کےاسانید مطعون ہیں

 

202

ثالثاً، یہ روایت مقطوع ہے ۔ ناقل خود واقعہ کا شاہد نہیں

 

203

رابعاً ، یہ روایت ائمہ کرام کےاپنے بیانات کی روشنی میں مردود ہے

 

205

اس واقعہ پر خود علی المرتضی کااپنا بیان (شیعہ کتب سےثبوت )

 

205

امام محمد باقر کا بیان ( شیعہ کتب سے ثبوت )

 

206

یہ واقعہ نص قرآنی کےخلاف ہے

 

207

خامساً، بیعت علی کےواقعہ میں ایسی مناقشہ انگیز کوئی بات مذکورنہیں

 

208

بحث ہذا کےمتعلق ابن ابی الحدید شیعی کا بیان

 

210

علیٰ سبیل التنزل جواب

 

210

دعوت مصالحت

 

211

فصل دوم: تعلقات کے پانچ امورذکر کیےگئےہیں

 

 

امراول :حضرت علیؓ کی صاحبزادی ام کلثوم کانکاح فاروق اعظم کےساتھ کتب انساب اوراہل سنت کی کتابوں ثبوت

 

212

رفع اشتباہ (حاشیہ )نکاح ام کلثوم کوغلط رنگ دینے کی ناپاک کوشش کا تحقیقی جائزہ اورجواب

 

218

ام کلثوم بنت علی المرتضیٰ کا رشتہ فاروق اعظم کےساتھ علماء انساب کی نظر میں (5حوالہ جات )

 

223

امر ثانی : مشتمل برچند فوائد

 

228

فائدہ اولیٰ : نکاح ام کلثوم شیعوں کے اصول اربعہ سےثبوت (9عدد مرویات ) ۔ ہر جور کے شیعہ علماء نےاسے تسلیم کیاہے(بقیہ شیعی مرویات ،8عدد حوالہ جات )

 

228

ضروری تنبیہ ( مسئلہ مذکورہ پرایک علمی بحث )

 

246

فائدہ ثانیہ ، فاروق اعظم کےنکاح میں ام کلثوم بنت فاطمہ الزاہرا ہیں کوئی اورام کلثوم نہیں

 

247

فائدہ ثالثہ : بحث مذکورہ کا خلاصہ (وفات زید بن عمروؓ و ام کلثوم –253)

 

252

خانوادہ نبوت کےساتھ فاروق اعظمؓ کی رشتہ داریوں کی تفصیل

 

254

امر ثالث : حضرت عمر ؓ کے گھر میں اپنی ہمشیرہ ہاں حسنین کی آمد و رفت

 

255

امر رابع: ایک اور واقعہ

 

256

امر خامس : حضرت علیؓ کی حضرت عمرؓ کےگھر میں اپنی بیٹی کےہاں آمد ورفت اور جواہر کا واقعہ

 

256

حاصل بحث مذکور

 

258

فصل سوم : فاروق اعظم اور حسن  وحسین کےباہمی خوشگوار تعلقات کےچارخاص واقعات

 

260

مالی وظائف میں حسنین کےساتھ خصوصی مراعات فاروقی

 

263

حسن مجتبیٰ کی ایک کرامت

 

265

یزدگرد کی بیٹی حضرت حسین کودینا

 

266

حوالہ جات مذکورہ کاخلاصہ

 

269

فصل سوم کےمندرجات پراجمالی نظر

 

270

فصل چہارم : فاروق اعظم کےآخری لمحات کے بارے میں حضرت علیؓ کے بیانات

 

272

فاروقی انتقال کی پیشین گوئی تعبیر خواب کی صورت میں

 

272

فاروقی خلافت اوردیانتداری کےمتعلق حضرت علیؓ اور ابن عباس کی گواہی

 

274

فاروق اعظمؓ پر حملہ ہونےکے بعد حضرت علیؓ کااظہار ہمدردی

 

276

حضرت علیؓ کا فاروق اعظم ؓ کےلیے جنت کی بشارت دینا اور حضرت حسن کی تائید

 

277

انتخاب خلیفہ کمیٹی میں حضرت علی کو شامل کرنا

 

278

شیعہ مصنفین کی طرف سےتائید

 

280

آخری وقت میں حضرت علی ؓ کو خصوصی وصیت کرنا اور نماز کا اہتمام کرنا

 

281

حضرت علی کی طرف سے فاروق اعظم کےحق میں قدر دانی کے کلمات

 

282

حضرت علیؓ کا فاروق اعظم کے اعمال نامے پر رشک کرنا

 

284

رشک اعمالنامہ پرحوالہ جات

 

287

ایک انتباہ (روایت مسیحی پر مزید حوالہ جات

 

289

روایت مسیحی کی شیعہ بزرگوں کی کتب سے تائید

 

290

تنبیہ (شیعوں کی حیلہ گری )

 

291

دفن فاروقی میں حضرت علی ؓ کا شامل ہونا

 

292

فوائد فصل چہارم

 

293

 

اس کتاب کی دیگر جلدیں

ایڈ وانس سرچ

اعدادو شمار

  • آج کے قارئین 33553
  • اس ہفتے کے قارئین 247143
  • اس ماہ کے قارئین 733335
  • کل قارئین97798639

موضوعاتی فہرست