دین اسلا م کا اصل ماخذ کتاب و سنت ہے، جس کے اہتمام کی خاص تاکید ہے اور صحابہ کرام رضوان اللہ علیہم اجمعین سمیت تمام امتیوں کوہر دورمیں کتاب وسنت سے شدید وابستگی کی تلقین کی گئی ہے-نبی کریمﷺنے ان الہامی تعلیمات پر عمل اور ان پر مضبوطی سے عمل پیرا ہونے کودین کی بقا سے تعبیر کیاہے، اور ان سے بے التفاتی اور کجی کو گمراہی قراردیا، آپ ﷺ نے فرمایا۔میں تم میں دو چیزیں چھوڑے جا رہاہوں، جب تک تم انہیں مضبوطی سے تھامے رکھو گے کبھی گمراہ نہ ہو گے، (وہ دو چیزیں ) اللہ کی کتاب اور میری سنت ہے- لہذا دین کی بقا اور استحکام کتاب وسنت سے تعلق استوار کرنے ہی میں ہے،اسلام کے ابتدائی ادوار میں اسلام کے غلبہ اور استحکام کا باعث بھی یہی چیز تھی اور مرور زمانہ کے ساتھ اسلام کا استحکام انہی دو چیزوں سے نتھی ہے،سو جس بھی دور میں اہل اسلام خود کو کتاب وسنت کی تعلیمات کے سانچے میں ڈھال لیں گے، عظمت ورفعت ان کا مقدر ٹھہرے گی –نیز مذہب کے نام پر وجود میں آنے والی تنظیمیں اور تحریکیں بھی وہی مستحکم اور دیرپا ہوتی ہیں جن کی بنیاد الہامی تعلیمات پر ہو اور منہج میں سلف کے فہم کی جھلک ہو-لیکن ہوتا یہ ہے کہ اسلامی تحریکیں اٹھان میں تواپنا منشور کتاب وسنت سے کشید کرتی ہیں پھر آہستہ آہستہ مصلحتوں کی آڑ میں دین اسلام کی اصل تعلیمات سے بہت دور نکل جاتی ہیں۔زیر تبصرہ کتاب اسلامی تحریکوں کے لیے بہترین راہنماہے ، جس میں تحریکوں کی بقاو استحکام کے محرکات اور زوال و فنا کے اسباب کا بیان ہے، یہ ایک بڑی معلوماتی کتاب ہے ،جس کا مطالعہ نہایت اہم اور بہت مفید ہے۔(ف۔ر)
عناوین |
|
صفحہ نمبر |
ابتدائیہ |
|
3 |
عرض مترجم |
|
5 |
پیش لفظ |
|
11 |
پہلا باب |
|
27 |
فصل اول |
|
28 |
فصل دوم |
|
89 |
فصل سوم |
|
116 |
دوسرا باب |
|
124 |
فصل اول |
|
126 |
فصل دوم |
|
136 |
فصل سوم |
|
149 |
فصل چہارم |
|
163 |
فصل پنجم |
|
182 |
فصل ششم |
|
186 |
فصل ہفتم |
|
203 |
فصل ہشتم |
|
229 |
تیسراباب |
|
307 |
فصل اول |
|
308 |
فصل دوم |
|
332 |
فصل سوم |
|
338 |