#4880

مصنف : امام ابن ابی شیبہ

مشاہدات : 7766

مسئلہ خیر و شر

  • صفحات: 307
  • یونیکوڈ کنورژن کا خرچہ: 7675 (PKR)
(منگل 31 اکتوبر 2017ء) ناشر : نور اسلام اکیڈمی، لاہور

دنیا وی اور دینی دونوں اعتبار سے خیر و شر کا تعین کرنا بہت اہم ہے۔ دنیا میں انسانی معاشروں میں قانون نام ہی خیر کے نفاذ اور شر سے روکنے کا ہے۔ اسی طرح مذہب بھی آخرت کی نجات خیر کو ماننے اور شر سے بچنے پر موقوف ہے۔ چنانچہ خیر اور شر کا تعین بہت ضروری ہے۔انسان بچپن ہی سے جس معیار سے آشنائی حاصل کرتا ہے وہ فطرت میں ودیعت کردہ الہام ہے جو ہر انسان کے اندررکھ دیا گیا ہے۔ اچھائی اور برائی کا ایک اور معیارانسانی فطرت و وجدان ہے۔انسانی فطرت پر مبنی علم اس الہام کا نام ہے جو انسا ن کو خیر و شر کا شعور دیتا ہے، جو اس کے رویے اور اعمال کے بارے میں بتاتا ہے کہ یہ صحیح ہے یا غلط ہے۔ ’’ مسئلہ خیر و شر‘‘شیخ الاسلام امام این تیمیہ کی ہے، جس کا اردو ترجمہ عطاء اللہ ساجد نے کیا ہے۔جس میں امام صاحب عقائد کی اصلاح کے حوالہ سے مسئلہ خیر وشر کو قرآن و سنت کے دلائل سے واضح کیا ہے۔مزید نیکی اور گناہ،راحت اور مصیبت کے مفہوم میں جو لوگوں نے پچیدگیاں پیدا کی ہوئی تھی ان کا ازالہ کر دیا گیا ہے۔ابن تیمیہ کا اصل نام احمد، کنیت ابوالعباس اورمشہور ابن تیمیہ ہے621ھ میں پیدا ہوئے اور قلعہ دمشق ملک شام (سوریا) میں بحالت قید و بند 20 ذوالقعدہ 728ھ میں وصال ہوا۔عہد مملوكى كے نابغہ روزگار علماء ميں سے تھے ۔ اللہ تعالى نے انہيں ايك مجدد كى صلاحيتوں سے نوازا تھا ۔آپ نے عقائد ، فقہ، رد فرق باطلہ، تصوف اور سياست سميت تقريبا ہر موضوع پر قلم اٹھايا اور اہل علم ميں منفرد مقام پايا ۔ امید ہے اس کتاب کے مطالعہ عقائد باطلہ کا خاتمہ ممکن ہو گا اور لوگوں کے عقائد درست ہوں گے۔ ہم اللہ سے دعا گو ہیں کہ اما صاحب اور عطاء اللہ ساجد کی خدمت کو قبول فرمائے اور یہ کتاب ان کے لئے صدقہ جاریہ بنائے۔ آمین طالب دعا: پ،ر،ر

عناوین

صفحہ نمبر

عرض مترجم

5

فصل۔1(مااصابک من حسنۃ فمن اللہ)

9

قرآن حکیم میں  الحسنۃ‘‘اورالسیۃ‘‘کامفہوم

17

مفسرین کرام کےارشادات

22

فصل۔2گناہ کےبعد گناہ

26

نیکی کےبعدنیکی

27

نفس کی  شرارا

42

قدریہ کی تردید

44

آیت میں کوئی اشکال نہیں

49

رسولوں کونامبارک قراردینا

53

رسول اللہﷺ کی اطاعت فتح اورخیروبرکت کاباعث ہے

57

مصیبتیں مومنوں کےلیے اجروثواب کاباعث ہیں

58

محمدﷺ کوئی نعمت یامصیبت اپنےپاس سےنہیں لاتے

60

جہمیۃ اورجبریہ کی تردید

63

حسنات اورسیئات میں فرق

65

شکراوراستغفار

68

نیکیوں میں اضافہ

73

شرخاص وشرعام اورشرنسبی وشرعمومی میں فرق

79

اللہ کی طرف شر کی نسبت؟

81

اللہ کےافعال ’’بھلائیاں ‘‘ہیں

87

حسنات وجودی چیزیں ہیں

90

کیاترک امروجودی ہےیاعدمی؟

96

ثواب وعقاب یاارداہ عمل پرہے

102

برائیاں جہالت اورنفس پرستی سےپیداہوتی ہے

105

تمام برائیوں کی جڑخواہش نفس اورغفلت ہے

107

علم خداخوفی کانام ہے

112

انسانیت پر اللہ کااحسان

116

فطرت پر تخلیق

116

اللہ کی طرف سےراہنمائی کااہتمام

119

اللہ کی ہرتخلیق مومنین کےلیے نعمت ہے

129

ایمان کی نعمت افضل ترین نعمت ہے

129

راحت ومصیبت  پرشکروصبر

131

قرآن سب کاسب اللہ کی نعمتوں کےذریعے نصیحت پر مشتمل ہے

135

حمد‘‘شکر‘‘میں فرق

135

انسان کی تخلیق میں اللہ کی حکمت

142

فرمان الہی من نفسک ‘میں نکات وفوائد

148

انبیائے کرام ﷩ کےواقعات میں عبرت

150

مومن کاعمل اللہ کےلیے اوراللہ کی توفیق سےہوتاہے

163

گناہ آزمائش ہے

166

عدم ایمان کی سزا

176

نعمتیں سب اللہ کی طرف سےہیں اورشرنفس کی طرف سے

177

گناہوں کی برائی

183

ثواب وعذاب حکمت وانصاف کی بنیاد پر ہوتےہیں

187

بھلائی کاسوال محض اللہ سےکرناچاہیے

215

شفاعت کی حقیقت

236

’’فمن نفسک‘‘کامطلب

294

اس مصنف کی دیگر تصانیف

اس ناشر کی دیگر مطبوعات

ایڈ وانس سرچ

اعدادو شمار

  • آج کے قارئین 24374
  • اس ہفتے کے قارئین 264088
  • اس ماہ کے قارئین 1292253
  • کل قارئین96944097

موضوعاتی فہرست