کرامت لغوی اعتبار سے عزت اور شرافت کو کہتے ہیں اور اصطلاحی طور پر اس کا اطلاق اس عمل پر ہوتا ہے جو کسی نیک بندے کے ہاتھ سے خلاف عادت ظہور پذیر ہو۔معجزے اور کرامت میں فرق یہ ہے کہ معجزے کا ظہور نبی کے ذریعے ہوتا ہے اور کرامت ولی کے ذریعے ظہور پذیر ہوتی ہے۔صحابہ کرام اس امت کے سب سے افضل واعلی لوگ تھے ،انہوں نے نبی کریم ﷺ کو اپنی آنکھوں سے دیکھا،ان کے ساتھ مل کر کفار سے لڑائیاں کیں ، اسلام کی سر بلندی اور اللہ اور اس کے رسول کی خوشنودی کے لئے اپنا تن من دھن سب کچھ قربان کر دیا۔پوری امت کا اس بات پر اتفاق ہے کہ صحابہ کرام تمام کے تمام عدول ہیں یعنی دیانتدار،عدل اور انصاف کرنے والے ،حق پر ڈٹ جانے والے اور خواہشات کی طرف مائل نہ ہونے والے ہیں۔صحابہ کرام کے بارے میں اللہ تعالی کا یہ اعلان ہے کہ اللہ ان سے راضی ہے اور وہ اللہ سے راضی ہیں۔صحابہ کرام کے ہاتھوں بھی بے شمار کرامات کا ظہور ہوا۔ زیر تبصرہ کتاب" کرامات صحابہ " محترم مولانا اسعد محمد الطیب صاحب کی تصنیف ہے، جس کا ترجمہ وتخریج محترم ابو القاسم حافظ محمود احمد نے کیا ہے جبکہ نظرثانی محترم مولانا ابو ضیاء محمود احمد غضنفر صاحب کی ہے۔اس کتاب میں مولف موصوف نے صحابہ کرام کے ہاتھوں ظہور پذیر ہونے والی کرامات کو جمع فرما دیا ہے۔ اللہ تعالی سے دعا ہے کہ وہ مولف اور مترجم کی اس محنت کو اپنی بارگاہ میں قبول فرمائے اور ان کے میزان حسنات میں اضافہ فرمائے۔آمین(راسخ)
عناوین |
صفحہ نمبر |
کرامت کی شرعی حیثیت |
7 |
مقدمہ |
11 |
صحابی کی تعریف |
15 |
ہر صحابی عادل تھا |
17 |
عدل کی تعریف |
17 |
دلائل قرآنیہ |
17 |
دلائل حدیثیہ |
19 |
کرامت کی تعریف |
20 |
کرامت کاثبوت |
20 |
دلائل |
20 |
قرآن کریم سے ثبوت |
21 |
احادیث مبارکہ سے ثبوت |
22 |
کرامات صحابہ |
23 |
صحابہ کرام اورفرشتے |
23 |
غزوہ بدر میں فرشتوں کی آمد |
23 |
غزوہ حنین میں نزول ملائکہ |
24 |
میدان بدر میں فرشتوں کی لڑائی اورمشرکوں کی گرفتاری |
24 |
عرباض بن ساریہ ؓاورفرشتہ راحت |
25 |
فرشتوں کاسلام مصافحہ |
25 |
عمرؓ کی زبان اورفرشتوں کی کلام |
26 |
تلاوت قرآن اورنزول ملائکہ (اسیدبن حضیر ) |
27 |
فرشتوں کاجنازہ اٹھانا(سعدبن معاذؓ) |
28 |
عرش باری تعالی کی حرکت )سعد بن معاذؓ) |
28 |
فرشتوں کاغسل دینا(حنظلہ بن ابی عامرؓ) |
28 |
فرشتوں کاسایہ کرنا(عبداللہ بن عمر وؓیعنی جابر ؓکےوالد ) |
29 |
صحابہ کرام اورآنکھوں کی بینائی |
30 |
علی ؓکاواقعہ |
30 |
سعید بن زید ؓکی آہ |
30 |
حسین بن علی ؓکاواقعہ |
31 |
سعدبن ابی وقاص کی دلی آہ |
31 |
ہجرت کرنےوالی صحابیہ |
32 |
ایک مجاہد اواس کی سواری |
33 |
حیرت انگیز آوازیں |
33 |
عمرؓ اورلشکر ساریہ ؓ |
33 |
ابو قرصافہ کی آواز |
35 |
جنات وشیاطین کی تسخیر |
36 |
معاذ ؓاورشیطان |
36 |
ابو ہریرہ ؓاوربھوکاشیطان |
38 |
عمرؓ اورشیطان کامقابلہ |
40 |
اصوات جمادات کاسماع |
42 |
ابو ذؓاور کنکریوں کی تسبیح |
42 |
ابن مسعود ؓاورکھانے کی تسبیح |
43 |
سلمان اور ابو درداءؓاورہنڈیاکی تسبیح |
43 |
عمرؓ اورقبر سے آواز |
44 |
موت کےبعد گفتگو |
46 |
زیدبن خارجہ ؓکی کلام |
46 |
عامر بن فہیرہ ؓکی نعش |
47 |
صحابہ کی نعشوں کی حفاظت |
48 |
خبیب بن عدیؓ |
48 |
علاء بن حضرمیؓ |
48 |
کائنات کی تسخیر |
50 |
درندوں پر حکومت |
50 |
دریاؤں کی اطاعت |
50 |
عمرفاروقؓ اوردریائے نیل |
50 |
دریاکاپانی اورصحابہ کے اونٹ |
52 |
ابو مسلم خولانی اوردریائے دجلہ |
52 |
لشکر اسلام اورتسخیردجلہ |
53 |
آگ اورروشنی کی تسخیر |
56 |
تمیم داریؓ اورآگ |
56 |
حسن وحسین ؓ اورنورانی چمک |
56 |
قتادہ بن نعمان ؓاورجگمگ کرتی مکڑی |
57 |
دوصحابی اورآب وتاب والی لاٹھیاں |
58 |
ابوعبس ؓاورجھلملاتی چھڑی |
59 |
حمزہ بن عمر و ؓکی ٹمٹاتی انگلیاں |
59 |
شدت پیاس اررحمانی پانی |
60 |
ام ایمن اورآسمانی ڈول |
60 |
ام شریک ؓاورجنتی پانی |
60 |
نیند میں پانی |
62 |
خصوصی رزق اورعنایت الہی |
63 |
سمندری جانور اورصحابہ کرامؓ |
63 |
چکی اورتنور |
63 |
اونٹنی کادودھ |
64 |
انگوروں کاگچھا |
64 |
دودھ اورمکھن |
65 |
زھر کااثر ختم |
65 |
گرمی اورسردی کااثرختم |
66 |
دشمنان صحابہ ؓکا انجام |
68 |
جھجاہ غفاری کاحال |
68 |
سعدین ابی وقاص ؓکاحاسد |
68 |
حسین ؓکادشمن |
69 |
صحابہ کرام اورغیر انسانی مخلوق |
70 |
وفات عمرؓپر جنات کاحال |
70 |
حسین ؓاورجنات |
70 |
مالک بن عبداللہ ؓکی کرامت |
71 |
اسلام عمرؓ اورفرشتوں کی خوشی |
71 |
ولی کامل براء بن مالک |
71 |
شہداء صحابہ میں آثار زندگی |
72 |
شہداء احد |
72 |
صحابہ کرام اورسچے خواب |
74 |
عثمان ؓکاخواب |
74 |
حسن بن علی ؓ کاخواب |
74 |
آثار وعلامات نبوت کادیدار |
75 |
عبداللہ بن عمرؓ کی روایت |
75 |
طلحہ بن عبداللہ تمیمی کانظارہ |
76 |
عبداللہ بن زید ؓکی اذان |
77 |
طفیل بن سنجرہ اورچند یہودی |
78 |
ابوامامہ اورفرشتوں کی دعائے حرمت |
79 |