#3300

مصنف : امام احمد بن حنبل

مشاہدات : 17419

الفتح الربانی فقہی ترتیب مسند امام احمد (اردو) جلد۔1

  • صفحات: 656
  • یونیکوڈ کنورژن کا خرچہ: 22960 (PKR)
(اتوار 24 جنوری 2016ء) ناشر : انصار السنہ پبلیکیشنز لاہور

امام احمد بن حنبل﷫( 164ھ -241) بغداد میں پیدا ہوئے۔ آپ ابتدائی تعلیم حاصل کرنے کے بعد 179ھ میں علم حدیث کے حصول میں مشغول ہوئے جبکہ اُن کی عمر محض 15 سال تھی۔ 183ھ میں کوفہ کا سفر اختیار کیا اور اپنے استاد ہثیم کی وفات تک وہاں مقیم رہے، اِس کے بعد دیگر شہروں اور ملکوں میں علم حدیث کے حصول کی خاطر سفر کرتے رہے۔ امام احمد جس درجہ کے محدث تھے اسی درجہ کے فقیہ اورمجتہد بھی تھے۔ حنبلی مسلک کی نسبت امام صاحب ہی کی جانب ہے۔ اس مسلک کا اصل دار و مدار نقل و روایت اور احادیث و آثار پر ہے۔ آپ امام شافعی﷫ کے شاگرد ہیں۔ اپنے زمانہ کے مشہور علمائے حدیث میں آپ کا شمار ہوتا تھا۔ مسئلہ خلق قرآن میں خلیفہ معتصم کی رائے سے اختلاف کی پاداش میں آپ نے کوڑے کھائے لیکن غلط بات کی طرف رجوع نہ کیا۔ آپ کوڑے کھا کھا کر بے ہوش ہو جاتے لیکن غلط بات کی تصدیق سے انکار کر دیتے۔ انہوں نے حق کی پاداش میں جس طرح صعوبتیں اٹھائیں اُس کی بنا پر اتنی ہردلعزیزی پائی کہ وہ لوگوں کے دلوں کے حکمران بن گئے۔ آپ کی عمر کا ایک طویل حصہ جیل کی تنگ و تاریک کوٹھریوں میں بسر ہوا۔ پاؤں میں بیڑیاں پڑی رہتیں، طرح طرح کی اذیتیں دی جاتیں تاکہ آپ کسی طرح خلق قرآن کے قائل ہو جائیں لیکن وہ عزم و ایمان کا ہمالہ ایک انچ اپنے مقام سے نہ سرکا۔ حق پہ جیا اور حق پہ وفات پائی۔ امام صاحب نے 77 سال کی عمر میں 12 ربیع الاول 214ھ کوانتقال فرمایا۔ اس پر سارا شہر امنڈ آیا۔ کسی کے جنازے میں خلقت کا ایسا ہجوم دیکھنے میں کبھی نہیں آیا تھا۔ جنازہ میں شرکت کرنے والوں کی تعداد محتاط اندازہ کے مطابق تیرا لاکھ مرد اور ساٹھ ہزار خواتین تھیں۔ (وفیات الاعیان : 1؍48) حافظ ابن کثیر﷫ فرماتے ہیں کہ امام صاحب کایہ قول اللہ تعالیٰ نےبرحق ثابت کردیا کہ: ’’ان اہل بدع ،مخالفین سے کہہ دوکہ ہمارے اور تمہارے درمیان فرق جنازے کے دن کا ہے (سیراعلام النبلاء:11؍ 343) امام صاحب نے کئی تصنیفات یادگار چھوڑیں۔ ان کی سب سے مشہوراور حدیث کی مہتم بالشان کتاب ’’مسنداحمد‘‘ ہے۔ اس سے پہلےاور اس کے بعد مسانید کے کئی مجموعے مرتب کیے گئے مگر ان میں سے کسی کو بھی مسند احمد جیسی شہرت، مقبولیت نہیں ملی۔ یہ سات سو صحابہ کی حدیثوں کا مجموعہ ہے۔ اس میں روایات کی تعداد چالیس ہزار ہے۔ امام احمد نے اس کو بڑی احتیاط سے مرتب کیا تھا۔ اس لیے اس کا شمار حدیث کی صحیح اور معتبر کتابوں میں ہوتا ہے۔ حضرت شاہ ولی اللہ دہلوی﷫ نے اس کو کتبِ حدیث کے دوسرے درجہ کی کتابوں یعنی سنن ابی داؤد، سنن نسائی اور جامع ترمذی کے ہم پایہ قرار دیا ہے۔ مسنداحمد کی اہمیت کی بنا پر ہر زمانہ کے علما نے اس کے ساتھ اعتنا کیا ہےاور یہ نصاب درس میں بھی شامل رہی ہے۔ بہت سے علماء نے مسند احمد کی احادیث کی شرح لکھی بعض نے اختصار کیا بعض نےاس کی غریب احادیث پر کام کیا۔ بعض نے اس کے خصائص پر لکھا اوربعض نے اطراف الحدیث کا کام کیا۔ مصر کے مشہور محدث احمد بن عبدالرحمن البنا الساعاتی نے الفتح الربانى بترتيب مسند الامام احمد بن حنبل الشيباني کے نام سے مسند احمد کی فقہی ترتیب لگائی اور بلوغ الامانى من اسرار الفتح الربانى کے نام سے مسند احمد پر علمی حواشی لکھے۔ اور شیخ شعیب الارناؤوط نے علماء محققین کی ایک جماعت کے ساتھ مل کر الموسوعة الحديثية کے نام سے مسند کی علمی تخریج او رحواشی مرتب کیے جوکہ بیروت سے 50 جلدوںمیں شائع ہوئے ہیں۔ مسند احمد کی اہمیت وافادیت کے پیش نظر اسے اردو قالب میں بھی ڈھالا جاچکا ہے۔ زیر تبصرہ کتاب’’مسند احمد امام احمد بن حنبل‘‘ مسند احمد کا 12 جلدوں پر مشتمل ترجمہ وفوائد ہیں۔ مترجمین میں پروفیسر سعید مجتبیٰ سعیدی﷾ (سابق شیخ الحدیث جامعہ لاہور الاسلامیہ، لاہور) شیخ الحدیث عباس انجم گوندلوی﷾، ابو القاسم محمد محفوظ اعوان ﷾ کےاسمائےگرامی شامل ہیں۔ تخریج وتحقیق اور شرح کا کام جناب ابو القاسم محمد محفوظ اعوان ﷾ کی کاوش ہے۔ موصوف نے آیات قرآنیہ اور احادیث نبویہ کی روشنی میں احادیث کی تشریح وتوضیح کی ہے اورمختلف فیہ مسائل میں زیادہ ترصرف راحج قول پیش کرنے پر اکتفا کیا ہے۔ شرح میں شیخ ناصر البانی ﷫ کے بعض فقہی مباحث بھی موجود ہیں ۔فوائد میں امام البانی ﷫ جیسے محققین پر اعتماد کرتے ہوئے احادیث صحیحہ کاذکر کیاگیا ہے۔ احادیث کی تخریج، صحت وضعف کاحکم لگاتے وقت ’’الموسوعۃ الحدیثیۃ‘‘ کو سامنے رکھاہے۔ اور بعض مقامامات پر حکم لگاتے وقت شیخ البانی کی رائے کو ترجیح دی ہے۔ کتاب کے آخر میں الف بائی ترتیب کے ساتھ احادیث کے اطراف قلمبند کردئیے گئےہیں۔ تاکہ قارئین آسانی کےساتھ اپنے مقصد تک رسائی حاصل کرسکیں۔ اور اسے شیخ احمد عبدالرحمن البنا کی فقہی ترتیب کے مطابق مرتب کر کے شائع کیا گیا ہے۔ اللہ تعالیٰ جزائے خیر عطا فرمائے مولانا حافظ عبد اللہ رفیق﷾ (شیخ الحدیث جامعہ محمد یہ لوکوورکشاپ، لاہور) کو جنہوں نے اس کتاب پرنظرثانی فرماکر اس میں موجود نقائص کو دور کرنے کی بھر پور سعی کی ہے۔ اور اللہ تعالیٰ اجر عظیم سے نوازے جناب شیخ الحدیث ومفتی پاکستان حافظ عبدالستار حماد﷾ کوکہ جنہوں نےاپنی نگرانی میں مسند احمد کا ترجمہ بزبان اردو کروانے کی ذمہ داری لی۔ جو کہ بعد میں یہ سعادت محمد رمضان محمدی صاحب کے حصہ میں آئی جن کی نگرانی میں یہ کام پایۂ تکمیل تک پہنچا۔ خراج تحسین کےلائق جناب ابو حمزہ عبدالخالق صدیقی ﷾ جو دیار غیر میں رہتے ہوئے بھی حدیث رسول کی خدمت میں مصروف کار ہیں۔ دیار غیر میں منہج سلف کی ترجمانی میں ان کا کردار انتہائی نمایاں ہے۔ ایسے ہی ان کےدست راست او رمخلص دوست حافظ حامد محمود خضری﷾ (ایم فل سکالر لاہور انسٹی ٹیوٹ فارسوشل سائنسز، لاہور) کو اللہ تعالیٰ اجر جزیل عطا فرمائے کہ جن کے علمی تعاون واشراف سے محدثین کی علمی تراث کو بزبان اردو ترجمہ کے ساتھ منصۃ شہود پر لایاجارہا ہے۔ اب تک مختلف موضوعات پر تقریبا 35 کتب مرتب ہوکر شائع ہوچکی ہیں۔ ہم انتہائی مشکور ہیں جناب خضری صاحب کےجن کی کوششوں سے انصار السنۃ، لاہور کی تقریباً تمام مطبوعات ادارہ محدث کی لائبریری کو حاصل ہوئیں۔ یہ ضخیم کتاب بھی انہی کے تعاون سے میسر ہوئی ہے جسے افادۂ عام کے لیے ہم نے ویب سائٹ پر پبلش کیا ہے۔ اللہ تعالیٰ اس کتاب کو منظر عام پرلانے میں شامل تمام افرادکی محنت کو قبول فرمائے۔ آمین (م۔ا)

عناوین

صفحہ نمبر

عرض ناشر

21

تقریظ

26

حالات زندگی

48۔63۔66

مسند احمداور بلوغ الامانی من اسرار الفتح الربانی

69

حجیت حدیث نبوی

72

کتاب کی قسم اول توحید اوردین کےاصولوں کاحصہ

 

توحید کی کتاب

93

اللہ تعالیٰ کی معرفت توحید اوراس کے وجود کےاعتراف کے واجب ہونے کابیان

93

اللہ تعالی ٰ کی عظمت ’بڑائی اور کمال قدرت اورمخلوق کااس کا محتاج ہونےکابیان

100

اللہ کی صفات اوراسے ہرنقص سے پاک کرنے کابیان

106

توحید والوں کی تعمتوں اور ثوا ب اورشرک والوں کی وعید اورعذاب

108

ایمان اوراسلام کی کتاب

 

ایمان اوراسلام کی فضیلت

120

ایمان’اسلام اوراحسان کی وضاحت کابیان

125

ایمان اوراسلام اوران کےارکان کےبارے میں سوال کے لیے عرب لوگوں کانبی کریم ﷺ کے پاس آنے کابیان

130

بنوسعد بن بکر کی طرف سے سیدناضمام بن ثعلبہ ﷜ کی آمد کا بیان

130

سیدنامعاویہ بن حیدہ ﷜ کی آمد کابیان

133

سیدناابورزین عقیلی ﷜ جن کانام لقیط بن عامر تھا کی آمد کابیان

135

عبدالقیس کی آمد کابیان

136

قبیلہ قیس سے سید ناابن مثفق ﷜ کی آمد کابیان

137

عرب کےایسے لوگوں کی آمد کابیان جن کانام نہیں لیا گیا

139

اسلام کے ارکان اوراس کے بڑے بڑے ستونوں کابیان

144

ایمان کےشعبوں اوراس کی مثال کابیان

149

ایمان کی خصلتوں اور اس کی نشانیوں کابیان

152

ہمارے دین اسلام کی عالی ظرفی اوراس پرفخر کرنے اور اللہ تعالی ٰکےہاں اس کے سب محبوب دین ہونے کابیان

 

دین اسلام کی عالی ظرفی اوران پر فخر کرنے کابیان

161

مشرکوں کوقبولیت اسلام کی رعبت دلانا اوران پر رحم کرتے ہوئے ان کی تالیف قلبی کرنا

165

اس آدمی کےحکم کابیان جس کےہاتھ پرکافروں میں سے کوئی آدمی مسلمان ہوجاتاہے

167

اہل کتاب میں سے ہونے والے مسلمان کے لیے دواجروں کابیان

168

اسلام اورہجرت کاپہلے والے گناہوں کومٹا دینے دورجاہلیت کےاعمال کی وجہ سے مواخذہ ہونے اورمسلمان ہوجانےوالے کافر کےپہلے والے عمل کے حکم کابیان

169

دونوں شہادتوں کااقرار کرنے والے کاحکم اور اس امر کابیان کہ یہ دونوں آدمی کوقتل سے بچاتی ہیں اوران کے ذریعے ہی بندہ مسلمان ہوتاہے اورجنت میں داخل ہوتاہے

175

نبی کریم ﷺ پرایمان لانے اورآپ کودیکھے بغیر آپ پر ایمان لانے والے کی فضیلت کابیان

182

مومن کی فضیلت صفات اوراس کی مثالوں کابیان

189

اس وقت کابیان جس میں ایمان انحطاظ پذیرہوجائے گا

198

امانت اورایمان کے اٹھ جانے کابیان

202

تقدیر کےابواب

 

تقدیر کے ثبوت اورحقیقت کابیان

210

حضرت آدم ﷤ اور حضرت موسی ٰ﷤ کاجھگڑا

216

تقدیر پر رضامند ہونے اوراس کی فضیلت کابیان

217

انسان کی اس حالت کی تقدیر کابیان جبکہ وہ ماں کےپیٹ میں ہو

218

تقدیر پرایمان لانے کابیان

220

تقدیر کے ساتھ عمل کرنے کابیان

228

تقدیر کوجھٹلانے والوں سے قطع تعلقی کرنے اوران پر سختی کرنے کابیان

235

علم کےابواب

 

علم اورعلماء کی فضیلت کابیان

240

آپ ﷺ کے فرمان اللہ تعالی ٰ جس کے ساتھ بھلائی کاارادہ کرتاہے اس کودین میں سمجھ عطا کردیتا ہے کابیان

244

حصول علم کے لیے سفر کرنے اورطالب علم کی فضیلت کابیان

246

علم سکھانے پررغبت دلانے اورمعلم کے آداب کابیان

249

علم کی مجالس اوران کےآداب او رمتعلم کے آداب کابیان

252

عربی کے علاوہ کوئی اور زبان سیکھنے کابیان

254

بغیر ضرورت کے علم کے بارے میں کثرت سوال کی مذمت کابیان

255

دین ودنیا کے لیے ضرورت پڑنے والی ہرچیز کے بارے میں واجبی طور پرسوال کرنے کابیان

260

علم حاصل کرنے کے بعد اس کوچھپا لینے والے یااس پرعمل نہ کرنے والے یاکسی غیراللہ کے لیے وہ علم حاصل کرنے والی کی مذمت کابیان

260

رسول اللہﷺ کی حدیث کی تبلیغ اوراس کوجیسے سنا ایسے ہی نقل کردینے کی فضیلت کابیان

263

روایت حدیث میں محتاط رہنے اورالفاظ کواسی طرح عمدگی کے ساتھ ادا رکرنے کابیان جیسے وہ نبی کریم ﷺ سے صادر ہوئے

265

صحیح اور ضعیف کے سلسلے میں اہل حدیث کی معرفت اور علی اکمل اوجود ثابت ہونے والی حدیث لینے کابیان

268

رسول اللہ ﷺ کی حدیث کولکھنے سے منع کرنے اوراس کی رخصت دینے کابیان

270

حدیث لکھنے کی رخصت کابیان

272

اہل کتاب سے ان کی روایات بیان کرنے کی نہی اوراس کی رخصت کابیان

274

اہل کتاب سے روایات کرنے کی رخصت کابیان

276

رسول اللہ ﷺ پرجھوٹ بولنے کے معاملے میں سختی کابیان

277

علم کے اٹھائے جانے کابیان

280

کتاب وسنت کوتھامنے کے ابواب

 

اللہ تعالی ٰ کی کتاب کے ساتھ مضبوطی سے جم جانے کابیان

286

نبی کریم ﷺ کی سنت کوتھامنے اورآپﷺ کی سیرت سے رہنمائی طلب کرنے کابیان

289

دین میں بدعت سے ڈرانے اوگمراہی کی طرف بلانے والے کے گناہ کابیان

295

نبی کریم ﷺ کے بعد کسی چیز میں تبدیلی کردینے والے یاکسی چیز کوایجاد کرنے والے کی وعید کابیان

297

آپ کےارشاد ‘‘تم پہلے لوگوں کے طریقوں کی پیروی کروگے کابیان

299

خاتمہ بعض صحابہ سے اس چیز کا ثابت ہوناکہ تابعین کے زمانہ میں ہی حالات بگڑگئے تھے

301

کتاب کی قسم دوم ....فقہ

303

طہارت کے ابواب

 

پانیوں کے احکام کے ابواب

303

سمندر اور کنویں کے پانی کے طاہر ہونے کابیان

303

پانی نہ ہونے کی صورت میں نبیذ سے طہارت حاصل کرنے کے حکم کابیان

306

خاوند کااپنی بیوی کے ساتھ برتن سے غسل کرنااس سے پانی کی طہوریت ختم نہ ہونے کابیان

308

جس پانی سے وضو کیا جائے اس کی طہارت کابیان

311

ایک طہارت سے بچے ہوئے پانی سے مزید طہارت کرنے کی نہی کابیان

313

اس معاملے میں رخصت کابیان

314

طاہر اورخارجی چیز کے ملنے کی وجہ سے بدل جانے والے پانی کاحکم

315

اس پانی کاحکم جس پرچوپائے اور درندے بھی آتے ہوں اوردوقلوںوالی حدیث کی تفصیل

317

ساکن پانی میں پیشاب کرنے اور پھر اس سے وضویاغسل کرنے کاحکم

320

کتے کاجوٹھے کابیان

321

بلی کےجوٹھے کابیان

324

نجاست کوپاک کرنے کےابواب

 

حیض کے خون کوپاک کرنے کابیان

326

نجاست سےگزرنے والی خاتون کےکپڑے کے نچلے حصے کوپاک کرنے کابیان

327

جوتے کےنچلے حصے کولگ جانے والی نجاست   کوپاک کرنے کابیان

328

زمین کوپیشاب کی نجاست سے پاک کرنے کابیان

329

مردار کےچمڑے کورنگ کرپاک کرنے کابیان

331

اس چیز کابیان کہ مردار کے چمڑوں کو کھاناحرام ہے اگرچہ ان کو رنگ کرپاک کرلیا جائے

335

ان لوگوں کی دلیل کابیان جوچمڑے کورنگنے کے بعد مردار کے بالوں کی طہارت کے قائل ہیں

336

مردار کےچمڑ ے اورپٹھے سے استفادہ کرنے کے ناجائز ہونے کابیان اورعدم جواز پردلالت کرنے والی احادیث میں جمع وتطبیق کابیان

336

کافروں کے برتنوں کوپاک کرنے اوران کودھولینے کے بعد استعمال کرنے کے جوازکابیان

337

کھائی جانے والی ان چیزوں کوپاک کرنے کابیان جن میں نجاست گرجاتی ہے

339

پیشاب ’مذی اور منی وغیرہ کےحکم

 

بندے کے پیشاب کابیان

340

بچے اوربچی کے پیشاب کابیان

341

اونٹ کے پیشاب کابیان

346

منی کابیان

350

مسلمان زندہ ہویا مردہ اس کے طاہر ہونے کابیان

353

جن جانداروں میں بہنے والا خون نہ ہو ان کی طہارت کابیان وہ زندہ ہوں یا مردہ

355

فضائے حاجت کرنے ’استنجاکرنے ’پتھر استعمال کرنے اوران کے آداب کے ابواب

 

قضائے حاجت کے لیے نرم جگہ کوتلاش کرنے کابیان اوران مقامات کی تفصیل جہا ں قضائے حاجت جائز نہیں ہے

356

ان مقامات کابیان جہاں پیشاب کرنے سے منع کیاگیا ہے

357

کھڑے ہوکر پیشاب کرنے کابیان

359

قضائے حاجت کے وقت دور جانے کھلی جگہ میں پردہ کرنے اوراس وقت کلام اور اسلام کے جواب سے رکے رہنے کابیان

361

قضائے حاجت کےدوران سلام کاجواب دینے یااللہ تعالیٰ کے ذکر میں مصروف رہنے کی کراہیت کابیان

363

وضوکے بغیر اللہ تعالی کاذکر اور قرآن کی تلاوت کرنے کے جواز کابیان

365

قضائے حاجت کرنے والے کاداخل ہوتے وقت اور نکلتے وقت دعا پڑھنے کابیان

365

قضائے حاجت کے وقت قبلہ کی طرف منہ کرنے باپیٹھ کرنے سے منع کرنے کابیان

366

عمارتوں میں اس چیز کےجواز کابیان

369

پتھر وں سے استنجا کرنے اوراس کے آداب کابیان

371

فصل اول : اس کےآداب کے بارے میں

371

تین پتھروں سے کم پراکتقاکرنے سے نہی کابیان

372

ان چیزوں کابیان جن سے استنجا کرناجائز ہے اورجن سے ناجائز ہے

373

پانی سے استنجا کرنے کابیان اوردائیں ہاتھ سے عضوخاص کوچھونے اوراس سے استنجاء کرنےسےنہی کابیان

375

پیشاب سے بچنے کابیان

379

استنجاء کے بعد شرم گاہ پرپانی کےچھینٹے مارنے کابیان

381

مسواک کے ابواب

 

مسواک کی فضیلت کابیان

382

نماز کے وقت مسواک کاحکم

384

وضوکےساتھ مسواک کرنے کاحکم

386

لکڑی سے مسواک کرنے کی کیفیت اورکلی وقت وضو کرنے والے آدمی کااپنی انگلی سے مسواک کابیان

386

نیند سے بیدار ہوتے وقت تہجد کے وقت اورگھر میں داخل ہوتے وقت مسواک کرنےکابیان

387

روزے دار اور بھوکے کے مسواک کرنے کابیان

388

وضوکے ابواب

 

وضوکی فضیلت اوراس کوپوری طرح کرنے کابیان

390

وضومسجدوں کی طرف چلنے اوراس وضوسےنماز پڑھنے کی فضیلت

397

وضواوراس کےبعد پڑھی جانے والی نماز کی فضیلت

399

دوسراجزء

 

وضوء سے متعلقہ آداب کابیان

405

وسوسے کی مذمت اوروضوکےپانی میں اسراف کی کراہت کابیان

405

وضواورغسل کےپانی کی مقدار کابیان

406

ہر تکریم وتزئین والے کام کودائیں ہاتھ سے شروع کرنے کے مستحب ہونے کابیان

407

نبی کریم ﷺ کے وضوکی کیفیت

408

سیدنا عثمان بن عفان﷜ سے مروی کیفیت

409

سیدناعلی بن ابوطالب ﷜ سے مروی حدیث کابیان

414

سیدناعلی اورسیدناعثمان ﷜ کےعلاوہ دوسرے صحابہ سے وضوکےبارے مروی احادیث

414

وضوکی نیت اوراس کے شروع میں ’’بسم اللہ ‘‘ پڑھنے کابیان

419

اس مصنف کی دیگر تصانیف

اس ناشر کی دیگر مطبوعات

فیس بک تبصرے

ایڈ وانس سرچ

اعدادو شمار

  • آج کے قارئین 46341
  • اس ہفتے کے قارئین 343319
  • اس ماہ کے قارئین 1396819
  • کل قارئین110718257
  • کل کتب8851

موضوعاتی فہرست