اردو ادب میں سفر ناموں کو ایک مخصوص صنف کا درجہ حاصل ہو گیا ہے ۔ یہ سفرنامے دنیا کے تمام ممالک کا احاطہ کرتے ہیں ۔ اِن کی طرزِ نوشت بھی دوسری تحریروں سے مختلف ہوتی ہے ۔ یہ سفرنامے کچھ تاثراتی ہیں تو کچھ معلوماتی ۔ کچھ میں تاریخی معلومات پر زور دیا گیا ہے تو کچھ ان ملکوں کی تہذیب و ثقافت کو نمایاں کرتے ہیں جہاں کا انسان سفر کرتا ہے ۔ زیر نظر کتاب ’’ سلگتے ریگزار ‘‘ مولانا محمود الرشید حدوٹی صاحب کے چوتھے سفرنامہ افریقی ملک نیجر کے خوبصورت شہر اغادیس میں گزرے ایام کی کہانی ہے۔ اس سفر نامے میں افادیس اور نیچر سے متعلق بہت ہی دلچسپ اور معلومات افزا چیزیں پیش کی گئی ہیں، یہاں کی سیاست، یہاں کی تجارت، یہاں کی پیداوار سے لے کر یہاں کے باسیوں کے ذاے ذاتی اور نجی احوال سمیت بہت سے حقائق پیش کیے گئے ہیں ۔اور اس سفر نامے میں لیبیا کے سابق سربراہ جناب کرنل معمر القذافی شہید کی وہ انقلابی تقریر بھی موجود ہے جو انہوں نے اغادیس کے ایک عوامی اجتماع میں کی تھی، جس میں یہود و نصاری کی خوب خبر لی گئی تھی ۔(م۔ا)
عناوین |
|
صفحہ نمبر |
اپنی بات |
|
3 |
سلگتے ریگزار |
|
6 |
مملکت اسلامیہ قطر |
|
11 |
دوحہ سے طرابلس کی طرف پرواز |
|
12 |
کلیۃ الدعوۃ کی عظیم لائبریری |
|
13 |
مولانا فضل الرحمن سے ملاقات |
|
15 |
حافظ حسین احمد سے ملاقات |
|
16 |
مولانا سمیع الحق سے ملاقات |
|
17 |
مولانا فضل الرحمٰن سے اٹرویو |
|
18 |
طرابلس سے نیجر کی طرف |
|
20 |
الشیخ عبد اللہ جبران کی خدمت |
|
30 |
اگلی منزل کی سمت روانگی |
|
31 |
پنج ستارہ ہوٹل |
|
34 |
اپنے رفیقان سفر |
|
36 |
تذکرہ افریقی ملک نیجر کا |
|
38 |
اغادیس سیرت النبی بیان |
|
42 |
شوق دعوت و تبلیغ |
|
45 |
اغادیسیوں کے مفلوک الحال |
|
47 |
صحرائے کبری کی کانفرنس |
|
48 |
شاہی خیمہ کے مکین |
|
51 |
شاہی طیارے کی پرواز |
|
51 |
تین گھنٹے کا فضائی سفر |
|
52 |
شاہی دستر خوان |
|
53 |
اپنے وطن سے حقیقی دوستی |
|
55 |
فاتح کی انقلابی تقریر |
|
57 |
اسلام کی عالمگیریت |
|
63 |
قذابی کی خدمات |
|
64 |
التواصل کی انتظامیہ اجلاس |
|
64 |