#6151

مصنف : حافظ محمد شریف

مشاہدات : 14946

امام ابن تیمیہ رحمہ اللہ اور علم کلام ( ایک تحقیقی و تنقیدی جائزہ مقالہ پی ایچ ڈی )

  • صفحات: 339
  • یونیکوڈ کنورژن کا خرچہ: 8475 (PKR)
(جمعرات 30 جولائی 2020ء) ناشر : شعبہ علوم اسلامیہ جامعہ پنجاب

شیخ الاسلام والمسلمین امام ابن تیمیہ(661۔728ھ) کی شخصیت محتاجِ تعارف نہیں۔ آپ ساتویں صدی ہجری کی عظیم شخصیت تھے،آپ بہ یک وقت مفکر بھی تھے اور مجاہد بھی ، آپ نے  جس طر ح اپنے قلم سے باطل کی سرکوبی کی۔ اسی طرح اپنی تلوار کو بھی ان کے خلاف خو ب استعمال کیا ۔ اورباطل افکار وخیالات کے خلاف ہردم سرگرم عمل او رمستعد رہے جن کے علمی کارہائے نمایاں کے اثرات آج بھی پوری آب وتاب سے موجود ہیں۔امام صاحب علوم اسلامیہ کا بحر ذخار تھے اور تمام علوم وفنون پر مکمل دسترس اور مجتہدانہ بصیرت رکھتے تھے۔آپ نے ہر علم کا مطالعہ کیا اور اسے قرآن وحدیث کے معیار پر جانچ کر اس کی قدر وقیمت کا صحیح تعین کیااورمتکلمین، فلاسفہ اور منطقیین  کا خوب ردّ کیا ۔امام ابن  تیمیہ کی  حیات وخدمات  کےحوالے سے   عربی زبان میں  کئی  کتب اور یونیورسٹیوں میں ایم فل  ، پی ایچ ڈی  کے  مقالہ جات لکھے جاچکے ہیں ۔ اردو زبان میں  امام صاحب کے حوالے    سے کئی کتب اور  رسائل وجرائد میں  سیکڑوں مضامین ومقالات شائع  ہوچکے ہیں ۔ زیر نظر تحقیقی مقالہ بعنوان’’امامابن تیمیہ اور علم کلام (ایک تحقیقی وتنقیدی جائزہ)‘‘ حافظ محمد شریف(اسسٹنٹ  پروفیسر گورنمنٹ کالج ،گوجرانوالہ ) کا وہ تحقیقی مقالہ ہے جسے انہوں نے شعبہ علوم اسلامیہ ،جامعہ پنجاب میں پیش کر کےڈاکٹریٹ کی ڈگری حاصل کی ۔یہ مقالہ پانچ ابواب پر مشتمل ہے۔پہلا باب  امام ابن تیمیہ کی زندگی کے حوالے سے مختصر  حالات وواقعات پرمشتمل ہے۔جس میں آپ کی پیدائش،پرورش، تعلیم وتربیت،دینی اور علمی خدمات وغیرہ کا تذکرہ ہے۔ دوسرے  باب میں  آغاز سےامام ابن تیمیہ تک تمام ادوار کےعلم کلام کامختصر جائزہ پیش کیا گیاہے۔نیزعلم کلام کی تعریف، موضوع ،غرض وغایت اور شرعی حیثیت  سے متعلق مختصرا بحث کی گئی ہے۔اور تیسرا باب فرق  باطلہ کے افکار ونظریات کےردّ پر مشتمل ہے۔چوتھے باب میں منطق کی تعریف، اصطلاحات، مناطقہ پر امام صاحب کی  تنقیدات کو پیش کیا گیا ہے۔آخری باب میں امام صاحب کے بیان کردہ کلامی مسائل کو دو فصلوں میں تقسیم  کر کے  تحقیقی جائزہ پیش کیاگیا ہے۔(م۔ا)

عناوین

صفحہ نمبر

باب اول:امام ابن تیمیہ ﷫ کے مختصر حالاتِ زندگی اور علمی خدمات

32-2

نام ونسب

2

ابتدائی تعلیم وتربیت

2

شیخ الاسلام کا زمانہ اور ماحول

4

ابن تیمیہ﷫ کی علمی خدمات

5

ابن تیمیہ بطورِ داعی

9

بطور مجددومصلح

13

متشابہات میں امام ابن تیمیہ ﷫ کا موقف

14

ابن تیمیہ بحیثیت صوفی

15

ابن تیمیہ ﷫ بحیثیت مجاہد

17

ابن تیمیہ ﷫ کا علمی مقام

21

آپ کے مشہور شاگرد

27

وفات

28

خلاصہ

30-29

باب دوم: علم کلام کا تفصیلی تعارف اور تاریخ

95-33

فصل اول:علم کلام کا تعارف

33

موضوع علم کلام

38

غرض وغایت

39

علم اصول الدین

40

علم العقائد

40

علم التوحید صفات

41

علم النظروالاستدلال

41

علمِ کلام کی شرعی حیثیت

41

سلفی مؤقف

47

علم کلام کا آغاز وارتقاء

48

دور اول

49

دور ثانی

53

نقشہ

55

الحشویہ

55

توحید

58

عدل

58

وعدہ وعید

58

کفرواسلام میں درمیانہ درجہ

58

امر بالمعروف ونہی عن المنکر

59

معتزلہ کے فرقے

59

فرقہ معتزلہ میں ملحدیث کی شمولیت

60

معتزلہ کے منفی اثرات

62

اشاعرہ کی مختصر تاریخ

64

امام اشعری کی تقریر

65

افکارِ اشعری

66

معتزلہ اشاعرہ کشمکش

66

مسلک اشعری کی وسعت

69

اشاعرہ اور حنابلہ کی کشمکش

70

حنابلہ

72

ظاہریہ

73

ماتریدیہ

75

فرقہ اسماعیلیہ

77

تیسرا دورشیعہ اثنا عشریہ

80

اثنا عشری فرقہ کا ارتقاء

81

جبریہ

82

قدریہ

83

مرجئہ

83

الخوارج

84

فرقہ زیدیہ

85

چوتھا دور۔دور تقلید

88

پانچواں اور آخری دور

88

فصل دوم:علامہ ابن تیمیہ ﷫ اور ان کا منہج

90

امام ابن تیمیہ ﷫ کا کلامی منہج

92

ابن تیمیہ ﷫ واشاعرہ

94

شیخ الاسلام ابن تیمیہ ﷫ کی تصریحات کا جائزہ

95

خلاصہ کلام

99

باب سوم:صفات باری تعالی اور امام ابن تیمیہ ﷫ کا موقف

103

فصل اول:صفات باری تعالی

103

تمہید

103

پانچ اسلامی فرقوں کی نشاندہی

103

استوی علی العرش

108

متشابہ اٰیات اور ظن میں تاویل کا مسئلہ

115

صفات سے متعلق آپ  کے بیان کردہ اصول کاخلاصہ

124

فصل دوم:صفات سے متعلق ایک تحقیقی جائزہ اور مسئلہ خلق قرآن

128

مسئلہ خلق قرآن

131

تنقیدی جائزہ

133

باب چہارم:منطق وفلسفہ کا تنقیدی جائزہ

136

فصل اول: منطق سے متعلق امام ابن تیمیہ ﷫ کا پیش کردہ تحقیقی وتنقیدی جائزہ

136

تمہید

136

منطق کا جوڑعلم کلام سے

137

علم منطق پر امام ابن تیمیہ ﷫ کی تنقید

141

حصول علم کے دو ذرائع

141

اس ذریعہ علم سے فائدہ اٹھانے کی ترغیب

145

مسلمانوں کا یونانی منطق وفلسفہ سے واسطہ

145

مسلمانوں کی خدمات

145

مسلمانوں میں اس فن کا عروج

147

منطق کا دوسرے فنون پر اثر

148

ہندوپاکستان میں اس فن پر رائے

148

منطق یونانی کا تحقیقی وتنقیدی جائزہ

165

نقض المنطق والرد علی المطفیین کی روشنی میں شکل اول سے نتیجہ کا حصول

171

اصطلاحات منطقہ

173

بحث الالفاظ

173

دلیل حصر

174

تقییدی غیر تقییدی

175

بحث المعنی

175

کلیات خمس

175

دلیل حصر

176

نسب اربعہ

176

معرفات

176

تصدیقات

177

حملیات

177

دلیل حصر

177

موجہات

178

شرطیات

179

تناقض

180

قیاسات

180

اشکال

180

شرائط وانتاج

181

ضرب

181

ضروب منتجہ

181

اسقاط

181

متواترات

182

فصل دوم:فلسفہ یونان کا تحقیقی وتنقیدی جائزہ

183

جوہر وجوہر سیال

188

اغراض کا حدوث

179

تماثل اجسام

189

کیفیت معاد

190

جوہرسیال

194

تشبیہ ‘تجسیم وتنزیہہ

195

حاصلِ کلام

205

باب پنجم :توحید اور بعض دیگر کلامی مسائل

211

فصل اول:اثبات ذات باری تعالی ایمان اور توحید

211

اہم کلامی مسائل  اور ابن تیمیہ ﷫

211

اثبات باری تعالی

211

بحث ایمان

214

اختلاف کی اصل وجہ

216

دوسراقول

216

تیسرا قول

216

ایمان کے بارے اشاعرہ کا رد

218

ایمان‘تصدیق کا مترادف ہے

221

استثناء فی الایمان

223

اسلام اور ایمان میں فرق

225

توحید

225

توحید اور اشاعرہ

229

توحید فی الصفات کا مسئلہ

231

توحید ربوبیت

242

مسئلہ حدوث عالم کی تحقیق

248

تبصرہ

251

تقدیر پر ایمان کے چار مراتب

256

فصل دوم:دیگر کلامی مباحث

257

القضاء والقدر سے متعلقہ مسائل

257

افعال الٰہی میں حکمت وتعطیل کا مسئلہ

257

بندوں کا اپنے افعال پر اختیار اور حد بندی

259

کسب

262

استطاعۃ

265

تکلیف مالایطاق کی حیثیت

267

حسن و قبح عقلی یا شرعی

269

تیسری قسم

270

ارادہ وامر

271

الظلم

273

عقل ونقل کی حیثیت

274

نبوت ومعجزہ

276

خلاصہ تحقیق

281

قول بلاعلم

282

سلف کے قول کی وضاحت

283

عقلی ونقلی دلائل میں تعارض کی صورت میں کسے ترجیح دی جائے

284

قرآنی منہج کی نشاندہی

287

عقل ونقل کی حیثیت

287

فعل ونقل میں کس کو ترجیح دی جائے

288

فلاسفہ متکلمین کے طریقہ استدلال کی خامیاں

279

ایک غلط خیال کی تردید

289

شیخ الاسلام کی مساعی اور کارناموں پر مجموعی تبصرہ

289

فلاسفہ متکلمین اور صوفیاء کے احکام کی تردید

290

تاتاریوں اور روافض کے خلاف جہاد

291

امام ابن تیمیہ ﷫ کے افکار سے استفادہ

291

بہترین تدبیر

292

ابن تیمیہ ﷫ کی عظمت

292

ابن تیمیہ ﷫ کی اصلاحی تحریک

293

شیخ الاسلام کے بارے تاثرات

294

امام ابن تیمیہ ﷫ کی کلامی خصوصیات

297

علم کلام میں سلفی منہج

301

اشاریہ

307

استدراک

322

تجاویز

334

کتابیات

337

اس مصنف کی دیگر تصانیف

اس ناشر کی دیگر مطبوعات

فیس بک تبصرے

ایڈ وانس سرچ

اعدادو شمار

  • آج کے قارئین 19052
  • اس ہفتے کے قارئین 19052
  • اس ماہ کے قارئین 1693003
  • کل قارئین113300331
  • کل کتب8888

موضوعاتی فہرست