نماز کی حالت میں مرد کا قابل ستر حصہ ناف سے لے کر گھٹنوں تک ہے ،البتہ ایک حدیث کی رو سے اس کے کندھوں پر بھی لباس کا کچھ ہونا ضروری ہے۔ان شرائط پر پورا اُترنے والا لباس مرد کی نماز کے لیے کافی ہے ،تاہم افضل یہ ہے کہ نماز کی حالت میں بھی اس کا لباس زینت کے مفہوم کو پورا کرنے والا ہو،اور عورت کے لیے ضروری ہے کہ نماز کی حالت میں اس کے سر پر چادر یا موٹا دوپٹہ ہو،یعنی عورت ننگے سر نماز نہیں پڑھ سکتی ،جب کہ مرد پڑھ سکتا ہے۔اسی طرح مکمل پردے میں نماز پڑھے گی، تاہم نماز کی حالت میں اس کے لیے ہاتھ پیروں کو چھپانا اور چہرے کو چھپانا ضروری نہیں۔ وہ ننگے چہرے اور ننگے ہاتھ ،پاؤں کے ساتھ نماز پڑھ سکتی ہے۔ زیر نظر کتاب ’’مرد و زن کا نماز کے لیے ضروری لباس‘‘مولانا ابو عدنان محمد منیر قمر حفظہ اللہ کی تصنیف ہے جو کہ ان کے ریڈیو ام القیوین متحدہ عرب امارات کی اردو سروس میں پیش کیے گئے پروگرامز کی کتابی صورت ہے۔ (م۔ا)
عناوین |
|
صفحہ نمبر |
آغاز کلام |
|
7 |
نماز کے لیے ضروری لباس |
|
9 |
نماز کے لیے طہارت لباس |
|
9 |
ریشم کا لباس |
|
14 |
نماز میں ستر عورت |
|
31 |
مردوں کا مقام ستر |
|
34 |
عدم ستر ہونے کے دلائل |
|
53 |
نماز میں پگڑی یا ٹوپی سے سر کو ڈھانپنا |
|
68 |
نماز میں پگڑی کے فضائل والی روایات کا جائزہ |
|
69 |
عدم ستر ہونے کے دلائل |
|
53 |
نماز میں پگڑی یا ٹوپی سے سر کو ڈھانپنا |
|
68 |
ننگے سر نماز کا جواز |
|
77 |
بریلوی موقف |
|
77 |
دیوبندی موقف |
|
78 |
اہلحدیث موقف |
|
81 |
خلاصہ کلام |
|
87 |
ننگے سر نماز کی استنادی حیثیت |
|
91 |
تمام ائمہ شیخ البانی |
|
95 |
نماز کے لیے عورت کا لباس |
|
108 |
لڑکیوں اور عورتوں کا پتلون پہننا |
|
117 |
نماز میں چہرے اور ہاتھوں کا حکم |
|
122 |
زینت کا عدم اظہار یا پردہ |
|
123 |
نماز سے باہر پاؤں کا حکم |
|
139 |
عورت کے لیے لباس کا کپڑا |
|
140 |
مصادر و مراجع |
|
147 |