#5784

مصنف : عبد اللہ سرور

مشاہدات : 25575

مباحث فی علوم القرآن ( اردو )

  • صفحات: 496
  • یونیکوڈ کنورژن کا خرچہ: 12400 (PKR)
(منگل 21 مئی 2019ء) ناشر : مکتبہ محمدیہ، لاہور

قرآن مجید  واحد ایسی کتاب کے  جو پوری انسانیت  کےلیے رشد وہدایت کا ذریعہ ہے  اللہ تعالی نے اس کتاب ِہدایت میں  انسان کو پیش   آنے والےتما م مسائل کو   تفصیل سے  بیان کردیا ہے  جیسے کہ ارشادگرامی ہے کہ  و نزلنا عليك الكتاب تبيانا لكل شيء قرآن مجید سیکڑوں موضوعا ت پرمشتمل ہے۔مسلمانوں کی دینی  زندگی کا انحصاراس مقدس  کتاب سے  وابستگی پر ہے اور یہ اس وقت  تک ممکن نہیں جب تک اسے پڑ ھا اور سمجھا نہ  جائے۔اس عظیم الشان کتاب نے  تاریخِ انسانی کا رخ  موڑ دیا ہے ۔ دنیابھر کی بے شمارجامعات،مدارس ومساجد میں  قرآن حکیم کی تعلیم وتبلیغ اور درس وتدریس کا سلسلہ جاری ہے۔جس کثرت سے  اللہ تعالیٰ کی اس پاک ومقدس کتاب کی تلاوت ہوتی ہے دنیا کی کسی کتاب کی نہیں ہوتی ۔ مگر تعجب  وحیرت کی بات ہے کہ  ہم  میں پھر بھی ایمان وعمل کی وہ روح پیدا  نہیں ہوتی  جو قرآن  نےعرب کے وحشیوں میں پیدا کر دی تھی۔ یہ قرآن ہی کا اعجاز تھا کہ اس نے مسِ خام کو کندن بنادیا او ر ایسی  بلند کردار قوم  پیدا کی  جس نے دنیا میں حق وصداقت کا بول بالا کیا اور بڑی بڑی سرکش اور جابر سلطنتوں کی بساط اُلٹ دی ۔ مگڑ افسوس ہے کہ تاریخ کے یہ حقائق افسانۂ ماضی بن کر رہ گئے ۔ ہم نے دنیا والوں  کواپنے عروج واقبال کی داستانیں تو مزے لے لے کر  سنائیں لیکن خود قرآن سے کچھ حاصل نہ کیا ۔جاہل تو جاہل پڑھے لکھےلوگ بھی قرآن سےبے بہرہ ہیں۔قرآن کریم   کو سمجھنے اور سمجھانے کے بنیادی اصول اور ضابطے یہی ہیں کہ قرآن کریم کو قرآنی اور نبوی علوم سےہی سمجھا جائے۔ زیر تبصرہ کتاب’’مباحث فی علوم القرآن اردو  ‘‘ مناع القطان کی  قرآنی علوم  پر مشتمل کتاب   ہے ۔اصل کتاب  عربی زبان میں  ہے اور اکثر مدارس دینیہ  اور یونیورسٹیوں کے  نصاب میں شامل ہے ۔مصنف نے  اس میں  ان تمام معلومات کو جمع کرنے کی پوری کوشش کی  ہے جن کی ایک طالب علم اپنی علمی زندگی میں بڑی شدت سے ضرورت محسوس کرتا ہے۔مصنف نے   اس کتاب میں     ان  تمام کتابوں کاخلاصہ جمع کردیا ہے جواس  کتاب کی تصنیف کے وقت تک اس  فن کے متعلق لکھی گئیں  تھیں۔محترم جناب  مولانا  عبد ا للہ سرور صاحب نے  اس انداز  سے اردو زبان میں  اس   کا ترجمہ کیا ہے  کہ   ایم  اے  عربی، ایم اے اسلامیات اور شہادۃ العالمیہ کے طلبہ وطالبات نیز جج صاحبان اور اسلامی علوم سے دلچسپی رکھنے  والے وکلاء اس  کتاب سے اب آسانی سے خاطر خواہ استفادہ کرسکتے ہیں۔(م۔ا)

عناوین

صفحہ نمبر

مقدمہ طبع ثالثہ

17

مقدمہ طبع ثانیہ

18

علم اور قرآنی علوم کا ارتقاء

19

القرآن

27

قرآن کریم کا تعارف

32

قرآن کریم کے نام او ر اوصاف

34

قرآن کریم کے اوصاف

36

حدیث قدسی ‘حدیث نبوی اور قرآن کریم میں فرق

37

حدیث نبویﷺ

37

حدیث کے اصطلاحی مفہوم

37

قرآن اور حدیث قدسی میں فرق

40

حدیث قدسی اور حدیث نبوی میں فرق

42

دو شبہات اور ان کا ازالہ

42

وحی

45

وحی کا امکان اور وقوع پذیر ہونا

45

وحی کا معنی(مفہوم)

48

اللہ تعالیٰ کی وحی کی کیفیت فرشتوں کی طرف

51

اللہ تعالیٰ کی طرف قرآن کریم کی نسبت

55

قرآن کریم کی خصوصیات

56

حدیث نبوی کی دو قسمیں ہیں

56

اللہ تعالیٰ کا رسولوں کی طرف وحی کرنا اور اس کی کیفیت

57

رسول کی طرف فرشتے کی وحی کرنے کی کیفیت

60

منکرین وحی کا شبہ

63

متکلمین کی سازشیں

78

کلام نفسی

78

کلام لفظی

78

مکی اور مدنی

80

اہل علم کی مکی اور مدنی آیات پر خاص توجہ بمعہ امثلہ اور فوائد

83

اس مبحث کی وہ خاص اقسام جن پر علماء بحث کرتے ہیں

85

مدنی سورتوں میں مکی آیات

86

مدنی سورتوں میں مکی آیات کی مثالیں

86

مکہ سورتوں میں مدنی آیات کی مثالیں

87

مکہ میں نازل ہوئی لیکن مدنی کے حکم میں ہے

87

مدینہ میں نازل ہونے والی آیات جو حکم لحاظ سے مکی ہیں

87

مدنی سورتوں کی وہ آیات جو نزول میں مکی آیات کے مشابہ ہیں

87

مکی سورتوں کی وہ آیات جو نزول میں مدنی آیات کے مشابہ ہیں

88

مکہ سے مدینہ لائی جانی والی آیات

88

مدینہ سے مکہ لائی گئی آیات

88

رات اور دن میں نازل ہونے والی آیات

89

موسم گرما اور سرما میں نازل ہونے والی آیات

90

حضر وسفر میں نازل ہونے والی آیات

91

مکی اور مدنی آیات کے علمی فوائد

91

مکی اور مدنی کی پہچان اورد ونوں کا فرق

93

سماعی نقلی منہج

93

قیاسی اجتہادی منہج

93

مکی اور مدنی کے درمیان فرق

94

نزول دور کا اعتبار

94

مدنی

94

محل نزول کے اعتبار سے

94

مخاطب کے اعتبار سے

95

مکی اور مدنی خصوصیات

95

مکی سورتوں کے ضابطے اور موضوعی خصوصیات

95

مدنی ضابطے

97

موضوعی ممیزات اور اسلوب کی خصوصیات کو اجمالی طور پر اس طرح ذکر کیا جا سکتا ہے

97

سب سے پہلی اور سب سے آخری آیات کی پہچان

98

سب سے پہلی اور سب سے آخری آیات کی پہچان

98

سب سے پہلے نازل ہونے والی آیات

98

سب سے آخر میں قرآن کریم کا جو حصہ نازل ہوا

102

موضوعات کے لحاظ سے پہلے نازل ہونے والی آیات

106

خوراک کے بارے میں

106

قتال کے بارے میں نازل ہونے والی پہلی آیت

107

ناسخ اورمنسوخ کی تمیز

107

اہل علم کی توجہ

108

اسباب النزول کی معرفت کے ذرائع

109

سبب کی تعریف

110

اسباب نزول کی معرفت کے فائدے

112

خاص سبب نہیں بلکہ عمومی الفاظ کا اعتبار ہوگا

117

سبب نزول کے لیے استعمال ہونے والے کلمات

121

احتمالی کلمات

121

سبب نزول کے بارے میں روایات کا زیادہ ہونا

123

سب کی وحدت کے ساتھ نزول میں تعدد

129

حکم سے پہلے آیت کا نزول

129

ایک شخص کے بارےمیں نازل ہونے والی متعدد آیات

131

تربیت اور تعلیم کے میدان میں اسباب نزول کی معرفت کے فوائد

132

آیات اور سورتوں کی مناسبت

133

نزول قرآن

138

مکمل قرآن کا نزول

138

قرآن پاک کا قسط وار نزول

144

ایک شبہ کا ازالہ

184

سورتوں کی ترتیب

188

آیات کی ترتیب

188

سورتوں کی ترتیب

190

اہل علم کا سورتوں کی ترتیب میں اختلاف

190

قرآن کریم کی سورتیں اور آیات

194

عثمانی رسم الخط

195

رسم عثمانی کی خوبیاں

199

فواصل اور راس الایۃ

202

قرآن کریم میں فواصل کی انواع

203

فواصل متقاربہ فی الحروف

204

سات حروف پر قرآن کریم کا نزول

205

افراد اور تذکیر

209

اعراب کی کیفیت میں ختلاف

209

حرفی اختلاف

209

تقدیم وتاخیر کا اختلاف

210

ابدال کا اختلاف

210

کمی اور زیادتی کا اختلاف

210

صحیح قراءات میں اختلاف کے فوائد

231

وقف اور ابتداء

236

التجوید اورآداب تلاوت

238

آداب تلاوت

242

قرآن کریم کی تعلیم پر اجرت لینا

246

مفسر کے لیے ضروری قواعد وضوابط

248

ضمائر

248

معرفہ اور نکرہ

252

واحد جمع

255

جمع کے مقابلے میں جمع یا مفرد کو ذکر کرنا

258

مترادفات

258

سوال اور جواب

260

اسم اور فعل کا استعمال

261

عطف

262

ایتا اور اعطاء کا فرق

264

فعل

265

کان

265

کاد

268

جعل

269

لعل اور عسیٰ

271

خطاب کا شمول

292

نسخ کی تعریف اور اس کی شرائط

295

نسخ کن امور میں واقع ہوتا ہے

296

نسخ کی پہنچان اور اہمیت

297

ناسخ اور منسوخ کی پہچان کی ذرائع

298

نسخ کے بارے میں مختلف آراء اور اس کی موجودگی  کے دلائل

298

نسخ کی اقسام

301

قرآن کریم میں نسخ کی انواع

303

نسخ کی حکمت

306

مفہوم اور اس کی اقسام

321

مفہوم کو حجت بنانے میں اختلاف

323

اعجاز القرآن

327

اعجاز کی تعریف اور اس کا اثبات

329

معجزہ

329

اعجاز القرآن کے پہلو

332

قرآن کریم کی معجزانہ مقدار

336

لغوی اعجاز

337

علمی اعجاز

344

تشریعی اعجاز

354

امثال القرآن

362

مثال کی تعریف

363

قرآنی مثالوں کی انواع

367

امثال کے فوائد

372

قصص  القرآن

398

قصص  کا معنی

398

قرآنی قصص کی انواع

399

قرآنی قصص کے فوائد

400

قصص کے تکرار کی حکمت

401

قرآنی قصص حقیقت ہیں خیال نہیں

402

تربیت اور تہذیب پر قرآنی قصص کے اثرات

404

قرآن کریم کا ترجمہ

406

ترجمہ کے معانی

407

لفظی ترجمہ کا حکم

408

معنی ترجمہ

408

معنوی ترجمہ کاحکم

409

تفسیری ترجمہ

410

نماز میں عربی لغت کے علاوہ قراءت کرنا

413

تفسیر وتاویل

418

تفسیر وتاویل کے معانی

418

متاخرین کے نزدیک تاویل

422

تفسیر اور تاویل کا فرق

423

تفسیر کی عظمت

424

مفسر کے آداب وشرائط

425

مفسر کی شرائط

425

مفسر کے آداب

428

خود ومفسرین

443

فنی مفسرین

444

جدید ترقی پذیر دور کے مفسرین

445

تفسیر بالماثور اور تفسیر بالرائے

446

تفسیر بالماثور

446

تفسیر الماثور میں اختلاف

447

اسرائیلیات سے اجتناب

448

تفسیر بالماثور کا حکم

449

تفسیر بالرائے

452

تفسیر بالرائے کا حکم

452

اسرائیلیات

455

صوفی تفاسیر

457

تفسیر الاشاری

458

غرائب کی تفسیر

460

تفسیر ابن حیان البحر المحیط

471

تفسیر زمخشری الکشاف عن حقائق التاویل وعیون الاقاویل فی وجوہ اتاویل

472

موجودہ دور کے مشہور تفسیری کتب

474

تفسیر المنار سید محمد رشید رضا

475

فی ظلال القرآن

476

التفسیر البیانی للقرآن الکریم

479

فقہی تفاسیر

480

احکام القرآن

482

احکام القرآن(ابن العربی)

483

الجامع احکام القرآن(ابوعبداللہ القرطبی)

484

مشہور مفسرین

486

عبد اللہبن عباس﷜

484

مجاہد بن جبر﷫

489

الطبری

490

ابن کثیر

491

فخر الدین رازی

492

زمخشری

494

الشوکانی

496

اس ناشر کی دیگر مطبوعات

فیس بک تبصرے

ایڈ وانس سرچ

اعدادو شمار

  • آج کے قارئین 16285
  • اس ہفتے کے قارئین 16285
  • اس ماہ کے قارئین 1690236
  • کل قارئین113297564
  • کل کتب8888

موضوعاتی فہرست