#4171

مصنف : مختلف اہل علم

مشاہدات : 3310

ہفت روزہ اہلحدیث لاہور

  • صفحات: 200
  • یونیکوڈ کنورژن کا خرچہ: 5000 (PKR)
(ہفتہ 07 جنوری 2017ء) ناشر : نا معلوم

شیخ الحدیث مولانا محمد عبد اللہ﷫ ۱۸؍ مارچ ۱۹۲۰ء بمطابق ۲۶/جمادی الثانی ۱۳۳۸ھ بروز جمعرات، سرگودھا کی تحصیل بھلوال کے نواحی گاؤں چک نمبر ۱۶ جنوبی میں پیدا ہوئے ۔ آپ کے والد گرامی مولانا عبدالرحمن نے آپ کا نام محمد عبداللہ رکھا۔ بعدازاں آپ ’شیخ الحدیث‘ کے لقب کے ساتھ مشہور ہوئے۔ اکثر و بیشتر علماء و طلباء آپ کو شیخ الحدیث کے نام سے ہی یادکیا کرتے تھے۔مولانا موصوف نے ۱۹۳۳ء میں مقامی گورنمنٹ سکول سے مڈل کا امتحان پاس کیا، پھردینی تعلیم کی طرف رغبت کی وجہ سے ۱۹۳۴ء میں مدرسہ محمدیہ، چوک اہلحدیث، گوجرانوالہ میں داخلہ لیا۔ اسی مدرسہ سے دینی تعلیم عرصہ آٹھ سال میں مکمل کرکے ۱۹۴۱ء میں سند ِفراغت حاصل کی۔ مدرسہٴ محمدیہ کے جن اساتذہ سے آپ نے اکتسابِ فیض کیا، ان میں سرفہرست اُستاذ الاساتذہ حضرت مولانا حافظ محمد گوندلوی، شیخ الحدیث مولانا محمد اسماعیل سلفی ﷭ کے اسماء گرامی شامل ہیں۔آپ دورانِ تعلیم سے ہی خطابت میں دلچسپی رکھتے تھے اور گاہے بگاہے منبر خطابت پر اپنے جوہر دکھاتے رہتے تھے۔لیکن ۱۹۴۲ء میں تعلیم سے فراغت کے بعد مستقلاً تدریس اور خطابت اور مدرسہ محمدیہ چوک اہلحدیث میں تدریس کا آغاز کیا۔ حضرت مولانا اسماعیل سلفی  کی وفات بعد کے گوجرانوالہ کی جماعت اہلحدیث نے انہیں مولانا اسماعیل سلفی کا جانشین مقرر کردیا ۔ آپ نے نے 1968 ء سے اپنی وفات تک جامعہ محمدیہ کے مہتمم کے منصب کی ذمہ داری نبھائی ۔ آپ تقریباً دس سال تک مرکزی جمعیت اہلحدیث پاکستان کے امیر رہے۔حضرت مولانا محمد عبداللہ جماعت اہلحدیث کی صف ِاول کے ایک نامور رہنما، کہنہ مشق مدرّس، ممتاز اور قدآور علمی شخصیت تھے۔ اللہ نے آپ کو ذہن رسا اور کمال استحضارِ علمی سے نوازا تھا، علمی دسترس کی وجہ سے آپ علمی مکالمہ میں خصوصی ملکہ رکھتے تھے۔ مولاناموصوف کو تدریس وخطابت کا فن اپنے اساتذہ خصوصاً مولانا اسماعیل سلفی سے ملا تھا۔ آپ نے عرصہ ۳۱ سال تک اپنے استادِ گرامی کے جاری کردہ درسِ قرآن اور خطبہ جمعہ کو بالاہتمام نبھایا۔ منفرد اور اعلیٰ تدریسی مہارت کے ساتھ ساتھ آپ ایک بلند پایہ خطیب بھی تھے۔ بیان کرنے کا انداز عام فہم، پرمغز، مدلل، موٴثر اور دلنشین ہوتا تھا۔ مولانا عبداللہ مرحوم کو جب علامہ احسان الٰہی ظہیرشہید ﷫نے اپنی جمعیت اہلحدیث کا امیر بنایا جبکہ اس وقت مرکزی جمعیت اہلحدیث موجود تھی تو ان کا تعارف گوجرانوالہ ضلع سے باہر بھی پھیلنے لگا، لیکن مولانا ہمیشہ کی طرح اپنے دورِ امارت میں بھی مثبت اور تعمیری رویہ کے حامل رہے، اور باہم اتفاق و اتحاد کے لئے کوششیں جاری رکھیں۔ چنانچہ علامہ ظہیر کی وفات کے بعد جب دونوں جمعیتیں، مرکزی جمعیت اہلحدیث پاکستان اور جمعیت اہلحدیث پاکستان باہم ضم ہوگئیں اور متفقہ نام "مرکزی جمعیت اہلحدیث پاکستان" ہی قرار پایا تو متفقہ طورپر آخری لمحات تک اس کی سرپرستی فرماتے رہے۔ مولانا کی علمی اور جماعتی خدمات کی وجہ سے آپ کو انگلستان، سعودی عرب، کویت، عراق، متحدہ عرب امارات، اردن، شام اور دوسرے ممالک کے تبلیغی دورے بھی کروائے گئے چنانچہ ہر جگہ پر علم و فضل کے ساتھ فصیح و بلیغ خطابت کا لوہا بھی منوایا۔مولانا مرحوم زہد و تقویٰ، تہجد گزاری، دیانتدارانہ اور کریمانہ اخلا ق واوصاف کے حامل تھے۔ زیر تبصرہ مجلہ ’’ہفت روزہ اہل حدیث ‘‘ کی شیخ الحدیث مولانا عبد اللہ کی وفات پر ان کی حیات وخدمات کےمتعلق اشاعت خاص ہے ۔اس مجلہ میں مولانا موصوف کی پیدائش ، تعلیم ، خطابت ، اساتذہ ،تلامذہ ،جامعہ محمدیہ گوجرانوالہ میں تدریسی و انتطامی خدمات ،جماعت اہل حدیث کی امارت وسرپرستی ، اور ان کی زند گی کےحالات واقعات کےمتعلق وطن عزیز کے معروف سوانح نگار وں اور قلماکاروں کے مضامین اس اشاعت خاص میں شامل ہیں۔ اللہ تعالیٰ مولانا کی مرقد پراپنی رحمت کی برکھا برسائے اور اسے جنت کا باغیچہ بنائے ۔(آمین)

عناوین

صفحہ نمبر

رفقید و لے نہ ازول  ما

5

امیر و سرپر ست جمیعت

7

مو لنا ۔۔ عظیم تر افکار بھی کردار بھی

13

والد گرامی ۔۔ چند یادیں چند باتیں

13

شیخ الحدیث حضرت مو لنا  محمد  عبد اللہ

20

میرے حضرت شیخ میرے مربی

31

والد مجترم ۔۔شفقت و محبت کا پیکر

34

جما عت اہلحدیث گجرا نو الہ ۔ خدمات کےآ ئینے میں

37

شیخ الحدیث کا سیاسی کردار چند تا بند ہ نقوش

39

دانش و جرات کی نادر مثالیں

45

میرے محسن میرے شیخ

58

میر ے شیخ الحدیث حضرت الا میر

63

شیخ الحدیث مو لنا محمد عبد اللہ

74

شیخ الحدیث مو لنا محمد عبد اللہ چند یادیں ۔ چند ملا قاتیں

82

شیخ الحدیث ہو تو ایسا

85

شیخ الحدیث کے چند او صاف   حمیدہ

89

چمن اداس  ہے ۔ مولنا محمد عبد اللہ

99

آہ ۔  شیخ الحدیث حضرت  مو لنا محمد عبد اللہ

103

مو لنا محمد عبد اللہ ۔ حق گو ئی اور جرات مندانہ  کردار کی جھلک

104

پیکر علم و بصیرت ۔  مو لنا محمد عبد اللہ

107

ذرا عمر رفتہ کو آواز دینا

113

شیخ الحدیث حضرت  مو لنا محمد عبد اللہ ۔۔ ایک با وقار علمی شخصیت

117

آہ ۔  شیخ الحدیث حضرت  مو لنا محمد عبد اللہ

119

 اک شخص سارے شہر کو ویران کر گیا

121

سیدی استاذ ی  مو لنا محمد عبد اللہ

123

مو لنا محمد عبد اللہ انتقال کر گئے

126

حضرت شیخ الحدیث کی یا د میں

127

 عظیم سانحہ

131

آہ ۔  شیخ الحدیث حضرت  مو لنا محمد عبد اللہ

133

حضرت مولنا  محمد عبد اللہ   بھی چل بسے

135

مو لنا محمد عبد اللہ گو جرانولہ

137

خراج عقیدت  بروفات مو لنا محمد عبد اللہ

138

آہ ۔  شیخ الحدیث حضرت  مو لنا محمد عبد اللہ

139

مر عو ب کر سکی نہ  کسی کی نگہ اسے

140

آہ ۔۔ شیخ الحدیث

141

اظہار تعزیت  مسلم لیگ سعودی عرب و جمیعت اہلحد یث بر طا نیہ

142

شیخ الحد یث کی و فات پر مر کزی رہنما ؤں کے تاا ثرات

143

شیخ الحدیث حضرت  مو لنا محمد عبد اللہ

149

میاں نو از شریف کا تعزیتی مکتو ب

152

سعو در ایمبسی  اور مکتب الدعوۃ اسلام آباد  کی طرف سے اظہا ر تعزیت

153

جنا ب محمد رفیق تارڑ  کا تعزیتی مکتوب

154

 جمیعت احیا ء الترا ث   کو یت کی طرف  سے تعزیتی مکتوب

155

مر کزی  جمعیت  اہلد یث   شہر  گو جرانو الہ کا ہنگامی اجلاس

156

شیخ الحدیث ۔۔میدان مناظرہ کے شہسوار

157

حضرت شیخ الحدیث  سعو دی عرب اور بر طا نیہ میں

166

ہماری  دعو ت

172

کشمیر پاکستان کا جز ولا ینفک  ہے

178

 مسئلہ خلیج

184

شیخ الحدیث حضرت  مو لنا محمد عبد اللہ کے چند پسند یدہ اشعار

188

اسے کیا کہئیے

191

جامعہ  محمدیہ اہلحدیث گو جرانولہ ۔۔ ایک تعا رف

192

 

 

اس مصنف کی دیگر تصانیف

اس ناشر کی دیگر مطبوعات

ایڈ وانس سرچ

اعدادو شمار

  • آج کے قارئین 36985
  • اس ہفتے کے قارئین 298795
  • اس ماہ کے قارئین 784987
  • کل قارئین97850291

موضوعاتی فہرست